Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کا کورونا سے متاثر غریب ہونہار بچوں کو پانچ کروڑ کی اسکالرشپ دینے کا اعلان

Published

on

کورونا کے بحران کے دوران لوگوں کی مالی حالت خراب ہونے کے پیش نظر شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس بیدر کرناٹک نے اپنے کوچنگ مراکز پر زیر تعلیم طلبہ کے لیے پانچ کروڑ روپے کی اسکالر شپ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس فیصلے کا اعلان آج یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا۔
شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے چیرمین ڈاکٹر عبد القدیر نے کہا کہ وبائی مرض کی وجہ سے پورے ہندوستان میں بچوں مزدوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی اطلاع ملی ہے۔دنیا بھر کے کاروباری حالات خراب ہیں ایسے میں والدین اور سرپرستوں کے لیے اعلیٰ تعلیم دلانا مشکل ہوگیا ہے۔اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ شاہین کوچنگ مراکز پر زیر تعلیم طلبہ کے لیے پانچ کروڑ روپے کی اسکالر شپ دی جائے۔یہ اسکالر شپ بلا تفریق دی جائے گی،البتہ کنڑا میڈیم کو ترجیح دی جائے گی۔ان طلبہ کو بھی ترجیح دی جائے گی جن کے والدین کورونا بیماری سے فوت ہوگئے ہوں۔شاہین سے وابستہ سبھی اداروں کے ذہین اور نادار طلبہ اس کے مستحق ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں سے وابستہ 500سے زائدوہ طلبہ جنھوں نے اس سال نیٹ کے امتحان میں تین سو سے زیادہ نمبرات حاصل کیے ہیں ان کواس اسکالرشپ کے تحت مفت کوچنگ فراہم کی جائے گی۔یعنی ان کی سو فی صد ٹیوشن فیس معاف رہے گی۔
واضح رہے کہ شاہین گروپ نے آج سے 32سال پہلے 16بچوں سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔آج الحمد للہ ملک بھر میں 42شاخیں قائم ہیں جن میں 15ہزار سے زائد طلبہ فائدہ اٹھارہے ہیں۔ اس سال شاہین نے ملک بھر میں بہت اچھے نتائج دیے ہیں،امید ہے کہ میڈیکل کی 400سے زائد سرکاری سیٹیں حاصل کرنے میں شاہین کے طلبہ کامیاب ہوجائیں گے۔شاہین نے اپنی محنت اور کامیابی کی وجہ سے ملک اور قوم کی توجہ اپنی جانب مبذول کی ہے۔اسکالر شپ کے لیے خواہش مند طلبہ پہلی نومبر کو ادارے کی ویب سائٹپر اپنا رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
پریس کانفرنس میں آل انڈیا سطح پرنواں اور کرناٹک ریاست میں پہلا مقام حاصل کرنے والے شاہین کے طالب علم کارتک ریڈی اور کل ہند سطح پر 85واں اور ریاست میں تیسرا مقام حاصل کرنے والے ارباز خان بھی شریک ہوئے۔پریس کانفرنس کو شاہین اکیڈمی دہلی کے مینیجنگ ڈائرکٹر جناب کلیم الحفیظ نے بھی خطاب کیا۔انھوں نے دہلی کے طلبہ سے کہا کہ وہ پانچ کروڑ کی اسکالر شپ کا فائدہ اٹھائیں اوراس کے لیے شاہین اکیڈمی دہلی سے رجوع کریں۔پریس کانفرنس میں شاہین بیدر کے ذمہ داران مسٹر محمد توصیف، محمد شارق،شاہین اکیڈمی دہلی سے محمد انس اور محمد اطہر نے شرکت کی۔شاہین کی اسکالر شپ کی تفصیلات اس کی ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com