Connect with us
Thursday,05-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

امریکا کے شہر لاس اینجلس میں آتشزدگی سے 36 ہزار ایکڑ جنگل جل گیا، 10 افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا

Published

on

America-Los-Angeles

نئی دہلی : امریکہ کا لاس اینجلس جل رہا ہے۔ جنگل میں لگی آگ بے قابو ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ آگ چھ مختلف مقامات پر جل رہی ہے – پیلیسیڈس، ایٹن، ہرسٹ، لیڈیا، کینتھ اور ہالی ووڈ ہلز۔ لیڈیا کا 60 فیصد جنگل جل کر راکھ ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر 36 ہزار ایکڑ سے زائد جنگلات تباہ ہو چکے ہیں۔ 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آگ ہالی ووڈ ہلز تک پہنچ چکی ہے۔ کئی عالیشان مکانات اور اسٹوڈیوز بھی خاکستر ہو گئے ہیں۔ آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ عینی شاہدین اس کا موازنہ ایٹمی بم کے دھماکے سے کر رہے ہیں۔ دنیا کی سپر پاور بے بس نظر آتی ہے۔ آخر فطرت کی وحشیانہ شکل کو کون کنٹرول کر سکتا ہے؟ امریکہ ہو یا بھارت، سب بے بس ہیں۔ ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا ہے کہ اتراکھنڈ میں کئی دنوں تک آگ بھڑکتی رہی۔

لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ 7 جنوری کو شروع ہوئی تھی۔ اب تک اس آگ نے کل 36000 ایکڑ جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 10 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ اب تک 10 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور وہاں کے حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ آگ بجھانے کی تمام کوششیں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔ تیز ہوائیں اور خشک موسم آگ کو ہوا دے رہے ہیں۔ ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔ جنگلی حیات اور جنگل کی دولت کا نقصان۔ گھر، عمارتیں اور اسٹوڈیوز تباہ ہو گئے۔ ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ 1.8 لاکھ دیگر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ایک لاکھ دیگر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی وارننگ دی گئی ہے۔ ایجنسیوں نے آگ لگنے کے خطرے کے حوالے سے 1.9 کروڑ لوگوں کو ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس مہینے کے علاوہ یہ پورے فروری تک لاگو رہے گا۔

ماہرین لاس اینجلس کی آگ کو موسمیاتی تبدیلی کا برا اثر قرار دے رہے ہیں۔ تیل، کوئلہ اور گیس جلانے سے خارج ہونے والی گیسیں، جو زمین کو گرم کرتی ہیں، نے جنگل کی آگ کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی نے کیلیفورنیا میں موسم خزاں/موسم سرما کی بارش کے موسم کے آغاز میں تاخیر کی ہے۔ لاس اینجلس کو جولائی 2024 سے بارش کی کمی کا سامنا ہے۔ اس علاقے کو 150 سالوں میں دوسری بدترین خشک سالی کا سامنا ہے۔ اسی طرح، جنوبی کیلیفورنیا میں، یکم اکتوبر سے اوسط بارش میں 10 فیصد کمی آئی ہے۔ کئی مقامات پر 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ ان حالات نے آگ کو مزید شدید بنا دیا ہے۔ سال کے اس وقت لاس اینجلس میں تیز ہوائیں چلنا عام ہے، لیکن خشک موسم اور موسمیاتی تبدیلی جنگل کی آگ کو مزید خطرناک بنا رہی ہے۔

امریکہ کو اس وقت جس طرح کی تباہی کا سامنا ہے، اسی طرح کی تباہی گزشتہ سال ہندوستان میں بھی ہوئی تھی۔ اپریل 2024 میں اتراکھنڈ کے جنگلات میں آگ لگ گئی۔ الموڑہ کے جنگلات میں 41 دنوں تک آگ بھڑکتی رہی۔ 10 افراد مارے گئے۔ سینکڑوں ایکڑ جنگلات تباہ ہو گئے۔ 6 مئی 2024 کی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، اتراکھنڈ میں یکم نومبر 2023 سے 5 مئی 2024 تک جنگلات میں آگ لگنے کے کل 575 واقعات ریکارڈ کیے گئے، جس سے تقریباً 690 ہیکٹر یعنی 1705 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا۔ آگ لگنے کی ایک وجہ موسمیاتی تبدیلی تھی؛ انسانی غفلت نے بھی بڑا کردار ادا کیا۔

اتراکھنڈ کے جنگلات میں 2016 میں بھی زبردست آگ لگی تھی۔ اس کے بعد اپریل سے مئی کے درمیان لگ بھگ 1600 آتشزدگی کے واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ 4538 ہیکٹر یعنی 11213 ایکڑ جنگلات تباہ ہوئے۔ فارسٹ سروے آف انڈیا کے مطابق ہندوستان کے جنگلات کا تقریباً 36 فیصد حصہ آگ کے لیے انتہائی حساس ہے۔

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لاؤڈاسپیکر پر مسلم نمائندہ وفد کی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے ملاقات، عیدالاضحی تک کارروائی پر روک : اعظمی

Published

on

Azmi-&-Deven

ممبئی : مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کے خلاف ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے مسلم نمائندوں نے ملاقات کرتے ہوئے اس پر اعتراض درج کروایا اور کہا کہ صرف مسجدوں کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے۔ جبکہ صوتی آلودگی کا اصول تمام پر یکساں نافذ ہے لیکن صرف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شکایت پر مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنے سے ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے اور نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس کارروائی پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر پولیس کمشنر سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا کہ عید الاضحی تک لاؤڈاسپیکر پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی, جبکہ اس مسئلہ پراعظمی نے پولیس کمشنر کی توجہ مبذول کروائی کہ صرف مسجدوں پر ہی یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ کریٹ سومیا کی شکایت کے بعد پولیس حرکت میں آجاتی ہے اور پھر کارروائی شروع ہو جاتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر کو اتروانے کے مسئلہ میں ممبئی میں نقص امن کو خطرہ لاحق ہے۔ اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے کریٹ سومیا اور نتیش رانے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر رہے ہیں, اس سے ممبئی شہر کا ماحول خراب ہوا ہے, نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کو ان پر بھی کارروائی کرنی چاہئے۔

پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر ضروری اقدامات کریں گے اور قانون کے مطابق ہی کارروائی ہوگی۔ ابو عاصم اعظمی نے عیدالاضحی پر بھی شرانگیزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کمشنر کو بتایا کہ جس طرح سے کچھ شرپسند مسلسل قربانی لے کر سوسائٹیوں میں تنازع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوسائیٹیوں میں قربانی کو لے کر نتیش رانے کی زہر افشانی پر اعظمی نے کہا کہ قربانی سوسائیٹیوں میں کی جاتی ہے اور یہ قانونی طریقے سے ہوتی ہے اس میں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے, لیکن کچھ لوگ ماحول خراب کرنے کے لئے قربانی کو مسئلہ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو دھرم میں بھی بلی دی جاتی ہے, تب کسی کو اعتراض نہیں ہوتا۔ انہوں نے نتیش رانے کے ورچول قربانی کے مطالبہ پر کہا کہ اسلام شریعت سے چلے گا اور شریعت کے مطابق ہی مسلمان قربانی کرتے ہیں, اور قانون نے ہمیں اس کی اجازت دی ہے۔ اس نمائندہ وفد میں سماجوادی پارٹی لیڈر یوسف ابراہانی، ایڈوکیٹ امین سولکر، ہری مسجد کے خطیب و امام مولانا زبیر احمد برکاتی بھی شریک تھے۔ یوسف ابراہانی نے بتایا کہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر قانونی چارہ جوئی جارہی ہے اور عدالت سے بھی رجوع کیا جارہا ہے, جبکہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر جو بھی شرائط عائد کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے, جبکہ سپریم کورٹ نے ڈسیبل کنٹرول کرنے کا حکم دیا تھا اور ڈسیبل طے کئے گئے ہیں۔ اسی کے مناسبت سے مسجدوں میں لاؤڈاسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے, لیکن پولیس کریٹ سومیا کے دباؤ میں کارروائی کر رہی ہے اور مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کا اختیار پولیس کو نہیں ہے, لیکن اس کے باوجود یہ عمل جاری ہے, جبکہ ممبئی پولیس کمشنر نے اس مسئلہ پر ضروری کارروائی کا بھی یقین دلایا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

طلبہ میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر، ملک بھر کے طلبہ کے لیے این ٹی ایف تشکیل دی گئی۔ یہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرے گا کام۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : ملک میں طالب علم کی خودکشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جو والدین کے ساتھ ساتھ حکومت کے لیے بھی تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے اس معاملے پر ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔ درحقیقت سپریم کورٹ نے طلبہ میں ذہنی صحت کے مسائل کو روکنے کے لیے نیشنل ٹاسک فورس (این ٹی ایف) تشکیل دی ہے۔ یہ این ٹی ایف اس مسئلے کی جڑ تک جانے کے لیے مختلف طریقے اپنائے گا۔ این ٹی ایف ماہرین کی مدد سے سوال نامہ تیار کرے گا۔ یہ سوالنامے اسکولوں، کوچنگ سینٹرز، طلباء، والدین، پولیس اور ہیلتھ ورکرز کو بھیجے جائیں گے۔ اس کا مقصد طلبہ کی ذہنی صحت، خودکشی کی وجوہات اور اداروں میں دستیاب سہولیات کے بارے میں گہرائی سے معلومات اکٹھا کرنا ہے۔ اس سے مستقبل میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔ این ٹی ایف طلباء کی ذہنی صحت کے مسائل کو سمجھنے کے لیے مشیروں اور ماہر نفسیات کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس سے طلباء کی پروفائل، ان کی خودکشی کی وجوہات اور ان سے رابطہ کرنے کے طریقوں کو جاننے میں مدد ملے گی۔ این ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ اداروں میں اچھی مشاورت کی سہولیات اور کل وقتی کونسلرز ہونے چاہئیں۔

این ٹی ایف کو ایک جامع رپورٹ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
طالب علم کی خودکشی کی بڑی وجوہات کی نشاندہی کرنا۔
موجودہ ذہنی صحت کا تجزیہ۔
این ٹی ایف کو تعلیمی اداروں کا اچانک معائنہ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
طلباء کے لیے حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے سفارشات

اکنامک ٹائمز کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق این ٹی ایف کے چیئرمین سپریم کورٹ کے سابق جج ایس رویندر بھٹ ہیں۔ این ٹی ایف جلد ہی تمام ریاستوں کو تفصیلی سوالنامہ بھیجے گا۔ اس سے طلباء کے مسائل کو 360 ڈگری کے نقطہ نظر سے سمجھا جا سکتا ہے۔
این ٹی ایف نے اس کام کے لیے چار اہم گروہوں کی نشاندہی کی ہے:

  1. طلباء، والدین اور وہ لوگ جو خودکشی سے بچ گئے۔
  2. اسکولوں اور کوچنگ مراکز کے اساتذہ۔
  3. ہیلتھ پروفیشنلز۔
  4. پولیس۔

ہر گروپ کے لیے الگ الگ سوالنامے تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس سے حاصل کردہ معلومات کو صنف، ذات، معذوری اور سماجی و اقتصادی حیثیت کی بنیاد پر بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ وزارت تعلیم جلد ہی تمام ریاستی اسکولوں، کالجوں اور اداروں جیسے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)، اے آئی سی ٹی ای، سی بی ایس ای اور کیندریہ ودیالیوں کو سوالنامہ بھیجے گی۔ یہ زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرے گا۔ خبر ہے کہ سب سے پہلے دہلی اور بنگلور کے کچھ اداروں میں پائلٹ اسٹڈی کی جا سکتی ہے۔ این ٹی ایف تمام لوگوں سے ملنے کے لیے جائے وقوع کا بھی دورہ کرے گا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں خودکشی کی شرح زیادہ ہے۔ ایک تشویش یہ بھی ہے کہ جہاں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) خودکشیوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے، وہیں طلبہ کے ڈیٹا کو اکثر کم رپورٹ کیا جاتا ہے یا غلط رپورٹ کیا جاتا ہے۔ این ٹی ایف اس کا جائزہ لے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اداروں میں زیادہ شفافیت ہو۔

ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ 25 مارچ کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک کئی میٹنگز ہو چکی ہیں اور 3-4 ورکنگ گروپس بنائے جا چکے ہیں۔ ریسرچ گروپ پرانی رپورٹس اور تحقیق کو اکٹھا اور تجزیہ کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ گروپ ذہنی صحت اور تعلیم سے متعلق قوانین کو بھی دیکھے گا۔ فیلڈ وزٹ گروپ مختلف لوگوں سے بات کرے گا۔ ڈیٹا اکٹھا کرنے والا گروپ سوالنامے سے معلومات اکٹھا کرے گا۔ اس ٹاسک فورس میں وزارت تعلیم، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور قانونی امور کے محکمے کے سیکرٹریز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں معروف سائیکاٹرسٹ، کلینیکل سائیکالوجی کے ماہرین اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ طالب علم کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2025 میں کوچنگ ہب کوٹا میں ایک درجن سے زیادہ خودکشیاں ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ کے آئی آئی ٹی، اڈیشہ میں بھی کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔ خودکشی کی وجوہات میں امتحانات میں ناکامی کا خوف، رشتوں کے مسائل اور سماجی و اقتصادی مسائل ہیں۔ این ٹی ایف آئی آئی ٹی دہلی کے دو طالب علموں کی خودکشی کے معاملے کو بھی دیکھ رہا ہے۔ یہ مسئلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

گزشتہ دس سالوں میں خودکشی کے واقعات میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ 2021-22 کے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق، 13,000 سے زیادہ طلباء نے خودکشی کی۔ خودکشی کرنے والوں میں سے تقریباً 7.6 فیصد طلباء تھے۔ یہ تعداد پچھلے 8-10 سالوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ رجحان تمام ریاستوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق، طالب علموں کی طرف سے کی جانے والی کل خودکشیوں میں سے، 13.5% مہاراشٹر میں (13,044 میں سے 1,764)، 10.9% تمل ناڈو میں (1,416)، 10.3% مدھیہ پردیش (1,340) اور 8.1% اتر پردیش (1,060) میں رپورٹ ہوئے۔ سپریم کورٹ کا بنایا گیا این ٹی ایف اب اس مسئلے کو کم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ این ٹی ایف کا مقصد طلباء کو ذہنی صحت کی بہتر مدد فراہم کرنا اور خودکشی کے واقعات کو کم کرنا ہے۔ اس کے لیے تمام متعلقہ لوگوں سے بات کی جائے گی اور ان کی رائے لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com