Connect with us
Tuesday,09-December-2025

(جنرل (عام

اُردو کو عوامی زبان بنانے میں اس کے تہذیبی اداروں کا اہم کردار

Published

on

Online-Seminars

اردو کی حکائی روایتوں نے سماجی وتہذیبی اداروں یا اصناف کو جنم دیا جن میں مشاعرہ، قوالی، چہاربیت، مرثیہ خوانی، غزل گائیکی، داستان گوئی وغیرہ قابل ذکر ہیں جن کے سبب اردو نے خاص و عام میں مقبولیت حاصل کی۔ سنٹرفار اردو کلچراسٹڈیز (سی یو سی ایس)، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے ”اردو زبان کے تہذیبی و ثقافتی ادارے“ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ آن لائن سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں کل شام کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ممتاز افسانہ نگار اور ناقد پروفیسر بیگ احساس، سابق صدر شعبہ اردو، حیدر آباد یونیورسٹی نے ان خیالات کا اظہار کیا، اور تہذیبی اداروں کی روایت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی سمینار کے انعقاد میں تعاون کر رہی ہے۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر مانو، پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے کہا کہ اردو آج بھی ترسیل، علم، تفریح اور روز گار کا ذریعہ اورہندوستان کی ایک باوقار ترقی یافتہ زبان ہے۔ اسی بناپر یہ زبان نہ صرف بطور زبان بلکہ تہذیب و ثقافت کے میدان میں بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔انہوں نے اردوادب کے فروغ میں سی یو سی ایس کی کاوشوں کی ستائش کی۔

ممتاز ادبی شخصیت مہمان خصوصی پروفیسر شہپر رسول، شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سیمینار کی اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اردوکے ایسے اداروں کا احاطہ کیا ہے جنہوں نے اردو زبان کو خواص کے دائرے سے نکال کر بیکراں عوامی وسعتوں سے اس طرح ہم کنار کیا کہ یہ زبان ہندوستان کی لینگوافرینکا کے منصب پر فائز ہوگئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان کے ادب اور اس کی تہذیب و ثقافت کو دنیا کے دوردراز علاقوں تک پہنچانے میں ویبینار، ویب کانفرنس اور ویب مشاعروں کا غیر معمولی حصہ ہے، چنانچہ ویب دنیا کو اردو کے تہذیبی و ثقافتی عناصر میں شمار کیا جانا چاہیے۔

مہمان اعزازی پروفیسر نسیم الدین فریس، ڈین، السنہ، لسانیات و ہندوستانیات، مانو نے کہا کہ اردو زبان و تہذیب کا تعلق سماج سے انتہائی گہرا ہے، یہ ایک ایسا جامع عنوان ہے جس نے اردو، تہذیب، ثقافت اور ادارہ، ان تمام عناصر کا احاطہ کیا ہے۔ یہ ایک مثلث ہے جس کے ایک سرے پر اردو، دوسرے سرے پر تہذیب و ثقافت اور تیسرے سرے پر سماج واقع ہے۔ان اداروں کے سبب اردو کی ایک خوبصورت تہذیب نے جنم لیا ہے۔

سیمینار کے محرک پروفیسر محمد ظفرالدین، ڈائرکٹر، سی یو سی ایس نے اپنے استقبالیہ کلمات میں سیمینار کی غرض و غایت کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سیمینار میں اردو کے ان تہذیبی عناصر کو نمایاں کرنے کی کوشش کی جائے گی، جن کے مرکب سے اردو تہذیب و ثقافت کا وجود قائم ہوتا ہے۔

انہوں نے اردو کلچر سنٹر کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اردو کے حوالے سے ڈرامہ، بیت بازی،غزل گوئی، مشاعرہ وغیرہ کی زائداز نصابی سرگرمیوں کا انعقاد، کتابوں کو آن لائن مرتب کرنا، یونیورسٹی اور سنٹر میں موجود کتابوں کو عوام کی دہلیز تک پہنچانے کا انتظام کرنا سنٹر کے اہم مقاصد ہیں۔

سیمینار کو یوٹیوب پر نشر کرنے اور مہمانان کو آن لائن جوڑنے میں انسٹرکشنل میڈیا سنٹرنے اپنا بھر پور تعاون فراہم کیا۔ کنوینر، ڈاکٹر احمد خان نے ہدیہئ تشکر پیش کیا اور نظامت کے فرائض انجام دیے۔ اجلاس کا آغاز جناب ابرار افضل، کارکن ڈی ٹی پی کی تلاوت قرآن سے ہوا۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اعظمی کا انوکھا احتجاج… ممبئی زہریلی فضا پر ماسک پہنے بنیر لے کر پہنچے ناگپور اسمبلی، ایس ایم ایس کمپنی اور فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کا مطالبہ

Published

on

Azmi..

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر میں فضائی آلودگی اور زہریلی فضا کے سبب بیماریاں عام ہے۔ شیواجی نگر اور گوونڈی کے عوام کو روزانہ زہریلا دھواں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے اس علاقے کو نظر انداز کیا ہے کیونکہ یہ ایک غریب محلہ ہے۔ آج اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے روز سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے واضح مطالبہ کیا ایس ایم ایس کمپنی، آر ایم سی پلانٹ، اور ڈمپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سرکار پر واضح کیا کہ وہ عام عوام کی زندگی سے کھیلنا بند کرے۔

حکومت اس زہریلی فضائی آلودگی کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام کرے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی میں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب لوگوں کی اوسطا عمر ۳۹ سال ہوگئی ہے اور اس میں فضلا اور کیمیکل مواد جلانے سے بیماریاں پھیل رہی ہے, اس لئے اس پر فوری طور پر پابندی عائد ہو. انہوں نے مزید کہا کہ گوونڈی میں صاف صفائی اور دیگر سہولیات میسر ہو اور اس قسم کی فیکٹری کو بند کیا جائے تاکہ عوام صحت مند زندگی بسر کر سکیں. ابو عاصم اعظمی نے انتہائی انوکھے انداز میں ناگپور اسمبلی کے باہر ہاتھ بینر اٹھا کر ماسک پہن کر زہریلی فضا کے خلاف احتجاج کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ، نشہ فروشوں و نشہ خوروں پر کارروائی کا مطالبہ، ابوعاصم کا ناگپور اسمبلی میں مطالبہ

Published

on

ABU-ASIM

ممبئی : ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ کے سبب یہاں نظم ونسق کی حالت زار ہے پولس کی افرادی قوت کی کمی کے سبب جرائم کو قابو کرنا مشکل یہاں تین ماہ میں تین قتل کی واردات ہوئی ہے, جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناگپور سرمائی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پولس کی افرادی قوت میں اضافہ اور شیواجی نگر میں نئے پولس اسٹیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ جرائم پیشہ عناصر پر قدغن لگے, اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہاں منشیات اور نشہ خوروں پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے توجہ طلب نوٹس پر ایوان میں بتایا کہ گزشتہ ماہ قتل، اقدام قتل اور لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک ۲۴ سالہ نریل فروش کی پیسوں کے لین دین کے معاملہ میں قتل کی واردات ہوئی, دوسرا قتل ذاتی دشمنی کے سبب ہوا اور تیسرا قتل نشہ کے کاروبار کے سبب ہوا, اس کے متعلق ڈرگس کے معاملہ میں پولس تفتیش کر رہی ہے. مانخورد شیواجی نگر ایک غریب علاقہ ہے یہاں نشہ خوروں اور نشہ فروشوں کے سبب نظم و نسق کی حالت خراب ہے. یہاں کی آبادی میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے, جب بھی کبھی روڈ کی توسیع یا دوسرا پروجیکٹ کہیں شروع ہوتا ہے یہاں لوگوں کی بازآبادکاری کروائی جاتی ہے اس لیے یہاں پولس کی کمی ہے, بیٹ چوکی قائم کرنے کے بعد بھی اس میں پولس ندارد ہے, کیونکہ پولس کی افرادی قوت کی کمی ہے ایسے میں یہاں پولس کی تعیناتی کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کرلا میں بلڈر ریاض کی اہلیہ ہاجرہ پر غیر قانونی طریقے سے اسقاط حمل کا الزام، کھیرواڑی پولس کا ماں کے خلاف کیس درج

Published

on

ممبئی ؛ ممبئی میں ایک ایسا واقعہ سامنےآیا ہے جس میں ایک ماں کے خلاف غیرقانونی طریقے سےمانع حمل ضائع کرنے کا کیس درج کیا گیا ہے ۔ کرلا بلڈر ریاض شاہ کی دوسری اہلیہ کے خلاف کھیرواڑی پولس نے اسقاط حمل کا معاملہ درج کر لیا ہے ۷ دسمبر کو ریاض شاہ کے فرزند نے شکایت درج کروائی جس میں بتایا گیا کہ ہاجرہ شاہ نے۲۴ ماہ کا بچہ ضائع کروایا ہے ۲۰۲۴ میں مانع حمل سے اسقاط کروایا گیا تھا اور یہ غیر قانونی عمل کی شکایت پر پولس نے ہاجرہ اور اس کے بھائی اشفاق کے خلاف بی این ایس کی دفعات ۸۸،۹۱،۲۳۸ کے تحت کیس درج کر لیا ہے یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں ماں کے خلاف ہی مانع حمل ضائع کر نے مقدمہ درج کیا گیا ہے ۲۰۲۴ میں جب ریاض شاہ نے اپنی اہلیہ سے یہ دریافت کیا تھا کہ کا بچہ کہاں ہے تو اس نے کہا تھا کہ اس کا اسقاط حمل ہوگیا ہے اور اس نے نومولود کی تدقین کرلا سنی قبرستان میں کی ہے اور اس متعلق اس کے بھائی اشفاق اور عمران لا ڈو کو علم ہے جب ریاض نے قبرستان میں معلوم کیا تو اس کوئی بھی نومولود بچہ کا اندراج نہیں ملا جس کے بعد پولس نےگمراہ کرکے اسقاط حمل کروانے کا کیس درج کر لیا اس کی شکایت جنید ریاض شاہ نے درج کروائی ہےپولس اس کی مزید تفتیش کررہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com