Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردوکتابوں کی ترویج و اشاعت کے لیے جدید ٹکنالوجی سے ہم آہنگی ضروری:ڈاکٹر عقیل احمد

Published

on

اردو زبان و ادب کے فروغ جدید تکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہاکہ اگر آج کے دور میں اردو زبان کو فروغ دیناہے اور اردو کتابیں عوام تک پہنچانی ہیں تو ہمیں ٹکنالوجی فرینڈلی بننا ہوگا اورسائنس و ٹکنالوجی کے ذریعے دستیاب جدید ذرائع کا استعمال کرنا ہوگا۔
انہوں نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام کورونا کے دور میں اردو کتابوں کی اشاعت کے موضوع پر آن لائن میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں وبائی دور میں اردو کتابوں کی اشاعت اور ان کی خریدو فروخت کے نئے طریقوں کو اختیار کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہاکہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سی صنعتیں متاثر ہوئی ہیں، جن میں کتابوں کی صنعت بھی شامل ہے، مگریہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اگر ایک راستہ بند ہوتا ہے تودوسرے کئی راستے کھل جاتے ہیں، چنانچہ اگر کورونا کی وجہ سے انسانوں کی باہمی ملاقات اور سمینار و میٹنگ وغیرہ کا انعقاد ممکن نہیں رہا،تو اس کے متبادل کے طورپر ہمارے سامنے آن لائن ویبینار اور میٹنگ کی صورتیں آگئیں، خود کونسل کی جانب سے اب تک بہت ساری آن لائن میٹنگز،عالمی ویبینار اور مذاکرے کیے جاچکے ہیں،اسی طرح اگر کورونا کی وجہ سے روایتی انداز میں کتابوں کی فروخت اور ترسیل میں دشواریوں کا سامنا ہے تو ہم اس کے لیے جدید ٹکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے آن لائن پلیٹ فارمز،سوشل میڈیا اور ای کامرس کمپنیوں جیسے امیزون،فلپ کارٹ وغیرہ کے ذریعے اپنی کتابوں کی تشہیرا ور فروخت کرسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اردو والوں کو کسی بھی حال میں ہار نہیں ماننا چاہیے،ہمیں بحران کو موقعے میں بدلنا چاہیے اوراردو کتابوں کی نشرواشاعت وفروخت کے لیے نئے پلیٹ فارم سے جڑنا چاہیے۔ اگر آج کے دور میں اردو زبان کو فروغ دیناہے اور اردو کتابیں عوام تک پہنچانی ہیں تو ہمیں ٹکنالوجی فرینڈلی بننا ہوگا اورسائنس و ٹکنالوجی کے ذریعے دستیاب جدید ذرائع کا استعمال کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں گرچہ اسکول،کالجز اور تعلیمی ادارے بند رہے مگر اس دوران بھی لوگوں نے بہت مطالعہ کیاہے اور کتابوں کے بہت سے ایسے ناشرین ہیں جنھوں نے بڑی مقدار میں آن لائن یا ای بکس کی شکل میں کتابیں فروخت کی ہیں، ہمیں اس میڈیم کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اسے استعمال کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر عقیل نے اردو ناشرین سے یہ بھی کہا کہ اردو کونسل اس مہم میں آپ کے ساتھ ہے اور اردو کتابوں کی تشہیر و اشاعت اور قارئین تک پہنچانے کے لیے آپ کا ہر ممکن تعاون کیا جائے گا،آپ اپنی کتابوں کے ساتھ کونسل کی کتابوں کی بھی تشہیر کیجیے۔انھوں نے بچوں کے ادب اور بچوں کے لیے زیادہ سے زیادہ کتابوں کی اشاعت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے اندر اردو زبان سے دلچسپی پیدا کرنا ضروری ہے اس لیے کہ اگر ہم نے آج ایسا نہیں کیاتو مستقبل میں اردو ادب کی اہم اور کلاسیکل کتابیں پڑھنے والا کوئی نہیں ملے گا اور اس طرح ہماری زبان غیر معمولی خسارے سے دوچار ہوجائے گی۔آپ اس سلسلے میں خود بھی کوشش کیجیے،کونسل کو بھی اپنے مشورے اور تجاویز دیجیے،کونسل کی جانب سے بچوں کے لیے ہر ماہ شائع ہونے والے رسالے”بچوں کی دنیا“کے علاوہ بچوں کے ادب پر بہت سی کتابیں شائع کی گئی ہیں،ہم آپ کے مشوروں اور تجاویز پر عمل کرتے ہوئے اس سلسلے کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہاکہ حالات بہتر ہونے کے بعد ہم جلدہی اردو ناشرین کے مشورے سے قومی کتاب میلے کا انعقاد کریں گے۔اس موقعے پر دہلی، ممبئی،مالیگاؤں،حیدرآباد،کشمیر،علی گڑھ،اعظم گڑھ اور دیگر مقامات کے دودرجن سے زائد اردو پبلشرز شریک رہے۔انھوں نے کئی اہم تجاویز بھی پیش کیں، جن کا خیر مقدم کیاگیا اور ڈاکٹر عقیل نے کہا کہ انھیں عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائے گی۔انھوں نے ناشرین سے اپنی تجاویز تحریری شکل میں ارسال کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ ان پر اچھی طرح غور کرکے عملدرآمد کیا جاسکے۔اخیر میں کونسل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر(اکیڈمک) محترمہ شمع کوثر یزدانی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اس میٹنگ میں کونسل کی جانب سے جناب شاہنواز محمدخرم(ریسرچ آفیسر)جناب اجمل سعید (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر)،ذاکرنقوی،سنجے سنگھ،گلشن آننداور محمد افضل خان شریک رہے۔

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ ممبئی بے حال حالات بدتر، مظاہرین کی ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ، ریلوے بھی الرٹ، بی ایم سی کی مظاہرین کو خصوصی سہولیات

Published

on

CSMT

‎ ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی میں سڑکوں پر ٹریفک نظام درہم برہم ہے اور یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرین کی بھیڑ ہونے کے سبب عام مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر تحریک پر ریلوے نے بھی خصوصی انتظامات کئے ہیں. ریلوے پولس کمشنر ایم راکیش نے کہا کہ مراٹھا مورچہ کے سبب ریلوے اسٹیشن اور سی ایس ٹی پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں, اتنا ہی نہیں ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے اور مراٹھا مورچہ کے مظاہرین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو آمدورفت کے لیے جگہ فراہم کرے تاکہ عام مسافروں کو کوئی دشواری نہ ہو۔

‎ ممبئی آزاد میدان و اطرافی علاقے میں 1000 سے زائد صفائی کارکن کام بی ایم سی نے تعینات کئے ہیں۔ ‎ جیٹنگ، سکشن پلانٹس 400 بیت الخلا صاف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، 1500 پلاسٹک بیگز کی تقسیمبیت ,‎ہزاروں احتجاجیوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن آزاد میدان کے علاقے میں احتجاج کرنے والے بھائیوں کو بلاتعطل شہری خدمات فراہم کرتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آزاد میدان اور علاقے میں جاری احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کو بلاتعطل شہری خدمات جیسے پینے کا پانی، صفائی، طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، فائر بریگیڈ اور صحت کے محکموں کی افرادی قوت کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ صفائی کے لیے، میونسپل کارپوریشن کے ہر شعبہ (وارڈ) سے کم از کم 30 ملازمین اور سپروائزر آج (1 ستمبر 2025) آزاد میدان اور آس پاس کے علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

تمام ملازمین احتجاج کی جگہ اور پورے علاقے کی مسلسل صفائی کر رہے ہیں۔ علاقے میں صفائی برقرار رکھنے کے لیے مظاہرین کو 1500 صفائی کے تھیلے (ڈسٹ بن بیگ) بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان صفائی کے تھیلوں میں کچرا پھینکنے کی مسلسل اپیل ہے۔ ‎احتجاجیوں کی سہولت کے لیے بڑی تعداد میں بیت الخلاء کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیت الخلاء کی تعداد بھی بڑھا کر 400 کردی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تمام بیت الخلاء کی مسلسل صفائی کی جارہی ہے۔ احتجاجی مقام پر 350 موبائل (پورٹ ایبل) اور 50 بیت الخلاء کو صاف کرنے کے لیے 5 سکشن اور جیٹنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ احتجاج میں شریک بھائیوں سے بھی اپیل کر رہی ہے کہ وہ ان بیت الخلاء کو صاف ستھرا اور دوسروں کے استعمال کے لیے موزوں رکھنے میں تعاون کریں۔

‎احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن علاقے کے انتظامی محکموں (وارڈوں) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے صفائی کارکنان کو صفائی مہم کے لیے احتجاج کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ 29 اگست 2025 سے، ایک ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاجی مقام اور علاقے میں صفائی کی خدمت میں حصہ لیا۔ کیڑوں اور مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گراؤنڈ ایریا میں مسلسل فیومیگیشن کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے کل 6 ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد میدان اور قریبی علاقوں میں جراثیم کش پاؤڈر (آئیزول پاؤڈر) کا اسپرے کیا گیا ہے۔

‎احتجاج کے مقام پر بڑی تعداد میں موجود مظاہرین کی سہولت کے لیے آزاد میدان کے علاقے میں 24 گھنٹے طبی امداد کا کمرہ کام کر رہا ہے۔ ہزاروں مظاہرین اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ کل 31 اگست 2025 کو 577 مریضوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا۔ کچھ مریضوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر مزید طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال بھی بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایڈ روم کے لیے ادویات کا وافر ذخیرہ بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ موجودہ بارش کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاجیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی علامت کو نظر انداز کیے بغیر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

میونسپل کارپوریشن نے مظاہرین کے استعمال کے لیے پینے کے پانی کے لیے 25 ٹینکرز دستیاب کرائے ہیں۔ قریبی فلنگ سٹیشن سے ٹینکرز بھر کر فوری اور انتھک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ‎وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کو دیکھتے ہوئے آزاد میدان میں اب تک پانچ ٹرک بجری ڈالی جا چکی ہے تاکہ زمین پر کیچڑ نہ بن سکے اور سڑک کو ہموار کیا جا سکے۔ ممبئی آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر جے جے جنکشن سے بیسٹ کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے جے جے بریج اور نیچے سے بیسٹ کا گزر دشوار گزار تھا اس لیے بیسٹ خدمات پوری طرح سے صبح سے بند تھی۔ سڑکیں جام ہے اور مظاہرین سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی نظر آئے ہیں ممبئی میں مظاہرین کے سبب عام شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com