Connect with us
Wednesday,12-November-2025

سیاست

مالیگاؤں کی سہیدوں کی یادگار پر مجاہدین آزادی کے نام کندہ کرنے کے لئے انوکھا احتجاج, سماج وادی پارٹی سمیت متعدد سماجی و ملی تنظمیوں نے بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کیا

Published

on

samajwadiparty

مالیگاؤں (خیال اثر)
ایک طویل عرصہ سے مالیگاؤں کے شہیدوں کی یادگار نامی عمارت بنام ” الٹی بندوق "پھٹے چیتھڑوں میں ملبوس دھول کھاتی پڑی ہے. اس پر سات شہیدوں کے نام کندہ کرنا تو دور اس کی صاف صفائی بھی نہیں کی جاتی ہاں یہ طے ہے کہ ان شہیدوں کو یاد کرنے والےافراد کبھی کبھی بھولے بھٹکے شہیدوں کے نام لکھنے کی گزارش کرتے ضرور نظر آتے ہیں چونکہ غلام ہندوستان کے آزاد و خود مختار مالیگاؤں کے اولین وزیر اعظم "سلیمان شاہ روزن شاہ "کو پونہ کے ایروڈا جیل میں 1921کو پھانسی دی گئی تھی جسے آج ایک صدی یعنی سو سال مکمل ہو گئے ہیں. آج پھر اس آدھی ادھوری بے نام شہیدوں کی یادگار پر سات شہیدوں کے نام رقم کرنے کا ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا ہے.
آج دوپہر 4 بجے عوامی پارٹی مالیگاؤں کے قومی صدر رضوان بیٹری والا نے شہیدوں کی یادگار پر نام کندہ کرنے کے لئے انوکھا احتجاج کیا. انھوں نے شہر کے سات مسلم شہیدوں کے نام کی تختی لگار کر اپنے سات ساتھیوں کے ساتھ شہر کی مختلف شاہراؤں سے گزرتے ہوئے کارپوریشن پہنچے. اس دوران ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے عوامی ہجوم امڈ پڑا. نسل نو آج علم ہوا کہ شہر کے سات مسلم مجاہدین آزادی کے نام عبدالغفور چندہ, خدا بخش, سلمان شاہ روزن شاہ, بدھو فریدن, حیسن وغیرہ ہیں. آج رضوان بیٹری والا نے یاسر عرفات, محمد فیضان, نوید اختر, محمد رضوان, ابو سفیان, شیخ آمین, محمد اسماعیل اور ویل کم ماسٹر جیسے رفقاء کے ساتھ سات شہیدوں کے نام لکھے ہوئے پوسٹر سینے پر سجائے اور ٹوپیوں پر لکھے ہوئے نام کے ہمراہ پہلے تو اس سکستہ یادگار ہر پھول برسائے اور قدوائی روڈ سے ہوتے ہوئے کارپوریشن پہنچے .یہاں سماج وادی پارٹی کے صدر شریف منصوری اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سماج واد کا پرچم لہراتے ہوئے اپنی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کرکے شہیدوں کی اس یادگار کو شہیدوں کی مناسبت سےْ سات مسلم مجاہدین کو ان کا حق دینے کے لئے اپنا ہر ممکن تعاون دینے کا عندیہ ظاہر کیا. اس موقع پر رضوان بیٹری والا نے میونسپل ذمہ داران کو تحریری مکتوب کے ذریعے انتباہ دیا کہ اگر 25 جنوری تک اس بے نام عمارت پر سات شہیدوں کے نام نہیں لکھے گئے تو وہ خود اپنے ہاتھوں سے مالیگاؤں کے سات مسلم شہدائے آزادی کے نام سنہری لفظوں میں کندہ کرتے ہوئے ساتوں شہیدوں کو صدی کا سچا خراج عقیدت پیش کریں گے. یہاں ہمیں مرحوم بشیر ادیب کی یاد آتی ہے جنھوں نے پیرانہ سالی کے باوجود برسوں تک مسلسل محنت کرتے رہے تھے کسی بھی طرح اس عمارت پر سات مسلم شہیدوں کے نام رقم ہو جائیں لیکن ہر ثبوت اور دلائل کے باوجود ان کی تمام کوششیں رائیگاں ہوئیں اور بالآخر شہیدوں کی یادگار پر سات مسلم شہیدوں کے نام کندہ کرنے کا خواب وپنی آنکھوں میں سمائے یہ بزرگ و محترم شخص ابدی نیند سو گئے. آج پھر ایک شخص اس ادھورے خواب کی تکمیل کے لئے سرگرداں ہے. یہ ہنگامہ چند لمحوں کے لئے ہی سہی لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس سنگین مسئلے پر برسوں سے سیاست کرنے والے لیڈران اپنی توجہ مرکوز کرتے ہیں یا پھر دور کے ڈھول سہانے کے مصداق بے حسی کا لبادہ اوڑھے بےحسی کی نیند میں مست ہو جاتے ہیں لیکن یہ بھی طے ہے کہ "اندھیری راتوں میں رونے والوں جگر کے خوں سے دئیے جلاؤ……. زمانہ پوچھے گا آ کے تم سے اگر ہو گیا سویرا

ممبئی پریس خصوصی خبر

دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

Published

on

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

کرن جوہر، سدھارتھ ملہوترا اور دیگر نے دہلی دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

Published

on

ممبئی، دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب پیر کی شام ہوئے خوفناک دھماکے نے پورے ملک کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔ اس المناک واقعے میں جانیں ضائع ہونے پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے، فلمساز کرن جوہر نے سوشل میڈیا پر لکھا، "میرا دل نئی دہلی کے حالیہ سانحے سے متاثر ہونے والے تمام متاثرین اور متاثرین کے ساتھ ہے، اپنی تمام محبتیں اور دعائیں اہل خانہ کو بھیج رہا ہوں۔ براہ کرم اس وقت محفوظ اور چوکس رہیں۔” سدھارتھ ملہوترا نے بھی اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میرا دل لال قلعہ کے دھماکے سے متاثر ہونے والے ہر فرد کے لیے جاتا ہے۔ دہلی، مضبوط رہو اور محفوظ رہو،” اس کے بعد ہاتھ جوڑ کر ایموجی۔ نصرت بھروچا نے اپنی انسٹا اسٹوریز پر لکھا، "دہلی کے ریڈ فورٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار بم دھماکے سے گہرا صدمہ۔ میری دعائیں اور خیالات اس مشکل وقت میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں،” ہاتھ جوڑ کر ایموجیز کے ساتھ۔ ایشا کوپیکر نے مزید کہا، "دہلی میں ہونے والے المناک واقعے سے دل ٹوٹا ہے۔ متاثرین، ان کے خاندانوں اور متاثرہ سبھی کے لیے دعائیں۔ آئیے طاقت اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ کھڑے ہوں۔ محفوظ رہیں!”۔ تجربہ کار اداکارہ جیا پردا نے اپنا دکھ ان الفاظ میں شیئر کیا، "دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار دھماکے کی خبر سن کر گہرا صدمہ پہنچا۔ یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ اس ہولناک حادثے میں کئی بے گناہ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اس مشکل وقت میں، میری تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی۔ ٹالی ووڈ کے دل دہلا دینے والے اللو ارجن نے بھی سوشل میڈیا پر تعزیت پیش کی۔ ‘پشپا’ اداکار نے کہا، "دہلی کے لال قلعے کے قریب ہونے والے المناک واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ میری دلی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، اور میں ایک بار پھر امن کی خواہش کرتا ہوں۔ (ہاتھ جوڑ کر ہندوستانی پرچم کا ایموجی)” روینہ ٹنڈن نے کہا، "ان تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت جو دہلی دھماکے میں اپنے پیاروں کو کھو بیٹھے۔ خوفناک خبر۔” کئی دیگر مشہور شخصیات نے بھی دہلی بم دھماکے کے متاثرین کے اہل خانہ کی مدد کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ای سی آئی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے۔

Published

on

پٹنہ، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ میں منگل کو تیزی آئی، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد ٹرن آؤٹ کی اطلاع دی جو پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے لیے ایک متاثر کن اعداد و شمار ہے۔ ای سی آئی نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے، گیا جی میں سب سے زیادہ پولنگ 15.97 فیصد پولنگ کے ساتھ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کشن گنج میں 15.81 فیصد پولنگ، جموئی میں 15.77 فیصد، 15.54 فیصد اور پورن ضلع میں 15.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے علاوہ مغربی چمپارن میں 15.04 فیصد، مشرقی چمپارن میں 14.11 فیصد، شیوہر میں 13.94 فیصد، سیتامڑھی میں 13.49 فیصد، مدھوبنی میں 13.25 فیصد، سپول میں 14.85 فیصد، بھاگتی پور میں 13.7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 13.43 فیصد، بنکا 15.14 فیصد، کیمور 15.08 فیصد، روہتاس میں 14.16 فیصد، اروال میں 14.95 فیصد، جہان آباد میں 13.81 فیصد، اورنگ آباد میں 15.43 فیصد، اور نوادہ میں 13.46 فیصد۔ 20 اضلاع کے 122 حلقوں میں سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ جاری ہے۔ فیز 1 کی طرح، حکام کو توقع ہے کہ پورے دن میں ٹرن آؤٹ بڑھے گا۔ خواتین ووٹرز اور پہلی بار ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں کھڑی دیکھی گئی – خاص طور پر شیوہر، سپول، کشن گنج اور مغربی چمپارن جیسے اضلاع میں۔ بہار کے 20 اضلاع کے 122 اسمبلی حلقوں میں اس وقت سخت سیکورٹی میں پولنگ جاری ہے۔ جن 122 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 101 جنرل، 19 ایس سی ریزرو اور دو ایس ٹی ریزرو ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com