Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

رکھشا بندھن کے موقع پر بڑی تعداد میں بہنوں نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو راکھی باندھی۔

Published

on

Raksha-Bandhan-CM-Shinday

ممبئی : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاستی حکومت کی لاڈلی بہین یوجنا (لڑکی بہین یوجنا) موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے اب تک 80 لاکھ پیاری بہنوں کے کھاتوں میں دو ماہ کی رقم بھیجی جا چکی ہے۔ اس اسکیم کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ ابھی باقی ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 31 اگست تک درخواست دینے والی تمام اہل خواتین کو یہ فائدہ دیا جائے گا۔ انہیں یکم جولائی سے اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ سی ایم نے رکھشا بندھن کے موقع پر ستارہ میں کہا تھا کہ لاڈلی بہن یوجنا کے تین ہزار روپے آپ کے اکاؤنٹ میں جمع ہو چکے ہیں؟ اس اسکیم کے لیے کسی کو پیسے نہ دیں، یہ پیسہ آپ کا ہے۔ اب تمہیں تمہارا حقدار بھائی مل گیا ہے اور ہمیں ایک بہن ملی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا تھا کہ اس اسکیم کو نہیں روکا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ریاست کی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مکھیا منتری میری لاڈلی بیہن یوجنا شروع کی تھی۔ اس سے پہلے اس کی آخری تاریخ 15 جولائی تھی۔ پھر اسے تبدیل کر کے 31 اگست کر دیا گیا۔ اسے مراٹھی میں ‘لڑکی بہین یوجنا’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کی خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ تاکہ وہ مالی طور پر بااختیار اور خود انحصار بن سکیں۔

یہ اسکیم خاص طور پر ان خواتین کے لیے مفید ہے جو مالی مشکلات کا شکار ہیں یا جن کی آمدنی کا کوئی مستقل ذریعہ نہیں ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے خواتین اپنے خاندان کی ضروریات کو پورا کرنے اور معاشی تحفظ حاصل کرنے کے قابل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ شندے حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کئی دیگر اسکیمیں بھی شروع کی ہیں۔ لیچ لڈکی اسکیم کے ذریعے لڑکیوں کو ان کی پیدائش سے لے کر 18 سال کی عمر تک مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، تاکہ وہ تعلیم اور دیگر مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔ لکھ پتی دیدی یوجنا کے تحت خواتین کو بلا سود قرضے فراہم کیے جاتے ہیں، تاکہ وہ خود انحصار بن سکیں اور اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔

خواتین کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شندے حکومت نے اناپورنا یوجنا بھی شروع کی ہے، جس کے تحت ریاست کے 52 لاکھ خاندانوں کو سالانہ 3 مفت گیس سلنڈر فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہر ضلع میں 500 ای رکشا خریدنے کے لیے مالی امداد بھی فراہم کر رہی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایکناتھ شندے کی حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں وہ واقعی قابل تعریف ہیں۔ ’لڑکی بہین یوجنا‘ اور دیگر اسکیمیں خواتین کو خود انحصار بنانے اور سماج میں ان کے مقام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ حکومت نے تمام اسکیموں میں درخواست دینے کے لیے آن لائن اور آف لائن دونوں طریقہ کار کو رکھا ہے۔ اس کے لیے ٹیلی فون نمبر 02269451717 جاری کیا گیا ہے۔ درخواست دینے کا اختیار www.ladakibahin.maharashtra.gov.in پر ہے۔ اس کے علاوہ
اہل خواتین اور لڑکیاں ’ناری شکتی دوت‘ ایپلیکیشن استعمال کر سکتی ہیں۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com