Connect with us
Sunday,24-November-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا کو شکست دینے میں منصورہ میڈیکل کالج کا ‘جوشاندہ’ کارگرثابت ہو رہا ہیں

Published

on

ممبئی : کورونا وائرس نے اچھے اچھوں سپر پاور ممالک کو نانی یاد دلاری ہے. اس کوروناوائرس کے قہر سے شاہد ہی کوئی ملک بچا ہے، کورونا کے علاج کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین اور سائنسداں ویکسین کی تیاری اور نئی دواؤں کی کھوج میں مصروف ہیں، لیکن ابھی تک کسی کو بھی کوئی خاطر خواہ کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے۔ لیکن اسی بیچ کورونا کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھانے اور اس مرض سے شفا دلانے کے لیے مہاراشٹر کے ضلع ناسک کے تعلقہ مالیگاؤں میں قدیم طب یونانی طریق علاج کے نسخے مریضوں کیلئے تیر بہدف ثابت ہو رہے ہیں۔ اس ضمن میں دستیاب اطلاعات کے مطابق یہاں اب تک ہزاروں کی تعداد میں کوویڈ-19 کےمریض ان یونانی نسخوں سے استفادہ حاصل کر کے شفایاب ہو چکے ہیں۔
طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ ’جوشاندہ، اور مشہور حکیم عمران کا کشیدکردہ مشروب نہ صرف مالیگاؤں بلکہ اطراف واکناف کے شہروں میں کافی مقبول ہو چکا ہے اور لوگ کورونا وائرس کے خلاف اسے بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت مہاراشٹر نے بھی کوویڈ ٓ19 سے متاثرہ افراد کیلئے طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ یونانی نسخہ ’جوشاندہ‘ کی شہرت سے متاثر ہو کر اس طرف توجہ کی ہے اور اس ضمن میں معلومات حاصل کی ہیں۔ کووڈ ٓ19 سے متاثرہ افراد کیلئے طبیہ کالج منصورہ کی جانب سے طب یونانی کے قدیم نسخوں اور قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار ہوئے اس “جوشاندہ ” کے ہزاروں پیکٹ مالیگاؤں کے علاوہ اطراف واکناف کے شہروں میں مفت تقسیم ہوچکے ہیں۔ طبیہ کالج کے علاوہ مالیگائوں کے مشہور طبیب عمران حکیم کا کشیدکردہ مشروب بھی کورونا کے مریضوں کیلئے شفا کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔ ارشد مختار ندوی، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ، طبیہ کالج مالیگاؤں، نے اس ضمن میں بتایا کہ ’’قدیم طب یونانی میں متعدد ایسے نسخے ہیں جو وبائی مرض کے تدارک میں معاون ثابت ہوتے رہے ہیں۔ طبیہ کالج نے ہمیشہ اس میدان میں کامیاب تحقیق کی ہے۔ عام انسانوں اور خاص طور سے وبائی مرض میں مبتلا مریضوں کے قوت مدافعت کے نظام کو مزید مستحکم بنانے میں طبیہ کالج کا تیار کردہ جوشاندہ کارآمد ثابت ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مختلف سرکاری شعبوں کے وہ افسران و ملازمین جنہوں نے لاک ڈائون کے دوران کورونا زدہ علاقوں میں فرائض انجام دئے انہیں طبیہ کالج کی جانب سے مفت میں جوشاندہ پیکٹ تقسیم کئے گئے۔ مالیگائوں کے علاوہ کئی اضلاع اورنگ آباد، جلگاؤں، دھولیہ، ناسک اور بھیونڈی کے علاقوں دیگر شہروں میں جوشاندہ روانہ کیاگیا۔‘‘
عمران حکیم بے اس تعلق سے کہا کہ ’’مارچ کے ابتدائی ایام میں مشروب (کاڑھا)بنایا گیا تھا ۔ اپریل اور مئی کے دوران جب مالیگاؤں میں وبائی مرض شدت اختیار کرچکا تھا اُس دوران مشروب کے استعمال سے سینکڑوں مریض صحت یاب ہوئے۔ دھولیہ، جلگائوں اور ناسک سے روزانہ سینکڑوں افراد مالیگاؤں آکر مشروب لیجاتے ہیں۔ اسے تیار کرنے کیلئے لگنے والی اشیاء بیرون ریاست سے منگوانی پڑتی ہے جس کے سبب تاخیر بھی ہورہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ کاروبار کرنے کا نہیں بلکہ وبائی مرض سے جوجھ رہے انسانوں کی خدمت اورانکی صحت یابی کیلئے جدوجہد کرنے اور سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کا وقت ہے۔” انھوں نے واضح کیا کہ ان یونانی نسخوں سے بلا لحاظ مذہب و ملت سینکڑوں مریضوں نے اس مشروب سے استفادہ حاصل کیا ہے ۔ جو غیر مسلم ، مسلم علاقے میں آنے سے ڈرتے تھے ان کا ڈر ختم ہوا ، اور سینکڑوں برادران وطن طب یونانی کے اس کارآمد مشروب سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ ” گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ کے دفتر سے کال موصول ہوئی ۔ مالیگاؤں میں طبیہ منصورہ کالج اور عمران حکیم کے تیار کردہ مدافعتی نسخے سے متعلق تفصیلات مانگی گئی ۔ریاستی حکومت کوطبیہ کالج اور عمران حکیم کے نسخے سے کووڈ-19 کے مریضوں کو شفایابی ملنے کی اطلاع ہے۔اس سلسلے میں حکومتی سطح پرکام کاج بھی جاری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ “مالیگاؤں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہونے سے چہار سُو استعجاب کا عالم ہے۔ جہاں مریضوں کی تعداد دیڑھ ہزار سے اوپر جاچکی تھی وہاں اب انگلیوں پر متاثرین شمار کئے جارہے ہیں۔اس معاملے میں طب یونانی اور قدیم قدرتی طریقہ علاج کا کلیدی کردار شامل ہے۔‘ واضح رہیکہ اِن دنوں بھیونڈی اور جلگاؤں میں کورنا کے باعث حالات ابتر ہیں۔مالیگائوں میں طب یونانی کے جوشاندہ اور مشروب کے ہزاروں نسخے روزانہ انہی شہروں میں روانہ کئے جارہے ہیں۔ مالیگائوں کے متعدد اسپتالوں میں اطراف واکناف سے آنے والے متاثرین کا علاج ومعالجہ بھی جاری ہے۔
اورنگ آباد میں بھی اس ضمن میں ڈاکڑ اشفاق، پرنسپل یونانی کالج کنڑ نے کہا کہ اورنگ آباد میں بھی ان نسخوں کی تیاری اور تقسیم کا کا م کیا جائے گا۔ اںھوں نے بتایا کہ ارشد مختار ندوی ، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ،طبیہ کالج مالیگاؤں سے ربط قائم کر کے جلد ہی یہ نسخہ اورنگ آباد میں بھی ضرورتمندوں کو دیا جائے گا۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ممبئی کے مدن پورہ علاقے میں سناء مکی کے قہوے سے بھی لوگ استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ کورونا سے متاثریں اس سناء کے پتوں کا قہوہ تیار کرکے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے لیے مقامی حکیموں کی دوکانوں سے لوگ بڑے پیمانے پر اس دوا کو خرید کر لیجا رہے ہیں۔

(جنرل (عام

ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان

Published

on

bkc metro station fire

ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔

بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔

ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔

Published

on

Karni-Sena-&-Lawrence

جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔

1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے

کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com