سیاست
وزیراعظم نے کورونا کے بہانے غیر منظم شعبے کو برباد کیا: راہل گاندھی
سابق کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے ان پر غیر منظم شعبے کو ختم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی نے پہلے تو نوٹ بندی کے نام پر، پھر جی ایس ٹی اور اب کورونا وبا کے نام پر اس شعبے کو برباد کردیا ہے بدھ کے روز یہاں جاری ایک ویڈیو میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے غیر منظم شعبے کو تباہ کرنے کے لئے منصوبہ بند کام کیا ہے۔ کورونا کے سلسلے میں اچانک کیا گیا لاک ڈاؤن غیر منظم طبقے کے لئے سزائے موت جیسا ثابت ہوا۔ مسٹر مودی نے 21 دن میں کورونا وبا کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ختم کئے کروڑوں روزگار اور چھوٹی صنعتیں۔
انہوں نے کہا ’’کورونا کے نام پر کیا وہ غیر منظم شعبے پر تیسرا حملہ ہے۔ غریب، چھوٹے اور درمیانے طبقے کے کاروباری افراد روز کماتے اور روز کھاتے ہیں۔ جب آپ نے بغیر اطلاع کے لاک ڈاؤن کیا تو آپ نے ان پر حملہ کیا۔ وزیر اعظم جی نے کہا کہ 21 دن کی لڑائی ہوگی، غیر منظم شعبے کی ریڑھ کی ہڈی 21 دن میں توڑ دی گئی۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد، آپ دیکھئے کانگریس پارٹی نے ایک بار نہیں کئی مرتبہ حکومت سے کہا ہے کہ غریبوں کی مدد کرنی ہی پڑے گی، نیائے یوجنا جیسی اسکیم نافذ کرنی پڑے گی، رقم براہ راست بینک اکاؤنٹ میں پیسہ جمع کرنا ہوگا۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی نے حکومت کو اس بحران سے نکلنے کا جو بھی مشورہ دیا اس پر غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے کہا تھا کہ آپ چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے لئے ایک پیکیج تیار کیجئےکیونکہ غریبوں کو بچانے کی ضرورت ہے۔ اس رقم کے بغیر وہ زندہ نہیں بچیں گے، حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ اس کے برعکس حکومت نے دولت مند پندرہ بیس افراد کے کروڑوں کروڑوں روپے معاف کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن، کورونا کا حملہ نہیں تھا، بلکہ یہ ملک کے غریبوں پر حملہ تھا، ملک کے نوجوانوں کے مستقبل پر حملہ تھا۔ لاک ڈاؤن مزدوروں، کسانوں اور چھوٹے تاجروں اور غیر منظم معیشت پر حملہ تھا، ملک کو اس بات کو سمجھنا ہوگا اور سب کو اس حملے کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔
بین الاقوامی خبریں
دنیا میں برکس ممالک کے گروپ کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، اب 10 ممالک شامل، سعودی عرب نے رکنیت کا فیصلہ نہیں کیا، ترکی کو پارٹنر ملک کا درجہ مل گیا
ماسکو : دنیا میں برکس ممالک کے گروپ کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے۔ انویسٹمنٹ بینک کے آئیڈیا سے شروع ہونے والا برازیل، روس، انڈیا اور چین پر مشتمل یہ گروپ آج ایک بڑا گروپ بن چکا ہے۔ حال ہی میں (جنوری 2025) انڈونیشیا بھی اس گروپ کا رکن بن گیا ہے۔ برکس گروپ میں اب 10 ممالک شامل ہیں۔ ان میں ترقی پذیر ممالک کے بڑے توانائی پیدا کرنے والے اور بڑے صارفین شامل ہیں اور اس کا اپنا کثیر الجہتی قرض دہندہ بھی ہے۔ برکس امریکہ کے زیر تسلط دنیا میں اپنی اقتصادی طاقت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایران، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا اور مصر نے 2024 کے اوائل میں برکس میں شمولیت اختیار کی۔ ترکی کو نومبر 2024 میں برکس میں ‘پارٹنر ملک’ کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ سعودی عرب بھی اس گروپ میں شامل ہوگا لیکن سعودی حکومت نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ملائیشیا اور تھائی لینڈ بھی برکس میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ تاہم، ارجنٹائن کے صدر جیویئر ملی نے برکس کی امریکہ کے قریب جانے اور چین و برازیل سے خود کو دور کرنے کی دعوت کو مسترد کر دیا۔
برکس توانائی کے کئی بڑے پروڈیوسروں کو ترقی پذیر ممالک کے سب سے بڑے صارفین سے جوڑتا ہے۔ اپنی تعداد میں اضافہ کر کے یہ گروہ امریکی تسلط والی دنیا میں اپنی اقتصادی طاقت بڑھا رہا ہے۔ برکس کی توسیع کا اصل محرک چین ہے، جو دنیا کی معروف صنعتی طاقت ہے۔ چین اپنا عالمی اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے۔ جنوبی افریقہ اور روس نے برکس کی توسیع کی حمایت کی ہے۔ ہندوستان اور برازیل نے بھی ابتدائی ہچکچاہٹ کے بعد اس پر اتفاق کیا ہے۔ برکس نے حال ہی میں غیر ڈالر کی کرنسی کا خیال پیش کیا ہے۔ برکس ممالک ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی متعارف کروانا چاہتے ہیں، یہ بڑی تبدیلی ہوسکتی ہے۔ اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے برکس ممالک کو دھمکی دی ہے۔ بلومبرگ اکنامکس کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برکس کی توسیع سیاست کے بارے میں زیادہ ہے۔ چین امریکی تسلط کو چیلنج کرنے کے لیے جنوبی نصف کرہ کے ممالک کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
برکس گروپ کی سب سے بڑی کامیابیاں مالیاتی رہی ہیں۔ برکس ممالک نے 100 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر جمع کرنے پر اتفاق کیا ہے جو وہ ہنگامی حالات میں ایک دوسرے کو قرض دے سکتے ہیں۔ انہوں نے نیو ڈویلپمنٹ بینک کی بنیاد رکھی، جو کہ عالمی بینک کی طرز پر قرض دینے والا ادارہ ہے۔ اس نے 2015 میں شروع ہونے کے بعد سے پانی، نقل و حمل اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے 33 بلین ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک برکس میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں نے اسے متاثر کیا ہے۔ امریکہ کی زیرقیادت پابندیوں نے روس کو زیادہ تر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے محدود کر دیا ہے۔ چین جو ایک اور اہم رکن ہے، کو بھی ساختی سست روی کا سامنا ہے۔ برازیل کی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے۔ اس سب نے برکس کو بھی متاثر کیا ہے۔
(جنرل (عام
نواب ملک کو ذات پات کے ہراسانی کیس میں راحت، ملک کے خلاف تحقیقات میں ثبوت کی کمی کا حوالہ، وانکھیڑے کی شکایت پر پولیس نے کلوزر رپورٹ درج کرلی
ممبئی : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک کے خلاف نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کی طرف سے درج کیے گئے ایٹروسیٹی ایکٹ کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔ ممبئی پولیس نے بمبئی ہائی کورٹ کو بتایا کہ تحقیقات کے بعد ثبوت کی کمی کی وجہ سے کلوزر رپورٹ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر ایس ایس کوشک نے 14 جنوری کو جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور نیلا گوکھلے کی بنچ کو مطلع کیا کہ 2022 کیس کی تحقیقات کے بعد، پولیس نے ‘سی سمری رپورٹ’ داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’سی سمری رپورٹ‘ ان مقدمات میں درج کی جاتی ہے جہاں تفتیش کے بعد پولیس اس نتیجے پر پہنچتی ہے کہ کوئی ثبوت نہیں ہے اور مقدمہ نہ تو سچ ہے اور نہ ہی غلط۔ یہاں نواب ملک کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے اس رپورٹ کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
ایک بار جب ایسی رپورٹ متعلقہ نچلی عدالت میں داخل کی جاتی ہے، تو کیس میں شکایت کنندہ اسے چیلنج کر سکتا ہے اور تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت کلوزر رپورٹ کو قبول یا مسترد کر سکتی ہے۔ پچھلے سال، وانکھیڈے نے اپنے وکیل راجیو چوان کے ذریعے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی، جس میں سابق وزیر ملک کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کی دفعات کے تحت درج کی گئی شکایت پر پولیس پر عدم فعالیت کا الزام لگایا تھا۔ وانکھیڑے نے اگست 2022 میں این سی پی (اب اجیت گروپ) کے لیڈر ملک کے خلاف گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ یہ شکایت ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کی گئی تھی۔ وانکھیڈے نے کیس کی جانچ میں پولیس کی بے عملی کی وجہ سے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ درخواست میں کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
درخواست میں وانکھیڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے میں پولس کی بے عملی کی وجہ سے انہیں اور ان کے خاندان کو کافی ذہنی اذیت اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ وانکھیڑے نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ ملک نے انٹرویو کے دوران اور اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے ذات کی بنیاد پر ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف توہین آمیز اور ہتک آمیز تبصرے کیے تھے۔ عرضی کے مطابق پولیس نے اب تک معاملے کی تفتیش نہیں کی ہے، اس لیے کیس کو سی بی آئی کو منتقل کیا جانا چاہیے۔ تفتیش میں پولیس کی سستی کو دیکھتے ہوئے وانکھیڑے نے عدالت کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک نے پولیس مشینری پر اثرانداز ہونے کے لیے اپنے سیاسی اختیارات کا استعمال کیا ہے، اس لیے اس کیس کی تفتیش کسی آزاد تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے۔
سیاست
مہاراشٹر میں بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ, ممبئی کے اندھیری میں ادھو ٹھاکرے نے ایک عظیم الشان کانفرنس کا کیا اہتمام۔
ممبئی : ہندو دل شہنشاہ اور شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے دھڑے نے اندھیری میں ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ سال 2025 میں پہلی بار ادھو ٹھاکرے اس موقع پر شیوسینکوں سے خطاب کریں گے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات اور آنے والے بلدیاتی انتخابات میں کراری شکست کے پیش نظر ٹھاکرے کے خطاب کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ ان میں ممبئی کے بی ایس ایم آئی انتخابات بھی شامل ہیں۔ بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر بلائی گئی عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاست کے مختلف حصوں سے شیوسینک ممبئی روانہ ہو گئے ہیں۔
شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اس پروگرام کا اہتمام اندھیری ویسٹ کے آزاد نگر میں ویرا دیسائی روڈ پر چھترپتی شیواجی مہاراج اسپورٹس کمپلیکس میں کیا ہے۔ یہ کانفرنس شام چھ بجے ہو گی۔ اس کانفرنس میں ادھو ٹھاکرے کے خطاب پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے دوبارہ وزیر اعلی بننے کے بعد ناگپور میں دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان تقریباً 15 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ بعد میں بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے دوبارہ سی ایم فڑنویس سے ملاقات کی۔
شیوسینا سربراہ کے یوم پیدائش پر منعقد ہونے والے اس پروگرام کے بارے میں پارٹی کے منہ بولے اخبار سامنا میں لکھا گیا ہے کہ اس موقع پر ادھو ٹھاکرے کی بندوق گرجے گی۔ سامنا میں لکھا گیا ہے کہ اس موقع پر بالا صاحب ٹھاکرے کی سوانح حیات پیش کی جائے گی۔ شیو سینا یو بی ٹی اس پروگرام کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے 24 جنوری کو مہاراشٹر کے تمام ضلعی سربراہوں کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی نے اسمبلی انتخابات میں 20 سیٹیں جیتی تھیں۔ پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 9 سیٹیں جیتی تھیں۔ پارٹی کے راجیہ سبھا میں دو اور قانون ساز کونسل میں سات ممبران ہیں۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست3 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا