Connect with us
Thursday,25-December-2025

سیاست

بجلی سبسڈی کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی سخت شرائط سے بنکروں کو پریشانی

Published

on

مالیگاؤں(خیال اثر) مہاراشٹر حکومت کی وزارت ٹیکسٹائل نے ریاست کے سبھی پاور لوم مراکز کے بنکروں کی سبسڈی جاری رکھنے کیلئے آن لائن رجسٹریشن طلب کیا ہے جس کیلئے ویب سائٹ بھی متعارف کروائی گئی ہے جوکہ فی الحال سرور جام کی زد میں ہے۔ دوسری طرف بجلی سبسڈی حاصل کرنے کیلئے آن لائن طریقہ کار اور طلب کردہ معلومات فراہم کرنا انتہائی دشوار ثابت ہو رہا ہے جس کی روشنی میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ سے ملاقات کی اور اس رجسٹریشن کے پریشان کن طریقہ کار کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاور لوم بنکر ہر ماہ باقاعدگی کے ساتھ بجلی بل سبسڈی کے ساتھ ادا کرتا ہے۔ سبسڈی حاصل کرنے کیلئے بجلی بلوں کی ادائیگی اور بجلی بل میں سبسڈی سے متعلق اس سے بڑا ثبوت کیا ہوسکتا ہے ؟ آن لائن رجسٹریشن سے متعلق حکومت کی کیا نیت ہے ہمیں نہیں پتہ لیکن رجسٹریشن میں جس طرح کی معلومات طلب کی جا رہی ہے اس سے مالیگاؤں اور بھیونڈی کے بنکروں کو پریشانی ہو رہی ہے کیونکہ آن لائن رجسٹریشن میں بجلی سبسڈی حاصل کرنے کیلئے پاور لوم کارخانے کا پلاٹ مالک ، پاور لوم پرمٹ اور بجلی کنکشن ایک ہی آدمی کے نام پر ہونے کی شرط لگائی گئی ہے جبکہ مالیگاؤں اور بھیونڈی میں پاور لوم بنکروں کی اکثریت اس طرح کی صورت حال سے نبرد آزما ہے کہ یہاں کئی کئی پاور لوم پرمٹ بہنوں اور بھائیوں کے نام پر ہیں پلاٹ کسی اور کے نام پر ہے جہاں کارخانہ جاری ہے وہیں بجلی کنکشن برسوں سے کسی اور کے نام پر ہے اور بجلی بل اسی کے نام پر آتا ہے اور بنکر باقاعدگی سے بجلی بل ادا کرتا ہے۔اس طرح کی صورت حال کے بعد ریاستی حکومت نے آن لائن رجسٹریشن میں جو معلومات طلب کی ہیں اس کی وجہ سے بے چینیاں بڑھ رہی ہیں۔ بھیونڈی اور مالیگاؤں میں یہ تمام چیزیں ایک شخص کے پاس نہیں ہے ایسے میں کیا ان کو سبسڈی نہیں مل سکتی؟

مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب نے وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ کو مزید کہا کہ مالیگاؤں اور بھیونڈی میں بجلی کنکشن کسی اور کے نام پر ہے، پاور لوم پرمٹ کسی اور کے نام پر، جگہ کسی اور کے نام پر بعض مرتبہ کارخانہ کسی اور کے نام پر ہے اور دوسرا بنکر کرائے سے لیکر کاروبار جاری رکھے ہوئے ہے ایسے حالات میں اس طرح کی شرائط پر عمل درآمد کیسے ہوسکتا ہے؟ اور جو دشواریاں حاوی ہیں اس سے بنکروں کی پریشانیاں واضح ہیں لہذا ماضی سے لیکر ابتک ریاستی حکومت جس طرح بجلی بلوں پر سبسڈی دیتی آئی ہے وہی طریقہ کار استعمال کیا جائے یا پھر ایک سادے طریقہ کار کا استعمال کرکے بجلی سبسڈی کا فارم پُر کروایا جائے ، لوم کا پرمٹ ، پلاٹ بجلی کنکشن کس کے نام پر ہے اس کی ضرورت نہیں ، تمام گفتگو کے بعد مفتی صاحب نے وزیر موصوف سے کہا کہ بنکروں کا وفد آپ سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ اس پر وزیر اسلم شیخ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کے کئی وزراء کورونا پازیٹیو ہوچکے ہیں ہم احتیاطی تدابیر کے مرحلے سے گزر رہے ہیں گزشتہ آٹھ دس دنوں سے وفود ملاقات کا سلسلہ بند ہے اس کے باوجود اگر دو چار نمائندہ بنکر ملاقات کیلئے آتے ہیں تو بروز جمعرات دوپہر ایک بجے سے دو بجے کے درمیان اس معاملے پر گفتگو ہوسکتی ہے اور آن لائن رجسٹریشن میں بجلی سبسڈی حاصل کرنے سے متعلق کوئی نا کوئی سہولت ضرور نکل آئےگی ایسے میں مفتی صاحب نے یہ بھی بتایا کہ بروز جمعرات کو مالیگاؤں اور بھیونڈی کے مشترکہ وفد کی وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ سے ملاقات ہوگی اور اس مسئلے پر گفتگو کرکے کوئی نا کوئی راستہ نکالا جائے گا۔اس مفصل ملاقات پر اسلم شیخ نے معاملے کی یکسوئی کا مثبت تیقن دیا۔

واضح رہے مذکورہ آن لائن رجسٹریشن کا مسئلہ 2018 کا ہے مگر بنکر دوستی کا دم بھرنے والے اس وقت کے ایم ایل اے ( جو اب سابق ہوچکے ہیں ) خاموش رہے جس سے ایک بار پھر اُن کی صنعت دشمنی اجاگر ہوتی ہے اور اُن کے والد پاور لوم صنعت کو بہرے پن کی وجہ بتا کر شہر کی لائف لائن پاور لوم صنعت کو شہر سے باہر کرنے کی بات بھی کرچکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب معلوم ہے؟ ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کے سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب بھی معلوم ہے؟ اگر بی جے پی سے ہندو مسلم، مندر مسجد جیسے مسائل کو نکال دیا جائے تو کیا وہ الیکشن لڑ سکے گی؟ اگر میں ان کے حلقے سے الیکشن لڑوں تو ہار سکتا ہوں، لیکن جن لوگوں پر وہ ظلم کر رہے ہیں اگر وہ انہیں ووٹ نہ دیں تو اسے "ووٹ جہاد” کہا جائے گا۔ اور میں نہیں مانتا کہ جمعیت علمائے اسلام یا کوئی اور باوقار مسلم تنظیم کبھی مسجد یا زبان کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کی حمایت کی ہے, جبکہ بی جے پی کا نفرتی ایجنڈہ ہندو مسلمان میں تفریق پیدا کرتا ہے تاکہ ووٹوں میں انتشار ہو اور ذات پات کی بنیاد پر بی جے پی الیکشن میں فتح یاب ہو۔ مسلمان نے کبھی بھی نفرتی پیغام کو عام نہیں کیا, لیکن جب مسلمان ایسے شدت پسند لیڈر کو ووٹ نہ دے تو اسے ووٹ جہاد سے منسوب کیا جاتا ہے۔ جہاد ایک مقدس لفظ ہے, اس کی اصطلاح غلط طریقے سے پیش کی جارہی ہے۔ جہاد کی اصطلاح جدوجہد ہے اور کسی نیک مقصد اور ملک کے لیے قربانی دینا جہاد ہے, لیکن فرقہ پرستوں, کریٹ سومیا اور نتیش رانے سمیت بی جے پی لیڈران نے تو جہاد کی تشریح ہی تبدیل کردی ہے, جو سراسر غلط ہے اور اس قسم کے بیان سے ان کی مسلم دشمنی عیاں ہوتی ہے, اگر اس کے باوجود اگر کوئی انہیں ووٹ نہ دے تو کہتے ہیں کہ ووٹ جہاد ہے, اگر آپ نفرتی ایجنڈہ پر کام کرو تو کون ووٹ دے گا۔

Continue Reading

بزنس

بھارت کے نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈے ‘این ایم آئی اے’ سے تجارتی پروازیں شروع ہو رہی ہیں۔

Published

on

ممبئی : نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے)، ہندوستان کے نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈے نے جمعرات کو تجارتی آپریشن شروع کر دیا۔ ابتدائی لانچ کی مدت کے دوران، مسافروں کو انڈیگو، ایئر انڈیا ایکسپریس، اور اکاسا ایئر کی خدمات سے فائدہ ہوگا، جو ممبئی کو 16 بڑے گھریلو مقامات سے جوڑتی ہے۔ پہلے مہینے میں، این ایم آئی اے روزانہ 23 طے شدہ روانگیوں کو ہینڈل کرے گا، جو دن میں 12 گھنٹے، صبح 8:00 میں ہوں اور 11:00 پی ایم کے درمیان کام کرتے ہیں۔ اس وقت کے دوران، ہوائی اڈہ فی گھنٹہ 10 پروازوں کی نقل و حرکت کو سنبھالے گا۔ انڈیگو نے این ایم آئی اے سے کام شروع کیا، اس کی پہلی پرواز صبح بنگلورو سے پہنچی، اس کے بعد حیدرآباد کے لیے اس کی پہلی روانگی ہوئی۔ ابتدائی طور پر، انڈیگو این ایم آئی اے کو پورے ملک میں 10 سے زیادہ اہم مقامات سے جوڑے گا۔ ایئر انڈیا ایکسپریس نے کہا کہ اس نے این ایم آئی اے سے بنگلورو اور دہلی کے لیے براہ راست پروازوں کے ساتھ سروس شروع کی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ایئر انڈیا ایکسپریس کی پہلی پرواز بنگلورو کے لیے روانہ ہوئی۔ آکاسا ایئر کی پہلی پرواز دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی اور نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی۔ اس کے علاوہ، این ایم آئی اے سے اس کی پہلی پرواز دہلی ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی اور نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی۔ اکاسا ایئر نئی ممبئی کو گوا، دہلی، کوچی اور احمد آباد سے جوڑنے والی شیڈول پروازیں چلائے گی۔ این ایم آئی اے ہندوستان کا جدید ترین گرین فیلڈ ہوائی اڈہ ہے۔ اپنے پہلے مہینے میں، این ایم آئی اے 12 گھنٹے، صبح 8:00 میں ہوں اور 11:00 پی ایم کے درمیان کام کرے گا، اور روزانہ 23 طے شدہ روانگیوں کو سنبھالے گا۔ فروری 2026 سے، ہوائی اڈہ ایم ایم آر کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے آپریشن شروع کر دے گا، جس سے روزانہ کی روانگیوں کی تعداد 34 ہو جائے گی۔ این ایم آئی اے سیکورٹی ایجنسیوں اور ایئر لائن پارٹنرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر آپریشنل ریڈی نیس اینڈ ایئرپورٹ ٹرانسفر (او آر اے ٹی) ٹرائلز کر رہا ہے۔ این ایم آئی اے ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (ایم آئی اے ایل) کے درمیان ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پیپلز پارٹی) ہے۔ یہ اڈانی ایئرپورٹس ہولڈنگز لمیٹڈ (اے اے ایچ ایل) کا ذیلی ادارہ ہے۔ ایم آئی اے ایل کے پاس 74 فیصد کا اکثریتی حصہ ہے، جبکہ سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹرا لمیٹڈ (سڈکو) کے پاس بقیہ 26 فیصد حصہ ہے۔ 8 اکتوبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے این ایم آئی اے کا افتتاح کیا۔ اس نے پہلے دن سے ہی مسافروں کی حفاظت، وشوسنییتا اور آرام کو ترجیح دیتے ہوئے محتاط مرحلہ وار رول آؤٹ کی راہ ہموار کی۔

Continue Reading

سیاست

میونسپل کارپوریشنوں میں ونچت بہوجن اگھاڑی سے انتخابی مفاہمت زیر غور، اتحاد کی مخلصانہ کوششیں : ہرش وردھن سپکل

Published

on

Harsh Vardhan Sapkal

ممبئی : ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی کوششیں جاری ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے اتحاد کا فیصلہ مقامی قیادت کے ساتھ ساتھ پسماندہ طبقے کے حقوق کو بھی دیا تھا۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بہت سے لوگ ونچت اگھاڑی اور کانگریس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں طرف کے لیڈروں کے درمیان اچھی بات چیت اور مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔

کانگریس پارٹی کے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ آج ریاستی صدر ہرش وردھن سپکل کی قیادت میں تلک بھون، دادر میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں کانگریس پارٹی کے قانون ساز اسمبلی کے لیڈر اے وجے ودیٹیوار، قانون ساز کونسل میں کانگریس پارٹی کے گروپ لیڈر اے ستیج عرف بنٹی پاٹل، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان، سشیل کمار شندے، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اراکین، سابق وزیر کھا نے شرکت کی۔ چندرکانت ہنڈور، سابق وزیر نسیم خان، گوا کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری کنال چودھری، بی ایم۔ سندیپ، سابق وزیر یشومتی ٹھاکر، پرفلہ گڈھے پاٹل، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر اے امین پٹیل، سابق وزیر رنجیت کامبلے، سنیل دیشمکھ، مہیلا کانگریس صدر سندھیا تائی ساوالکھے، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر شیوراج مورے، سیوا دل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، این ایس یو آئی کے صدر ساگر وِی پٹیل، کانگریس پارٹی کے صدر گنیش سالونکھے اور کانگریس کے ریاستی صدر گنیش سالونکھے۔ جوشی، سینئر ترجمان اتل لونڈے اور ریاستی سلیکشن بورڈ کے ارکان موجود تھے۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان 15 تاریخ کو ہوا تھا اور اس وقت کانگریس پارٹی کی منصوبہ بندی کے لیے میٹنگ تھی، اس وقت انتخابات کو منظم کرنے اور امیدواروں کا تعین کرنے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔ آج 28 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ ہوئی، ضلع کانگریس کمیٹیوں کی سفارشات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پارٹی سطح پر ایک اہم مرحلہ مکمل کیا گیا ہے۔ عوامی رابطہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی تقسیم پر بات کی گئی ہے۔

ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی اور انڈیا اگھاڑی کی ایک اتحادی پارٹی کے طور پر بات چیت جاری ہے۔ تنظیم کے رہنماؤں کو ایسی ہدایات دی گئی ہیں، اس کے علاوہ اتحاد کے لیے کسی جماعت کی طرف سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی، اگر ایسی کوئی تجویز آئی تو اس پر غور کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سپکل نے کہا کہ میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں اتحاد کی بات چیت کا حصہ نہیں ہوں لیکن آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری یو بی وینکٹیش ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اس کے لیے پارٹی نے ان تینوں کو رابطے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com