Connect with us
Saturday,06-December-2025

سیاست

سوشانت کیس: رام داس اٹھاولے کو شک، سوشانت کے قتل میں ریاچکرورتی کاہوسکتا ہے ہاتھ

Published

on

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے جمعہ کو سوشانت سنگھ راجپوت کی فیملی سے ملاقات کی۔ وہ ان کی فیملی سے ملنے ہریانہ کے فریدآباد پہنچے تھے جہاں ان کے والد ان دنوں رہ رہے ہے۔ رام داس اٹھاولے نے ان سے ملاقات کرکے انہیں دلاسہ دیا اور کہا کی ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔ وہ تقریباً آدھے گھنٹے تک سوشانت کی فیملی سے ملے اور ملاقات کے بعد بولے کی سوشانت کے قتل کا مجھے شک ہے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے ریا چکرورتی کے سوال پر کہا کی سوشانت کے قتل کے پیچھے ان کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
سوشانت کی فیملی سے ملاقات کے بعد اٹھاولے نے میڈیا سے کہا مجھے پہلے سے ہی شک تھا کی سوشانت کا قتل ہوا ہے ایسے میں اب اس معاملے کی سی بی آئی جانچ بھی ہورہی ہے میں نے سوشانت کی فیملی سے کہا کی ہم آپ کے ساتھ ہے۔ ہم آپ کے دکھ میں شامل ہے پورا ملک آپ کے ساتھ ہے جن لوگوں نے سوشانت کو خودکشی کے لیے مجبور کیا یا کسی نے قتل کیا، ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔
سوشانت کیس میں ریا چکرورتی کی ملی بھگت کو لے کر انہوں نے کہا کی ہو سکتا ہے سوشانت کے قتل میں ان کا ہاتھ ہو۔ قتل ہو یا خودکشی ہو انصاف ملنا چاہیے انہوں نے کہا کی قتل ہوا یا کسی نے خودکشی کے لیے سوشانت کو اکسایا، جانچ کے بعد سب سامنے آئے گا۔
رام داس اٹھاولے نے کہا کی ممبئی میں آکر سوشانت نے اپنے اداکاری کا لوہا منوایا تھا۔ انہوں نے سوشانت کے قتل کئے جانے کی خبروں پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا تھا کی اس طرح کا کوئی اداکار اچانک ایسے خودکشی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کی سوشانت کا مسقبل روشن تھا۔
مرکزی وزیر نے سوشانت سنگھ راجپوت موت کیس میں پہلے ہی قتل کئے جانے کا شک ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کی انہیں شک ہے کی سوشانت خودکشی نہیں کرسکتا ہے ہو سکتا ہے کی ان کا قتل ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کی سوشانت کیس میں انہوں نے ہی سب سے پہلے سی بی آئی جانچ کی مانگ کی تھی۔ انہیں شک ہے کی سو شانت کا قتل کیا گیا ہے۔
رام داس اٹھاولے نے جمعرات کو کہا تھا کی وہ سوشانت کے والد سے ملاقات کرے گے وہ جمعہ کو دوپہر سوشانت کے گھر پہنچے وہاں ان کے والد کےکے سنگھ اور بہن رانی سنگھ سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے فیملی سے کہا کی سی بی آئی جانچ کے بعد انہیں انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کی الگ الگ قسم سے جانچ ہو رہی ہے کوئی لاپرواہی نہیں ہوگی۔

(Tech) ٹیک

آر بی آئی کی شرح میں کمی کے بعد ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ تیزی کے ساتھ ختم ہوئی۔

Published

on

ممبئی، 6 دسمبر، منافع کی بکنگ کی وجہ سے ہندوستانی ایکویٹی بینچ مارکس نے ریکارڈ اونچائیوں اور مسلسل تین ہفتوں کے اضافے کے بعد معمولی نقصان کیا۔ تاہم، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے 25 بی پی ایس کی شرح میں کمی کے بعد مارکیٹ کا اختتام تیزی کے ساتھ ہوا جس نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو اٹھایا۔ بینچ مارک انڈیکس نفٹی اور سینسیکس ہفتے کے دوران 0.37 اور 0.27 فیصد گر کر بالترتیب 26,186 اور 85,712 پر بند ہوئے۔ مضبوط سوال2 جی ڈی پی پرنٹ اور مضبوط آٹو سیلز کی وجہ سے ابتدائی امید پر مسلسل ایف آئی آئی کے اخراج، روپے کی تیزی سے گراوٹ، اور تجارتی مذاکرات پر غیر یقینی صورتحال نے چھایا ہوا تھا۔ ایک ہفتے میں نفٹی مڈ کیپ 100 اور سمال کیپ 100 میں بالترتیب 0.73 فیصد اور 1.80 فیصد کی کمی کے ساتھ وسیع تر انڈیکس نے کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آر بی آئی کی جانب سے 25-bps کی شرح میں کٹوتی کے ساتھ مارکیٹوں کو حیران کرنے کے بعد جمعے کے روز جذبات الٹ گئے، جس میں افراط زر کی کم پیشین گوئیوں اور لیکویڈیٹی اقدامات کی حمایت کی گئی۔ تہوار کی طلب اور کرنسی کے سازگار ٹیل ونڈز کی وجہ سے ہفتے کے دوران منافع آٹو، آئی ٹی کے ذریعے رہا۔ بینک، مالیات، صارف پائیدار، بجلی، کیمیکل اور تیل اور گیس رک گئی. جب تک نفٹی 26,050–26,000 بینڈ سے اوپر برقرار ہے، تیزی کا ڈھانچہ درست رہتا ہے۔ مارکیٹ کے ماہرین نے کہا کہ فوری مزاحمت اب 26,350-26,500 زون پر ہے اور 26,000 سے نیچے کا وقفہ منافع بکنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے کہا کہ ٹیرف کے دباؤ اور عالمی سر گرمیوں کے باوجود ہندوستان کی معاشی نمو مستحکم رہنے کے ساتھ، اگر عالمی فنڈ کا بہاؤ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں واپس آنا شروع ہو جائے تو ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹ فائدہ کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ سرمایہ کار اگلے ہفتے امریکی فیڈرل ریزرو کے مانیٹری پالیسی کے فیصلے سے اشارے کے خواہشمند ہیں۔ مارکیٹس نے پہلے ہی 25 بی پی ایس کی شرح میں کمی کے ساتھ قیمتوں کا تعین شروع کر دیا ہے، جس کی تائید فیڈ کے متعدد عہدیداروں کی ڈوش کمنٹری اور لیبر مارکیٹ کے حالات میں نرمی کی طرف اشارہ کرنے والے حالیہ ڈیٹا سے ہے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ یو ایس فیڈ کے پالیسی موقف میں تبدیلی کرنسی کی نقل و حرکت کو متاثر کر سکتی ہے اور ہندوستان سمیت ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کے بہاؤ کو مادی طور پر متاثر کر سکتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر امیت سینی کا تبادلہ کر دیا گیا، آئی اے ایس افسر اویناش دھکنے سے تبدیل کیا گیا ہے، یہ حرکت "کیش فار ٹرانسفر” گھپلے کے الزامات کے بعد کیا گیا۔

Published

on

منتقلی برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) میں 160 سے زیادہ انجینئروں کی تبدیلی میں مبینہ بدعنوانی کے انکشاف کے بعد سامنے آئی ہے، جسے بعد میں حکومت نے روک دیا تھا۔

ایک کارکن سنجے ستم کی طرف سے میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کو شکایت درج کروائی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سینی انجینئروں کو ٹرانسفر کرنے کے لیے 5 لاکھ سے 40 لاکھ روپے تک وصول کر رہے ہیں۔

سینی، 2007 بیچ کے آئی اے ایس افسر، مارچ 2024 سے بی ایم سی میں تعینات تھے۔
اویناش ڈھکنے، 2017 بیچ کے آئی اے ایس افسر، اس سے قبل مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) کے ممبر سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور چارج سنبھال چکے ہیں۔

تبادلے کارکنوں کی طرف سے کارروائی کے مطالبات کے بعد ہوئے، جس میں گلگلی نے اس فیصلے کے لیے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا شکریہ ادا کیا۔

کارکن ستم نے کہا کہ منتقلی ناکافی ہے اور اس نے اس معاملے کی محکمانہ اور انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

Published

on

Sameer Kazi

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔

ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔

وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔

افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com