Connect with us
Friday,14-November-2025

سیاست

مالیگاؤں واٹرگریس کمپنی کا ٹھیکہ رد کرنے کیلئے سابق میئر شیخ رشید کے مرن برت کا دوسرادن,صاف صفائی نظام کی ابتر صورت حال لیکن میونسپل کمشنر پھر بھی مہربان

Published

on

malegaon-shaikh-rashid

مالیگاؤں(پریس ریلیز)
کانگریس لیڈر شیخ رشید نے واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کیخلاف کارپوریشن کی نئی عمارت مولانا ابوالکلام آزاد بھون کے صدر دروازے پر بے مدت مرن برت کا آغاز کردیا ہے اس مرن برت کا آج دوسرا دن ہے۔ اس ضمن میں ملی معلومات کے بموجب مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن حدود میں کچرا اٹھاکر اسے ٹھکانے لگانے کی ذمہ داری اگست 2012 میں گیارہ سال کے ایگریمینٹ پر واٹر گریس کمپنی کو دی گئی تھی اس ایگریمینٹ کے مطابق کمپنی اپنے اخراجات سے کچرا اٹھانے اور پہونچانے کیلئے موٹرگاڑیاں، گھنٹہ گاڑیاں اور ٹریکٹرس کا استعمال کرنے والی تھی اور میعاد ختم ہونے پر یہ تمام لوازمات کارپوریشن کی تحویل میں دینا تھی۔ لیکن ایسا کچھ بھی نہ کرتے ہوئے واٹرگریس کمپنی نے ایگریمینٹ کی خلاف ورزی کی اور کانگریس لیڈران نے نوٹس جاری کی جبکہ جنتادل لیڈران نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس معاملہ کو گرماکر اپنی سیاسی روٹی سینکنے کا کام کیا اور کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے واٹرگریس کو کانگریس کی دکان کا نام دیا۔ لیکن کانگریس برسراقتدار رہتے ہوئے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کا کام کیا اور 18,فروری 2020 کو جنرل بورڈ میٹنگ میں ایک تجویز (ٹھراو)پاس کرتے ہوئے واٹر گریس کمپنی کو تین مہینہ کی مدت میں اپنی غلطیوں کو سدھارنے اور ایگریمینٹ کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے شہر کے صاف صفائی نظام کو بہتر بنانے پر زور دینے بصورت دیگر ٹھیکہ رد کرنے کا عندیہ دیا۔
اس دوران بھی جنتادل نے کانگریس پر واٹرگریس کو کانگریس کی دکان ظاہر کرنے کا چھچھند کرکے توڑی کرتے ہوئے خاموشی اختیار کی دوسری طرف اسٹینڈنگ کمیٹی میٹنگ میں مجلس کے واحد رکن اور کانگریس کی بدولت چیئرمن کا عہدہ حاصل کرنے والے نے انتہائی خاموشی اور رازداری سے واٹر گریس کی میعاد ختم ہونے سے قبل ہی مدت بڑھانے کا کارنامہ انجام دیا۔
کانگریس کے صدر و سابق میئر شیخ رشید نے گذشتہ دنوں واٹرگریس کا ٹھیکہ ٹھراو کیمطابق رد کرنے کا انتباہی لیٹر دیا لیکن میونسپل کمشنر نے نہ جانے کس کے دباؤ اور پریشر میں اس طرف کوئی دھیان نہیں دیا اسلئے شیخ رشید نے 15,فروری بروز پیر دوپہر 2,بجے سے کارپوریشن نئی عمارت کے صدر دروازے پر اعلان کے مطابق "مرن برت”شروع کردیا ہے۔ رات دیر تک میونسپل عملہ اور آفیسران یقین دہانی اور منانے کی کوشش کرتے رہے لیکن شیخ رشید صاحب نے جب تک ٹھیکہ رد نہیں کیا جاتا تب تک مرن برت جاری رکھنے کے فیصلے پر اٹل رہتے ہوئے کارپوریشن صدر دروازے پر براجمان ہیں۔ مرن برت کا دوسرا دن جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی شیخ رشید اور کانگریس پارٹی نے میونسپل کمشنر کے تبادلہ کیلئے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں ناسک ضلع کے رابطہ وزیر چھگن بھجبل، وزیر زراعت دادا بھوسےاور دیگر سے رابطہ قائم کیا ہے
اس ضمن میں کانگریس لیڈر شیخ رشید نے بتلایا کہ مالیگاؤں میونسپل حدود سے واٹرگریس کا ٹھیکہ رد ہونے پر میونسپل کارپوریشن کا عملہ شہر کی صاف صفائی کرنے کا اہل اور خود مختار ہوگا کیونکہ کارپوریشن ملکیت کی 53,گھنٹہ گاڑیاں، 32,ٹریکٹر اور تقریباً 700,صفائی ملازمین کے علاوہ سینیٹری انسپیکٹر اور مقادم حضرات اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اس دوران کانگریس پر جھوٹا الزام لگانے والی جنتادل اور شہر کی نمائندگی کا دم بھرنے والی مجلس کے لیڈران گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہیں اب اس خاموشی پر عوام کی جانب سے سوال کیا جانے لگا ہیکہ اگر جنتادل واٹر گریس کیخلاف ہے تو اسے اس تحریک میں کانگریس کا ساتھ دینا چاہیئے۔ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ توڑی باز لیڈران نے عادت کے مطابق اپنا دامن خوشیوں سے بھرلیا ہے۔

سیاست

‎بہار الیکشن نتائج عوام کا این ڈی اے پر اعتماد بحال : ایم پی شریکانت شندے

Published

on

‎ممبئی بہار الیکشن پر این ڈی اے کی فتح پر شیوسینا لیڈر اور رکن پارلیمان شریکانت شندے نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار الیکشن میں تاریخی فتح وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں لوگوں کے غیر متزلزل اعتماد کا ثبوت ہے۔ بہار کے عوام نے بدعنوانی، انارکی اور جنگل راج کو پروان چڑھانے والی طاقتوں کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ عوام نے منگل راج کو منتخب کیا ہے، جنگل راج کو نہیں۔
‎کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں، جو ذات پات اور خوشامد کی سیاست پر انحصار کرتی تھیں اسے مکمل طور پر شکست دے دی ہے۔ کانگریس کا سنگل ہندسوں میں گرنا اس تلخ سچائی کو بے نقاب کرتا ہے کہ راہل گاندھی کی سیاست کا بڑی اور باشعور ریاست میں کوئی اثر نہیں ہے۔ اس کا ذات پات، فرقہ وارانہ کارڈ اور اس نے جو بھی بیانیہ بنایا ہے وہ سب بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔
‎بہار کے غریبوں، پسماندہ ، خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور مزدوروں نے این ڈی اے کے حق میں بھرپور ووٹ دیا ہے۔ یہ عوامی اعتمادنتیش کمار کی صاف ستھری شبیہ، گڈ گورننس اور عوام پر مبنی سیاست کا فیصلہ کن اثبات ہے۔ اپوزیشن چاہے جتنے بھی حملے کرے، عوام نے استحکام، سلامتی اور ترقی کا راستہ منتخب کیا ہے۔
‎بہار میں بڑے پیمانے پر حکومت سازی کی لہر ثابت کرتی ہے کہ ہندوستان تبدیلی چاہتا ہے لیکن تبدیلی انارکی سے استحکام تک، بدعنوانی سے احتساب تک، جنگل راج سے گڈ گورننس تک ہونی چاہیے۔ اور یہ تبدیلی صرف این ڈی اے ہی دے سکتی ہے۔
‎یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قائد حزب اختلاف نے ایس آئی آر جیسے معاملے پر الیکشن کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کی اور الیکشن کمیشن جیسے باوقار ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ بہار کے عوام نے اس غیر ذمہ دارانہ سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے انتشار نہیں جمہوریت کا انتخاب کیا ہے۔
‎بہار نے ایک واضح، غیر واضح اور تاریخی پیغام دیا ہے این ڈی اے مستقبل ہے۔ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں قیادت کرنے، حکومت کرنے یا عوام کے اعتماد کے مستحق ہیں۔
‎میں بہار کے عوام اور ووٹروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں بہار میں نئی ​​این ڈی اے حکومت کے مستقبل کے کام اور سفر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اورنگ آباد فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں سید بابر گرفتار

Published

on

‎ممبئی مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ایک نوجوان کو فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں اورنگ آباد سنبھاجی نگر سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔امام رضا فاؤنڈیشن اور رضاایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کے ڈائریکٹر بابر علی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد، سی ٹی ایس نمبر 10655، دکان نمبر 4، میٹرو اپارٹمنٹ، چمپاچوک شہباز، چھترپتی سمبھاجی نگر، امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اے امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد ڈائرکٹرسید بابر علی سید محمود علی المعروف سید بابر علی راجوی قادری بدام گلی، کیراڈ پورہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف۱۲ نومبر کو پولس اسٹیشن سٹی چوک میں سیکشن 316، 318 بی این ایس کے تحت یوگیش ایکناتھ ساونت، عمر 50، پیشہ نوکری، پوہیکون بی نمبر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے ملزم بابر سید نے اپنے ذاتی کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے چندہ حاصل کیا ہے اور اس کے بعد اس نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر رقم کی منتقلی کی ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ ملزم جو کہ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کا ڈائریکٹر ہے، اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطین اور غزہ میں امدادی کاموں میں تعاون کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ مذکورہ فاؤنڈیشن کہیں رجسٹرڈ نہیں ہے اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن کو ملک سے باہر مالی رقوم بھیجنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے بعد امام احمد رضا فاؤنڈیشن کے نام سے عطیات کی اپیل کر کے ملزم نے جو کہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں، اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ کے کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مالی فائدے کے لیے رقوم جمع کرائیں اور مالی فراڈ اور مجرمانہ اعتماد شکنی وغیرہ کا ارتکاب کیا، مذکورہ جرم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اس کیس کی تفتیش اقتصادی محکمہ کر رہا ہے ۔ اس کیس میں ملزم نے مذکورہ تنظیموں کے ذریعے اپنے مالی منفعت کے لیے فلسطین اور غزہ کے عوام کے امدادی کاموں کے لیے تقریباً 91 لاکھ روپے زکوٰۃ کے طور پر اجمع کیے اور اس میں سے 10 لاکھ روپے بیرون ملک منتقل کیے ، اس لیے تحقیقاتی اداروں نے مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ دلی کار بم دھماکہ کے بعد اے ٹی ایس الرٹ ہے اور اس نے اب ایسے افراد کی جانچ شروع کردی ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اس کے علاوہ مشتبہ افراد کی حرکات و سکنات پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ دہلی بم دھماکوں کے تناظر میں اسلامی ممالک کے لیے آن لائن مدد حاصل کرنے کے انکشاف کے بعد اورنگ آباد میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت احتجاج کا بھی اندیشہ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ڈی کمپنی اراکین سے تعلقات نواب ملک کو منی لانڈنگ کیس سے ڈسچارج کرنے سے عدالت کا انکار

Published

on

‎ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کو پی ایم ایل اے ایکٹ میں راحت دینے سے عدالت نے انکار دیا ہے جس کے سبب نواب ملک کو زبردست جھٹکا لگا ہے اور عدالت نے یہ واضح کیا ہے کہ نواب ملک کے خلاف کافی ریکارڈ اور ثبوت دستیاب ہے اس لئے انہیں اس کیس سے بری نہیں کیا جاسکتا ۔ ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کے خاندان کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کو کیس سے ڈسچارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات طے کرنے کے لئے "ریکارڈ پر کافی مواد” موجود ہے۔ ملک اور اس کے رشتہ دار سولیڈس انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر چلاتے ہیں، جنہیں مفرور گینگسٹرو دہشت گرد داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ ملک انفراسٹرکچر نے اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کیس کا دعویٰ کرتے ہوئے اس مقدمے سے رہائی کی درخواست کی تھی۔
‎پی ایم ایل اے ایکٹ تحت مقدمات کے خصوصی جج ستیہ نارائن ناوندر نے 11 نومبر کو عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ظاہر ہے کہ نواب ملک نے ڈی-کمپنی کے ارکان حسینہ پارکر، سلیم پٹیل، اور ملزم سردار خان کے ساتھ مل کر، غیر قانونی طور پر غصب کی گئی جائیداد کی لانڈرنگ میں حصہ لیاجو کہ "جرم میں شریک ہے ۔ مذکورہ حکمنامہ جس کی تفصیلات جمعرات کو دستیاب کرائی گئیں، اس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ "مزید برآں، سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر کے ذریعے جمع کیا جانے والا کرایہ، جو دونوں ملک خاندان کے زیر کنٹرول ہیں، پی ایم ایل اے کے سیکشن کے تحت جرم کی آمدنی کو تشکیل دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کے لیے ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے۔ ملک کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ ابراہیم، ایک نامزد عالمی دہشت گرد اور 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک اہم مفرور ملزم، اور اس کے ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے ملک کو فروری 2022 میں گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com