Connect with us
Wednesday,15-October-2025

سیاست

’آئی آئی ٹی دہلی ایک برانڈ بن چکا ہے ‘ – گولڈن جبلی تقریبات اختتام پذیر

Published

on

naidu

نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نے ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں سے ایک ، آئی آئی ٹی دہلی کے تعاون خدمات کا ذکر کرتے ہوئے تحقیق وریسرچ کو مزید فروغ دینے کے لئے صنعتی سیکٹر سے تعاون کی اپیل کی۔
مسٹر نائیڈو نے پیر کو یہاں آئی آئی ٹی ،دہلی کی گولڈن جبلی تقریبات کا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نے پوری دنیا میں اپنی شناخت بنائی ہے اور بہت سے مشہور سائنسی محققین اور اساتذہ بھی تیار کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ، یہاں سے بہت سے پدما ایوارڈ یافتہ اور فیلو بھی نکلے ہیں۔ آئی آئی ٹی اختراعات اورانٹر پرینر شپ کا لیڈر بن کر ابھرا ہے۔
مسٹر نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نے کرونا بحران کے دوران سب سے سستی جانچ ، وینٹی لیٹر،پی پی ای کٹ ،سینی ٹائزر وغیرہ بناکر اس نے شاندار تعاون کیا ہے ، نائب صدر نے کہا کہ آج ملک میں تحقیق و ریسرچ اورجدت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سماج کو کچھ دیں اور لوگوں کی پریشانیوں اور مسائل کا نکالیں اور ان کی زندگیوں کو خوشحال بنائیں ۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہمارے ملک کی صنعتیں آگے آئیں اور تحقیق کے میدان میں کام کریں اور فنڈ مہیا کریں۔
مسٹر نائیڈو نے سی آئی آئی،ایف آئی سی سی آئی(فکی) ایسو چیم سے بھی اس کام میں آگے آئیں اور اکیڈمک دنیا کے ساتھ شراکت کریں۔
اس سے قبل مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ آئی آئی ٹی دہلی نہ صرف ملک کے اعلی تعلیمی اداروں کی درجہ بندی میں ، بلکہ ایک برانڈ بن چکی ہے۔ صرف یہی نہیں ، آئی آئی ٹی دہلی نے اب تک تین کروڑ لوگوں کو روزگاربھی دیا ہے اور اس نے ایک کروڑ 90لاکھ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ یہاں پی ایچ ڈی اور پوسٹ گریجویٹ کے طلبا 54 فیصد ہیں اور کووڈ 19 کے تقریباً40 لاکھ کے قریب بی پی کٹس فراہم کی ہیں اور انہوں نے کورونا کی سستی ترین جانچ کٹ بھی بنائی ہے اور وینٹیلیٹر بھی بنائے ہیں۔
تقریب کے آغاز میں ڈائرکٹر رام گوپال راؤ نے آئی آئی ٹی کے ترقیاتی سفر کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر آئی آئی ٹی کی ڈائمنڈ جبلی کا کا لوگو جاری کیا گیا اور اسٹڑیٹجی کی رپورٹ بھی جاری کی گئی۔

(جنرل (عام

ممبئی : گورگاؤں میں رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے 2 افراد جھلس گئے۔

Published

on

ممبئی : گورگاؤں ویسٹ میں ایک رہائشی عمارت میں بدھ کی علی الصبح آگ لگنے سے دو افراد زخمی ہو گئے۔ آدھے گھنٹے میں آگ پر قابو پالیا گیا۔ آگ لگنے کی وجہ کی تفتیش جاری ہے۔ یہ واقعہ اتل سی ایچ ایس لمیٹڈ، سدھارتھ نگر، ویویک کالج کے قریب پیش آیا، اور ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) کو صبح 3:53 بجے اطلاع دی گئی۔ آگ سٹائلٹ پلس سات منزلہ عمارت کی دوسری منزل کے کمرے نمبر 203 تک محدود تھی۔ فائر آفیشل نے بتایا کہ اس سے بجلی کی تاریں اور تنصیبات، ایک اے سی یونٹ، گھریلو سامان، لکڑی کا فرنیچر، گدے، ایک بستر اور کتابوں کو نقصان پہنچا۔ فائر فائٹنگ ٹیموں نے صبح 4:15 بجے تک آگ پر کامیابی سے قابو پالیا۔ کوکیلابین اسپتال کے طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ دو رہائشی، رمیلا ساہا (65) اور کرونل ساہا (40) دھوئیں سے سانس لینے سے متاثر ہوئے۔ دونوں کو ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا اور ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسم کی تازہ کاری : 16 اکتوبر سے بارش اور گرج چمک کے ساتھ شہر میں واپسی ہوگی، لیکن گرمی برقرار رہنے کا امکان ہے

Published

on

weather

ممبئی : ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ممبئی میں جمعرات سے شروع ہونے والی بارش اور گرج چمک کے ساتھ طوفان کی بحالی کی پیش گوئی کی ہے، جس سے خشک موسم سے تھوڑی راحت ملے گی لیکن اکتوبر کی گرمی سے بہت کم راحت ملے گی۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانے درجے کی بارشیں 20 اکتوبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ متوقع بارشوں کے باوجود، شہر بھر میں درجہ حرارت میں بڑے پیمانے پر کمی کا امکان نہیں ہے، دن کے وقت کی اونچائی ہفتے کے دوران 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر رہنے کی پیش گوئی ہے۔ منگل کو، ممبئی رتناگیری کے بعد مہاراشٹر کا دوسرا گرم ترین شہر تھا۔ آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار نے رتناگیری میں 35.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا، جبکہ سانٹا کروز آبزرویٹری میں 35.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے تقریباً 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ کولابا کوسٹل آبزرویٹری نے زیادہ سے زیادہ 33.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، موسمیات کے ماہرین موسم کے موجودہ پیٹرن کو شمال مشرقی مانسون کے دھاروں سے منسوب کرتے ہیں، جو عام طور پر جنوبی ہندوستان میں بارش لاتے ہیں لیکن کبھی کبھار منتقلی کے ادوار کے دوران مغرب کی طرف اپنا اثر بڑھاتے ہیں۔ غیر موسمی بارشوں کے تیز ہونے کی توقع ہے لیکن ہفتے کے آخر میں وقفے وقفے سے جاری رہ سکتی ہے۔

پڑوسی پالگھر ضلع کو جمعہ کے لیے زرد الرٹ کے تحت رکھا گیا ہے، جس میں آئی ایم ڈی نے ممکنہ گرج چمک اور تیز ہواؤں کی وارننگ دی ہے۔ آزاد موسمی مبصر رشیکیش آگرے عرف ممبئی رینز نے ایکس پر لکھا کہ مغربی مہاراشٹر کے کئی حصوں میں ہفتے کے وسط سے روزانہ بارش کا سامنا کرنا شروع ہو جائے گا۔ “پونے میں 15 اکتوبر سے بارش ہونے کا امکان ہے، جبکہ ممبئی بھی جلد ہی شامل ہو جائے گا، 16 اکتوبر سے بارش کے اچھے امکانات کے ساتھ،” انہوں نے کہا۔ اگرچہ آنے والی بارش 10 اکتوبر کو جنوب مغربی مانسون کے انخلاء کے بعد خشک حالتوں سے عارضی طور پر راحت فراہم کر سکتی ہے، ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ گرمی اور نمی کا امتزاج شہر کے موسم کو مزید غیر آرام دہ بنا سکتا ہے۔ بارش سے نمی کی سطح میں اضافے کی توقع ہے، جس کے نتیجے میں ساحلی پٹی میں گہرے حالات اور چپچپا راتیں ہوں گی۔ دریں اثنا، بدھ کی صبح ممبئی بھر میں ہوا کا معیار ‘اعتدال پسند’ زمرے میں رہا، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 138 پر ماپا گیا۔ شہر بھر کے 28 مانیٹرنگ اسٹیشنوں میں سے صرف تین میں ‘تسلی بخش’ ہوا کا معیار ریکارڈ کیا گیا، جب کہ باندرہ کرلا کمپلیکس اور دیونار میں ‘خراب’ اے کیو آئی کی سطح 200 سے اوپر درج کی گئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی-احمد آباد ہائی وے : 70 کلومیٹر ٹریفک جام کی وجہ سے 500 سے زیادہ طلباء 12 گھنٹے تک بغیر خوراک اور پانی کے پھنسے ہوئے

Published

on

trafic

پالگھر: مہاراشٹر کے پالگھر ضلع میں ممبئی – احمد آباد قومی شاہراہ پر ایک زبردست ٹریفک جام نے 500 سے زیادہ طلباء اور مسافر تقریباً 12 گھنٹے تک پھنسے ہوئے، حکام نے بدھ کو بتایا۔ وسائی کے قریب تقریباً 70 کلومیٹر تک پھیلا ہوا یہ بند منگل کی شام 5.30 بجے شروع ہوا اور بدھ کی صبح تک جاری رہا۔ مختلف اسکولوں کے 5 سے 10 تک کے طلباء کو لے جانے والی بارہ بسیں – تھانے اور ممبئی کے کچھ کالج کے طلباء کے ساتھ – ویرار کے قریب اسکول کی پکنک سے واپس آتے ہوئے افراتفری میں پھنس گئیں۔ اس نے دادر کے ایک معروف اسکول کے طلباء کی چھ بسیں اور مالوانی کے طلباء کی چھ بسیں رات بھر بغیر کھانے اور پانی کے پھنسے رہیں۔

دادر اسکول کے طلباء بدھ کو وجریشوری کے دی گریٹ ایسکیپ واٹر پارک میں پکنک سے واپس آ رہے تھے جب وہ گرڈ لاک میں پھنس گئے۔ 70 کلومیٹر کے سفر میں دو سے تین گھنٹے کے معمول کے سفر کے باوجود، طلباء اگلے دن صبح 6 بجے تک گھر نہیں پہنچے، جس سے ٹریفک کی خطرناک صورتحال پر غم و غصہ پھیل گیا۔ گھنٹوں تک، بچوں کو کھانے یا پانی کے بغیر چھوڑ دیا گیا، کیونکہ گاڑیاں بمشکل ہائی وے پر رینگتی تھیں۔ رات کے وقت تک، بہت سے طلباء تھکے ہوئے، فکر مند اور بھوکے تھے، جب کہ ان کے والدین اپنی حفاظت کے بارے میں اپ ڈیٹس کے لیے پریشانی کے عالم میں انتظار کر رہے تھے۔

تھانے میں گھوڈبندر ہائی وے سے بھاری گاڑیوں کے رخ موڑنے سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا، جہاں مرمت کے جاری کام نے ٹریفک کا بوجھ ممبئی – احمد آباد روٹ پر منتقل کر دیا تھا۔ تھانے جانے والے کیریج وے پر انڈین آئل پٹرول پمپ کے قریب ایک لین کی بندش، جو 14 اکتوبر تک مقرر تھی، نے اس مسئلے کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ سڑک بند ہونے کے باوجود، میرا-بھائیندر وسائی-ویرار (ایم بی وی وی) پولیس کی طرف سے ٹریفک پولیس کی کوئی نظر نہیں آئی تاکہ گڑبڑ کو سنبھال سکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی جواب نہیں ملا۔ طلباء کو لے جانے والی کچھ بسیں راستہ اختیار کرنے میں کامیاب ہوئیں، جبکہ دیگر رات بھر آگے بڑھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح 6 بجے تک بسیں بحفاظت دادر پہنچ گئیں۔ مایوس والدین اور مقامی لوگوں نے ناقص ہم آہنگی اور منصوبہ بندی کے لیے حکام پر تنقید کی۔ اس واقعے نے مستقبل میں ایسے خطرناک اور پریشان کن حالات کو روکنے کے لیے حکام کی جانب سے بہتر منصوبہ بندی اور رابطہ کاری کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com