Connect with us
Tuesday,18-November-2025

سیاست

ایک معمولی حکم نامے سے زرعی زمین کو غیر زرعی زمین میں تبدیل کیا جا سکتا ہے: عمر عبداللہ

Published

on

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر حکومت کے زرعی اراضی کے تحفظ سے متعلق دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک معمولی سرکاری حکم نامے یا دستخط کے ذریعے زرعی زمین کو غیر زرعی زمین میں تبدیل کر کے فروخت کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں نوکریاں صرف مقامی نوجوانوں کو ہی دینے کے حکم نامے جاری ہو رہے ہیں وہیں جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں سے اراضی، نوکریوں اور اسکالر شپ کے حقوق چھیننے جا رہے ہیں۔
عمر عبداللہ نے یہ باتیں جمعے کو یہاں شیر کشمیر بھون میں نیشنل کانفرنس کے لیڈران و کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ وہ اور ان کے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ پانچ اگست 2019 کے بعد پہلی بار جموں کے دورے پر آئے ہیں اور یہاں انہوں نے اپنی جماعت کے لیڈران و کارکنوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کے نئے اراضی قوانین پر حکومتی وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا: ‘کہتے ہیں کہ کسانوں کی زمین کو کچھ نہیں ہوگا۔ لیکن اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اراضی قوانین میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ایک معمولی سرکاری حکم نامے یا دستخط کے تحت زرعی زمین کو غیر زرعی زمین میں تبدیل کر کے فروخت کیا جا سکتا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘جس آر ایس پورہ کی باسمتی چاول ملک کے مختلف حصوں کو سپلائی ہوتی ہے اس آر ایس پورہ کے کسان کو آج یہ یقین نہیں ہے کہ وہ اگلے سال اس زرعی زمین کا ملک ہوگا یا نہیں۔ زمین ہماری نہیں، نوکریاں ہماری نہیں، سکالر شپ ہمارا نہیں’۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے چند روز قبل دعویٰ کیا کہ نئے اراضی قوانین کے تحت 90 فیصد اراضی، جو کہ زرعی ہے، کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ زرعی اراضی صرف مقامی کاشت کاروں کو ہی فروخت کی جا سکے گی اور یہاں تک کہ جموں و کشمیر کے وہ باشندے، جو کاشت کار نہیں ہیں، وہ بھی زرعی زمین نہیں خرید سکیں گے۔
نیشنل کانفرنس نائب صدر نے بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں لئے گئے حالیہ فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ‘عجیب بات یہ ہے کہ باقی ریاستوں میں یہی بی جے پی والے الگ انداز میں بات کرتے ہیں۔ ہریانہ میں بی جے پی حکومت نے کل ہی اعلان کیا کہ 75 فیصد نوکریوں پر صرف ہریانوی لوگوں کا ہی حق ہوگا’۔
انہوں نے کہا: ‘وہاں کے لئے ایک قانون لیکن جب ہم اپنی نوکریاں اپنے لئے بچاتے تھے تو ہم سے کہا جاتا تھا کہ آپ لوگ اینٹی نیشنل ہو۔ ہم سے کہا جاتا تھا کہ ایک ملک میں الگ الگ نظام نہیں چل سکتا’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بدلہ لیا گیا ہے اور یہاں کا کوئی بھی باشندہ 5 اگست کے فیصلوں کے ساتھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ‘کچھ لوگ کھلے عام اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہیں تو کچھ لوگ دبے الفاظ میں۔ پروپیگنڈا میں بی جے پی والوں کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس سے پہلے اگر مقابلہ تھا تو وہ ہٹلر کی حکومت کے ساتھ تھا۔ اس کے بعد شاید ہی کوئی حکومت آئی ہوگی جس نے پروپیگنڈا کا اتنا استعمال کیا ہو’۔
انہوں نے کہا: ‘جیسے ہی کوئی دفعہ 370 کی بات کرتا ہے تو بی جے پی والوں کی مشین چالو ہو جاتی ہے۔ دفعہ 370 پاکستان کے آئین میں نہیں تھا۔ اگر اس کا ذکر تھا تو ہندوستان کے آئین میں تھا’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسی مخصوص علاقے یا مذہب کی لڑائی نہیں بلکہ ہم سب کی لڑائی ہے۔ ہم اس لڑائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور انشاء اللہ کامیابی حاصل کر کے ہی دم توڑیں گے’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں، سچ اور جھوٹ کی بہت بڑی لڑائی لڑی جا رہی ہے کیونکہ کچھ لوگوں کے لئے جھوٹ بولنا بہت ہی آسان ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘پانچ اگست 2019 سے پہلے ملک اور جموں و کشمیر کے عوام کو بہت جھوٹ سنائے گئے۔ یہ بتایا گیا کہ یہاں ترقی اور روزگار نہیں ہے۔ یہاں غربت ہے۔ یہاں لوگ فاقہ کشی سے مر رہے ہیں۔ یہاں پر علاحدگی پسند لوگ زیادہ ہیں۔ چونکہ یہاں دفعہ 370 ہے اس وجہ سے یہاں کے لوگ ملک کے ساتھ نہیں ہیں۔ طرح طرح کے شوشے ڈالے گئے’۔
انہوں نے کہا: ‘ملکی عوام کو یہ کہا گیا کہ اگر دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹا تو جموں و کشمیر کی تمام بیماریاں راتوں رات دور ہوجائیں گی۔ آج ایک سال اور تین مہینے گزر چکے ہیں۔ کس بیماری کا علاج ہمارے سامنے ہے۔ کہاں ہے وہ ترقی کا دور جس کا وعدہ کیا گیا تھا؟’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ کہا گیا تھا کہ اس فیصلے کے ساتھ ہی علاحدگی پسند بھی قومی دھارے میں شامل ہو جائیں گے لیکن آج میں یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ جو لوگ ہندوستان کے خلاف سوچ رکھتے تھے وہ دفعہ 370 ہٹنے کے بعد نزدیک آنے کی بجائے زیادہ دور چلے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘نوجوانوں کی طرف سے جنگجو تنظیموں کی صفوں میں شمولیت کے رجحان میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ کیونکہ ہم نے اپنے کرتوتوں سے ان نوجوانوں کو مزید دور کر دیا۔ مجھے تو ترقی کہیں نظر نہیں آتی’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے کبھی علاقائی، ایک علاقے کو دوسرے علاقے سے لڑانے اور مذہبی سیاست نہیں کی ہے۔ ہم شیر کشمیر کے نعرے ‘ہندو مسلم سکھ اتحاد’ پر قائم ہیں۔

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

Published

on

ATS

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔

‎اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

‎زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔

‎اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

منافع بکنگ کے درمیان اسٹاک مارکیٹ میں 6 دن کی اضافہ

Published

on

ممبئی، 18 نومبر، ہندوستانی اسٹاک انڈیکس منگل کو نیچے بند ہوئے، منافع بکنگ کے درمیان چھٹے سیشن کی جیت کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ سینسیکس 277.93 پوائنٹس یا 0.33 فیصد گر کر 84,673.02 پر بند ہوا۔ 30 حصص والے انڈیکس نے گزشتہ سیشن کے 84,950.95 کے بند ہونے کے خلاف 85,042.37 پر سیشن فلیٹ شروع کیا۔ بعد میں، انڈیکس منفی علاقے میں گھسیٹ گیا کیونکہ فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ کے جذبات کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ نفٹی 103.40 پوائنٹس یا 0.40 فیصد گر کر 25,910.05 پر بند ہوا۔

"ملکی ایکویٹی مارکیٹ میں کمی ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے حالیہ بحالی کے بعد منافع بک کیا، کمزور عالمی جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ دسمبر میں امریکی فیڈ کی شرح میں کمی کی توقعات کم ہو گئی ہیں، جذبات پر وزن ہے، مضبوط ڈالر کے درمیان آئی ٹی، دھات اور رئیلٹی اسٹاک میں کمی ہوئی، جبکہ نجی بینکوں نے کچھ مدد کی پیشکش کی،” ایک نے کہا۔ سرمایہ کار اب اس ہفتے کے امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار کا انتظار کر رہے ہیں، جو کہ Fed کے پالیسی آؤٹ لک کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ آگے بڑھتے ہوئے، ہند-امریکہ پر پیش رفت انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی ڈیل اور مضبوط ہونے والی گھریلو آمدنی کا نقطہ نظر اعتماد کو بحال کرنے اور نفٹی 50 کی 26,000 کی حد کو یقینی طور پر عبور کرنے میں مارکیٹ کی رفتار کو سہارا دے سکتا ہے۔

Tٹیک مہندرا, ابدی, انفوسس، بجاج فن سرو, بجاج فنانس, ایل اینڈ ٹی, ٹرینٹ, ہندوستان یونی لیور, ایچ سی ایل ٹیک, مہندرا اور مہندرا, ٹی سی ایس, بی ای ایل, ایچ ڈی ایف سی بینک, آئی سی آئی سی آئی بینک, اورسن فارما سینسیکس کی ٹوکری میں سب سے زیادہ نقصان میں رہے۔ بھارتی ایئرٹیل، ایکسس بینک، ایشین پینٹس اور پاور گرڈ اوپر بند ہوئے۔ مجموعی طور پر فروخت کے درمیان زیادہ تر سیکٹرل انڈیکس گر گئے۔ نفٹی فن سروسز میں 99 پوائنٹس یا 0.36 فیصد کی کمی ہوئی، نفٹی بینک میں 63 پوائنٹس یا 0.11 فیصد، نفٹی آٹو میں 104 پوائنٹس یا 0.38 فیصد کی کمی، نفٹی ایف ایم سی جی 313 پوائنٹس یا 0.56 فیصد گرا، اور نفٹی آئی ٹی یا 4010 پوائنٹس فی صد سیشن ختم ہوا۔ سیشن کے دوران وسیع تر اشاریوں کو بھی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ نفٹی مڈ کیپ 358 پوائنٹس یا 0.59 فیصد گرا، نفٹی سمال کیپ 100 192 پوائنٹس یا 1.05 فیصد گرا، اور نفٹی 100 120 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کم ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com