Connect with us
Wednesday,17-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مولانا عبدالباری قاسمی، صوفی غلام رسول قادری کے نام سے راستوں کا نام منسوب، میئر طاہرہ شیخ کی صدارت میں جنرل بورڈ میٹنگ کا آن لائن انعقاد

Published

on

(نامہ نگار )
مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی ماہانہ جنرل بورڈ میٹنگ کا انعقاد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میئر طاہرہ شیخ کی صدارت میں کارپوریشن کانفرنس ہال میں ہوا ۔جس میں پیش کردہ تجویز یہ منظور کی گئی کہ حدواڑ کے علاقوں کا ڈیولپمینٹ پلان تیار کرنے ٹھیکہ دار کو دی گئی مدت میں ایک سال کا اضافہ جائے ۔اس موقع پر مستقیم احمد اور عتیق کمال نے نے کہا کہ ڈیولپمینٹ پلان تیار کرتے وقت سائزنگ اور کارخانوں کے علاہ پلاسٹک کارخانوں کو سہولت دی جائے تب ڈپٹی میئر نے جواب دیا کہ حدواڑ میں سائزنگ سمیت دیگر کاروبار کو کوئی تکلیف نہیں دی جائے گی اس قسم کا ٹہراؤ بھی اس سے پہلے ہی مہا سبھا میں منظور کیا گیا ہے ۔یہاں کارپوریٹر ڈاکٹر خالد پرویز نے آبجیکشن لیا اور کہا کہ ہم صرف مکتے دار کی معیاد میں اضافہ ہی کرتے رہیں گے کیا؟ تب ڈپٹ کمشنر نے کہا کہ اگر ہم نے مدت میں اضافہ نہیں کیا تو ریاستی سرکار انکی طرف سے ایجینسی اپوائنٹ کرسکتی ہے اور اسکا خرچ کارپوریشن کو برداشت کرنا پڑے گا اس لئے اس تجویز کو منظوری دی جانا ضروری ہے ۔وہیں وگرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن پر بجلی تیار کرنے کے لئے پروجیکٹ لگانے کی تجویز کو منظوری دی گئی جس کی معلومات ایم ایس ای بی کے ابھیجیت پوار نے دی ۔اس میٹنگ میں ملکیت کی خریدی کے بعد ملکیت پر نام درج کرانے کی جو فیس ہوتی ہے اسے ایک رائے سے ایک ہی قیمت متیعن کردیئے جانے کو منظوری دی گئی ۔ وہیں اداروں کو جگہیں دینے کی تجویز پر ڈاکٹر خالد نے پوائنٹ آف آرڈر پیش کیا تو مستقیم احمد اور شیخ رشید نے کہا کہ جو قانونی طور پر ہوگا اسے منظور کیا جائے اسطرح سوسائٹی اور اداروں کیلئے دی جانے والی جگہ کی کچھ تجاویز کو ملتوی کردیا گیا وہیں آگرہ روڈ سخاوت ہوٹل کے پاس انڈر گراؤنڈ راستہ “سب وے” بنانے کو منظوری دی گئی اس تجویز پر اراکین بلدیہ نے گرما گرم بحث کہ تب ڈپٹی کمشنر نے جواب دیا کہ مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب سے ہم نے سرکار کو ایک پرستاؤ روانہ کیا تھا جسے ریاستی حکومت نے نا منظور کیا اور 17 مارچ کو ہم نے سرکار کی ہدایت پر دوسرا پرستاؤ داخل کیا جس پر سرکار نے 20 مارچ کو جواب دیا اسکی روشنی میں یہ تجویز کو جنرل بورڈ میں پیش کیا گیا ہے اسے بھی اسلم انصاری کی حمایت سے منظوری دی گئی ۔اس میٹنگ میں 500 صفائی ملازمین کو ٹھیکہ طرز پر دئے جانے کی تجویز میں معمولی سے ترمیم کے ساتھ 14 مالیاتی کمیشن کے فنڈز سے آؤٹ سورسنگ کے اخراجات پورے کرنے کو منظوری دی گئی ۔یہاں فائر بریگیڈ محکمہ نے پیش کردہ تجویز پر کہا کہ مالیگاؤں شہر میں فی الحال واٹر ٹاور مانیٹر کی مشین سی وی ڈبلیو جو 17 میٹر لمبائی تک کام کرسکتی ہیں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لئے گاڑیوں کو خریدنے کی تجویز کو نامنظور کیا گیا ہے وہیں شیخ رشید کی تجویز پر واڈیا دواخانہ اور علی اکبر دواخانہ میں تمام تر سہولیات فراہم کرنے اور 320 کے وی کے جنریٹر لگانے اور عمارت میں درستی کرنے کی تجویز کو منظوری دی گئی ۔اسی طرح بھنگار بازار کی جگہ خرید کر مستحق اور اس جگہ پر روزگار کرنے والے دکانداروں کو دینے کی تجویز منظور کی گئی اس تجویز پر بھی ڈاکٹر خالد پوائنٹ آف آرڈر لیا اور کہا کہ سروے نمبر 554 بھنگار بازار کی قائم خریدی نہ دی جائے بلکہ عام نیلامی کی جائے اور مقابلہ آرائی کرتے ہوئے کارپوریشن کا فائدہ کیا جائے جسے میئر نے رولنگ دی ۔اس میٹنگ میں کارپوریشن کی ملکیت کےسائنہ شیوار میں واقع تالاب پر مچھلی پالن کرنے کے لئے ماتو شری مہیلا بچت گٹ کو دینا کی تجویز منظور کی گئی اسکی معلومات جئے پال تریبھون بے اراکین بلدیہ کو دی ۔سمکسیر میں راستہ پر گیٹ بنانے کی تجویز کو بھی منظوری دی گئی اس پر مستقیم احمد نے کہا کہ مچھلی بازار میں تاج الشریعہ گیٹ کو بھی بنانے کی منظوری دی جائے تب میئر نے کہا کہ کسی بھی قسم کے گیٹ کی تعمیر پر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا ۔اس میٹنگ میں عتیق کمال کی تجویز پر مولانا عبدالباری قاسمی کے نام سے سڑک منسوب کرنے کی منظوری دی گئی اسی طرح صوفی غلام رسول قادری کے علاوہ دیگر مرحومین کے ناموں سے رستوں اور چوک چوراہے کے ناموں سے منسوب کئے جانے کی تجویز کو منظوری دی گئی ۔میٹنگ سے قبل عتیق کمال نے کہا کہ واٹر گریس کمپنی کا ٹھیکہ کے عنوان سے جو اعلان میئر نے کیا تھا وہ پیش کیوں نہیں کیا گیا تب میئر نے کہا کہ ٹھیکہ دار کو قانونی طور پر 20 دن کی نوٹس دی گئی ہے اسکے بعد آگے کا مرحلہ مکمل کیا جائے گا اور ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی ۔میٹنگ کے آغاز سے قبل رام ولاس پاسوان اور شہر بھر سے انتقال کر گئے مرحومین کے لئے اظہار تعزیت پیش کی گئی

بین الاقوامی خبریں

نیپال میں نئی ​​حکومت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا… بھارت-چین جیسے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کو برقرار رکھنا ضروری، سیاسی استحکام اور ترقی۔

Published

on

New-Nepal

کھٹمنڈو : نیپال میں جنریشن-جی انقلاب کے بعد سشیلا کارکی کی قیادت میں نئی ​​حکومت تشکیل دی گئی ہے۔ جہاں عام نیپالی اسے ایک فتح کے طور پر سراہ رہے ہیں، وہیں اس نئی حکومت کے سامنے چیلنجز ہیں۔ وزیر اعظم سوشیلا کارکی نے اپنی حلف برداری کے صرف ایک دن بعد تین نئے اراکین کو اپنی کابینہ میں شامل کیا، لیکن وزیر خارجہ کی تقرری کا فیصلہ نہیں ہوا۔ نیپالی حکومت کے اندر ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومت اس عہدے کے لیے کئی سابق خارجہ سیکریٹریوں اور سفیروں سے رابطہ کر رہی ہے، لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ نیپالی میڈیا آؤٹ لیٹ دی کھٹمنڈو پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی حکومت میں وزیر خارجہ کا عہدہ اہم ہوگا۔ جو بھی وزارت خارجہ کا چارج سنبھالے گا اسے بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 5 مارچ 2026 کو انتخابات کے انعقاد اور حالیہ جنریشن-جی مظاہروں کے دوران تباہ شدہ اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کے سینکڑوں ٹکڑوں کی تعمیر نو کے علاوہ نئی حکومت کو متعدد بیرونی چیلنجوں سے بھی نمٹنا ہوگا۔

رپورٹ میں بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ قابل اعتماد انتخابات کے انعقاد کے لیے قریبی ہمسایہ ممالک بھارت اور چین کے ساتھ ساتھ امریکہ، یورپی یونین، برطانیہ، جاپان اور کوریا جیسی بڑی طاقتوں کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ نیپال کی خارجہ پالیسی کو متاثر کرنے والے جغرافیائی سیاسی خدشات کو دور کرنا اور ملک کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا بھی نئی حکومت اور وزیر خارجہ کے لیے اہم کام ہوں گے۔ جیسے ہی نئی حکومت کی تشکیل ہوئی اور سشیلا کارکی نے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا، انہیں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد اور ایک مستحکم سیاسی ماحول بنانے کے حکومت کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وسیع حمایت اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔ کئی ممالک کے سفیروں نے سشیلا کارکی سے ملاقات کی اور اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ تاہم، سوال یہ ہے کہ نیپال اب کون سا راستہ اختیار کرے گا: کیا وہ کے پی شرما اولی حکومت کی طرح چین کے قریب جائے گا یا ہندوستان، چین اور امریکہ کے ساتھ برابری کے تعلقات برقرار رکھے گا؟

نیپال طویل عرصے سے عالمی سپر پاورز کے لیے میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ غیر ملکی طاقتیں اس ملک میں بننے والی کسی بھی نئی حکومت پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ چین اور امریکہ نے نیپال میں بادشاہت کے خاتمے پر مجبور کیا۔ اس کے بعد 17 سالوں میں 14 حکومتیں بنیں لیکن اس جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باعث کوئی بھی اپنی مدت پوری نہ کرسکی۔ ایسے میں سشیلا کارکی کو ملک میں استحکام لانے اور ترقی کی نئی راہ ہموار کرنے کے لیے احتیاط سے چلنا ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کا مئیر خان بھی بن سکتا ہے بس ممبئی کا شہری ہو… بی جے پی لیڈر امیت ساٹم پر تنقید، ہر ایک چیز کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پر رئیس شیخ برہم

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : اگر ممبئی کا شہری ہیں اور ممبئی والوں سے محبت رکھتا ہیں تو ممبئی سے کوئی بھی ڈیسوزا، خان، کھانولکر میئر بن سکتا ہے، ممبئی میں بی جے پی ہر چیز کو مذہبی عینک سے دیکھتی ہے اور یہ سراسر غلط ہے۔ ممبئی سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بدھ کو بی جے پی کے ممبئی صدر ایم ایل اے امیت ساٹم کے جواب میں کہا۔

‎منگل کو ورلی میں بی جے پی کی فتح سنکلپ ریلی میں ایم ایل اے امیت ساٹم نے چیلنج کیا تھا، ‘اگر ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا (یو بی ٹی) اقتدار میں آتی ہے تو ‘خان’ ممبئی کے میئر بنیں گے۔ لیکن بی جے پی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ ممبئی کا رنگ بدلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “کوئی بھی ممبئی کا میئر بن سکتا ہے، چاہے وہ بوہری، پارسی، عیسائی، مراٹھی، مسلمان ہو، ممبئی شہر بی جے پی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، اگر ممبئی والے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہیں، تو کسی بھی ذات یا مذہب کا ممبئی والا اس شہر کا میئر بن سکتا ہے۔

‎ایم ایل اے شیخ نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہو گئی ہے۔ ممبئی کی ترقی کے لیے بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں بچا ہے۔ لہٰذا بی جے پی لیڈروں کو ایسے مسائل اور شوشہ کھڑا کرتی ہے۔ جو انتخابی دور میں مذہبی تقسیم کو بڑھاتے ہیں۔ بی جے پی ممبئی کی ترقی کو اہم نہیں سمجھتی۔ اس لیے اس شہر کو غیر محفوظ بنایا جا رہا ہے۔

‎اس ملک کی مٹی میں ہمارے اسلاف کا خون بھی شامل ہے۔ سیاسی لیڈروں کے مذہب کو آپ کیا دیکھتے ہیں؟ ترقی میں رہنما کے تعاون اور کام کو دیکھیں، رئیس شیخ نے بی جے پی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان ہدف تنقید بنایا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com