Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

نئے زرعی قوانین کسانوں کے لئے سود مند:مودی

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے زرعی قوانین پر کسانوں کے احتجاج کے پیش پشت کارفرما اپوزیشن سیاسی پارٹیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے زرعی قوانین کسانوں کے فائدے کے لئے لائے گئے ہیں لیکن کچھ پارٹیاں ان قوانین کے سلسلے میں کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ذاتی مفاد سے بالاتر ہوکر ہماری پالیسیوں یا نئے زرعی قوانین پر تعمیر ی تنقید کے بجائے یہ کہا جارہا ہے کہ کچھ چیزیں مستقبل کے لئے تشویش کا باعث ہیں۔اور ایسی چیزیں کسانوں کو گمراہ کرنے اور ان کو مشکلات میں ڈالنے کے لئے کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ایک نیا ٹرینڈ چلا ہے اس سے قبل حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کی جاتی تھی مگر اب پروپیگنڈہ و افواہ اپوزیشن کی بنیاد بن چکے ہیں۔اب یہ پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ اگرچہ یہ فیصلہ صحیح ہے لیکن اس سے دوسرے خدشات مستقبل میں پیدا ہوسکتے ہیں۔یہی بات زرعی قوانین کے سلسلے میں بھی ہے اور یہ چیزیں ان افراد کے ذریعہ انجام دی جارہی ہیں جو ہمیشہ سے کسانوں کی مخالف رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں پوری وثوق کے ساتھ آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ مستقبل میں اس کے دور رس نتائج دیکھنے کو ملیں گے اور یہ قانون کسانوں کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔نئے زرعی قوانین کسانوں کے نئے متبادل اور لیگل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ حکومت کسانوں سے بات کرنے اور ان کے سوالات و تحفظات کا تشفی بخش جواب دینے کو تیار ہے۔اگر کسان پرانے طریقے سے اپنی پیدوار کو فروخت کرنا چاہ رہے ہیں تو انہیں کون روک رہا ہے؟۔ہم نے نئے قوانین میں ان کو پرانے قانون پر عمل کرنے سے نہیں روکا ہے۔
کھجری میدان میں منعقد ایک پروگرام میں وارانسی۔پریاگ راج ہائی وے کا افتتاح کرنے کے بعد وزیرا عظم زور دیا کہ ‘نئے زرعی قوانین کسی کو بھی پرانے طریقے سے اپنی پیداوار کو فروخت کرنے سے منع نہیں کرتا۔اس سے پہلے منڈی کے باہر اپنے پیداوار کو فروخت کرنا غیر قانونی سمجھا جاتا تھا۔اور چھوٹے کسانوںکے ساتھ دھوکہ دہی ہوتی تھی۔کیونکہ وہ منڈیوں تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔اس نئے قانون میں کسانوں کو اس دھوکہ اور فریب سے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے ہمارے نئے قوانین اور یہاں تک کہ کسان سمان ندھی جیسے کسانوں کے لئے نفع بخش اسکیمات کو بھی نافذ کرنے سے انکار کردیا۔ریاستوں کا یہ رویہ کسانوں کو ان کے حقوق اور فائد کے حصول میں مانع ہے۔ہم ان چیزوں کو ان ریاستوں میں اقتدار میں آنے کے بعد نافذ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بڑے بازار تک رسائی دے کر انہیں باختیار بنانے کی کوشش کی ہے۔کسانوں کے مفاد میں ہی اصلاحات کی گئی ہیں۔جو ان کو زیادہ سے زیادہ متبادل فراہم کرے گا۔انہوں سے سوال کیا کہ’کیا کسانوں کو یہ آزادی نہیں چاہئے کہ جو ان کے پیداوار کی اچھی قیمت اور سہولت دے انہیں وہ اپنی پیداوار فروخت کرسکیں۔
مسٹر مودی نے دعوی کیا کہ ہماری حکومت نے سوامی ناتھ کمیشن کے مطابق کسانو ں کو ایم ایس پی کا ڈیڑھ گنا دینے کا وعدہ پورا کیا ہے۔یہ وعدہ نہ صرف کاغذات پر پورا ہو اہےبلکہ کسانوں کے بینک اکاونٹ میں بھی پہنچا ہے۔سابقہ حکومتوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ‘ صرف قرض معافی کے اعلانات کئے جاتے تھے اور لیکن ان اسکیمات کا فائدہ کبھی بھی کسانوں کو نہیں پہنچتا تھا۔وہ خود بھی اس بات کو قبول کرتے تھے کہ اگر ایک روپیہ گاؤں کو بھیجا جاتا تھا تو وہاں تک صرف15پیسے ہی پہنچتے تھے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت نے ایم ایس پی کی بنیاد پر اناج اور دلال 2014سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ خریدے ہیں۔ہم نے ایم ایس پی کے ذریعہ 49ہزار کروڑ کی دالیں خرید ہیں۔جبکہ اس سے پہلے یہ صڑف 650کروڑ تھا۔اسی طرح سے پہلے جو دھان 2لاکھ کروڑ تھی ہم نے گذشتہ پانچ سالوں میں 5لاکھ کروڑ خرید ے ہیں اسی طرح سے پہلے کے 1.5لاکھ کروڑ کے مقابلے میں ہم نے 3لاکھ کروڑ دھان کی خریداری کی ہے۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں 24 مئی تک موسلا دھار بارش کا آئی ایم ڈی الرٹ، مہاراشٹر حکومت نے بحیرہ عرب سے آنے والے طوفان پر ایڈوائزری جاری کی

Published

on

milton storm

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن علاقہ کے ساتھ مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں منگل کی شام شدید بارش ہوئی۔ صرف ایک گھنٹے کی بارش میں کئی اندھیری سب ویز اور دہیسر میں پانی بھر گیا۔ محکمہ موسمیات نے بدھ اور جمعرات کو شہر قائد میں تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ممبئی سمیت تھانے اور پالگھر میں اگلے تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خراب موسم کے باعث ماہی گیروں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے۔ جوگیشوری میں 63 ملی میٹر، اندھیری میں 57 ملی میٹر، جوہو میں 24 ملی میٹر، سانتا کروز میں 23 ملی میٹر، ولے پارلے میں 21 ملی میٹر، کھر میں 19 ملی میٹر اور دندوشی میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ پوائی میں 38 ملی میٹر اور بھنڈوپ میں 29 ملی میٹر بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں (بارش کا الرٹ ممبئی) میں 21 مئی سے 24 مئی تک بھاری بارش ہوسکتی ہے۔ آسمانی بجلی گرنے اور تیز ہوا چلنے کا بھی امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق بحیرہ عرب میں موسمی نظام بن رہا ہے۔ ممبئی میٹرولوجیکل سینٹر نے کہا کہ کرناٹک کے ساحل سے دور وسطی مشرقی بحیرہ عرب میں ایک طوفانی گردش بننے کا امکان ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ کم دباؤ کا علاقہ 22 مئی کے آس پاس بن سکتا ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھے گا اور آہستہ آہستہ زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے اہلکار، شوبھانگی بھوٹے نے کہا کہ اس موسمی نظام کی وجہ سے مہاراشٹر میں بارش میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔

جنوبی کونکن، جنوبی وسطی مہاراشٹر اور ممبئی جیسے علاقے بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ ہوا کی رفتار 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی توقع ہے، اور الگ تھلگ جگہوں پر اس سے بھی زیادہ۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کے لیے وارننگ جاری کر دی۔ بحیرہ عرب میں آئندہ چند روز میں موسم خراب رہنے کا امکان ہے۔ 21 مئی سے مہاراشٹر اور گوا کے قریب سمندر میں کم دباؤ کا علاقہ بننے کا امکان ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھ سکتا ہے اور 24 مئی تک مضبوط ہو سکتا ہے۔ سی ایم او کے مطابق، ریاست کے ساحل کو کوئی براہ راست خطرہ نہیں ہے۔ لیکن 22 اور 24 مئی کے درمیان سمندر میں اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ رائے گڑھ، رتناگیری، ممبئی اور پالگھر کے قریب سمندر خاص طور پر کھردرا ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم، چچا بھتیجے کے ایک ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں، جانیں کتنے امکانات ہیں؟

Published

on

chhagan-bhujbal

ممبئی : مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کی قیادت والی حکومت میں چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد ریاست میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ راج بھون میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ دونوں نائب وزیر اعلیٰ موجود تھے۔ فڑنویس کے ساتھ، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار دونوں نے بھجبل کو گلدستہ دے کر وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ فڑنویس حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لینے کے بعد بھجبل نے کہا، جو ہوا اسے جانے دو، آخر میں اچھے کے لیے ہوا ہے۔ اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے تمام محکموں کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ایسے محکمے کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اس کا فیصلہ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم (اجیت پوار) کریں گے۔ بھجبل ایسے وقت میں فڑنویس کابینہ میں وزیر بنے ہیں جب این سی پی کے دونوں کیمپوں کے ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں عروج پر ہیں۔ یہاں بھجبل کے وزیر بننے کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ناسک کا سرپرست وزیر کون ہوگا؟

مراٹھا کارکن اور ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جارنگ پاٹل کے خلاف محاذ کھولنے والے لکشمن ہاکے نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریا سولے، جینت پاٹل اور روہت پوار وزیر بنیں گے۔ ہاک کا کہنا ہے کہ سپریا مرکز جائیں گی اور باقی دو ریاست میں وزارتی عہدہ سنبھالیں گی۔ ان کا اشارہ این سی پی کے اتحاد کی طرف ہے۔ منگل کو چھگن بھجبل کے حلف لینے کے بعد، مہاراشٹر کے چیف ترجمان اتل لونڈے پاٹل نے انہیں نشانہ بنایا اور لکھا ‘واشنگ پاؤڈر بی جے پی’۔ انہوں نے چھگن بھجبل کو کابینہ میں لینے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ مہاراشٹر کی معروف سماجی کارکن انجلی دمانیہ نے چھگن بھجبل کے وزیر بننے پر سوالات اٹھائے تھے۔ اجیت پوار کی این سی پی کی طرف سے جواب آیا۔ پارٹی کے ترجمان آنند پرانجاپے نے کہا کہ چھگن بھجبل نیشنلسٹ کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور آج انہوں نے ایک بار پھر کابینہ میں حلف لیا ہے۔ ییولہ کے عوام نے انہیں بھاری ووٹوں کے فرق سے کامیاب بنایا ہے۔ عدلیہ نے انہیں مہاراشٹرا سدن کیس میں کلین چٹ دے دی ہے۔ ایسے میں دمانیہ کیا کہتی ہیں؟ ہم ان کے بیان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔

ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے بھی چھگن بھجبل پر مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے اور وزیر بننے پر حملہ کیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا چانکیہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے فڑنویس اور پی ایم نریندر مودی کو بھی طنزیہ انداز میں ٹیگ کیا۔ یہ بحث ہے کہ بھجبل کی فڑنویس کابینہ میں واپسی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن شرد پوار کی وکالت کی بھی بات کی جارہی ہے۔ شرد پوار کو حال ہی میں فڑنویس کے ساتھ دو بیک ٹو بیک پروگراموں میں دیکھا گیا تھا، لیکن ماہرین اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھجبل کی واپسی کی وجہ دباؤ کی سیاست اور این سی پی کا او بی سی ووٹ کھونے کا خوف تھا۔ اسی لیے اجیت پوار وزیر بننے پر راضی ہو گئے۔ شرد پوار کا کردار کم ہے۔

شرد پوار کے دماغ میں کیا چل رہا ہے؟ اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔ این سی پی کے اکٹھے ہونے کے سوال پر سیاسی پنڈت بھی منقسم ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اجیت پوار اور شرد پوار کے درمیان فاصلے کم ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مہاراشٹر میں کچھ ہوا ہوگا، لیکن مہاراشٹر کی سیاست پر نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار دیانند نینے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ وہ اتحاد کے امکان کو مسترد نہیں کرتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ پچھلے 40 سالوں سے شرد پوار کی سیاست بی جے پی مخالف رہی ہے۔ ایسے میں وہ اجیت کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ کیا وہ یہ خطرہ مول لے گا؟ نینے کہتے ہیں تو پھر سپریا سولے کا کیا ہوگا؟ ان کی سیاست بالکل مختلف رہی ہے۔ ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ مرکز میں وزیر بنیں گی۔ یہ بہت جلد بازی ہوگی۔ نینے کا کہنا ہے کہ جو بھی قیاس آرائیاں ہوں، شرد پوار کے بی جے پی کے ساتھ جانے کا امکان بہت کم ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com