جرم
مالیگاؤں کی قومی شاہراہ پر دلخراش سڑک حادثہ, 20 سالہ نوجوان کے علاوہ پانچ سالہ معصوم بچہ جاں بحق

مالیگاؤں (خیال اثر)
صدیوں پہلے شیر شاہ سوری کے دور حکومت میں تعمیر شدہ ممبئی آگرہ روڈ پر روزانہ جان لیواحادثات رونما ہورہے ہیں اور یہ خونی سلسلہ گزشتہ کئی مہینوں سے شباب پر ہے. حادثوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مدنظر نیشنل ہائے وے اٹھارٹی کے آفسیران اور لیڈران ہر حادثے کے بعد صرف اور صرف جائزہ لینے کا کام کرتے ہیں اور بہت ہوا تو ایک عدد بیان داغ کر اپنا دامن بچا لے جاتے ہیں. کل ایک بار پھر اسی قومی شاہراہ پر ہوٹل شملہ ان کے قریب موٹر سائیکل تصادم میں ایک 20سالہ نوجوان کی جان چلی گئی. دوسرے ہی دن دوپہر 12 بجے کے بعد پانچ سالہ فیضان خان امتیاز خان نامی کم عمر بچہ بھی مالدہ گٹ نمبر 61 سوند گاؤں پھاٹہ علاقہ میں ٹرک کے ذریعے حادثے کا شکار ہو کر اپنی جان سے چلا گیا. اس پانچ سالہ بچے کے ہمراہ شیخ نعیم شیخ کریم نامی شخص بھی زخمی ہو کر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے جبکہ حادثے کا سبب بنے والا ٹرک ڈرائیور ایم ایچ 09 ایچ ایچ 4607 کے خلاف پوار واڑی اسٹیشن میں مقدمہ کا اندارج کیا گیا ہے. اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ نیشنل ہاوے نمبر3 پر گزشتہ کئی مہینوں سے حادثات کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے حالانکہ شہر کے سبھی لیڈران نے حادثات کی روک تھام کے لئے شب و روز ہنگامہ برپا کیا ہے. کوئی اس شاہراہ پر سروس روڈ کی تعمیر کے لئے دھرنا آندولن کررہا ہے تو کوئی کارپوریشن کے ذریعے اس روڈ کی تزین کاری ,دیگر ذرائع اور اسباب مہیا کرنے کا ہنگامہ برپا کررہا ہے تو کوئی ریاستی حکومت سے خطیر فنڈ حاصل کرکے اس خونی شاہراہ پر سروس روڈ, کےانتباہی بورڈ کے علاوہ بریکر تعمیر کا تعمیر کرنے کا جھانسہ دے رہا ہے. اسی سنگین مسئلے پر کوئی اپنی بجھتی ہوئی بیٹری کو ریچارج کرنے میں سرگرداں نظر آتا ہے لیکن یہ طے ہے کہ اس قاتل شاہراہ پر بڑھتے ہوئے حادثات میں ضائع ہونے والی جانوں کے سدباب کے لئے کوئی بھی مخلص دکھائی نہیں دیتا. ہر کوئی صرف اور صرف سیاسی بازی گری میں مصروف ہے حالانکہ اس قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے افراد حد درجہ احتیاط پر عمل کرتے ہیں لیکن شاہراہ پر موجود گڑھے اور دھول مٹی اور مخالف سمت سے آنے والی سواریاں ناگہانی حادثات کا سبب بن جاتی ہیں. روز بروز ہونے والے حادثات کو دیکھتے ہوئے حیرت ہوتی ہے کہ اتنے زیادہ حادثات اور قیمتی زندگیوں کا اتلاف تو ترقی یافتہ شہروں میں بھی نہیں ہوتا. ہمیں یاد ہے کہ ساجدہ نہال احمد جب صدر بلدیہ کے عہدے پر فائز تھیں تو انھوں نے شہر کے بے شمار علاقوں میں ٹریفک سگنل کی تنصیب کروائی تھی لیکن چند دنوں کے بعد یہ تمام سگنل گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو کر رہ گئے تھے. موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے شہر کی شاہراؤں اور محلوں کی تشخیص کے لئے شہر کے داخلی راستوں پر بورڈ آویزاں کروائے تھے. دیکھا جائے تو حادثوں کا سبب ٹریفک پولیس کو گردانا جاتا ہے کیونکہ یہ محمکہ خال خال ہی کہیں دکھائی دیتا ہے.مشہور ہے کہ یہ محمکہ جہاں بھی اپنی ذمہ داری نبھاتے نظر آتا ہے وہیں وہ اپنی کمائی کا ذریعہ تلاش کرنے لگتا ہے. ایسا ضروری نہیں ہے کہ حادثوں کا سبب بنے والے حضرات صرف سیر و تفریح کے لئے نکل کر حادثوں کا سبب بنتے ہیں. مہنگائی کے اس پر فتن دور میں جبکہ پٹرول میں آگ بھڑکی ہوئی ہے حد درجہ ضروری اقدام کے لئے ہی عام افراد بحالت مجبوری سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اس کے برعکس دیکھا جائے تو شہری لیڈران صرف نمائشی اقدام کے ذریعے سیاست کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں.
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
جرم
ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا
مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے
(جنرل (عام
مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔
قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا