Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

نئے زرعی قوانین کسانوں کے لئے سود مند:مودی

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے زرعی قوانین پر کسانوں کے احتجاج کے پیش پشت کارفرما اپوزیشن سیاسی پارٹیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے زرعی قوانین کسانوں کے فائدے کے لئے لائے گئے ہیں لیکن کچھ پارٹیاں ان قوانین کے سلسلے میں کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ذاتی مفاد سے بالاتر ہوکر ہماری پالیسیوں یا نئے زرعی قوانین پر تعمیر ی تنقید کے بجائے یہ کہا جارہا ہے کہ کچھ چیزیں مستقبل کے لئے تشویش کا باعث ہیں۔اور ایسی چیزیں کسانوں کو گمراہ کرنے اور ان کو مشکلات میں ڈالنے کے لئے کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ایک نیا ٹرینڈ چلا ہے اس سے قبل حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کی جاتی تھی مگر اب پروپیگنڈہ و افواہ اپوزیشن کی بنیاد بن چکے ہیں۔اب یہ پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ اگرچہ یہ فیصلہ صحیح ہے لیکن اس سے دوسرے خدشات مستقبل میں پیدا ہوسکتے ہیں۔یہی بات زرعی قوانین کے سلسلے میں بھی ہے اور یہ چیزیں ان افراد کے ذریعہ انجام دی جارہی ہیں جو ہمیشہ سے کسانوں کی مخالف رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں پوری وثوق کے ساتھ آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ مستقبل میں اس کے دور رس نتائج دیکھنے کو ملیں گے اور یہ قانون کسانوں کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔نئے زرعی قوانین کسانوں کے نئے متبادل اور لیگل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ حکومت کسانوں سے بات کرنے اور ان کے سوالات و تحفظات کا تشفی بخش جواب دینے کو تیار ہے۔اگر کسان پرانے طریقے سے اپنی پیدوار کو فروخت کرنا چاہ رہے ہیں تو انہیں کون روک رہا ہے؟۔ہم نے نئے قوانین میں ان کو پرانے قانون پر عمل کرنے سے نہیں روکا ہے۔
کھجری میدان میں منعقد ایک پروگرام میں وارانسی۔پریاگ راج ہائی وے کا افتتاح کرنے کے بعد وزیرا عظم زور دیا کہ ‘نئے زرعی قوانین کسی کو بھی پرانے طریقے سے اپنی پیداوار کو فروخت کرنے سے منع نہیں کرتا۔اس سے پہلے منڈی کے باہر اپنے پیداوار کو فروخت کرنا غیر قانونی سمجھا جاتا تھا۔اور چھوٹے کسانوںکے ساتھ دھوکہ دہی ہوتی تھی۔کیونکہ وہ منڈیوں تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔اس نئے قانون میں کسانوں کو اس دھوکہ اور فریب سے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے ہمارے نئے قوانین اور یہاں تک کہ کسان سمان ندھی جیسے کسانوں کے لئے نفع بخش اسکیمات کو بھی نافذ کرنے سے انکار کردیا۔ریاستوں کا یہ رویہ کسانوں کو ان کے حقوق اور فائد کے حصول میں مانع ہے۔ہم ان چیزوں کو ان ریاستوں میں اقتدار میں آنے کے بعد نافذ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بڑے بازار تک رسائی دے کر انہیں باختیار بنانے کی کوشش کی ہے۔کسانوں کے مفاد میں ہی اصلاحات کی گئی ہیں۔جو ان کو زیادہ سے زیادہ متبادل فراہم کرے گا۔انہوں سے سوال کیا کہ’کیا کسانوں کو یہ آزادی نہیں چاہئے کہ جو ان کے پیداوار کی اچھی قیمت اور سہولت دے انہیں وہ اپنی پیداوار فروخت کرسکیں۔
مسٹر مودی نے دعوی کیا کہ ہماری حکومت نے سوامی ناتھ کمیشن کے مطابق کسانو ں کو ایم ایس پی کا ڈیڑھ گنا دینے کا وعدہ پورا کیا ہے۔یہ وعدہ نہ صرف کاغذات پر پورا ہو اہےبلکہ کسانوں کے بینک اکاونٹ میں بھی پہنچا ہے۔سابقہ حکومتوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ‘ صرف قرض معافی کے اعلانات کئے جاتے تھے اور لیکن ان اسکیمات کا فائدہ کبھی بھی کسانوں کو نہیں پہنچتا تھا۔وہ خود بھی اس بات کو قبول کرتے تھے کہ اگر ایک روپیہ گاؤں کو بھیجا جاتا تھا تو وہاں تک صرف15پیسے ہی پہنچتے تھے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت نے ایم ایس پی کی بنیاد پر اناج اور دلال 2014سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ خریدے ہیں۔ہم نے ایم ایس پی کے ذریعہ 49ہزار کروڑ کی دالیں خرید ہیں۔جبکہ اس سے پہلے یہ صڑف 650کروڑ تھا۔اسی طرح سے پہلے جو دھان 2لاکھ کروڑ تھی ہم نے گذشتہ پانچ سالوں میں 5لاکھ کروڑ خرید ے ہیں اسی طرح سے پہلے کے 1.5لاکھ کروڑ کے مقابلے میں ہم نے 3لاکھ کروڑ دھان کی خریداری کی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر کا پل وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر میں جان لیوا حادثات پر قدغن لگانے کے لئے فلائی اوور کو وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے۔ مانخورد شیواجی نگر میں ہر ماہ جان لیوا حادثات ہو رہے ہیں۔ پہلے جی ایم لنک روڈ پر تیار کئے گئے پل پر ہائی ٹینشن تاریں تھیں، پھر وزنی گاڑیوں کی وجہ سے پل کو بند کر دیا گیا۔ بعد ازاں تاریں بھی ہٹا دی گئیں اور محکمہ فلائی اوور نے وزنی گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے, تاہم اب بھی ہیوی وزنی گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج ایوان میں اس پل پر وزنی گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ابھی حال میں ایک اندوہناک حادثہ یہاں پیش آیا, جس میں تین اموات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات پر قدغن لگانے کے لئے ضروری ہے کہ اس پل کو شروع کیا جائے, کیونکہ یہ پل وزنی گاڑیوں کی گزرنے کی استطاعت رکھتا ہے, لیکن اس کے باوجود اس پل پر وزنی گاڑیوں کے گزر پر پابندی عائد ہے, اسے فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ ٹریفک کا مسئلہ اور حادثات پر قدغن لگے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com