Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

کھیل

فتح کے اس سلسلے کو مستقبل میں بھی برقرار رکھیں گے: وراٹ

Published

on

آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کا آخری میچ جیتنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے بدھ کے دن کہا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہیں اور انہیں امید ہے کہ ٹیم اس سلسلے کو مستقبل میں بھی برقرار رکھے گی۔
ہندوستانی ٹیم حالانکہ سیریز 1-2 سے ہار گئی لیکن آخری میچ کے لئے وراٹ نے ٹیم میں تبدیلی کی جس کا فائدہ ہوا اور ٹیم آخری ون ڈے جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔
وراٹ نے میچ کے بعد کہا کہ “آسٹریلیا کی بیٹنگ کے دوران ہم پر دباؤ تھا۔ شوبھمن اور دوسرے نئے کھلاڑیوں کی آمد سے فائنل میچ میں کچھ تازگی آئی ۔ پچ گیندبازوں کے لئے بہترین تھی۔‘‘
کپتان نے کہاکہ “ایسا دباؤ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے آتا ہے اور آپ کو اسی طرح کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم نے بالنگ اور فیلڈنگ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں ٹیم کی کارکردگی سے خوش ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ٹیم مستقبل میں بھی اسی طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔‘‘
وراٹ نے اپنی بیٹنگ اور جڈیجہ اور پانڈیا کی کارکردگی کے بارے میں کہا کہ “میں اپنی اننگز کو آگے لے جانا اور پچ پر وقت گزارنا چاہتا تھا۔ پانڈیا اور جڈیجا کے مابین ایک عمدہ شراکت داری تھی۔ ٹیم کو اسی طرح کی حوصلہ افزائی کی ضرورت تھی اور خاص کر جب آپ آسٹریلیا جیسی ٹیم کے سامنے کھیل رہے ہوں۔‘‘
دونوں ٹیموں کے مابین تین میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز اب 4 دسمبر کو کینبرا میں ہونے والے پہلے میچ سے شروع ہوگی۔ پہلے میچ کے بعد دونوں ٹیمیں سڈنی واپس آئیں گی جہاں دوسرا اور تیسرا میچ 6 اور 8 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔

بین الاقوامی

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گواسکر ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہو گا، میچوں کے اوقات الٹے-سیدھے ہیں۔

Published

on

india-vs-australia

نئی دہلی : کرکٹ شائقین کے لیے سب سے سنسنی خیز لمحات آنے والے ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے اور تیاریوں میں مصروف ہے۔ اسے آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی 2024-25، دنیا کی سب سے دلچسپ ٹیسٹ سیریز میں سے ایک کھیلنی ہے۔ 5 میچوں کی سیریز کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا، اس لیے بھارتی شائقین کو کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لیے نیند پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ دراصل سیریز کے کچھ میچ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح سورج نکلنے کے بعد شروع ہوں گے، جب کہ کچھ میچ اس وقت شروع ہوں گے جب لوگ سو رہے ہوں گے۔ سیریز کا پہلا میچ 22 نومبر سے پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا جس کا وقت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 7:30 بجے ہے۔ اگر دوسرا ٹیسٹ میچ ڈے نائٹ ہے تو یہ 9:30 پر شروع ہوگا۔ اس کے بعد اگلے 3 میچز صبح 5 یا 3:30 بجے شروع ہوں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ میچ پانچوں دن کھیلا جائے تو یہ 26 نومبر تک جاری رہے گا۔ دریں اثنا، انڈین پریمیئر لیگ کے 2025 سیزن سے پہلے میگا نیلامی کی تاریخ بھی اس میچ کے درمیان ہے۔ یہ 24 اور 25 نومبر کو جدہ میں ہو گا۔ اس سے نہ صرف شائقین بلکہ کھلاڑیوں کی توجہ بھی ٹیسٹ میچ سے ہٹ جائے گی۔ میگا نیلامی میں بھارت اور آسٹریلیا کے کئی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

بھارتی وقت کے مطابق بارڈر گواسکر ٹرافی 2025 کا شیڈول :
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ : نومبر 22-26، پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم، پرتھ (7:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا دوسرا ٹیسٹ : 6-10 دسمبر، ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ (9:30 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ : 14-18 دسمبر، گابا اسٹیڈیم، برسبین (5:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا چوتھا ٹیسٹ : 26-30 دسمبر، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن (5:00 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا 5واں ٹیسٹ : 3-7 جنوری (2025)، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی (5:00 بھارت میں صبح)
پی ایم-11 بمقابلہ انڈیا اے 2 روزہ پریکٹس میچ : 30 نومبر-01 دسمبر، مانوکا اوول، کینبرا (9:10 بھارت میں صبح)

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم : پیٹ کمنز (کپتان)، اسکاٹ بولانڈ، ایلکس کیری، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشین، نیتھن لیون، مچل مارش، نیتھن میک سوینی، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم : یشسوی جیسوال، روہت شرما (کپتان)، ابھیمانیو ایسوارن، شوبمن گل، ویرات کوہلی، کے ایل راہول، رشبھ پنت، سرفراز خان، دھرو جریل، روی چندرن اشون، رویندرا جدیجا، محمد سراج، جسپریت بمراہ (نائب کپتان) آکاش دیپ، پرسید کرشنا، ہرشیت رانا، نتیش کمار ریڈی، واشنگٹن سندر۔
ریزرو : مکیش کمار، نودیپ سینی، خلیل احمد

Continue Reading

بین الاقوامی

آسٹریلیا اور پاکستان : پہلے ون ڈے میں نسیم شاہ نے شکست کے باوجود چمک چرا دی، 40 رنز کی اننگز میں 4 چھکے لگائے، اس دوران انہوں نے دو بلے توڑ ڈالے۔

Published

on

AUS vs PAK

میلبورن : آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ون ڈے میں حیرت انگیز لمحات دیکھنے کو ملے۔ ایک طرف پاکستان کے مایہ ناز بلے باز رنز بناتے رہے تو دوسری جانب ماہر پیسر نسیم شاہ نے تباہ کن انداز میں اپنے بلے کو سوئنگ کیا۔ انہوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 39 گیندوں پر ایک چوکا اور 4 چھکے لگائے۔ اس دوران انہوں نے دو بار بلے کو توڑا۔ ایک بار جب مخالف ٹیم کی چھ ہیٹنگ مشین گلین میکسویل بولنگ کر رہے تھے تو بیٹ ٹوٹ گیا اور وہ نسیم کا شاٹ دیکھ کر چکرا گئے۔ درحقیقت میچ میں پہلے بیٹنگ کرنے آئی پاکستانی ٹیم 46.4 اوورز میں 203 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے لیے کپتان محمد رضوان نے 71 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 44 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ نسیم شاہ نے 40 اور سابق کپتان بابر اعظم نے 44 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔ دوسری جانب شاہین آفریدی نے 19 گیندوں پر 3 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 24 رنز بنائے۔ پاکستان کی اننگز میں صرف نسیم شاہ اور شاہین ہی تھے جن کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے زیادہ تھا۔

اس دوران نسیم شاہ نے 40ویں اوور میں فری ہٹ پر ایبٹ کو چھکا مارا جبکہ 43ویں اوور میں میکسی نے بیٹ توڑ کر لانگ آن پر چھکا لگایا۔ گلین میکسویل کو اپنا شاٹ دیکھ کر پسینہ آنے لگا۔ ایسا لگتا تھا جیسے کسی بلے باز نے پہلی بار اپنی گیند پر چھکا لگایا ہو۔ اس کے بعد 46ویں اوور کی پہلی گیند پر ایڈم زمپا کو شاٹ لگا۔ یہاں گیند باؤنڈری سے باہر نہیں گئی بلکہ بلے سے پھر ٹوٹ گیا۔ نسیم نے بلے کو تبدیل کیا اور اس کے بعد زمپا نے دو چھکے اور ایک چوکا لگایا۔

دوسری جانب 204 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی شروعات بھی خراب رہی۔ اس کے لیے اسٹیو اسمتھ نے سب سے زیادہ 44 اور جوش انگلش نے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم مشکل میں نظر آنے والی آسٹریلوی ٹیم کو کپتان پیٹ کمنز نے آخری اننگز میں 30 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر فتح دلائی۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 اور شاہین آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

6 بھارتی کھلاڑی جن کا ٹیسٹ کیریئر بارڈر گواسکر ٹرافی میں ختم ہوا، ویرات اور روہت بھی خطرے میں

Published

on

Anil-Kumble

ہندوستانی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 22 نومبر سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان جنوری تک 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد روہت شرما، ویرات کوہلی، آر اشون اور رویندرا جدیجا کے کیریئر پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بارڈر گواسکر ٹرافی میں خراب کارکردگی ان کا کیریئر ختم کر سکتی ہے۔ لیجنڈری ہندوستانی کھلاڑی نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بارڈر گواسکر ٹرافی میں کھیلا۔ ہم آپ کو ایسے ہی 5 نام بتانے جارہے ہیں۔ انیل کمبلے ٹیسٹ تاریخ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے اپنا آخری میچ ہندوستان کے لیے 2008 میں کھیلا تھا۔ کمبلے نے بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ریٹائرمنٹ لے کر سب کو حیران کر دیا۔ اس کی شکل بھی اچھی نہیں تھی۔

سورو گنگولی نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ بھی کھیلا۔ گنگولی نے 2008 میں گھر پر سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ان کی آخری سیریز ہوگی۔ گنگولی نے اپنے کیریئر کا آخری میچ ناگپور میں کھیلا۔ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان راہول ڈریوڈ نے بھی بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ 2011-12 آسٹریلیا کے دورے کے دوران، ڈریوڈ نے 4 ٹیسٹ کی 8 اننگز میں صرف 194 رنز بنائے۔ اس سیریز کے بعد وہ ریٹائر ہو گئے۔

وی وی ایس لکشمن کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ ہمیشہ شاندار رہا ہے۔ تاہم 2011-12 کی سیریز میں وہ صرف 155 رنز بنا سکے۔ اس کی اوسط 20 سے کم تھی۔ اس کے بعد لکشمن نے ہندوستان کے لیے مزید میچ نہیں کھیلے۔ ہندوستانی ٹیم کے دھماکہ خیز اوپنر وریندر سہواگ کو 2013 کی بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے دو میچوں کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ کبھی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپس نہیں آئے اور پھر ریٹائر ہو گئے۔

ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک مہندر سنگھ دھونی کا ٹیسٹ کیریئر بھی بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ہی ختم ہو گیا۔ 2014-15 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز ہارنے کے بعد دھونی نے درمیان میں ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com