Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے زیر اہتمام

Published

on

muslim-waqfa-board

۲۰تا۲۲؍مارچ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کا انعقاد

برادران اسلام اور مستورات سے شرکت کی اپیل

مالیگاؤں (خیال اثر)
آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی ان دنوں نکاح کو آسان بنانے اور بیجا رسوم ورواج کو مٹانے کے لیے سرگرم عمل ہے،اس مقصد سے گزشتہ دنوں مہاراشٹر ،گجرات ،تلنگانہ اور مدھیہ پردیش کے علماء و ائمہ کرام اور سرکردہ افراد کی مشورتی نشستیں ہوچکی ہیں،جن میں دس روزہ سادہ اور مسنون نکاح مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس مہم کے سلسلے میں یہ بات بھی طے پائی تھی کہ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کا انعقاد کیا جائےگا،چنانچہ یہ کانفرنس مورخہ۲۰؍۲۱؍۲۲مارچ کو اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابور ڈ کےزیر اہتمام منعقد کی جائے گی ،اس کانفرنس کے تحت چھ نشستیں ہوں گی،جن کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
پہلی نشست:مورخہ ۲۰؍مارچ بروز سنیچر صبح دس بجےسے تااختتام
زیر صدارت :حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب (ناظم اعلیٰ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ و صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا سعید الرحمان اعظمی ندوی صاحب( مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب( رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۳) حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب( سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
(۴) حضرت مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا صاحب(صدر کل ہند مجلس شیعہ علماء و ذاکرین)
دوسری نشست:مورخہ ۲۰؍مارچ بروز سنیچررا ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر صدارت : امیر شریعت حضرت مولاناسید محمد ولی رحمانی صاحب ( جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا عبید اللہ خان اعظمی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا ڈاکٹر سعود عالم قاسمی صاحب (سابق صدر شعبہ دینیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی )
(۳) حضرت مولانا صلاح الدین سیفی نقشبندی صاحب (بانی خانقاہ فیض اولیاء ترکیسر گجرات )
تیسری نشست :مورخہ ۲۱؍مارچ بروز اتوارصبح دس بجےسے تااختتام
زیرصدارت: حضرت مولانا عبداللہ مغیثی صاحب (صدر آل انڈیا ملی کونسل ورکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا مفتی محمود بارڈولی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا سلمان بجنوری نقشبندی صاحب (استاذ حدیث و مدیر ماہنامہ دارالعلوم دیوبند )
(۳) حضرت مولانا مفتی محمد احسان صاحب قاسمی( استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبند )
(۴) مولاناڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب( استاذ حدیث معہد تعلیم الاسلام،شکاگو امریکہ )
چوتھی نشست :مورخہ ۲۱؍مارچ بروز اتوار را ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر سرپرستی :حضرت مولانا سید اطہر علی اشرفی صاحب( رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
زیر صدارت :حضرت مولانا صغیر احمد رشادی صاحب (امیر شریعت کرناٹک)
مقررین خصوصی:
(۱) حضرت مولانا خالد رشید فرنگی محلی صاحب (رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا محمد الیاس ندوی بھٹکلی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
(۳) حضرت مولانا ابو طالب رحمانی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۴) حضرت مولانا علی اصغر حیدری صاحب( معروف شیعہ خطیب ممبئی)
پانچویں نشست برائے خواتین :مورخہ ۲۲؍مارچ بروز پیرصبح دس بجے سے دوپہر 3 بجے
زیرصدارت: ڈاکٹر اسماء زہراء صاحبہ( کنوینر ویمنس ونگ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
اظہار خیال:
(۱) محترمہ افروز فاطمہ جعفری صاحبہ( پٹنہ) (۲) محترمہ ڈاکٹر عرشین خان صاحبہ (دھولیہ)
(۳) محترمہ منیرہ گیگانی صاحبہ( ممبئی) (۴) محترمہ ڈاکٹر عطیہ صاحبہ( دہلی)
(۵) محترمہ فاطمہ مظفر صاحبہ( چنئی) (۶) محترمہ نگہت خان صاحبہ( لکھنؤ)
(۷) محترمہ یاسمین عنبر صاحبہ( مہاراشٹر) (۸) ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ صاحبہ (راجستھان)
(۹) محترمہ صالحہ رضوان صاحبہ(بھوپال) (۱۰) محترمہ سمیہ نعمانی صاحبہ(مہاراشٹر)
(۱۱) محترمہ نیلم غزالہ صاحبہ(کلکتہ)
اختتامی نشست :۲۲؍مارچ بروز پیر را ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر صدارت : حضرت مولانا فخرالدین اشرف صاحب( سجادہ نشین کچھوچھہ شریف)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی صاحب ( کل ہندامیر جمعیت اہل حدیث)
(۲) محترم جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب (امیر جماعت اسلامی ہند)
(۳) حضرت مولانا کلیم صدیقی صاحب ( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۴) حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
تمام مسلمان بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ اس سہ روزہ کانفرنس میں حضرات علمائے کرام کے بیانات سے استفادہ کریں۔
نوٹ:مزید تفصیلات کے لیے مولانا مہدی حسن عینی (دیوبند) سے 9557113167پر رابطہ کیا جاسکتاہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

تفریح

ادے پور فائلز فلم پر پابندی عائد ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا پرزور مطالبہ

Published

on

Udaipur-Files

ممبئی ادے پور فائلز فلم پر پابندی کا مطالبہ آج مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ اس فلم کا ٹریلر ریلیز ہو چکا ہے, جس کے سبب بے چینی اور بدامنی پھیلانے کا خطرہ لاحق ہے, یہ فلم قصدا تیار کی گئی ہے, اس سے نظم و نسق کا خطرہ بھی ہے, اسلئے فلم کی نمائش اور ٹریلر پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلم ایسے زیر سماعت کیس پر مبنی ہے جس کا فیصلہ بھی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹیلر کا قتل ہوا تھا اور نپورشرما کے بیان کے بعد یہ قتل کی واردات ہوئی تھی, اس لئے بی جے پی نے بھی نپور شرما کو پارٹی کی رکنیت سے مستعفی کردیا تھا۔ نپور شرما کے بیان کے بعد تشدد برپا ہوا تھا حالات خراب ہوئے تھے۔ اس بات کو عدالت نے بھی تسلیم کیا تھا, اس کے ساتھ اعظمی نے توہین رسالت اور اہم اشخاص کی توہین کے خلاف پرائیوٹ بل منظور کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے اس معاملہ میں پرائیوٹ بل پیش کیا ہے۔ اعظمی نے دعوی کیا کہ اگر یہ بل منظور ہوگا تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی۔ اہم اشخاص کی شان میں گستاخی کی, اس سے نظم و نسق بھی برقرار رہے گا کیونکہ بل میں سخت سزا کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادے پور فائلر نظم و نسق خراب کرنے کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اگر سنسر بورڈ نے اسے منظوری بھی دی ہے, تو اسے منسوخ کیا جائے اس پر پابندی عائد ہو۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ووٹر لسٹوں پر نظرثانی کے فیصلے کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ 10 جولائی کو سماعت کرے گا، جانیں ایم پی منوج جھا نے کیا کہا

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو 10 جولائی کو بہار میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جویمالیہ باغچی کی ایک جزوی ورکنگ ڈے بنچ نے کپل سبل کی قیادت میں کئی سینئر وکلاء کی دلیلیں سنیں جو کئی عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے اور جمعرات کو درخواستوں کی سماعت کرنے پر رضامند ہو گئے۔ سبل، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ایم پی منوج جھا کی طرف سے پیش ہوئے، بنچ پر زور دیا کہ وہ ان درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ایک ناممکن کام ہے جو وقت کے اندر (نومبر میں مجوزہ انتخابات کے پیش نظر) کیا جائے۔

سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے ایک اور عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تقریباً 8 کروڑ ووٹر ہیں، جن میں سے تقریباً 4 کروڑ رائے دہندوں کو اس عمل کے تحت اپنے دستاویزات جمع کرانے ہوں گے۔ سنگھوی نے کہا کہ آخری تاریخ اتنی سخت ہے کہ اگر آپ 25 جولائی تک دستاویزات جمع نہیں کراتے ہیں تو آپ کو باہر پھینک دیا جائے گا۔ سینئر ایڈوکیٹ گوپال شنکر نارائنن، ایک اور درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے، کہا کہ الیکشن کمیشن کے اہلکار اس عمل کے لیے آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ قبول نہیں کر رہے ہیں۔ جسٹس دھولیا نے کہا کہ معاملہ جمعرات کو درج کیا جائے گا اور مزید کہا کہ جو وقت مقرر کیا گیا ہے وہ ابھی تک ہے۔ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں کیونکہ ابھی تک انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔

بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ اپنی درخواستوں کی پیشگی اطلاع الیکشن کمیشن آف انڈیا کے وکیل کو دیں۔ آر جے ڈی ایم پی منوج جھا اور ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا سمیت کئی لیڈروں نے عدالت میں عرضیاں داخل کی ہیں۔ جس میں بہار میں ووٹر لسٹ کے ایس آئی آر کی ہدایت دینے والے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جھا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا 24 جون کا حکم آرٹیکل 14 (برابری کا حق)، آرٹیکل 21 (زندگی اور ذاتی آزادی کا حق)، آرٹیکل 325 (ذات، مذہب اور جنس کی بنیاد پر ووٹر لسٹ سے کسی کو خارج نہیں کیا جا سکتا) اور آرٹیکل 326 (ہر ہندوستانی شہری جس نے ووٹ ڈالنے کے لیے 18 سال کی عمر کو پورا کیا ہے) کی خلاف ورزی کی ہے۔ آئین اور اسے منسوخ کیا جانا چاہیے۔

راجیہ سبھا کے رکن نے کہا کہ یہ حکم امتناعی کو ادارہ جاتی بنانے کا ایک ہتھیار ہے۔ اس کا استعمال ووٹر لسٹوں میں من مانی اور مبہم ترامیم کے جواز کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جس میں خاص طور پر مسلم، دلت اور غریب مہاجر برادریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ منصوبہ بند اخراج ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو آئندہ بہار اسمبلی انتخابات موجودہ ووٹر لسٹ کی بنیاد پر کرانے کی ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ جھا نے دلیل دی کہ اگلے بہار اسمبلی انتخابات نومبر 2025 میں تجویز کیے گئے ہیں اور اس پس منظر میں الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں/ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بغیر ووٹر لسٹوں کے ایس آئی آر کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ بہار میں مانسون کے موسم میں یہ عمل شروع کیا گیا ہے، جب ریاست کے کئی اضلاع سیلاب کی زد میں آ جاتے ہیں اور مقامی آبادی بے گھر ہو جاتی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ایسی صورتحال میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے اس عمل میں بامعنی طور پر حصہ لینا انتہائی مشکل اور تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقوں میں مہاجر مزدور شامل ہیں، جن میں سے بہت سے، 2003 کی ووٹر لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود، بہار واپس نہیں جا سکیں گے اور مقررہ 30 دن کی آخری تاریخ کے اندر اندراج فارم جمع نہیں کر سکیں گے، جس کے نتیجے میں ان کے نام خود بخود ووٹر لسٹ سے ہٹ جائیں گے۔ جھا نے اس عمل کے بہت کم وقت کے فریم پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اس سے پورا عمل باطل ہو جاتا ہے۔ ترنمول کانگریس لیڈر اور ایم پی مہوا موئترا نے بھی بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

موئترا نے عدالت سے الیکشن کمیشن کو ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی ووٹر لسٹ کے اس طرح کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے احکامات جاری کرنے سے روکنے کی ہدایت کی درخواست کی۔ اسی طرح کی ایک درخواست غیر منافع بخش تنظیم ‘ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز’ نے بھی دائر کی ہے، جس میں بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

کئی دیگر سول سوسائٹی تنظیموں جیسے پی یو سی ایل اور یوگیندر یادو جیسے سماجی کارکنوں نے بھی کمیشن کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے 24 جون کو بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کرنے کی ہدایت جاری کی تھی جس کا مقصد نااہل ناموں کو ہٹانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ووٹر لسٹ میں صرف اہل (کردار) شہری ہی شامل ہوں۔ اس طرح کی آخری خصوصی نظر ثانی 2003 میں بہار میں کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، یہ عمل تیزی سے شہری ہونے، مسلسل نقل مکانی، نوجوان شہریوں کے ووٹ ڈالنے کے اہل ہونے، اموات کی اطلاع نہ دینے اور فہرست میں غیر ملکی غیر قانونی تارکین وطن کے نام شامل کرنے کی وجہ سے ضروری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com