Connect with us
Sunday,07-December-2025

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں کورونا متاثرین کی تعداد کم ہوئی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مالیگاؤں سے کورونا ختم ہوگیا

Published

on

(پریس ریلیز )
مالیگاؤں میں کورونا متاثرین کی تعداد کم ہوگئی لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں نکالا جاسکتا کہ مالیگاؤں سے کورونا کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔ ان معنی خیز جملوں کیساتھ سابق میئر شیخ رشید نے ہزار کھولی کانگریس رابطہ آفس پر منعقدہ پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کورونا کے متعلق ریاست اور ملک بھر میں مشہور "مالیگاؤں پیٹرن”کے نام پر سبھی اپنی اپنی پیٹھ تھپتھپارہے ہیں۔ راشٹروادی کانگریس کے قومی صدر شرد پوار کی ناسک آمد پر ضلع کلیکٹر سورج مانڈھرے نے خود ہی کریڈٹ لینے کی کوشش کی، ڈاکٹر پنکج آشیا، ایڈیشنل ضلع کلیکٹر دھننجے نکم اور ضلع ایس پی ڈاکٹر آرتی سنگھ نے بھی اسی طرح کی کوشش کی لیکن مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ، ملازمین، صفائی کامگار، آشا ورکرس، علی اکبر ہاسپٹل، سول ہاسپٹل، واڈیا ہاسپٹل اور میونسپل دواخانوں کے اسٹاف، وارڈبوائے اور نرسیں بھی اپنی جان جوکھم میں ڈال کر کورونا متاثرین کی خدمت انجام دے رہے تھے جبکہ کارپوریشن برسراقتدار نے سینا ٹائزر، ماسک، پی پی ای کٹس، ادویات اور سیناٹائزر کیلئے یونک مشین اور ٹریکٹر کے علاوہ ایمبولینس کی خریدی کرتے ہوئے ویلاس راؤ دیشمکھ ہاؤسنگ کالونی، مالیگاؤں ہائی اسکول، منصورہ طبیہ کالج، منصورہ ہاسٹل، ایم ایس جی کالج، جے اے ٹی، سہارا ہاسپٹل، وغیرہ میں کورنٹائن سینٹر، آئسولیشن وارڈ، کووڈ کیئر سینٹر وغیرہ کا انتظام کیا ریاستی کابینی وزیر دادا جی بھوسے، ناسک ضلع پالک منتری چھگن بھجبل، وزیر صحت راجیش ٹوپے وغیرہ نے بھی عوام کو سمجھانے اور احتیاط برتنے کے علاوہ آفیسران کو ہدایات دیکر کورونا پر مات دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔ آصف شیخ رشید کے مطالبے پر وزیر صحت راجیش ٹوپے نے محلہ کلینک اور پرائیویٹ ہاسپٹلس کو جاری کرنے کے احکامات صادر کئے تب کہیں جاکر مالیگاؤں میں کورونا کو مات دی جاسکی ہے۔
شہر میں مختلف قسم کی افواہیں بھی پھیلائی گئیں کہ ایک کورونا مریض کیلئے حکومت پانچ لاکھ دے رہی ہے، کسی نے 20,کروڑ روپیہ فنڈ کی گپ اڑائی لیکن صرف اور صرف 20 لاکھ روپیہ فنڈ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے کارپوریشن کو دیا گیا لیکن کارپوریشن نے تقریباً ایک کروڑ 88,لاکھ، 68,ہزار 361,روپیہ چیک کی شکل میں دیا گیا لیکن ایمبولینس، ٹریکٹر ، یونک مشین اور دیگر اخراجات علاحدہ ہیں سابق میئر شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ برسراقتدار نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہےموجودہ آمدار کا فنڈ مالیگاؤں کارپوریشن میں نہیں آیا انہوں نے اپنا فنڈ ناسک کلکٹر کے ذریعہ مالیگاؤں سول اسپتال کو دیا ہے ۔ لیکن آج شہر میں کورونا کا اثر کم ہوگیا ہے ناسک، چاندوڑ، ممناڑ ،ناندگاؤں ،سنگم نیر، اور مالیگاؤں تعلقہ کے مریضوں کا علاج مالیگاؤں میں کیا جارہا ہے ۔آج شہر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد پھر بڑھ رہی ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ مالیگاؤں کا نام پوری ریاست اور ہندوستان میں مشہور ہوا لیکن ابھی شہر کورونا سے پاک نہیں ہوا ۔اس لئے عوام کو احتیاط سے رہنے کی ضرورت ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ کورونا کے سبب دنیا بھر کی معیشت ٹھپ ہوچکی ہے ایسے میں مالیگاؤں کارپوریشن کی آمدنی کم ہوگئی ہے اسے بڑھانے کے لئے کوشش جاری ہے اور گزشتہ ہفتہ ہم نے وزیر مالیات و نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کرتے ہوئے مالیگاؤں کے لئے فنڈ کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ ریاست کی حالت غیر مستحکم ہے اس لیے صرف بنیادی ضروریات پر سرکار خرچ کریگی مستقبل میں فنڈ دیا جائے گا ۔اس ضمن میں شیخ رشید نے کہا کہ شہر بھر میں گھر پٹی وصولی اور بازار فیس وصولی، شاپنگ کرایہ اور بی او ٹی کمپلیکس سے وصولی کا گراف بڑھا کر کارپوریشن کی آمدنی بڑھانے کی کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے اہم اور خستہ حال راستوں کی تعمیر کی جائے گی ۔آگرہ روڈ کے دونوں جانب اچھی گٹر بنائی جائے گی اور شہر کے کچھے علاقے میں کارپوریٹرس کے فنڈ کو استعمال میں لایا جائے اور جہاں ضرورت ہوگی وہیں کام کیا جائے گا ۔آج مالیگاؤں سمیت ملک بھر کی مالی حالت مناسب نہیں ہے اس لئے اس سال تعمیری کاموں کو حکمت عملی سے مکمل کیا جائے گا ۔انہوں نے اس پریس کانفرنس میں بوگس ووٹرس پر کہا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے ایک ووٹ ہی کافی ہوتی ہے اسکا تعلق این آر سی سے نہیں ہے ۔شہر کے موجودہ ایم ایل اے گمراہ کررہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ووٹرس کو ادھار کارڈ سے لنک کردیا جائے تاکہ شہر میں کوئی بھی بوگس ووٹر نہ رہ سکے ۔اس پریس کانفرنس میں صابر گوہر اصغر انصاری وغیرہ موجود تھے ۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : ڈاکٹر بابا صاحب امیبڈکر پورنتیتیہ پر دادر رکشہ لیجانے پر ہنگامہ، پولس کے رکشہ روکنے پر امبیڈکری عوام میں ناراضگی، حالات قابو میں

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی دادر چیتنہ بھومی رکشہ لیجانے پر پابندی کے باوجود چونا بھٹی اور باندرہ میں آٹورکشہ سے دادرچیتبہ بھومی جانے پر پولس کی رکاؤٹ کے بعد امیبڈکری حاضرین وزائرین نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا. گزشتہ ماٹونگا کے درمیان سائن دادر کے درمیان رکشہ کو روک کر پولس نے امیبڈکری عوام کو بسوں میں چیتنہ بھومی روانہ کر دیا. آج دوپہر میں اس وقت چونا بھٹی میں ہنگامہ برپا ہوا گیا جب ٹریفک پولس اور شہری پولس نے رکاؤٹ لگا کر دادر کی جانب رکشہ جانے سے روک دی, جس کے امیبڈکری عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی اور سڑک جام کردیا, لیکن بعد میں حالات قابو میں آگیا اور اب سڑکیں معمولات پر ہے اور سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے. اسی طرح شام ساڑھے ۶ بجے دادر جانے پر رکشہ میں لوگ بضد تھے پولس کے روکنے پر ان لوگوں نے احتجاج کیا, لیکن پولس نے بھیڑ کو سمجھا بجھا کر قابو میں کر لیا. اس سے ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں کچھ توقف کیلئے کشیدگی تھی لیکن اب حالات پرامن ہے. ۶ دسمبر کے پیش نظر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے جس کے سبب ۶ دسمبر پرامن اور بخیر و عافیت اختتام کو پہنچا. پولس نے قانون اور ٹریفک اصولوں کی تابعداری کے لیے رکشہ کو روک کر لوگوں کو بسوں میں دادر چیتنہ بھومی روانہ کردیا, جبکہ شہر میں رکشہ ممنوعہ ہے اور مضافاتی علاقوں میں رکشہ کو اجازت ہے جبکہ دادر چیتنہ بھومی میں رکشہ لیجاناُ اس لئے ممنوعہ ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ حالات پوری طرح قابو میں ہے اور کسی بھی قسم کی کوئی گڑبڑی نہیں ہوئی ہے اور ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام کو پہنچا ہے. پولس نے شاہراہوں پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی بذات خود انتظامات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ہر حالات سے باخبر رہتے ہیں اس لئے ممبئی میں ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بابری مسجد کے انہدام کی 33ویں برسی پر ممبئی کی سڑکیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں، پرامن احتجاج و بازیابی کے لئے دعا، پولس الرٹ

Published

on

6-December

ممبئی بابری مسجد کی ۳۳ویں برسی پر شہر و مضافات کی مسجدیں سڑکیں چوراہیں اللہ اکبر اللہ اکبر کی اذانوں سے اس وقت گونج اٹھیں جب ۳ بجکر ۴۵ منٹ پر شرپسندوں نے بابری مسجد کو اسی وقت شہید کیا تھا. مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ بابری مسجد عرش سے لے کر فرش تک مسجد ہے اور تاقیامت تک مسجد رہے گی, اس لئے مسلمانوں نے ۶ دسمبر کو سراپا احتجاج یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے دعا بھی کی گئی. رضا اکیڈمی نے بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منانے اور مسجدوں میں اجتماعی اذان دینے کا اعلان کیا تھا, اسی مناسبت سے مسلم اکثریتی علاقوں کے چوراہوں بالخصوص مینارہ مسجد سمیت دیگر مساجد میں رضا اکیڈمی نے اذان کا اہتمام کیا. اس موقع پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے, مسلم تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت پر اذان اور احتجاج کر کے یوم سیاہ بھی منایا. سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں نے بابری مسجد سے متعلق اسٹیٹس لگا کر بابری مسجد کی شہادت کے کرب کو یاد کیا اور ہر مسلمان غمگین نظر آیا۔

بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی : رضا اکیڈمی کی اپیل پر شہر میں اذانیں دی گئیں۔ بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی کے سلسلے میں رضا اکیڈمی نے شہر کے مختلف علاقوں میں دوپہر 3:45 بجے اذانیں دی۔ اس اقدام کا مقصد اس تاریخی واقعہ کی یاد تازہ رکھنا اور شہداء بابری مسجد کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔

رضا اکیڈمی کی جانب سے خصوصی طور پر کھتری مسجد، بنیان روڈ، مینارہ مسجد، محمد علی روڈ کارنر، بھنڈی بازار، نیر مانڈوی پوسٹ آفس، رضا کارانہ اذانیں دی گئیں. اس موقع پر علما نے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کے ساتھ یہ واضح کیا کہ بابری مسجد کو دھوکہ سے لیا گیا ہے. بابری مسجد تاقیامت تک مسجد رہے گی, شرپسندوں نے اس مسجد کو شہید کر کے ملک کے دستور پر بدنما داغ لگایا ہے جو ہمیشہ ناانصافی کی طرح تازہ زخم رہے گا۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منایا جاتا ہے, اس روز رضا اکیڈمی اذان کا اہتمام کرتی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کیا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجد کو نشانہ بناکر اسے شہید کیا, جبکہ اس کو تحفظ حاصل تھا لیکن آج بھی اس کے خاطی آزاد ہے. سپریم کورٹ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد مندر توڑ کر تعمیر نہیں کی گئی تھی, جبکہ شرپسندوں نے ملک کے سینہ پر ظلم و ناانصافی کا ایک بدنما داغ لگایا ہے۔ بابری مسجد کی برسی پر ہر سال رضا اکیڈمی اذان دے کر اس کی یاد کو تازہ کرتی ہے. ایک کرب ہے ہمیشہ رہے گا۔ ممبئی پولس نے بابری مسجد کی برسی پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے اور شہر میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف لڑائی جاری رہے گی : بابری مسجد انہدام کی برسی پر ممتا بنرجی

Published

on

کولکتہ، 6 دسمبر، بابری مسجد کے انہدام کے دن کے موقع پر، جسے ترنمول کانگریس ہر سال "یوم ہم آہنگی” کے طور پر مناتی ہے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بعد میں نام لیے بغیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ایک لطیف انتباہ دیا کہ کچھ مفادات کی فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف ان کی لڑائی جاری رہے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا، ’’جو لوگ ملک کو تباہ کرنے کے لیے فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے کے کھیل میں مگن ہیں، ان کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بابری مسجد کے انہدام کے دن کے موقع پر لوگوں سے ریاست میں امن اور ہم آہنگی کی وراثت کو بحال کرنے کی بھی اپیل کی۔ "اتحاد ہی طاقت ہے۔ شروع میں، میں ‘یوم اتحاد’/’ہم آہنگی کے دن’ کے موقع پر سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بنگال کی مٹی اتحاد کی مٹی ہے، یہ مٹی رابندر ناتھ کی مٹی ہے، نذر کی مٹی ہے، رام کرشن-وویکانند کی سرزمین، بوولکانند کی سرزمین، اس نے کبھی بھی ایسا نہیں کیا ہے۔ کیا یہ آنے والے دنوں میں ہوگا،” وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا۔ ان کے مطابق مغربی بنگال میں ہندومت، اسلام، سکھ مت، عیسائیت، جین مت اور بدھ مت سمیت تمام مذاہب کے لوگ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا جانتے ہیں۔ "ہم اپنی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم مانتے ہیں کہ مذہب ہر ایک کا ہے، لیکن تہوار سب کے ہیں۔” ہفتہ کی سہ پہر، ترنمول کانگریس وسطی کولکتہ کے ایسپلانیڈ میں اپنے سالانہ ‘سمپرتی دیوس (ہم آہنگی کا دن)’ پروگرام منعقد کرے گی۔ ترنمول کانگریس کے یوتھ اور اسٹوڈنٹس ونگز کے زیر اہتمام اس پروگرام میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت شرکت کرے گی۔ دوسری طرف، مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب ہوگی، جس کا اہتمام اسی ضلع کے بھرت پور حلقہ سے ترنمول کانگریس کے اب معطل شدہ رکن اسمبلی ہمایوں کبیر نے کیا ہے۔ بیلڈنگا میں مجوزہ بابری مسجد اتر پردیش میں ایودھیا میں اصل تعمیر کے مطابق ہوگی، جسے 7 دسمبر 1992 کو منہدم کردیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com