Connect with us
Friday,21-November-2025

سیاست

مالیگاؤں میں کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین کے درمیان دو رخی مقابلہ

Published

on

MIM-Cong

مالیگاؤں (نامہ نگار) اسمبلی چناؤ 2019 کے لئے شہر میں کانگریس اور مجلس اتحاد المسلمین کے درمیان دو رخی مقابلہ ہے ، ایک موجودہ ایم ایل اے آصف شیخ رشید ہے تو دوسری جانب مجلس اور جنتادل سیکولر کے سابق ایم ایل اے مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی امیدواری کررہے ہیں، گزرے 5 سالوں میں مالیگاؤں نے پیچھے کی طرف سفر کیاہے ، آج شہر کی جو حالت ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے، مالیگاؤں کو جو کہ مسلم اکثریتی شہر ہے، ہر کسی نے اس شہر سے سیاست کرکے اپنی سیاسی روٹیاں سینکی ہیں، کبھی اس شہر کو ضلع کا درجہ دینے کے نام پر سیاست کی جاتی ہے تو کبھی اسے ریلوے لائن سے جوڑنے کا خواب دکھایا جاتا ہے،عوام سے ٹیکس تو ممبئی مہانگرپالیکا کے طرز پر وصول کیا جاتا ہے مگر سہولیات کے نام پر ٹھینگا دکھایا جاتا ہے، کلین مالیگاؤں گرین مالیگاؤں صرف سلوگن ہے حقیقت تو یہ ہے کہ مالیگاؤں صرف دھرنا آندولن اور تحریکوں کا شہر ہیں، ساتھ ہی اس شہر کا منہ اب بدعنوانی نے بھی دیکھ لیا ہے،مالیگاؤں کی ایک دینی شناخت ہے، 900 مسجدوں کا یہ شہر اپنے سیاسی لیڈران کی بے حسی کی وجہ سے سسک رہا ہے.
مگر کوئی اس کا پرسان حال نہیں، میونسپلٹی سے کارپوریشن میں ضم ہونے کا ایک طویل دورانیہ ہیں، اتنے طویل عرصے میں ایک دیہات بھی ترقی کرکے اس تیز ترین دور کی برابری کرسکتا ہے، دنیا تو ترقی کرکے چاند پر پہنچ گئی اور شہر پچھڑ کر کسی دیہات کا منظر پیش کر رہا ہے، ڈیجیٹل انڈیا کے اثرات بس شہر کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فون تک محدود ہے، نوجوان نشے کے عادی ہوگئے ہیں، بیڑی , سگریٹ پان تمباکو اور گٹکے کے علاوہ Alprazolem نامی گولی (کتا گولی کے نام سے مشہور ہے) کا نشہ کررہے ہیں، اس کے ساتھ ہی شہر میں جرائم کی شرح بڑھ گئی ہیں ، ان سب سے بڑھ کر شہر کی خستہ حالت جو کہ بیان سے باہر ہے ، شہر کا شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہےجس کا شمار ترقی یافتہ علاقے میں کیا جاسکے، ورنہ قلب شہر سے لےکر کارپوریشن حدود میں شامل دیہاتوں کی حالت ایسی ہیں کہ جسے دیکھ کر کوئی بھی ذی شعور انسانوں کی بستی نہیں کہہ سکتا، ہر طرف دھماکہ چوکڑی کرتے کتے اور خنجیروں کی وجہ سے بچوں کا گھر سے باہر نکلنا محال ہے، یہ خونخوار کتے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں پر بھی حملہ کررہے ہیں، جانور بھی ان سے محفوظ نہیں ہیں، مرغی بکری اور بلیوں کو پل میں پھاڑ دیتے ہیں،کتوں کے کاٹنے کے بعد سول ہاسپٹل میں انجکشن کے لئے کسی کارپوریٹر کی شفارش کی ضرورت پڑتی ہے جب جاکر سول ہاسپٹل میں کتا کاٹنے کا انجکشن لگایا جاتا ہے، غرض پورے شہر میں جنگل راج قائم ہے، 200 بیڈ کا سول ہاسپٹل صرف دیکھنے کا ہے،
ایک بڑی اور عالیشان عمارت جس میں داخل ہونے کے بعد پتہ چل جائے گا کہ یہ مالیگاؤں جیسے گندے شہر کا گندہ ہاسپٹل ہے، حفظانِ صحت کے لئے صفائی ضروری ہے مگر یہ اسپتال اس کے متضاد کام کرتا ہے، ہم تو وہاں ڈیوٹی انجام دے رہے ڈاکٹرس پر عش عش کرتے ہیں کہ ان کے ہی دل گردے کا کام ہے کہ اس قدر بدبو دار ہاسپٹل میں اپنے فرائض کی ادائیگی کررہے ہیں، ارے ایک منٹ رکئے، شہر کے اس سول ہاسپٹل میں اکثر اوقات تو ڈاکٹر ہی غیر حاضر ہوتے ہیں، شاید اس گندگی اور بدبو سے دور کھلی فضا میں خود کو آکسیجن فراہم کرتے ہونگے ، دواؤں کی قلت اور جدید مشینری جو کہ اگر موجود بھی ہے تو پڑے پڑے زنگ کھا رہی ہیں، ذرا سی کامپلیکشن میں فوراً دھولیہ یا ناسک بھیج دیا جاتا ہے، کس کس بات کا رونا رویا جائے،ارے یہاں تو پورا آوے کا آوا ہی خراب ہے، اب ان کٹھن اور نازک حالات میں اسمبلی الیکشن آگیا،بی جے پی کی مودی سرکار تو جو کر رہی ہیں وہ سب کو پتہ ہے، طلاق ثلاثہ بل ، مآب لنچنگ اور این آر سی کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے، خود کو سیکولر کے نقاب میں چھپائے راشٹروادی کانگریس نے طلاق ثلاثہ بل پاس کرنے میں غیر حاضر رہ کر بی جے پی حکومت کے حق میں فیصلہ دیا، این سی پی کی اس دوغلی پالیسی پر مالیگاؤں راشٹر وادی کے صدر مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے اپنا استعفیٰ پیش کیا اور پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی ، طلاق ثلاثہ بل اور این آر سی کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین کے اویسی برادران نے آواز بلند کی، کل صبح مجلس کے امیدوار مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے بیل گاڑی پر سفر کرکے اپنے حامیوں کے ساتھ پرچہ نامزدگی داخل کیا،اسی دن شام میں نقب ملت اسدالدین نے سلام چاچا روڑ ، اسلامپورہ میں ایک عظیم الشان جلسہ عام میں عوام کے ایک جم غفیر سے خطاب کیا، شہر کی عوام بھی اب تبدیلی چاہتی ہے، سیاست میں الٹ پھیر تو چلتا ہی ہے مگر اس بار مالیگاؤں کے سیاسی افق پر ایک نئے سورج کے طلوع ہونے کا اندیشہ ہے، شہر کی عوام کے لئے اس وقت آزمائش کی گھڑی ہے اور عوام اگر اس آزمائش کے وقت ضمیر اور عزت نفس کا سودا نہ کرے تو شہر کی قسمت سالوں میں نہیں بلکہ چند دنوں میں حیرت انگیز طور پر بدل سکتی ہے ۔حالیہ الیکشن پر جس انداز سے شہر کی کلبیں ،ادارے ،اور گروپ سودے بازی کررہے ہیں تو یاد رکھیں یہی لوگ اصل میں شہر کے لیے کینسر ہیں۔

سیاست

بی جے پی ممبئی میں این سی پی کو جھٹکا دے سکتی ہے… ہندو ووٹوں کو مضبوط کرنے کے لیے اجیت پوار سے اتحاد کو توڑا جا سکتا ہے۔

Published

on

Ajit-&-Fadnavis

ممبئی : بہار میں ’مہاجیت‘ کے بعد بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر میں اگلے سال جنوری میں ہونے والے ممبئی بی ایم سی انتخابات میں بی جے پی اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو دھچکا لگا سکتی ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ ممبئی مہایوتی کے تمام حلقے مل کر بی ایم سی الیکشن لڑیں گے، لیکن اب ممبئی بی جے پی کے سابق صدر اور منتخب کابینہ وزیر آشیش شیلر نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ نواب ملک کی قیادت میں ممبئی میں الیکشن نہیں لڑیں گے۔ بی جے پی کے اس فیصلے کو اپنے ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو اگلے سال جنوری میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اتحادی کے طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے انکار کی وجہ این سی پی ممبئی کے انچارج نواب ملک کی موجودگی کا حوالہ دیا، جن پر مبینہ طور پر انڈر ورلڈ ڈان سے جائیداد خریدنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں نواب ملک اور ان کی بیٹی ثنا ملک کی حمایت نہیں کی تھی۔

ممبئی بی جے پی کے سابق صدر آشیش شیلر نے کہا کہ جب تک نواب ملک ممبئی کے لیڈر رہیں گے پارٹی ان کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ ان پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ سینئر این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے بی جے پی کے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ ملک کو سینئر اور تجربہ کار لیڈر بتاتے ہوئے پٹیل نے اصرار کیا کہ این سی پی قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا این سی پی کے ساتھ رہنا درست نہیں ہے جبکہ ملک ممبئی یونٹ کی قیادت کررہے ہیں۔ اس سے پارٹی کے بنیادی ہندو ووٹر بیس کو غلط پیغام جائے گا۔

ممبئی بی ایم سی انتخابات کو انتہائی باوقار سمجھا جاتا ہے۔ ان سے ہائی وولٹیج ہونے کی توقع ہے۔ 2017 میں، بی جے پی بی ایم سی میں حکومت بنانے کے بہت قریب تھی۔ مہاراشٹر میں حکمراں بی جے پی اس بار نواب ملک کے ساتھ مل کر ہندو ووٹروں کو غلط پیغام نہیں دینا چاہتی۔ بی جے پی کی حکمت عملی ہے، "اگر بی جے پی کو انتخابات کے بعد این سی پی کی حمایت کی ضرورت ہے، تو ہم مل کر کام کرنے پر غور کر سکتے ہیں، لیکن انتخابات سے پہلے نہیں۔” غور طلب ہے کہ ممبئی بی جے پی کے صدر امیت ستم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی خان کو ممبئی کا میئر نہیں بننے دیں گے۔ یہ بیان ظہران ممدانی کی نیویارک میں جیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے کلیان میں بی ایس سی کے ایک 19 سالہ طالب علم نے مراٹھی نہ بولنے پر ٹرین میں پٹائی کے بعد خودکشی کر لی۔ اس نے ذہنی دباؤ میں انتہائی قدم اٹھایا۔

Published

on

Arnav-Jitendra-Khare

کلیان : مہاراشٹر کے کلیان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ کالج کے طالب علم ارناو جتیندر کھرے نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ ارناو کے والد کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے نے لوکل ٹرین میں زبان کے جھگڑے سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔ تاہم کولسیواڑی پولیس نے حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا ہے اور فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ کلیان کی سہجیون کالونی کا رہنے والا ارناو مولنڈ کے کیلکر کالج میں سائنس کے پہلے سال کا طالب علم تھا۔ ارناو کے والد نے پولیس کو بتایا کہ 18 نومبر کی صبح امبرناتھ کلیان لوکل ٹرین میں کالج جانے کے دوران کچھ مسافروں نے ان کے ساتھ جھگڑا کیا۔ جھگڑے کی وجہ ارناو کا ہندی میں بولنا تھا۔ جب اس نے ہندی میں سوالوں کا جواب دیا تو چار پانچ لڑکوں نے اسے مارا۔ انہوں نے اس سے سوال کیا کہ وہ ہندی میں کیوں بات کر رہے ہیں۔ ارنو نے خود اپنے والد کو فون پر واقعہ کی اطلاع دی۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ خود مراٹھی بولنے والے ہیں، اس کے باوجود ان کے بیٹے کو مارا پیٹا گیا۔

والد جتیندر نے مزید بتایا کہ ارناو حملہ کے بعد سے ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔ اس شام جب جتیندر کام سے گھر واپس آیا تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ دروازے کی گھنٹی بجانے اور اسے پکارنے کے باوجود ارناو نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد اس نے پڑوسیوں کی مدد لی۔ دروازہ کھولا تو ارناو کو لٹکا ہوا پایا۔ اس کے گلے کا پھندا ہٹا دیا گیا، اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

Continue Reading

بزنس

فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔

Published

on

ممبئی، 21 نومبر ایڈٹیک فرم فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ کے حصص جمعہ کو سرخ رنگ میں تجارت کرتے رہے، جس نے مارکیٹ میں ڈیبیو کے بعد مسلسل تیسرے سیشن کو نقصان پہنچایا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تاجروں کو محتاط سرمایہ کاری کی حکمت عملی اپنانی چاہیے کیونکہ نیا درج شدہ اسٹاک انتہائی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ دن کے دوران اسٹاک میں تیزی سے جھول دیکھنے کو ملے۔ یہ ابتدائی طور پر 5 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 149.59 روپے پر پہنچ گیا لیکن بعد میں تمام فوائد کو مٹا دیا اور دوپہر 1:46 بجے تک 2 فیصد سے زیادہ 139.07 روپے تک گر گیا۔ کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن فی الحال 40,490 کروڑ روپے ہے۔ زوال ایک زبردست فروخت کے بعد ہے جو لسٹنگ کے فوراً بعد شروع ہوا۔ منگل کو، کمپنی کا مارکیٹ کیپ مختصر طور پر 35,000 کروڑ روپے سے نیچے آ گیا، جس سے تقریباً 12,000 کروڑ روپے کے نقصان کی عکاسی ہوتی ہے جو اس نے پہلے دن کو چھونے والے 46,300 کروڑ روپے کی بلند ترین قیمت سے حاصل کی تھی۔ فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ نے 18 نومبر کو عوامی بازاروں میں زبردست انٹری کی، این ایس ای پر 145 روپے فی حصص پر 33 فیصد سے زیادہ کے پریمیم پر فہرست سازی۔ اسٹاک پہلے دن مزید چڑھ کر 156.49 روپے پر بند ہوا، جو اس کی آئی پی او قیمت سے تقریباً 44 فیصد زیادہ ہے۔ 2016 میں ایک یوٹیوب چینل کے طور پر قائم کیا گیا، فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ ہندوستان کی سب سے بڑی ایڈٹیک کمپنیوں میں سے ایک بن گیا ہے، جو آن لائن اور آف لائن دونوں طرح کے کوچنگ مراکز چلا رہی ہے۔ کمپنی نے مالی سال 25 میں 49 فیصد ریونیو میں اضافہ ریکارڈ کیا، جبکہ اس کے نقصانات کو گزشتہ مالی سال میں نمایاں طور پر بلند سطح سے 243 کروڑ روپے تک کم کیا۔ حالیہ اتار چڑھاؤ کے باوجود، فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ کی قدر اب بھی غیر فہرست شدہ حریفوں جیسے اپ گریڈ، جس کی آخری قیمت $2.25 بلین تھی، اور یونیکیڈمی، جس کی قیمت $3.44 بلین تھی۔ اس کے ڈی آر ایچ پی کے مطابق، کمپنی نے اپنی ابتدائی عوامی پیشکش کے ذریعے 3,480 کروڑ روپے اکٹھے کیے، جس کا ڈھانچہ 3,100 کروڑ روپے کے تازہ شمارے کے طور پر اور 380 کروڑ روپے اس کے بانیوں کے ذریعہ فروخت کی پیشکش (او ایف ایس) کے ذریعے تھا۔ آئی پی او کی قیمت 103 سے 109 روپے فی حصص تھی اور اس نے مجموعی طور پر 1.81 گنا سبسکرپشن دیکھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com