قومی خبریں
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا

کامن ویلتھ یونیورسٹی نے میڈیا، ماس کمیونی کیشن اور جرنلزم میں مشہور سینئر صحافی وادیب اور مدیر ’صبح امید‘ اورانڈو گلف ٹائمز، عبدالسمیع بوبیرو کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پچاس سالہ شاندار ریکارڈ کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا۔ یہ ڈگری نئی دہلی میں مملکت ٹونگا کی کامن ویلتھ یونیورسٹی کے کانووکیشن میں دی گئی۔
مسٹر بوبیرو آج بھی اس ضمن میں فعال، متحرک اور بے لاگ صحافت کے علمبردار اور مثبت صحافتی تحریکات کے حامل ہیں اوروہ اردو، انگریزی، ہندی، مراٹھی کے علاوہ فارسی اورعربی میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
مسٹر بوبیرو نے اپنے والدین مرحوم عبدالحمید بوبیرو صاحب ’صبح امید‘ کی وراثت کو برقراررکھتے ہوئے برصغیر کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، افریقہ، مشرق وسطی، ساؤتھ ایسٹ ایشیا اور یورپ وغیرہ دنیا کے بیشتر ممالک کے نہ صرف دورے کیئے بلکہ اپنی صحافت کے ذریعہ وطن عزیز ہندوستان سے بین الاقوامی برادری کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بین مذاہب کانفرنسوں کے انعقاد اور اہتمام سے انسانی قدرومنزلت کو عام کرنے کا کام اور اپنے قلم اورعلم یکجہتی کو بلند کرنے کا اعزاز بھی عبدالسمیع بوبیرو جیسی معتبر شخصیت کو حاصل ہے۔ان کا یہ اعزاز صحافت اور اردو کے اعزاز سے بھی تعبیر کیا ہے کہ وہ اردو کے کاز میں سرگرم رہتے ہیں۔
مذکورہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے انہیں اس اعزاز کی اطلاع دی اورنئی دہلی میں مملکت ٹونگا کی کامن ویلتھ یونیورسٹی کے کانووکیشن میں ہندوستان کی ممتاز دانش گاہوں کے اساتذہ اور بین الاقوامی شخصیات اس اعزاز میں شامل تھے۔ علمی، ادبی، تحقیقی، تنقیدی، تعمیری صحافت میں ان کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔ساتھ ہی اس موقع پرپی ایچ ڈی کی آن ریس کاسا کی ڈگری سے عبدالسمیع بوبیرو کو نوازا گیا۔
سیاست
پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع ختم ہونے کے ساتھ ہی بی جے پی کے نئے قومی صدر کے اعلان پر پھر سے بحث شروع، جے پی نڈا کی جانشینی کی دوڑ میں دو نام باقی

ناگپور : جموں و کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بی جے پی نے قومی صدر کے انتخاب کے عمل کو ملتوی کر دیا تھا لیکن آپریشن سندھ اور پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے بعد پارٹی جلد ہی قومی صدر جے پی نڈا کے جانشین کے نام کا اعلان کر سکتی ہے۔ موجودہ قومی صدر جے پی نڈا کے جانشین کے طور پر اب تک ایک درجن سے زیادہ ناموں پر بات ہو چکی ہے۔ ان میں شمال سے جنوب تک بہت سے بڑے چہرے شامل ہیں۔ اگر معتبر ذرائع کی مانیں تو بی جے پی کے قومی صدر کی دوڑ میں مرکزی وزیر بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان کے ناموں پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ایسے میں پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پھر اگر بی جے پی پارٹی کی کمان کسی او بی سی لیڈر کو سونپتی ہے تو پارٹی سوشل انجینئرنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ دھرمیندر پردھان اور بھوپیندر یادو دونوں او بی سی ہیں۔ جب گزشتہ سال اڈیشہ میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پردھان کے نام پر بھی غور کیا گیا، لیکن تمام قیاس آرائیاں غلط ثابت ہوئیں۔ بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان دونوں مرکز میں وزیر بن گئے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ اگر پارٹی نے بی جے پی کے قومی صدر کا عہدہ کسی او بی سی چہرے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا فائدہ بہار اور پھر یوپی انتخابات میں ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ ناگپور کے بعد تنظیمی انتخابات کا عمل زور پکڑ گیا تھا لیکن 22 اپریل کو پہلگام میں بڑے دہشت گردانہ حملے کے بعد پارٹی نے تمام سرگرمیاں روک دی تھیں۔ ذرائع کی مانیں تو پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع تھمنے کے بعد بی جے پی کے نئے قومی صدر پر بات چیت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے آخر تک اعلان ممکن ہے، کیونکہ بہار اسمبلی انتخابات اکتوبر نومبر میں تجویز کیے گئے ہیں۔ ایسے میں جو بھی نیا صدر بنے گا۔ اس کے پاس تیاری کے لیے صرف 100 دن ہوں گے۔ ذرائع کی مانیں تو بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان دونوں ہی قومی صدر کی دوڑ میں ہیں، لیکن تجربے کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے نام پر اتفاق رائے کی زیادہ امید ہے۔ بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان کی جوڑی نے کئی ریاستوں میں انچارج کے طور پر پارٹی کو اچھے نتائج دیے ہیں، تاہم پارٹی ہائی کمان کیا فیصلہ کرے گی، یہ اعلان کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
سیاست
اسد الدین اویسی : پاکستان کی دہشت گردی کی سرپرستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ ملک انسانیت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

حیدرآباد : آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی کی سرپرستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ ملک انسانیت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کئی ممالک کے دورے پر بھیجے جانے والے کل جماعتی وفد میں سے ایک کے رکن کے طور پر، یہ بین الاقوامی برادری کے لیے ان کے پیغام کا مرکز ہوگا۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دنیا کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعہ طویل عرصے سے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں بتایا جائے۔ پاکستانی میڈیا میں نشانہ بنائے جانے کے سوال پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ پاکستانیوں نے کسی کو اتنا خوبصورت یا آواز والا نہیں دیکھا۔ وہ مجھے صرف ہندوستان میں دیکھتے ہیں۔ انہیں میری بات سنتے رہنا چاہیے۔ ان کا علم بڑھے گا اور ان کی جہالت دور ہو جائے گی۔ اویسی نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، دوبارہ کہوں گا، ہمارے وزیر اعظم کو جنگ بندی کا اعلان کرنا چاہیے تھا، امریکی صدر کو نہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کی امریکہ کے ساتھ تجارت صرف 10 ارب کی ہے جب کہ بھارت کی تجارت 150 ارب سے زیادہ ہے۔ کیا یہ مذاق ہے؟
اویسی نے کہا کہ کیا امریکہ اس بات کی ضمانت دے سکتا ہے کہ پاکستان اب ہمارے خلاف دہشت گرد حملے نہیں کرے گا؟ پاک فوج ہمیشہ بھارت کے ساتھ پنگا لے گی۔ ہم کب تک یہ برداشت کریں گے؟ آپ پاکستان کے ساتھ کاروبار کیسے کر سکتے ہیں؟ وہ بھکاری ہیں۔ ہم امریکہ سے صرف یہ توقع کر رہے ہیں کہ وہ ٹی آر ایف (The Resistance Front) کو دہشت گرد تنظیم قرار دے… ٹی آر ایف لشکر طیبہ کے پاکستان کے زیر اہتمام گروپ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے ہندوستان کو بہت نقصان ہوا ہے۔ ہم سب نے ضیاء الحق کے دور سے لوگوں کا قتل عام دیکھا ہے۔ تاہم، اویسی نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک انہیں سفارتی مہم کے بارے میں تفصیلی معلومات نہیں دی ہیں۔ لوک سبھا کے رکن اویسی نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تنازع میں پاکستان کو خود کو ایک اسلامی ملک کے طور پر پیش کرنے کے لئے کام کرنا ضروری ہے۔ اس نے کہا یہ بکواس ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 20 کروڑ مسلمان رہتے ہیں۔ یہ بتانا بھی ضروری ہے۔
اویسی نے کہا کہ ہندوستان کو غیر مستحکم کرنا، فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینا اور ملک کے معاشی عروج کو روکنا پاکستان کے غیر تحریری نظریے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ‘ڈیپ اسٹیٹ’ اور اس کی فوج کا ہمیشہ سے یہی مقصد رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی چالوں کو بہت پہلے سمجھ لینا چاہیے تھا جب اس نے 1947 میں آزادی کے بعد قبائلی دراندازوں کو جموں و کشمیر میں بھیجا تھا۔ وہ کل بھی یہ کام جاری رکھیں گے اور رکنے والے نہیں ہیں۔ تاہم پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اسلحہ، تربیت اور مالی مدد فراہم کر کے پاکستان انسانیت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
سیاست
چار ماہ میں تیسری بار بہار آ رہے ہیں پی ایم مودی، پٹنہ کو دیں گے بڑا تحفہ، روہتاس میں جلسہ سے خطاب کریں گے

پٹنہ : بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی 29 مئی کو پٹنہ پہنچ کر ایک سیاسی ریلی سے خطاب کریں گے اور کچھ پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے۔ اپنے دو روزہ دورے میں پی ایم مودی 29 مئی کو دیر رات پٹنہ پہنچیں گے اور لوک نائک جے پرکاش نارائن ایئرپورٹ کی نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے۔ وہ 30 مئی کو روہتاس ضلع کے بکرم گنج میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے اور اسی دن کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ وزیراعظم کا یہ دورہ آپریشن سندھ کے بعد ان کا پہلا اور گزشتہ چار ماہ میں تیسرا دورہ ہوگا۔ بہار بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی چار ماہ میں تیسری بار بہار کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے مودی 24 فروری کو بھاگلپور اور 24 اپریل کو مدھوبنی آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھاگلپور کے دورے کے دوران وزیر اعظم کسان سمان ندھی کی 19ویں قسط کی رقم ڈی بی ٹی کے ذریعے ملک کے کسانوں کے کھاتوں میں بھیجی گئی۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نے کئی اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔
24 اپریل کو قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر مدھوبنی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے مرکزی حکومت کی طرف سے جیویکا بہنوں کو فراہم کی جا رہی امداد کی تفصیلات بتائیں۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے ریلوے، سڑک اور سیلاب کے انتظام سے متعلق کئی اسکیموں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ روہتاس میں مودی کی ریلی سے این ڈی اے کی تیاریوں کو تقویت ملے گی، جس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں شاہ آباد علاقے میں پانچ سیٹیں کھو دی تھیں۔ اس سے پہلے 24 اپریل کو وزیر اعظم مودی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی جس میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔ 7 مئی کو، ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان میں کئی دہشت گرد کیمپوں کے خلاف آپریشن سندھور شروع کیا۔ یہاں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے نور خان ایئربیس پر ہندوستان کے حملے کو قبول کرنے پر بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال نے کہا کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے پاکستان کے اندر کی گئی کارروائی کی تمام تفصیلات سامنے آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے پاکستان کے اندر آپریشن کے دوران جس طرح بہادری اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے اس کا اعتراف پوری دنیا کر رہی ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، اور بہت سی نئی باتیں سامنے آئیں گی کہ کس طرح بھارتی فوج نے پاکستان کو ہراساں کیا اور تباہ کیا۔ درحقیقت بھارت کی طرف سے کئے گئے آپریشن سندھ کی کامیابی نے دہشت گردی کے خلاف ملک کا موقف بالکل واضح کر دیا۔ ہندوستانی فوج کی یہ کارروائی پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں کی گئی۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی نور خان ایئر بیس پر حملہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
سیاست8 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔