Connect with us
Friday,03-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

منگیر واقعہ ہندوتوا پر حملہ ہے اس نے جنرل ڈائر کو شرمندہ کردیا، صد راج کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے ہندوتوا کے ٹھیکیدار کہاں ہیں؟سنجےراوت

Published

on

sanjay raut

(محمد یوسف رانا)
بہار کے منگیر میں ہونے والی فائرنگ کے واقعہ پر این ڈی اے حکومت کو اپنی تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجےراوت نے سامنا میں لکھا ہے کہ منگیر واقعہ ہندوتوا پر حملہ ہے۔ اگر اس طرح کا واقعہ مہاراشٹر، مغربی بنگال یا راجستھان میں ہوتا، تو گورنر اور بی جے پی قائدین صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کرتے، اب بہار کے گورنر اور بی جے پی قائدین کیوں سوال اٹھا نہیں رہے ہیں۔
سنجے راوت نےبھارتیہ جنتا پارٹی پر حملہکرتے ہوئے لکھا ہے کہ جو ہمارا ہے وہ اچھا ہے، دوسروں کا برا ہے، اس وقت ایسا ہی سلوک بھارتیہ جنتا پارٹی نے شروع کیا ہے۔ بہار، اترپردیش اور ہریانہ ریاستوں میں جو کچھ ہورہا ہے اسے دیکھ کر وہاں قانون کی حکمرانی کیا رہ گئی ہے؟ ایسا سوال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن چونکہ اس ریاست پر بی جے پی کی حکمرانی ہے اس لئے وہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔ گندگی صرف مہاراشٹر، پنجاب، مغربی بنگال اور راجستھان میں ہے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم مودی سمیت بہت سے رہنماؤں نے بہار کی انتخابی جلسوں میں لوگوں سے پوچھا ‘کیا آپ دوبارہ جنگل راج چاہتے ہیں؟ اگر آپ نہیں چاہتے تو بی جے پی اور جے ڈی یو کے حق میںووٹ دیں۔
بہار میں پچھلے ۱۵؍ سالوں سے نتیش کمار کی حکومت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگ یہ بھول گئے ہیںکہ ضلع منگیر میں درگا وسرجن کے دوران پولیس نے فائرنگ کی۔ مجسمے کو زبردستی ڈوبا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک اور ۱۵؍لوگ زخمی ہوگئے۔ پولیس اہلکاروں کی یہ حرکت بھی جنرل ڈائر کو شرمندہ کرنے والی تھی جس کو لے کر عوام میں بہت ہی غم و غصہ ہے۔
واضح رہے گزشتہ ۲۶؍اکتوبر کو بہار کےمنگیر میںدرگا پوجا کے وسرجن سفر کے دوران ہنگامہ برپا ہونے پر پولیس اہلکاروں نے براہ راست فائرنگ میں انوراگ پودار نامی ایک ۱۸؍سالہ شخص کی موت ہوگئی۔ اگراس طرح کا واقعہ مغربی بنگال اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں پیش آتاتو گھنٹہ بجانے والے کھوکھلے ہندوتوا والے درگا پوجا میں فائرنگ کو ہندوتوا پر حملہ قرار دے کر ہنگامہ کرتے اور ننگا ناچ شروع ہوجاتا۔ مغربی بنگال اور مہاراشٹر میں امن امان میں نقص کاالزام عائد کرکے صدرکا فوری طور پر مطالبہ کیا جاتا۔بلکہ بی جے پی کا وفد فائرنگ کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے چائے اور مشروبات کے لئے راج بھون گیا ہوتا۔ لیکن میں پوچھناچاہتا ہوں یہ گھنٹہ بجانے والے ہندوتوا منگیر میں درگا پوجا یاترا پر فائرنگ پر آپ خاموش کیوں ہیں؟
اخبار نے آگے لکھا ہے کہ مہاراشٹرا کےپال گھر میں لاک ڈاؤن کے دوران دو سادھو وں کوہجوم نے قتل کردیا۔ اسی کے ساتھ کچھ پولیس اہلکارزخمی بھی ہوئے تھے۔ لیکن اس قتل کے ساتھ ہی، ہندو مت اور ہندو ازم وغیرہ کا خاتمہ ہوچکا ہے، مہاراشٹرا کی ٹھاکرے حکومت کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے اور شیوسینا اب ‘سیکولرہے، جیسا کہ معاملات ختم ہوچکے ہیں۔ کچھ بھونکنے والے چینلز نے شیوسینا کے ہندوتوا پر ان سادھوؤں کو ڈھال بنا کر سوال کیا۔ آج منگیر کے درگا پوجا میں پولیس کی فائرنگ کے باوجود یہ بھونکنا اور چیخنا ٹھنڈا پڑتا ہے۔
منگیر کے درگا کے مجسمے کی توہین اور فائرنگ کیاجنگل راج نہیں ہے ؟ ان عجیب و غریب سیاہ کووں کو نہ دیکھنا حیرت کی بات ہے۔ ایک چیز کے لئے، بہار میں بی جے پی نے آنکھوں پر ‘سیکولر شیشے ڈال رکھے ہیں، تاکہ انہیں منگیر پر ناراض ہونے والی درگا ماتا نظر نہ آئے۔ مہاراشٹر میں مندروں کو کھولنے کے لئے ’’گھنٹاناد‘‘کیاجاتا ہے تالے توڑ کر مندر میں داخل ہونے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ کیاان لوگوں کا منگیر کے تشدد اور ہندوتوا کی توہین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے؟

سیاست

راہول گاندھی مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں، مسلمان مساجد کے باہر بینرز لگائے جن پر لکھے ‘میں مہادیو سے پیار کرتا ہوں’، فڈنویس حکومت کے ایک وزیر کا بڑا بیان۔

Published

on

nitesh-rane

ممبئی / چھترپتی سمبھاجی نگر : مہاراشٹر کی دیویندر فڑنویس حکومت کے وزیر نتیش رانے نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ مسلم لیگ جیسی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین نہیں رکھتے۔ رانے نے سنجے راؤت اور ادھو ٹھاکرے پر بھی جوابی حملہ کیا، مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مساجد کے باہر بینرز لگائیں جن پر لکھا ہے “میں مہادیو سے محبت کرتا ہوں”۔ چھترپتی سمبھاج نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ راہل گاندھی جیسے لوگ مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں۔ وہ ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ کبھی بھی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر صحیح معنوں میں یقین نہیں کر سکتے۔ راہل گاندھی کو بیرون ملک یا کسی اور سیارے پر بھیجا جائے، جہاں وہ بولیں گے۔ جو شخص ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتا ہے وہ ہمارے آئین کا احترام کیسے کر سکتا ہے؟

نتیش رانے نے سنجے راؤت کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا سب سے بڑا راون ماتوشری کی تیسری منزل پر بیٹھا ہے اور اسے پہلے جلایا جائے۔ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہمیں ادھو ٹھاکرے سے ہندوتوا کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ خود مولویوں کی زبان بولتے ہیں، اور ہمیں ایسے لوگوں سے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن محب وطن ہیں۔”

ہندو راشٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور یہاں ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائے جانے چاہئیں۔ ہم سب کراچی اسلام آباد میں کھڑے نہیں ہیں اور ہمارے ہر ذرے میں مہادیو بستا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہاں صرف ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائے جائیں اور باقی تمام لوگوں کو کراچی پاکستان بھیج دیا جائے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ مساجد کے باہر ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں بالخصوص مسلم کمیونٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مساجد کے باہر بھی ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائیں اور ایسا کرنا ان کے لیے بھی اچھا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کیرالہ ہائی کورٹ ڈیجیٹل بن گئی، اے آئی عدالتی عمل کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

Published

on

highcourt

کوچی، کیرالہ ہائی کورٹ انصاف کو تیز تر اور زیادہ قابل رسائی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) اور ڈیجیٹل میسجنگ ٹولز کو اپنا کر اپنے کمرہ عدالتوں کو جدید بنانے کی طرف بڑے قدم اٹھا رہی ہے۔ 1 نومبر سے، ریاست کی تمام عدالتیں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت. اے آئی، تقریر سے متن کی نقل کرنے کا آلہ استعمال کرنا شروع کر دیں گی۔ اب تک، گواہوں کے بیانات یا تو ججز لکھتے تھے یا عدالتی عملہ ٹائپ کرتے تھے۔ اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن پر سوئچ کرکے، ہائی کورٹ کا مقصد تاخیر کو کم کرنا اور عمل میں زیادہ درستگی لانا ہے۔ اس نظام کو پہلے اس سال کے شروع میں ایرناکولم میں چار ٹرائل کورٹس میں آزمایا گیا تھا اور اسے مثبت فیڈ بیک ملا تھا۔ عدالت نے اب ریاست بھر میں اس کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق، ایک بار جمع کرانے اور دستخط کرنے کے بعد، اسے ڈسٹرکٹ کورٹ کیس مینجمنٹ سسٹم (ڈی سی ایم ایس) پر اپ لوڈ کیا جائے گا، جس سے فریقین اور وکلاء اپنے ڈیش بورڈز کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ہر ضلع میں نوڈل آفیسر رول آؤٹ کی نگرانی کریں گے اور ماہانہ رپورٹس پیش کریں گے۔ تکنیکی خرابیوں کی صورت میں، عدالتیں متبادل، ہائی کورٹ سے منظور شدہ ٹرانسکرپشن پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری حاصل کر سکتی ہیں جو ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔ تجاویز، تربیت کی ضروریات، اور مسائل کو براہ راست عدالت. اے آئی سپورٹ میں حل کیا جا سکتا ہے، جس کی کاپیاں ہائی کورٹ کے ای کورٹ سیل میں نشان زد ہیں۔

اے آئی کے ساتھ ساتھ، ہائی کورٹ 6 اکتوبر سے اپنے کیس مینجمنٹ سسٹم کی ایک اضافی خصوصیت کے طور پر واٹس ایپ نوٹیفیکیشنز بھی متعارف کروا رہی ہے۔ اس اقدام سے وکلاء، قانونی چارہ جوئی اور فریقین کو کیس کی فہرستوں، ای فائلنگ کے نقائص، کارروائی اور دیگر عدالتی مواصلات کے بارے میں حقیقی وقت میں اپ ڈیٹس حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ عدالت نے واضح کیا کہ واٹس ایپ پیغامات صرف اضافی اپ ڈیٹس کے طور پر کام کریں گے اور سرکاری نوٹس یا سمن کی جگہ نہیں لیں گے۔ تمام پیغامات تصدیق شدہ مرسلآئی ڈی “کیرالہ کی ہائی کورٹ” سے آئیں گے۔ اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی والے پیغامات کے خلاف چوکس رہیں اور ان کے سی ایم ایس پروفائلز میں ایک فعال واٹس ایپ نمبر کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا،اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن اور واٹس ایپ پیغام رسانی کو اپنانا کیرالہ کی عدلیہ میں ایک اہم ڈیجیٹل تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے — انصاف کو زیادہ موثر، شفاف اور صارف دوست بنانے کے لیے کمرہ عدالت میں ٹیکنالوجی لانا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے… یہ خوبصورت کہانیاں ہیں، ایئر فورس چیف نے کہا- ہم نے دشمن کے 5 ایف-16 لڑاکا طیارے مار گرائے۔

Published

on

نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل امر پریت سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے بعد فضائی طاقت کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر ہندوستان کے اپنے آئرن ڈوم سسٹم سدرشن چکر پر کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خود انحصاری کی فوری ضرورت ہے۔ ہم کسی پر انحصار نہیں کر سکتے۔ جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگلا تصادم پچھلے کی طرح نہیں ہوگا۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ آپریشن سندور کے بعد ہندوستانی فضائیہ کی یہ پہلی کانفرنس تھی۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین میں بھی کارروائی کرنے میں ناکام رہا۔ مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچے نے مجموعی منصوبے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی گئی۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ ائیر مارشل کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ امیجز نے ہماری طرف سے کیے گئے حملوں کی تصدیق کی ہے۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ نے کہا کہ ایک مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچہ نے پوری منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں 300 کلومیٹر گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس آپریشن نے اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ یہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ سیٹلائٹ تصاویر نے ہمارے حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔ فضائیہ نے 4-5 ایف-16 لڑاکا طیاروں اور ایک سی-130 کو تباہ کیا۔ تین پاکستانی ہینگرز کو بھی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے یہ طیارے امریکا سے حاصل کیے تھے۔

اے پی سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ اس نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو وہ سوچے۔ ان کی داستان، ان کی خوبصورت کہانیاں جاری رہنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس-400 ایک بہترین ہتھیاروں کا نظام ثابت ہوا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل امر پریت سنگھ نے آپریشن سندور پر کہا، “ہم نے ایک واضح مقصد کے ساتھ فیصلہ کن قدم اٹھایا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ پہلگام حملے کی قیمت ادا کریں۔ ہندوستانی مسلح افواج کو سخت حکم دیا گیا اور ہم نے آپریشن کو اس مقام تک پہنچایا جہاں انہوں نے بالآخر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com