Connect with us
Wednesday,23-July-2025
تازہ خبریں

جرم

ڈرگ چیٹ کیس: این سی بی نے دھرما پروڈکشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کشیتج پرساد کو کیا گرفتار

Published

on

بالی ووڈ کے ڈرگ چیٹ کیس میں ایک بڑی خبر آرہی ہے۔ این سی بی نے 24 گھنٹوں سے زیادہ کی تفتیش کے بعد کرن جوہر کے پروڈکشن ہاؤس دھرما پروڈکشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کشیتج پرساد کو گرفتار کرلیا ہے۔ جمعہ کو کشیتج پرساد کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا تھا اور انہیں رات کے وقت حراست میں بھی لیا گیا تھا۔ اسے ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا ہے۔ اب این سی بی عدالت کے سامنے کشیتج کا میڈیکل لے کر ریمانڈ حاصل کرے گا۔ کشیتج نے پوچھ گچھ کے دوران منشیات لینے کا تعاقب کیا ہے۔
این سی بی نے کشیتج پرساد سے ہاشیش اور ایم ڈی ایم اے برآمد کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ کشیتج نے این سی بی انکوائری میں کچھ بڑے ناموں کا انکشاف کیا ہے۔ جنوبی ممبئی سے تعلق رکھنے والے ایک اعلی سطحی منشیات فروش انکوش انریجہ سے پوچھ گچھ کے دوران، انہوں نے کہا کہ یہ کشتیج پرساد ہی تھے جنہوں نے بالی ووڈ کے نصاب کے ساتھ رابطہ قائم کرنے میں ان کی مدد کی۔ این سی بی نے انکوش اناریجہ، انوج کیشوانی اور کرمجیت سنگھ جیسے منشیات کے عادی افراد کے ساتھ کشیتج کی چیٹ بھی حاصل کی ہے جس میں وہ منشیات کی تلاش میں ہے۔
کشتیج پرساد کے نام کو بھی راکولپریت سنگھ نے سوال میں لیا تھا۔ کشیتج پرساد دہلی میں تھے اور پھر این سی بی کا سمن طلب کرکے ممبئی پہنچ گئے۔ این سی بی نے کشیتج پرساد کو ہوائی اڈے سے اپنی تحویل میں لے لیا لیکن اس سے قبل ان پر کشیتج کے ممبئی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا جس میں منشیات برآمد ہوئی ہے۔ این سی بی سے پوچھ گچھ کے دوران، راکولپریت سنگھ نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ کشیتج پرساد منشیات کی فراہمی کرتے ہیں۔ کشیتج نے ایک اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوبھو چوپڑا کا نام بھی لیا ہے جن سے این سی بی نے جمعہ کو پوچھ گچھ کی تھی۔
کشیتج پرساد کو تحویل میں لینے کے بعد کرن جوہر نے سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کیا۔ انہوں نے لکھا، ‘یہ سارے گستاخانہ بیانات، خبروں کے مضامین نے غیر ضروری طور پر، مجھے، میرے اہل خانہ اور میرے ساتھیوں اور دھرما پروڈکشن کی تضحیک کی ہے۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ متعدد میڈیا / نیوز چینلز رپورٹس دکھا رہے ہیں کہ کشیتج پرساد اور انوبھو چوپڑا میرے اتحادی ہیں۔ میں ان لوگوں کو ذاتی طور پر نہیں جانتا ہوں اور نہ ہی ان دونوں افراد میں سے کوئی ساتھی ہے اور نہ ہی قریبی۔ نہ ہی میں اور نہ ہی دھرما پروڈکشن ذمہ دار ہوسکتے ہیں کہ وہ لوگ اپنی ذاتی زندگی میں کیا کرتے ہیں۔ ‘


کرن جوہر نے اپنے بیان میں مزید لکھا، ‘میں مزید بتانا چاہتا ہوں کہ انوبھو چوپڑا دھرما پروڈکشن کے ملازم نہیں ہیں۔ وہ نومبر 2011 اور جنوری 2012 کے درمیان صرف دو ماہ کے لئے اور جنوری 2013 میں شارٹ فلم کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے ہمارے ساتھ شامل ہوئے۔ اس کے بعد، وہ کبھی دھرما پروڈکشن کے کسی دوسرے پروجیکٹ میں شامل نہیں ہوئے۔ کشیتج روی پرساد سسٹر کنسرن دھرمیٹک انٹرٹینمنٹ کے ایک پروجیکٹ کے معاہدے کی بنیاد پر بطور ایگزیکٹو پروڈیوسر نومبر 2019 میں دھرما پروڈکشن میں شامل ہوئے۔ تاہم، یہ منصوبہ نہیں ہوا۔ پچھلے دنوں میڈیا نے جھوٹے الزامات کا سہارا لیا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ میڈیا والے افراد تحمل کا مظاہرہ کریں بصورت دیگر میرے پاس اس بے بنیاد حملے کے خلاف قانونی طور پر اپنے حقوق کے تحفظ کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ ‘

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com