Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں کورونا متاثرین کی تعداد کم ہوئی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مالیگاؤں سے کورونا ختم ہوگیا

Published

on

(پریس ریلیز )
مالیگاؤں میں کورونا متاثرین کی تعداد کم ہوگئی لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں نکالا جاسکتا کہ مالیگاؤں سے کورونا کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔ ان معنی خیز جملوں کیساتھ سابق میئر شیخ رشید نے ہزار کھولی کانگریس رابطہ آفس پر منعقدہ پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کورونا کے متعلق ریاست اور ملک بھر میں مشہور “مالیگاؤں پیٹرن”کے نام پر سبھی اپنی اپنی پیٹھ تھپتھپارہے ہیں۔ راشٹروادی کانگریس کے قومی صدر شرد پوار کی ناسک آمد پر ضلع کلیکٹر سورج مانڈھرے نے خود ہی کریڈٹ لینے کی کوشش کی، ڈاکٹر پنکج آشیا، ایڈیشنل ضلع کلیکٹر دھننجے نکم اور ضلع ایس پی ڈاکٹر آرتی سنگھ نے بھی اسی طرح کی کوشش کی لیکن مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ، ملازمین، صفائی کامگار، آشا ورکرس، علی اکبر ہاسپٹل، سول ہاسپٹل، واڈیا ہاسپٹل اور میونسپل دواخانوں کے اسٹاف، وارڈبوائے اور نرسیں بھی اپنی جان جوکھم میں ڈال کر کورونا متاثرین کی خدمت انجام دے رہے تھے جبکہ کارپوریشن برسراقتدار نے سینا ٹائزر، ماسک، پی پی ای کٹس، ادویات اور سیناٹائزر کیلئے یونک مشین اور ٹریکٹر کے علاوہ ایمبولینس کی خریدی کرتے ہوئے ویلاس راؤ دیشمکھ ہاؤسنگ کالونی، مالیگاؤں ہائی اسکول، منصورہ طبیہ کالج، منصورہ ہاسٹل، ایم ایس جی کالج، جے اے ٹی، سہارا ہاسپٹل، وغیرہ میں کورنٹائن سینٹر، آئسولیشن وارڈ، کووڈ کیئر سینٹر وغیرہ کا انتظام کیا ریاستی کابینی وزیر دادا جی بھوسے، ناسک ضلع پالک منتری چھگن بھجبل، وزیر صحت راجیش ٹوپے وغیرہ نے بھی عوام کو سمجھانے اور احتیاط برتنے کے علاوہ آفیسران کو ہدایات دیکر کورونا پر مات دینے کی ہر ممکن کوشش کی۔ آصف شیخ رشید کے مطالبے پر وزیر صحت راجیش ٹوپے نے محلہ کلینک اور پرائیویٹ ہاسپٹلس کو جاری کرنے کے احکامات صادر کئے تب کہیں جاکر مالیگاؤں میں کورونا کو مات دی جاسکی ہے۔
شہر میں مختلف قسم کی افواہیں بھی پھیلائی گئیں کہ ایک کورونا مریض کیلئے حکومت پانچ لاکھ دے رہی ہے، کسی نے 20,کروڑ روپیہ فنڈ کی گپ اڑائی لیکن صرف اور صرف 20 لاکھ روپیہ فنڈ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے کارپوریشن کو دیا گیا لیکن کارپوریشن نے تقریباً ایک کروڑ 88,لاکھ، 68,ہزار 361,روپیہ چیک کی شکل میں دیا گیا لیکن ایمبولینس، ٹریکٹر ، یونک مشین اور دیگر اخراجات علاحدہ ہیں سابق میئر شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ برسراقتدار نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہےموجودہ آمدار کا فنڈ مالیگاؤں کارپوریشن میں نہیں آیا انہوں نے اپنا فنڈ ناسک کلکٹر کے ذریعہ مالیگاؤں سول اسپتال کو دیا ہے ۔ لیکن آج شہر میں کورونا کا اثر کم ہوگیا ہے ناسک، چاندوڑ، ممناڑ ،ناندگاؤں ،سنگم نیر، اور مالیگاؤں تعلقہ کے مریضوں کا علاج مالیگاؤں میں کیا جارہا ہے ۔آج شہر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد پھر بڑھ رہی ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ مالیگاؤں کا نام پوری ریاست اور ہندوستان میں مشہور ہوا لیکن ابھی شہر کورونا سے پاک نہیں ہوا ۔اس لئے عوام کو احتیاط سے رہنے کی ضرورت ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ کورونا کے سبب دنیا بھر کی معیشت ٹھپ ہوچکی ہے ایسے میں مالیگاؤں کارپوریشن کی آمدنی کم ہوگئی ہے اسے بڑھانے کے لئے کوشش جاری ہے اور گزشتہ ہفتہ ہم نے وزیر مالیات و نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کرتے ہوئے مالیگاؤں کے لئے فنڈ کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ ریاست کی حالت غیر مستحکم ہے اس لیے صرف بنیادی ضروریات پر سرکار خرچ کریگی مستقبل میں فنڈ دیا جائے گا ۔اس ضمن میں شیخ رشید نے کہا کہ شہر بھر میں گھر پٹی وصولی اور بازار فیس وصولی، شاپنگ کرایہ اور بی او ٹی کمپلیکس سے وصولی کا گراف بڑھا کر کارپوریشن کی آمدنی بڑھانے کی کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے اہم اور خستہ حال راستوں کی تعمیر کی جائے گی ۔آگرہ روڈ کے دونوں جانب اچھی گٹر بنائی جائے گی اور شہر کے کچھے علاقے میں کارپوریٹرس کے فنڈ کو استعمال میں لایا جائے اور جہاں ضرورت ہوگی وہیں کام کیا جائے گا ۔آج مالیگاؤں سمیت ملک بھر کی مالی حالت مناسب نہیں ہے اس لئے اس سال تعمیری کاموں کو حکمت عملی سے مکمل کیا جائے گا ۔انہوں نے اس پریس کانفرنس میں بوگس ووٹرس پر کہا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے ایک ووٹ ہی کافی ہوتی ہے اسکا تعلق این آر سی سے نہیں ہے ۔شہر کے موجودہ ایم ایل اے گمراہ کررہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ووٹرس کو ادھار کارڈ سے لنک کردیا جائے تاکہ شہر میں کوئی بھی بوگس ووٹر نہ رہ سکے ۔اس پریس کانفرنس میں صابر گوہر اصغر انصاری وغیرہ موجود تھے ۔

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com