جرم
بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی حدود میں 669 بچے غذائیت کا شکار ، لاک ڈاؤن کے دوران غذائیت کی وجہ سے ایک بچہ کی موت واقع ہوئی ہے

بھیونڈی: (نامہ نگار )
کورونا انفیکشن کی وجہ سے بیشتر غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک نہ ملنے کے باعث بھیونڈی میں غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت میونسپل کارپوریشن کی حدود میں 669 بچے غذائیت کا شکار پائے گئے ہیں۔ جس میں 161 بچے سیم اور 508 بچے میم غذائیت کا شکار ہیں۔ 161 بچے سیم یعنی انتہائی غذائیت کا شکار بچے جو زندگی اور موت کے مابین جدوجہد کر رہے ہیں۔ غذائی قلت کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران نئی بستی علاقے میں 6 ماہ کے ایک بچے کی موت بھی واقع ہوگئی ہے۔ جس کی تصدیق کرتے ہوئے چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر نے بتایا کہ6 ماہ کے بچے کی موت غذائیت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ لیکن اسے دل کی بھی بیماری تھی۔
غور طلب ہے کہ بھیونڈی میں تقریباً 341 آنگن واڑی مراکز چل رہے ہیں۔ جس میں 341 آنگن واڑی سیویکا اور 341 اسسٹنٹ سیویکا ملازم ہیں۔ اسی طرح آنگن واڑی مراکز کی نگرانی کے لئے میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے دو افسر ہیں۔ اس کے باوجود شہر میں غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جو باعث تشویش ہے ۔ آنگن واڑی سیویکا اور ان کے معاونین کے ذریعہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا دیا جاتا تھا۔ لیکن کورونا انفیکشن کی وجہ سے زیادہ تر آنگن واڑیاں بند چل رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ تاہم چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے بتایا کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے بچوں کو بند پیکٹ میں کھانا دیا جارہا ہے۔ غذائی قلت سے نجات پانے کے لئے بچوں کو دوگنا راشن دیا جارہا ہے۔
خواتینک میں تعلیم کی کمی ، صحت کی سہولیات کا فقدان ، کم عمری میں حاملہ ہونا ، اندھے عقیدے ، مزدوروں کی نقل مکانی ، متناسب خوراک کی کمی اور دو بچوں کے درمیان میں فرق وغیرہ متعدد وجوہات کی بناء پر 0 سے 5 سال کے بہت سارے بچے غذائیت کا شکار ہوئے ہیں۔ جس میں غذائیت کا شکار بچے غذائیت سے بھرپور خوراک اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب غذائیت کا شکار بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے مطابق بھیونڈی میں 105 بچے سیم یعنی انتہائی غذائیت کا شکار اور 195 بچے میم غذائیت کا شکار پائے گئے ہیں۔ اسی طرح بھیونڈی میں 56 بچے سیم اور 313 بچے میم پائے گئے ہیں۔
کورونا انفیکشن کی وجہ سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سرکاری اسکیموں کا فائدہ انہیں نہیں مل پارہا ہے۔ وہیں دوسری طرف ، کام دھندا اور دیگر کاروبار بند ہونے کی وجہ سے غریب کنبوں کے سامنے فاقہ کشی کا بھی مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔ کورونا انفیکشن کے دوران ، آنگن واڑی سیویکاؤں کی ڈیوٹی کورونا کے مریضوں کی شناخت کے لئے لگادی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے غریب خاندانوں کے بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل سکا۔ مسلسل کئی مہینوں سے متناسب غذائی اجزاء کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہری علاقوں میں بھی غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔
بھیونڈی میں بڑھتے ہوئے غذائیت سے دوچار بچوں کے تعلق سے رکن اسمبلی رئیس قاسم شیخ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پالگھر سے بھی بدتر حالت بھیونڈی کی ہوگئی ہے۔ غذائیت سے دوچار بچوں کو حکومت کی جانب سے غذائیت سے بھرپور کھانا مہیا کرنے کے بعد بھی انہیں غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ جس کی وجہ سے بھیونڈی کے سیکڑوں بچے فاقہ کشی کی وجہ سے غذائیت کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چلڈرن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افسران کے ذریعہ میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں 341 آنگن واڑی مراکز بتائے جارہے ہیں۔ جس میں 141 آنگن واڑی مراکز بھیونڈی مشرقی حلقہ میں واقع ہیں۔ لیکن اس میں سے زیادہ تر آنگن واڑی مراکز بند چل رہے ہیں۔ جبکہ حکومت کی جانب سے ہر ایک آنگن واڑی سیویکا کو 8500 روپے اور اسسٹنٹ کو ماہانہ 4250 روپے تنخواہ دی جارہی ہے۔ جنہیں روزانہ صرف چار گھنٹے ہی کام کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود بھی غذائیت سے دوچار بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا نہیں مل پارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہی نئی بستی کے علاقے میں 6? ماہ کے ایک بچے کی موت غذائیت کی وجہ سے ہوگئی تھی۔ لیکن چلڈرن ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ کے ذریعے اس کی جانکاری نہیں دی گئی تھی جس کی وجہ سے اسے کوئی سرکاری امداد نہیں مل سکی۔
بھیونڈی کے چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر سنجے کھنڈاگلے اور دیویندر راؤت نے بتایا کہ غذائیت کے شکار بچوں کو بند پیکٹ غذائیت سے بھرپور کھانا دیا جارہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غذائیت سے دوچار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا۔ لیکن آہستہ آہستہ اب ان کی تعداد میں کمی ہوجائے گی۔
جرم
اسد الدین اویسی نے پولیس پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کہہ کر ملک بدر کرنے کا الزام لگایا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پولیس پر ملک بھر میں بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کا لیبل لگا کر ملک سے باہر پھینکنے کا الزام لگایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر بھی الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی غریب ترین برادریوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ایسا کام کر رہی ہے جیسے وہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ اویسی نے ہفتہ کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں پولیس بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام لگا کر حراست میں لے رہی ہے۔ جن لوگوں پر الزام لگایا جا رہا ہے ان میں زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ وہ کچی آبادیوں میں رہنے والے، صفائی کے کارکن، چیتھڑے چننے والے ہیں۔ پولیس ان لوگوں کو اس لیے نشانہ بنا رہی ہے کہ وہ غریب ہیں اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا، ایسی اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش میں دھکیل دیا جا رہا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے ایکس پر گروگرام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم کی ایک کاپی بھی شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیا کو ملک بدر کرنے کے لیے ایس او پی کو لاگو کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ پولیس کو لوگوں کو صرف اس لیے گرفتار کرنے کا حق نہیں ہے کہ وہ ایک خاص زبان بولتے ہیں۔
اویسی کا یہ بیان پونے پولیس کے پیٹھ علاقے میں پانچ بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کرنے کے بعد آیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ خواتین بغیر تصدیق شدہ دستاویزات کے بھارت میں رہ رہی تھیں اور جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہی تھیں۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ یہ خواتین بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان آئی تھیں اور جسم فروشی میں ملوث تھیں۔ پولیس نے انسانی سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکومت آسام میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ آسام حکومت کے وزیر اتل بورا نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو مشکوک لوگوں سے بچانا بہت ضروری ہے۔ اس لیے حکومت تجاوزات ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ آسام بی جے پی نے منگل کو اس بات کا اعادہ کیا کہ بے دخلی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ تمام غیر قانونی طور پر قابض زمین کو خالی نہیں کر دیا جاتا۔
جرم
ممبئی چن دیکھنے کے بہانے اسے چوری کرنے والا شاطر ملزم گرفتار

ممبئی اندھیری میں ایک خاتون کے گلے کے سونے کے زیورات دیکھنے کی غرض سے نکال کر زیورات لے کر فرار ہونے والے ایک ایسے شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مغربی بنگال جانے کے لیے ٹرین میں سوار تھا اسے ناسک اگت پوری سے پولس نے گرفتار کر لیا۔
اندھیری تیلی گلی سے شکایت کنندہ گزر رہی تھی اسی دوران ملزم نے ان سے زیورات دیکھنے کی غرض سے ۲۸ گرام سونے کی چن نکالی اور وہ اس چین کا معائنہ کررہا تھا, اسی دوران اس نے چین لے کر اس کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور فرار ہو گیا۔ پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کر لیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ شروع کیا۔ پولس نے ملزم کا سراغ موبائل لوکیشن سے نکال لیا اور اسے اگت پوری اسٹیشن سے زیر حراست لیا۔ ملزم کی شناخت منور انور عبدالحمید ۵۰ سال کے طور پر ہوئی ہے۔ ۲۰۲۴ دسمبر میں وہ جیل سے رہا ہوا تھا اس کے خلاف ممبئی و اطراف میں چوری کے ۶ معاملات درج ہیں, یہ ملزم جرائم پیشہ ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر اور ڈی سی پی کی سربراہی میں حل کر لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر پینگونگ جھیل کے قریب چینی فوج کا قلعہ تیار، جن پنگ کا بھارت پر دوہرا حملہ!

بیجنگ : چین بھارت کے خلاف مسلسل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ ایک طرف چین تعلقات کو معمول پر لانے کی بات کر رہا ہے تو دوسری طرف بھارت کے خلاف اپنی عسکری تیاریوں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ چین کی تیاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اگلے چند سالوں میں ایک بڑی جنگ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور یہ جنگ یقینی نظر آتی ہے۔ ایک طرف چین لداخ کے حساس علاقے پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر اپنے فوجی انفراسٹرکچر کو تیزی سے بڑھا رہا ہے تو دوسری طرف اس نے بھارت کے شمال میں بہنے والے دریائے برہم پترا (جسے چین یارلنگ ژانگبو کہتا ہے) پر دنیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چین اس وقت ہندوستان کے خلاف دو حکمت عملیوں پر بہت تیزی سے کام کر رہا ہے۔ اس کا مقصد ایشیا میں جغرافیائی غلبہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو گھیرنا ہے۔
اوپن سورس انٹیلی جنس او ایس آئی این ٹی نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ “چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ایک فوجی مقصد کے کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرنے کے قریب ہے، جس میں گیراج، ایک ہائی وے اور اسٹوریج کی سہولیات شامل ہیں۔” او ایس آئی این ٹی کا دعویٰ ہے، سیٹلائٹ امیجز کی بنیاد پر، کہ “یہ سائٹ ایک چینی ریڈار کمپلیکس کے قریب واقع ہے اور اسے ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) لانچ پیڈ یا ہتھیاروں سے متعلق دیگر سہولت کے طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔
سیٹلائٹ امیجز اور انٹیلی جنس ان پٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، او ایس آئی این ٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ملٹری سے متعلق کمپلیکس کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب ہے۔ یہاں چین نے گہرے گیراج بنائے ہیں، جہاں بکتر بند گاڑیاں اور میزائل ٹرک رکھے جا سکتے ہیں۔ ہائی وے کا ڈھانچہ بنایا گیا ہے جسے ریڈار یا لانچنگ پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایک محفوظ اسٹوریج ایریا بھی بنایا گیا ہے جہاں اسٹریٹجک ہتھیاروں کو چھپایا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چین جلد ہی اس جگہ کو ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) یا دیگر ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے تیار کر رہا ہے۔ چین کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھارت کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک خطرہ بن سکتی ہے۔ اگر چین یہاں سے فضائی حدود کی نگرانی اور حملہ کرنے کی صلاحیت تیار کرتا ہے تو اس سے ہندوستان کی فضائیہ کی تزویراتی آزادی متاثر ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب 19 جولائی کو چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے سرکاری طور پر میڈوگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا جو تھری گورجز ڈیم سے تین گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 167 بلین ڈالر ہے اور یہ ڈیم اگلے دس سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔ اگرچہ چین اسے توانائی کے تحفظ اور علاقائی ترقی کے حوالے سے ایک اہم منصوبے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ماہرین اسے واضح طور پر بھارت کے خلاف چین کی حکمت عملی تصور کر رہے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک چینی صارف نے لکھا، “امن میں، یہ پاور پراجیکٹ ہے، لیکن جنگ میں؟… میں کچھ نہیں کہوں گا، براہ کرم سمجھیں۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ڈیم اروناچل پردیش سے متصل علاقے میں بنایا جا رہا ہے اور وہاں سے ایک سرنگ نما سڑک ہندوستانی سرحد کے بالکل قریب آتی ہے۔ اس سے ہندوستان کی شمال مشرقی سرحدوں پر خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ بھارت کی تشویش کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چین نے ابھی تک برہم پترا پر ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئرنگ کے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پانی کے بہاؤ کی معلومات دستیاب نہیں ہیں اور سیلاب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا