Connect with us
Thursday,31-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کیا وزیراعلیٰ ممتا بنرجی چوٹ کے بہانے ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتی ہیں؟

Published

on

mamtabenarjee

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اپنے اسمبلی حلقہ نندی گرام میں زخمی ہوگئی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ تاہم ، بی جے پی اور کانگریس دونوں کہتے ہیں کہ ممتا جھوٹ بول رہی ہے۔ ان پارٹیوں کا کہنا ہے کہ ممتا کو اس بار اسمبلی انتخابات میں اپنی زمین کھکستی ہوئی دکھائی رہی ہیں ، لہذا وہ رائے دہندگان کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے منافقت کررہی ہیں۔ ممتا بنرجی پر سب سے بڑا حملہ مغربی بنگال میں کانگریس کے ایک بڑے رکن اور لوک سبھا میں پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ، آدیر رنجن چودھری نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا ، “ہمدردی حاصل کرنا یہ ایک سیاسی منافقت ہے۔ انہوں نے (ممتا) محسوس کیا کہ نندی گرام میں جیتنا مشکل ہے ، لہذا انہوں نے انتخابات سے پہلے ہی یہ چال چلی ہے ۔ وہ نہ صرف وزیر اعلی ہیں بلکہ وزیر پولیس بھی ہیں “کیا آپ اس پر یقین کر سکتے ہیں؟” کہ وزیر پولیس کے ساتھ ایک بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ ”

دوسری طرف ، بی جے پی کے کچھ عینی شاہدین نے بھی ممتا کی منافقت ہی قرار دیا ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات کو ریاستی بی جے پی کے ٹوئیٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی نے ممتا بنرجی کو دھکا نہیں دیا ہے۔ بی جے پی نے ان بیانات کے ساتھ سوال کیا ہے ، ” کہ ہاتھ سے نکل چکی (انتخابی) جنگ میں ہمدردی بٹورنے کی کوشش کی جارہی ہے؟” پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ممتا نندی گرام میں اپنی انتخابی شکست کے امکان سے گھبرا رہی ہیں۔ ان کا اعتماد منتزل ہوگیا ہے۔ تاہم ، وزیر اعلی کا کہنا ہیں کہ یہ سب بی جے پی کی سازش کا حصہ ہے۔ یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔

ممتا کے ممبر پارلیمنٹ بھتیجے ابھیشیک بنرجی نے ہسپتال میں داخل ‘دیدی’ کی تصویر کے ساتھ ٹوئیٹ کیا ہے ، “بی جے پی کے لوگوں ، تم خود بنگال کے عوام کی طاقت 2 مئی کو دیکھنےکے لئے تیار رہنا ۔” تو کیا ابھیشیک یہ سمجھتے ہیں کہ ممتا ، کی چوٹ کو دیکھ کر نندی گرام اور پنڈت مغربی بنگال کے ووٹر ترنمول کانگریس کے پیچھے پولرائزڈ ہوجائیں گے؟ بہر حال ، وہ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ نتائج کے دن 2 مئی بروز اتوار کو بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے؟ یہ سوالات اس لئے اہم ہیں کہ ابھیشیک نے بی جے پی کو للکارتے ہوئے زخمی ممتا بنرجی کی تصویر ٹوئیٹ کی ہے۔

تاہم ، ان تمام واقعات کے درمیان ٹوئیٹر پر ، ‘ممتا بنرجی’ ٹرینڈز ہونے لگا ہے۔ وہاں بھی کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب ڈرامہ ہے۔ ٹوئیٹر ہینڈل @ آکاش کول نے کہا ہے کہ ‘دیدی’ نے وہی کیا جو ان کے انتخابی حکمت عملی کے ماسٹر پرشانت کشور نے کہا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی ، ٹوئیٹر ہینڈلTheRialRaajput نے ایک بہت ہی منطقی نقطہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا ، “بی جے پی صدر جے پی نڈا کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا تھا , تو وہ ڈرامہ تھا۔ تیجسوی سوریہ کی نمائش میں فروٹ بم دھماکہ بھی ایک ڈرامہ تھا۔ لیکن دیدی صرف دھکا لگا اور یہ ایک حقیقت ہے۔ یہ فاشزم ہے۔”

ٹھیک ہے ، کہا جا رہا ہے کہ مظربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی ٹانگ میں چوٹ آئی ہے ، لیکن اُنہیں نہ تو دھکا دیا گیا ہے اور نہ ہی ان پر حملہ کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین بھی یہی کہتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اپوزیشن کا یہ الزام کہ ممتا بنرجی ہمدردی سے ووٹ حاصل کرنے کے لئے یہ سب کر رہی ہیں۔ سرے سے خارج نہیں کیا جاسکتا .

دراصل ، ہمدردی کے ووٹوں نے بھارتی انتخابی تاریخ میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ملک کے سابق وزیر اعظم کے قتل سے لے کر راجیو گاندھی کے قتل تک ، بہت سے ایسے مواقع آئے ہیں جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ آخری لمحے میں بھی ووٹرز کا جھکاؤ بدلا جاتا ہے اور وہ متاثرہ فریق کی حمایت کرتے ہیں۔ کیا بنگال میں بھی ایسا ہی کچھ ہونے والا ہے؟ اس سوال کا جواب 2 مئی کو ہی دستیاب ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، عدالت کے فیصلے پر اسد الدین اویسی برہم، پی ایم مودی پر بھی نشانہ سادھا

Published

on

asaduddin-owaisi

حیدرآباد/ممبئی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر کے بہت چرچے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سبھی ساتوں ملزمین کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے این آئی اے عدالت کے فیصلے پر پانچ سال کا وقت مانگا ہے۔ ستمبر 2008 میں مالیگاؤں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں چھ افراد مارے گئے۔ یہی نہیں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔ رمضان کے مہینے میں ہونے والے اس دھماکے کی ابتدائی جانچ پولس اور اے ٹی ایس نے کی تھی، تاہم بعد میں اس کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی۔ این آئی اے عدالت نے 17 سال بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ سنایا۔

اویسی نے پانچ بڑے سوال پوچھے :

  1. مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں 6 نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسے اس کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ بری ہونے کا ذمہ دار ہے۔
  2. دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی، جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟ کیا مہاراشٹر میں سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
  3. یاد کریں کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرمی برتیں۔ یاد رہے کہ 2017 میں این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہی شخص 2019 میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے۔
  4. کرکرے نے مالیگاؤں کی سازش کو بے نقاب کیا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا کہ اس نے کرکرے پر لعنت بھیجی تھی اور ان کی موت اسی لعنت کا نتیجہ ہے۔
  5. کیا این آئی اے/اے ٹی ایس حکام کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ میرے خیال میں ہمیں اس کا جواب معلوم ہے۔ یہ مودی سرکار ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے دہشت گردی کا ملزم رکن اسمبلی بنایا۔

دھماکہ ہوا، کس نے کیا؟
این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ استغاثہ نے ثابت کیا کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا، لیکن یہ ثابت نہیں کر سکا کہ اس موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا۔ عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ زخمیوں کی تعداد 101 نہیں بلکہ 95 تھی اور کچھ میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی لوکل ٹرین-مالیگاؤں دھماکے میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے، اویسی کی پارٹی لیڈر امتیاز جلیل نے عدالت سے کیا بڑا مطالبہ

Published

on

Imtiyaz-Jaleel

ممبئی : 17 سال بعد این آئی اے عدالت نے مہاراشٹر کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ساتوں ملزمین کو بری کر دیا۔ این آئی اے کورٹ کے جسٹس اے کے لاہوتی نے بھگوا دہشت گردی کے نظریہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ ستمبر 2008 کے اس معاملے میں پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سات افراد ملزم تھے۔ اورنگ آباد (اب چھترپتی سمبھاج نگر) کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جلیل نے سوال کیا ہے کہ مالیگاؤں کیس اور ٹرین دھماکہ کیس میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے؟ ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کو یقینی بنائے۔

امتیاز جلیل اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں اورنگ آباد سے جیت کر ایم پی منتخب ہوئے تھے، تاہم جلیل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار گئے۔ مالیگاؤں دھماکوں سے پہلے، بمبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا تھا، حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے اس وقت سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ مالیگاؤں بلاسٹ کے فیصلے پر امتیاز جلیل نے جھوٹے ثبوت گھڑنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ نے عدالت میں کہا کہ میں شروع سے یہی کہتی رہی ہوں۔ مجھے بلایا گیا اور میں اے ٹی ایس کے پاس گیا کیونکہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں۔ مجھے 13 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میں سنیاسی کی طرح زندگی گزار رہا تھا اور مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ ان الزامات نے میری زندگی برباد کر دی۔ یہ کیس 17 سال سے چل رہا ہے اور میں لڑتا رہا ہوں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com