Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ بارہویں برسی:عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور، جمعیۃ آخری دم تک لڑائی لڑے گی

Published

on

gulzar azmi

آج 29 ستمبر کو مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہوگئے لیکن عدالتی کارروائی اختتام پذیر ہونے سے کوسوں دور ہے اور متاثرین انصاف کا انتظار کر رہے ہیں لیکن جمعےۃ علمائے ہند نے یہ پختہ عزم رکھا ہے کہ اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور اس لئے وہ مداخلت کار کے طور پر تمام سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دعوی کیا کہ ایک جانب جہاں بھگوا ملزمین تحقیقاتی دستوں کے ذریعہ سرزد ہوئی خامیوں کا فائدہ اٹھانے میں مصروف وہیں دوسری جانب این آئی اے بھگوا ملزمین کوراحت پہنچانے کا کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت سمیت دیگر ملزمین پر چارج فریم ہوجانے کے باوجود اس نے ہائی کورٹ میں ڈسچارج کی عرضداشت داخل کررکھی ہے اس امید پر کہ ان کی ڈسچارج عرضداشت پر حکومت کی جانب سے نو آبجیکشن ملنے پر ہائی کورٹ انہیں مقدمہ سے ڈسچار ج کردے گا اور انہیں ٹرائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
جاری ریلیز کے مطابق اگر اس معاملے میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے صدر جمعیۃ علماء ہندمولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیتہ علمائے ہند مہاراشٹر مداخلت نہیں کرتی تو ابتک مقدمہ ختم ہوچکا ہوتا اور بھگوا ملزمین باعزت بری ہوچکے ہوتے، یہ ہی وجہ ہیکہ ملزمین مداخلت کار کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہیں اور متاثرین کے وکلاء کو عدالت میں بحث کرنے سے روکنے کے لیئے نت نئے ہتھکنڈے اپناتے ہیں لیکن اس کے باوجود متاثرین کے وکلاء ڈٹے ہوئے ہیں،جمعیۃ علماء کی درخواست پر بم دھماکہ متاثرین کی پیروی سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر قانون) کی سربراہی میں وکلاء شریف شیخ، عبدالوہاب خان، افروز صدیقی، متین شیخ، انصار تنبولی، رازق شیخ، شاہد ندیم، افضل نواز، محمد ارشد شیخ، ہیتالی سیٹھ، کریتیکا اگروال، عادل شیخ وغیرہ کررہے ہیں۔
جمعےۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کرانے کے لئے جمعےۃ علمائے ہند مسلسل مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کے لئے وکلاء کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے اور اس کی کوششوں سے اب تک درجنوں مسلم نوجوان باعزت بری ہوچکے ہیں۔ مالیگاؤں بم دھماکے میں جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش منظر عام پر آئی تھی۔ مالیگاؤں بم دھماکے کے سلسلے میں سرکاری ایجنسیوں کا ٹال مٹول کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ متاثرین کو انصاف دلانا نہیں چاہتی بلکہ ملزمین کو بچانا چاہتی ہے۔ مولانا نے کہا کہ انصاف ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور سرکاری ایجنسی کا کام انصاف دلانا ہے نہ کہ ملزموں کی حمایت کرنا۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کو بارہ سال مکمل ہونے پر جمعیۃ علما ء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات انسداد دہشت گرد دستہ (ATS) سے قومی تفتیشی ایجنسی NIA کو منتقل ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک مداخلت کرنا شروع کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قومی تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے ڈسچارج نہیں کیا اور اسے مقدمہ کا سامنا کرنے پر مجبور کیا حالانکہ جس طریقے سے این آئی اے اس مقدمہ کو چلا رہی ہے،سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو سزا ہونے سے بچانا ان کا مقصد لگ رہا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃعلماء نے بھگوا ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہیت، سمیر کلکرنی کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل ڈسچارج عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے عرضداشت داخل کی ہے جبکہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے بھی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کا سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو فل سپورٹ ہونے کی وجہ سے معاملہ التواء کا شکار ہے۔
ٹرائل کورٹ میں جمعیۃ علماء بطور مداخلت کار موجود ہے اور ابتک 140 سرکاری گواہوں نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں گواہان گواہی دینے آنے سے قاصر ہیں اسی لیئے عدالتی کارروائی التواء کا شکا ر ہے جبکہ نئے جج نے چارج لے لیا ہے۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ہم آخری حد تک لڑیں گے اور ضرورت پڑھنے پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جانے سے ہچکچائیں گے نہیں لیکن انہیں قومی تفتیشی ایجنسی کی کارکردگی سے مایوسی ہوئی ہے جو ملزمین کو لگاتار بچانے کا کام کررہی ہے۔

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی فوٹوپاس بنوانے کی فیس میں تخفیف ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا ایوان میں مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں عوام کی سہولت کے لئے فوٹو پاس شناختی کارڈ بنوانے کی فیس میں تخفیف کا مطالبہ آج رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ مانخورد شیواجی نگر علاقے میں جھونپڑیوں اور دکانوں کی منتقلی کی فیس کو کم کرنے، فوٹو پاس کے لیے کرایہ کلکٹر عملہ اور کالونی آفس میں تعینات کرنے اور 2000 تک کی رسید رکھنے والوں کو جلد فوٹو پاس جاری کرنے کے مطالبہ اعظمی نے کیا ہے, تاکہ علاقے کے مکینوں کو سہولت ملے اور حکومت کو محصول حاصل ہو سکے انہوں نے کہا کہ گھر کے فوٹو پاس کی فیس 40 ہزار اور دکان کی 60 ہزار روپے ہے جو غریبوں کے لئے کافی زیادہ ہے, اس لئے اس فیس کو کم کیا جائے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر آبادی سے متعلق خدشات اور غلط فہمیوں پر مبنی مباحثوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Published

on

population

نئی دہلی : عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر، این جی او پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان میں آبادی کے بارے میں خوف اور غلط فہمیوں پر مبنی بحثوں کو ختم کرنے اور ایسی پالیسی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے جو خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بزرگوں کے وقار، حقوق اور مواقع پر توجہ مرکوز کریں۔ غیر سرکاری تنظیم نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنجز صرف تعداد کا مسئلہ نہیں ہیں بلکہ ان کا تعلق انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری سے بھی ہے۔

پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پونم متریجا نے اس موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ ہندوستان کی آبادی ایک بحران نہیں بلکہ ایک اہم موڑ ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمیں ‘زیادہ آبادی’ اور ‘آبادی میں کمی’ کے خوف سے آگے بڑھنے اور ان مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو واقعی اہم ہیں جیسے کہ صنفی مساوات، تولیدی حقوق کی آزادی، اور عوامی سرمایہ کاری۔

فاؤنڈیشن پالیسی سازوں پر زور دیتی ہے کہ وہ آبادی کے بارے میں خوف پر مبنی گفتگو کو ترک کریں اور اس کے بجائے دیکھ بھال پر مبنی نظام اور حقوق پر مبنی پالیسیاں اپنائیں۔ اگر ہم لوگوں، خاص طور پر خواتین، نوجوانوں اور بوڑھوں کو اپنی پالیسیوں کے مرکز میں رکھیں، تو آبادی کا رجحان بحران نہیں بلکہ ایک زیادہ منصفانہ اور بااختیار مستقبل کا راستہ بن سکتا ہے۔ این جی او نے کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے چیلنج صرف تعداد کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ انصاف، مساوات اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کا معاملہ بھی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ آبادی کا عالمی دن اس سال عالمی تھیم کے تحت منایا جا رہا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ایک منصفانہ اور پرامید دنیا میں اپنی پسند کا خاندان حاصل کر سکیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com