Connect with us
Monday,08-December-2025

سیاست

کسانوں کو 18 ہزار کروڑ دینا گمراہ کرنے کی کوشش : کانگریس

Published

on

Randeep-Singh

کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا کسانوں کو 18 ہزار کروڑ روپے منتقل کرنے کا اعلان کاشتکاری مخالف تینوں کالے قوانین کو نافذ کرنے کا داغ دھونے کی ناکام کوشش ہے۔ کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے مسٹر مودی کے اس اعلان کو کسان مخالف قوانین سے پیدا غصے کو پر سکون کرنے کی کوشش بتایا اور کہا کہ اس حکومت نے اب تک جو بھی کسان مخالف کام کیے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسان ندھی یوجنا شروع کی لیکن اس میں محض 9.24 کروڑ کسانوں کو شامل کیا ہے جبکہ تقریباً 15 کروڑ کسانوں کو شامل کیا جانا تھا۔ ان کا سوال تھا کہ اس فنڈ سے تقریباً چھ کروڑ کسانوں کو محروم رکھا ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت نے کھاد پر پانچ فیصد جی ایس ٹی لگایا ہے۔ ملک میں پہلی مرتبہ کھاد پر ٹیکس لگانے کا شرمناک کام ہوا ہے۔ اسی طرح سے کیڑے مار ادویات پر 18 فیصد جی ایس ٹی طے کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح یہ حکومت 2016 میں فصل انشورنس اسکیم لے کر آئی لیکن اس کا فائدہ کسانوں کو نہیں ہوا۔ اس اسکیم سے 2019 تک سرمایہ داروں کو 26 ہزار کروڑ روپے کا منافع ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے کسان کو قرض معافی سے محفوظ رکھا ہے۔ جون 2017 میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کسانوں کو قرض معاف نہیں کیا جائے گا، جبکہ کچھ سرمایہ داروں کا قرض معاف کیا۔

(Tech) ٹیک

گھریلو ٹرگرز کی کمی کے درمیان سینسیکس، نفٹی نیچے کھلا۔

Published

on

ممبئی، 8 دسمبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس نے پیر کو ہفتے کا آغاز کمزور نوٹ پر کیا کیونکہ مضبوط گھریلو اشارے کی غیر موجودگی میں بینچ مارک انڈیکس نیچے کھلا۔ سینسیکس 93 پوائنٹس یا 0.11 فیصد گر کر 85,619 کے قریب تجارت کرنے لگا۔ نفٹی بھی نیچے چلا گیا اور 50 پوائنٹس یا 0.19 فیصد نیچے 26,137 پر دیکھا گیا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ توقع ہے کہ آج نفٹی ایک مقررہ حد کے اندر تجارت کرے گا، جس میں 26,300-26,350 کے قریب قریب مدتی مزاحمت رکھی گئی ہے، جہاں منافع بکنگ ابھر سکتی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ "نقصان پر، سپورٹ تقریباً 26,000-26,050 دیکھی جا رہی ہے، یہ ایک ایسا زون ہے جس نے حالیہ استحکام کے ذریعے مضبوطی برقرار رکھی ہے،” ماہرین نے کہا۔ کئی ہیوی ویٹ اسٹاک نے ابتدائی تجارت میں انڈیکس کو گھسیٹ لیا۔ بجاج فائنانس، بی ای ایل، این ٹی پی سی، ایشین پینٹس، پاور گرڈ، ٹرینٹ، سن فارما، اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے حصص سینسیکس پر سب سے زیادہ خسارے میں رہے۔ ایک ہی وقت میں، کچھ بڑی ٹیکنالوجی اور آٹو ناموں نے کمی کو محدود کرنے میں مدد کی۔ ایٹرنل، ٹیک مہندرا، ٹی سی ایس، ٹاٹا موٹرز پی وی، انفوسس، ایچ سی ایل ٹیک اورٹاٹا اسٹیل سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے تھے۔ وسیع مارکیٹ نے بھی دباؤ کے آثار دکھائے۔ نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.12 فیصد گرا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس زیادہ تیزی سے گرا، 0.40 فیصد گرا۔ سیکٹر کے لحاظ سے، رئیل اسٹیٹ، پبلک سیکٹر کے بینک، اور فارماسیوٹیکل اسٹاک سب سے زیادہ فروخت ہونے والے دباؤ میں رہے، نفٹی ریئلٹی، پی ایس یو بینک، اور فارما انڈیکس 0.3 فیصد اور 0.5 فیصد کے درمیان گرے۔ دوسری طرف، نفٹی آئی ٹی انڈیکس 0.5 فیصد بڑھنے میں کامیاب ہوا، جس کی حمایت بڑے ٹیک اسٹاکس میں اضافہ سے ہوئی۔ نفٹی میٹل انڈیکس میں بھی 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ ابتدائی ٹریڈنگ میں مارکیٹ کا موڈ محتاط رہا کیونکہ سرمایہ کار دن کی سمت متعین کرنے کے لیے نئے محرکات کا انتظار کر رہے تھے۔ "موجودہ حالات کے پیش نظر، خریداری پر ڈِپس کی حکمت عملی مناسب رہتی ہے۔ اگر نفٹی 26,000-26,050 کی طرف پیچھے ہٹتا ہے یا اگر بینک نفٹی 59,400 سے اوپر استحکام پاتا ہے تو تاجر لمبی پوزیشنز شامل کرنے پر غور کر سکتے ہیں،” مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے مزید کہا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : ڈاکٹر بابا صاحب امیبڈکر پورنتیتیہ پر دادر رکشہ لیجانے پر ہنگامہ، پولس کے رکشہ روکنے پر امبیڈکری عوام میں ناراضگی، حالات قابو میں

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی دادر چیتنہ بھومی رکشہ لیجانے پر پابندی کے باوجود چونا بھٹی اور باندرہ میں آٹورکشہ سے دادرچیتبہ بھومی جانے پر پولس کی رکاؤٹ کے بعد امیبڈکری حاضرین وزائرین نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا. گزشتہ ماٹونگا کے درمیان سائن دادر کے درمیان رکشہ کو روک کر پولس نے امیبڈکری عوام کو بسوں میں چیتنہ بھومی روانہ کر دیا. آج دوپہر میں اس وقت چونا بھٹی میں ہنگامہ برپا ہوا گیا جب ٹریفک پولس اور شہری پولس نے رکاؤٹ لگا کر دادر کی جانب رکشہ جانے سے روک دی, جس کے امیبڈکری عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی اور سڑک جام کردیا, لیکن بعد میں حالات قابو میں آگیا اور اب سڑکیں معمولات پر ہے اور سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے. اسی طرح شام ساڑھے ۶ بجے دادر جانے پر رکشہ میں لوگ بضد تھے پولس کے روکنے پر ان لوگوں نے احتجاج کیا, لیکن پولس نے بھیڑ کو سمجھا بجھا کر قابو میں کر لیا. اس سے ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں کچھ توقف کیلئے کشیدگی تھی لیکن اب حالات پرامن ہے. ۶ دسمبر کے پیش نظر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے جس کے سبب ۶ دسمبر پرامن اور بخیر و عافیت اختتام کو پہنچا. پولس نے قانون اور ٹریفک اصولوں کی تابعداری کے لیے رکشہ کو روک کر لوگوں کو بسوں میں دادر چیتنہ بھومی روانہ کردیا, جبکہ شہر میں رکشہ ممنوعہ ہے اور مضافاتی علاقوں میں رکشہ کو اجازت ہے جبکہ دادر چیتنہ بھومی میں رکشہ لیجاناُ اس لئے ممنوعہ ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ حالات پوری طرح قابو میں ہے اور کسی بھی قسم کی کوئی گڑبڑی نہیں ہوئی ہے اور ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام کو پہنچا ہے. پولس نے شاہراہوں پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی بذات خود انتظامات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ہر حالات سے باخبر رہتے ہیں اس لئے ممبئی میں ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی سے گوا کا سفر آسان ہے! مرکزی وزیر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں اعلان کیا کہ ممبئی-گوا ہائی وے کا کام اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔

Published

on

Nitin Gadkari

ممبئی : گزشتہ 15 سالوں سے رکا ہوا ممبئی-گوا ہائی وے منصوبہ بالآخر ایک اہم موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک اہم بیان دیتے ہوئے ہائی وے کے لیے نئی ڈیڈ لائن کا اعلان کیا۔ کونکن سے ممبئی کا سفر اب پہلے سے زیادہ تیز اور آسان ہو جائے گا۔ سرمائی اجلاس کے دوران، مہاراشٹر میں سڑک کے تین اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیتے ہوئے، انہوں نے ہائی وے کی تکمیل کے بارے میں واضح معلومات دی۔

نتن گڈکری نے کہا کہ 2009 میں شروع ہونے والی اس شاہراہ کا 89 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ باقی ماندہ کام اپریل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ معلومات ادھو ٹھاکرے پارٹی کے شیو سینا ممبر پارلیمنٹ اروند ساونت کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔ ممبئی-گوا ہائی وے کونکن سے گزرتی ہے اور سڑکوں، شاہراہوں اور ایکسپریس ویز کا مجموعہ ہے۔ یہ شاہراہ پنویل، رتناگیری اور گوا کے کئی دیہی علاقوں کو بھی جوڑے گی۔ چار لین والی یہ شاہراہ اصل میں 2025 میں طے کی گئی تھی لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر کام میں تاخیر ہوئی۔ تاہم یہ منصوبہ اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور اسے 2026 میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

فی الحال، ممبئی سے گوا کا سفر کرنے میں 12 گھنٹے لگتے ہیں۔ ایک بار جب ہائی وے کھل جائے گی، تو یہ وقت کافی حد تک کم ہو جائے گا، اور سفر میں صرف چھ گھنٹے لگیں گے۔ 466 کلومیٹر طویل شاہراہ پر 7,300 کروڑ روپے لاگت آنے کی توقع ہے۔ یہ کثرت سے تاخیر کا شکار ہونے والا چوڑا منصوبہ چار لین والا ایکسپریس وے فراہم کرے گا، جس سے تیز اور محفوظ سفر ممکن ہو گا۔ مانگاؤں، انڈا پور، پالی، لنجا، کولاڈ اور چپلون میں بائی پاس، انڈر پاس اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔ یہ ان شہروں کو براہ راست آپس میں جوڑ دے گا اور ٹریفک کی بھیڑ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔ اس ہائی وے کے ساتھ ساتھ پونے کولہاپور روٹ اور دھولے-پمپلگاؤں روٹ کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ گڈکری نے کہا کہ دھولے-پمپلگاؤں چار لین والی سڑک کو چھ لین والی سڑک میں تبدیل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے، اور پونے کولہاپور سڑک ایک سال کے اندر مکمل ہو جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com