سیاست
بھیونڈی شہر میں انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 ، فیس 2 کا ناقص درجہ کا کام ایگل کنسٹرکشن کمپنی نے کیا ہے ، اس کی تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل آف آڈٹ آئی آئی ٹی پوئی ممبئی کے ذریعے جانچ کرائی جائے __ کارپوریٹر ساجد اشفاق خان۔
بھیونڈی: (نامہ نگار ) بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے تحت انڈر گراؤنڈ گٹروں کی تعمیر کا ٹھیکہ میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی کو میونسپل انتظامیہ کے ذریعے دیا گیا ہے۔ بھیونڈی میونسپل انتظامیہ کے ذریعے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 جنرل بورڈ کی تجویز نمبر 27 مورخہ 24.7.2009 اور اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 42 ، بتاریخ 17.5.2010 کے مطابق ، مذکورہ تعمیراتی کام کا ٹھیکہ میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا ہے۔ لیکن مذکورہ تعمیراتی کام کمپنی نے ٹھیک طرح سے نہ کرتے ہوئے ناقص درجہ کے مٹیریل کا استعمال کرتے ہوئے گھٹیا درجے کا تعمیراتی کام کیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں بھیونڈی کٹائی گاؤں واقع پرانا ایس ٹی پی پلان اور ای ٹی پی پلان ، 17 ایم ایل ڈی کی رپورٹنگ ہوئی ہے (Rehabilitation of Existing STP and ETP) ۔ 4،26،48،159 روپیہ کا اسٹیمیٹ بنایا گیا تھا لیکن مذکورہ تعمیراتی کام نہیں کیا گیا تھا اور مذکورہ کام ابتداء سے اب تک بند ہے اس کے باوجود کمپنی کے ذریعے بوگس طریقے سے باہمی ساز باز کرکے بل کی رقم نکال لی گئی ہے۔ جس کی تصویر بھی شکایتی مکتوب کے ساتھ جوڑی گئی ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں اجے نگر بھیونڈی واقع پمپنگ اسٹیشن کی مرمت کے لئے 1،71،53،743 روپے کی رقم کی منظوری دی گئی تھی لیکن یہ تعمیراتی کام بھی صرف 30 فیصد ہی پورا ہوا ہے جبکہ باقی بل کی رقم بوگس طریقے سے نکالی گئی ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں نیو ایس ٹی پی پلان اور ای ٹی پی پلان 13 ایم ایل ڈی ، کٹائی گاؤں بھیونڈی واقع وال کمپاؤنڈ کے لئے اور روڈ ریسٹوریشن کے لئے تقریباً 5 کروڑ روپے کا بل نکالا گیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں مدعا نمبر 1 اور 4 کے مطابق اسی طرح کئی دیگر کام ایسے ہیں جس میں تھوڑا سا کام کرکے پورا بل بوگس طریقے سے نکال لیا گیا ہے۔ مذکورہ معاملے میں اگر تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ کیا گیا تو اسی وقت یہ سارے معاملات واضح ہوجائیں گے کہ اس معاملے میں کتنا کام ہوا ہے اور کتنا بل بوگس طریقے سے نکالا گیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 اور 2 میں جو روڈ ریسٹوریشن کا کام ہوا ہے اس میں انتہائی ناقص درجہ کا مٹیریل استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ سے صرف 5 سے 6 مہینے میں ہی وہ ٹوٹ پھوٹ گئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسٹیمیٹ کے مطابق روڈ ریسٹوریشن کا کام نہیں ہوا ہے اور سب سے بڑا گھوٹالہ اور ناقص درجہ کا کام روڈ ریسٹوریشن میں ہوا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم نمبر 7 میں میونسپل کمشنر نے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 2 ، جنرل بورڈ تجویز نمبر 132 مورخہ 10.6.2010 ، اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 74 مورخہ 30.5.2011 کے تعمیراتی کام کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے ، آئی آئی ٹی پوئی ، ممبئی مورخہ 4.9.2020 کو ایک مکتوب دیا گیا ہے ، جس کا انڈیکس نمبر / ڈبلیو ایس ڈی / 869/2020 ہے۔ اس کے بعد میونسپل کمشنر سے درخواست کی گئی ہے کہ فیس 1 اور 2 کا بھی تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ آئی آئی ٹی پوئی ممبئی کے ذریعے کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح ، انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم مدعا نمبر 8 میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی جو پہلے اسی نام سے مشہور تھی لیکن اب یہ کمپنی میسرز ایگل انفرا انڈیا لمیٹڈ میں ضم ہوگئی ہے۔ میسرز ایگل انفرا انڈیا لمیٹڈ کمپنی نے انجورفاٹا سے باغ فردوس مسجد بھیونڈی تک روڈ کو ڈامر کا کام کرنے کے لئے ، تقریباً 8،42،00،000 روپے کا ٹھیکہ لیا تھا جس کا جنرل بورڈ تجویز نمبر 6 مورخہ 1.6.2015 اور اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 53 ، مورخہ 14.01.2016 کو کمپنی کے ذریعے انتہائی ناقص درجہ کا کام کیا گیا تھا اس کے بعد مذکورہ کام کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ کیا گیا تھا اس وقت مذکورہ کمپنی پر تقریباً 3 کروڑ 17 لاکھ کا جرمانہ لگایا گیا تھا اور کمپنی کے خلاف نظامپورہ پولیس اسٹیشن میں سی آر نمبر T146 / 2018 کی دفعہ IPC 420،197،34 کے مطابق معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ مذکورہ ضمن میں کارپوریٹر ساجد اشفاق خان نے میونسپل کمشنر کو میمورنڈم پیش کر کے درخواست کی ہے کہ مذکورہ سبھی کاموں کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ ہونے تک مذکورہ کمپنی کی انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 2 کے کسی بھی بل کی ادائیگی نہ کی جائے بصورت دیگر میونسپل کمشنر اور متعلقہ محکمہ اس کا ذمہ دار ہوگا ۔ اس طرح کا مطالبہ کارپوریٹر ساجد اشفاق خان نے میونسپل انتظامیہ سے کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر ہمارا مطالبہ پورا نہیں ہوا تو مجبوراً ہمیں ہائیکورٹ سے رجوع ہونا پڑے گا۔
سیاست
ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔
ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔
لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔
ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔
سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔
اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔
سیاست
سادھو، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنان وقف بورڈ کے تجاوزات کو لے کر کالابورگی میں سڑکوں پر نکلے، زوردار شور مچایا
بنگلورو : کرناٹک بھر میں جمعرات کو ڈپٹی کمشنر دفاتر (ڈی سی دفاتر) کے سامنے وقف املاک سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ کالابورگی میں، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنوں نے وقف بورڈ کی طرف سے مبینہ تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران ایک بڑی ریلی نکال کر غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کرناٹک قانون ساز کونسل کے لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ آپ صورتحال دیکھ سکتے ہیں۔ کسانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ آج کالابورگی میں یہ احتجاج ہو رہا ہے۔ ہم وزیر ضمیر احمد خان اور کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
قبل ازیں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پریتم گوڑا نے کہا تھا کہ ہزاروں متاثرہ افراد اور کسانوں کو دن بھر اسٹیج پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات پیش کرسکیں۔ ہم ضلع وار مسائل کی سنگینی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجےندر نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پہلے ہی تین ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جا کر کسانوں، مذہبی اداروں اور عوام کی شکایات سنیں گی اور ان کے نتائج پر آئندہ بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ ہر ٹیم میں سابق وزیر اعلیٰ ڈی وی سمیت تین مرکزی وزراء شامل تھے۔ سدانند گوڑا، جگدیش شیٹر اور بسواراج بومائی جیسے سینئر لیڈران اور دیگر اہم قائدین شرکت کریں گے۔ یہ ٹیمیں کم از کم 8-10 اضلاع کا دورہ کریں گی، مسائل کو سمجھیں گی اور اسمبلی میں اصل مسائل کو اجاگر کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ دورے دسمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوں گے۔ بیلگاوی سرمائی اجلاس کے دوران ریاستی صدر کی قیادت میں کسانوں سمیت 50-60 ہزار لوگوں کا ایک بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔ پریتم گوڑا نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مسائل کو ضلع، ہوبلی اور پنچایت سطح پر سنا جا رہا ہے۔ کسانوں میں نئے تنازعات اور چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ ریاست گیر وقف املاک کے مسائل کا منطقی حل تلاش کرنے کے لیے ریاستی صدر وجےندرا کی قیادت میں ایک منظم منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ قانونی لڑائی میں مدد کے لیے ہر ضلع میں وکلاء سمیت پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر پریتم گوڑا نے کہا کہ یہ ٹیمیں ہر ضلع میں مذہبی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرکے ‘ہماری زمین ہمارے حقوق’ کے موضوع کے تحت عوامی بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔