Connect with us
Tuesday,27-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

کروڑوں روپے کے فنڈ کی منظوری کے باوجود مرمت کا کام نہ کرنے والے ٹھیکیدار و افسران کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے این سی پی نے کیا پرزور مطالبہ

Published

on

بھیونڈی میں آگرہ روڈ واقع گزشتہ سن 2006 میں تعمیر کئے گئے تقریباً 2.50 کلومیٹر طویل آنجہانی راجیو گاندھی فلائی اوور خستہ حال ہو گیا ہے جس کی وجہ سے تقریباً 3 برسوں سے اس فلائی اوور کو بڑی گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا ہے جس کے سبب شہر کی مرکزی سڑک پر بڑے پیمانے پر ٹریفک درہم برہم ہو رہی ہے۔ اس مسئلے سے نجات حاصل کرنے کے لئے مذکورہ بالا فلائی اوور کی مرمت کا کام بناء کسی تاخیر کے شروع کیا جائے بصورت دیگر راشٹروادی کانگریس پارٹی کی جانب سے شدید تحریک چلائی جائے گی اس طرح کا انتباہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے بھیونڈی ضلع صدر بھگوان جیرام ٹاورے نے دیا ہے۔
واضح ہو کہ آنجہانی راجیو گاندھی فلائی اوور کو گزشتہ سن 2006 میں جے کمار نامی ٹھیکیدار کے ذریعے تعمیر کیا گیا تھا اور اس فلائی اوور کی موٹائی کا ذکر ٹینڈر میں واضح طور سے کیا گیا تھا لیکن پیمائش میں اس کے برعکس اس کی موٹائی 6 انچ کم کردی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے مذکورہ بالا فلائی اوور پر زیادہ لوڈ پڑنے کی وجہ سے اس کی حالت خستہ ہوگئی ہے۔ جس کے بعد مذکورہ فلائی اوور کی مرمت کے لئے فلائی اوور کے دونوں جانب بیریکیٹنگ کرکے بڑی گاڑیوں کی آمدورفت بند کردی گئی ہے۔مذکورہ معاملے کی آئی آئی ٹی ممبئی کے ذریعے کئے گئے اسٹرکچر آڈٹ میں اس معاملے کی تصدیق ہوگئی ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اسی طرح حکومت کی جانب سے اس فلائی اوور کی مرمت کے لئے 7 کروڑ، 13 لاکھ، 74 ہزار 79 روپے کی ہرکیولس اسٹرکچر سسٹم نامی ٹھیکیدار کمپنی کو ٹینڈر 20 ستمبر 2019 میں منظور کرکے 120 دنوں میں یہ کام مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن آج تک اس فلائی اوور کی مرمت کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں شہر کے لوگوں کو اور گاڑیوں سے سفر کرنے والے والوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو کسی المیہ سے کم نہیں۔ اس ٹینڈر کی میعاد ختم ہوگئی ہے لیکن یہ کام نہ کرنے والے ٹھیکیدار کو معطل نہ کرکے انہیں تحفظ فراہم کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ شہر کے لوگوں کے غم و غصے کے خاتمے کا انتظار نہ کرتے ہوئے حکومت کے ذریعے فلائی اوور کی مرمت بناء کسی تاخیر کے کرائی جائے اس طرح کا مطالبہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے بھیونڈی ضلع صدر بھگوان جیرام ٹاورے نے میونسپل کمشنر کو پیش کردہ اپنے میمورنڈم میں کیا ہے۔ مذکورہ قسم کی معلومات بھیونڈی کے ضلع صدر بھگوان جیرام ٹاورے نے پارٹی کے مرکزی دفتر اشوک نگر واقع منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے دی ہے۔ اس موقع پر جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ سنیل پاٹل، عبدالجبار قاضی، یوسف شولا پورکر، رسول خان، نعمان بہاؤالدین، ​​ریحان قاضی وغیرہ عہدیداران موجود تھے۔

بین الاقوامی خبریں

چین کی جانب سے پاکستان کو لڑاکا طیاروں کی فراہمی کی اطلاعات پر، بھارت نے بھی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے بنانے کے منصوبے کو جھنڈی دکھا دی

Published

on

fighter-jet

نئی دہلی : چین کی جانب سے پاکستان کو اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کی اطلاعات کے درمیان، ہندوستان نے اپنے اسی طرح کے طیارے بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کے جدید ترین لڑاکا طیارے یعنی پہلا اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ بنانے کے منصوبے کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ یہ طیارہ 5ویں جنریشن کا، ٹوئن انجن والا ہوائی جہاز ہوگا۔ اسے سرکاری ایجنسی اے ڈی اے (ایروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی) تیار کرے گی۔ اے ڈی اے جلد ہی سرکاری اور نجی کمپنیوں کو اس منصوبے میں شامل ہونے کو کہے گا۔ چین پاکستان کی فضائیہ کو مضبوط کر رہا ہے۔ اس لیے بھارت نے بھی اپنے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جلد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت دفاع کے مطابق اسٹیلتھ لڑاکا طیارے کا پروگرام صرف ایک بھارتی کمپنی چلائے گی۔ اس کے لیے سرکاری اور نجی کمپنیاں دونوں بولی لگا سکتی ہیں۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اسٹیلتھ طیاروں کا پروگرام ‘صرف ایک گھریلو فرم کے ذریعے چلایا جائے گا’ جس کے لیے آزادانہ طور پر بولی لگائی جا سکتی ہے، ساتھ ہی مشترکہ منصوبہ بھی۔ یہ بولیاں سرکاری اور نجی دونوں اداروں کی طرف سے لگائی جا سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس طیارے کو بنانے کے لیے بھارت پوری طرح سے بھارتی کمپنیوں پر انحصار کر رہا ہے۔

سٹیلتھ فائٹر جیٹ ایک خاص قسم کا لڑاکا طیارہ ہے۔ اسے بنانا مشکل ہے کیونکہ یہ ریڈار کو چکما دینے میں ماہر ہے۔ ریڈار سے بچنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ دشمن کو آسانی سے نظر نہیں آئے گا۔ اسٹیلتھ کا مطلب صرف چھپانا ہے۔ یہ جیٹ اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ اس طیارے کو دشمنوں کے لیے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ حکومت نے نجی کمپنیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دفاعی شعبے میں نجی کمپنیوں کو فروغ ملے اور ایچ اے ایل (ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ) پر دباؤ کم ہو۔ ایچ اے ایل کو پہلے ہی ایل سی اے (لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ) تیجس پروجیکٹ میں تاخیر کا سامنا ہے۔ ایچ اے ایل کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنی جی ای سے جیٹ انجن ملنے میں تاخیر کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے۔ ہندوستان کا ڈی آر ڈی او جی ٹی آر ای جی ٹی ایکس-35وی ایس کاویری انجن پروجیکٹ کے تحت اپنا انجن بھی بنا رہا ہے۔ یہ انجن ایل سی اے تیجس کے لیے بنایا جا رہا ہے۔

بھارت اسٹیلتھ طیاروں کے منصوبے پر زور دے رہا ہے کیونکہ اس کے پاس زیادہ تر روسی اور فرانسیسی طیارے ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے پاس اس وقت 31 سکواڈرن ہیں، جب کہ منظور شدہ تعداد 42 ہے۔ چین اپنی فضائیہ کو تیزی سے بڑھا رہا ہے اور پاکستان کی مدد بھی کر رہا ہے۔ چین پہلے ہی 6th جنریشن کا طیارہ بنا چکا ہے جس کا نام جے-36 ہے۔ اسے چینگڈو ایئر کرافٹ کارپوریشن نے تیار کیا ہے۔ پاکستان کے پاس پہلے ہی چین کے جے-10 طیارے موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چین اسے اپنا جدید ترین اسٹیلتھ طیارہ شینیانگ جے-35 بھی پیش کر رہا ہے۔ یہ سنگل سیٹ والا، جڑواں انجن والا، ہر موسم والا ہوائی جہاز ہے۔ کچھ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین یہ طیارہ پاکستان کو کم قیمت پر دے رہا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی، ایک گرفتار

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی پولیس کنٹرول روم میں فون کر کے ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے کی پاداش میں پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ۳۵سالہ منجیت کمار گوتم جو کہ یوپی کا رہائشی ہے اس نے ہی ائیر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ کنٹرول روم میں دھمکی آمیز فون موصول ہونے کے بعد پولیس نے معاملہ درج کر لیا تھا, اور اسکی تفتیش شروع کر دی تھی۔ منجیت کمار گوتم کو گرفتار کرنے کے بعد اب پولیس نے اسے تفتیش شروع کردی ہے۔ ۱۰ دنوں کے درمیان پولیس کو یہ دوسرا دھمکی آمیز کال موصول ہوا ہے۔ پولیس کے لئے یہ دھمکی آمیز کالز درد سر بن گئے ہیں, ایسے میں پولیس نے اب یہ معلوم کرنا شروع کردیا ہے کہ منجیت نے یہ کال کیوں کی تھی, اس کے پس پشت مزید کوئی ملوث ہے یا نہیں اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ‘آپریشن سندور’ پر پاکستان کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے اویسی کی تعریف کی

Published

on

Kiren-Rijiju-&-Owaisi

نئی دہلی : مرکزی وزیر کرن رجیجو نے منگل کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی ‘آپریشن سندور’ پر پاکستان کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے تعریف کی۔ مرکزی وزیر رجیجو نے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اویسی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، پاکستان بے نقاب ہو گیا ہے۔ مرکزی وزیر رجیجو نے اویسی کی تعریف کی جب اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے پاکستان کے آرمی چیف کی طرف سے جاری کردہ تصویر کو ہندوستان پر ‘ان کی فتح کی علامت’ قرار دیا۔ درحقیقت پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کو آپریشن بنیان المرساس کا سووینئر پیش کیا تھا اور بھارت پر اپنی فتح کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ تصویر 2019 کی چین کی فوجی مشق کی تھی۔ اس حوالے سے اسد الدین اویسی نے پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیزوں کو صحیح طریقے سے کاپی کرنے کے لیے دماغ کی ضرورت ہوتی ہے۔

اویسی نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو ‘احمقانہ جوکر’ بھی کہا۔ اویسی نے جس یادگار کا حوالہ دیا ہے وہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک اعلیٰ سطحی تقریب میں پیش کیا گیا جس میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی۔ اویسی نے میٹنگ میں کہا، کل پاکستان کے آرمی چیف نے صدر اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کی موجودگی میں پاکستانی وزیر اعظم کو یہ تصویر دی۔ یہ احمق جوکر بھارت سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے 2019 کی چینی فوج کی مشق کی ایک تصویر شیئر کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ ہندوستان پر فتح ہے۔ پاکستان یہی کرتا ہے، وہ صحیح تصویر بھی نہیں دے سکتا۔

22 اپریل کو، کویت میں پہلگام دہشت گردانہ حملے اور ‘آپریشن سندور’ پر ہندوستان کی سفارتی رسائی کے ایک حصے کے طور پر، اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو اس کے نقلی اقدامات پر مزید طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم اور ان کے آرمی چیف کو نقل کرنے کے لیے دماغ کی ضرورت نہیں ہے۔ بچپن میں سنا کرتے تھے کہ نقل کرنے کے لیے دماغ لگتا ہے، ناکارہ لوگوں کے پاس دماغ بھی نہیں ہوتا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف اپنے تنازع میں خود کو برتر ظاہر کرنے کے لیے پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہو۔ ایک اور واقعہ جس میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار شامل تھے انہیں اس وقت شرمسار کر دیا جب انہوں نے ایک برطانوی روزنامے میں شائع ہونے والے ایک مضمون کی جعلی تصویر پاک فضائیہ کی تعریف کے لیے استعمال کی۔ جب ان کے اپنے میڈیا کے ذریعے ان کا طعنہ پکڑا گیا تو پاکستانی اسٹیبلشمنٹ دنیا کے سامنے ہنسی کا سامان بن گئی۔ پاکستان سے ایسی کئی جعلی خبریں پکڑی گئیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com