جرم
مالیگاؤں :23 سالہ فاطمہ جمیل نے بھکمری سے تنگ آکر کی خودکشی
تجزیہ خبر : وفا ناہید
مالیگاؤں کی ایک دینی شناخت ہونے کی وجہ سے یہ شہر اپنی ایک انفرادی حیثیت رکھتا ہے. مسجدوں میناروں کے نام سے مشہور شہر میں پچھلے 4 دنوں کے اندر خودکشی کی تیسری واردات سے کہرام مچ گیا ہے . جمعہ کو اختر آباد کے ساکن نصیر شیخ, اتوار کو داتار نگر کی مہہ جبین اور آج بروز پیر 3 بجے رمضان پورہ کی ساکنہ فاطمہ جمیل کی خودکشی شہر کے لئے ایک المیہ ہے. رمضان پورہ مییں سناٹے کی ہوٹل کے پاس نالے پہ فاطمہ جمیل کا مکان ہے. ہم یہاں اس لئے تحریر کررہے کہ گھر تو باہمی الفت، محبت اور خلوص سے بنتا ہے. جس گھر میں بیوی کے جذبات کی قدر نہ کی جاتی ہو. جہاں اسے اپنے شوہر کے رہتے ایک بچی کے ساتھ فاقہ کرنا پڑے تو وہ گھر نہیں قبرستان ہوتا ہے. جہاں ایک عورت کے تمام خواب, جذبات اور اس کے ارمان دفن ہوتے ہیں. شادی سے پہلے تو والدین بیٹیوں کی ہر خواہش کا احترام کرتے ہیں. اسے اتنی توجہ اور محبت ملتی ہے کہ وہ خود کو کسی شہزادی سے کم نہیں سمجھتی. مگر معاف کرنا مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں بیرون شہر سے کسی کی بیٹی کو بیاہ کر لاتے ہیں تو اسے وہ محبت, تحفظ اور عزت نہیں دے پاتے جس کی وہ مستحق ہوتی ہے . کیونکہ مالیگاؤں کی لڑکی کی مالیگاؤں میں ہی شادی ہوتی ہے تو یہ بہو ان کے ٹکڑ کی ہوتی ہے اور بیرون شہر کی لڑکیاں اپنی عزت کو ڈرتی ہے اور خاموشی سے شوہر کا ہر ظلم برداشت کرتی ہے . یہ ایک بہت بڑی سچائی ہے . جسے ہم قلم بند کرنے کی جراءت کررہے ہیں کہ ایک عورت کا درد ایک عورت ہی سمجھ سکتی ہے . سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ جو ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ مالیگاؤں کے نوجوان کماتے تو ہے مگر صرف جیب خرچ نکل جائے بس اتنا ہی. اور یہ نوجوان پوری طرح سے سسرال پر انحصار کرتے ہیں. بچوں کو اسکول میں ایڈمیشن کرانا ہے تو سالا پیسے دے گا. بیمار ہوئے تو سسرال والے خرچ کریں . ارے خود کو اتنا خود دار ظاہر کرنے والے کیا اتنی استطاعت بھی نہیں رکھتے کہ اپنی بیوی بچوں کا خرچ اٹھا سکیں. دوسرے یہاں ہر گھر میں ایک دکان ہوتی ہے. جس پر بیٹھ کر کمانا یہاں کی خواتین فخر سمھتی ہے اور شوہر حضرات بخوشی ایسی بیوی کے بے دام غلام ہوتے ہیں. جو صرف بچے پیدا کرکے چھوڑ دیتے ہیں اور ان کا خرچ یا تو بچوں کی ماں اٹھاتی ہے یا اپنے میکے میں ہمیشہ ہاتھ پھیلائے رہتی ہے. ایسی ہی کہانی فاطمہ جمیل کی ہے. جس نے شوہر کی بے توجہی اور فاقہ کشی سے تنگ آکر خود کو موت کی نیند سلادیا. پڑوسیوں کے مطابق فاطمہ محلے میں بھیک مانگ کر اپنی بچی اور اپنے لئے کھانے کا انتظام کرتی تھی. آج صبح بھی وہ بھیک مانگنے نکلی تھی مگر بدقسمتی سے اسے صرف 10 روپئے بھیک ملی. جس کا دودھ خرید کر اپنی معصوم بیٹی کو پلانے کے بعد فاطمہ نے چھت پر پھندہ ڈال پھانسی لے لی. فاطمہ جمیل تو ابدی نیند سوگئی مگر شہر کے سرکردہ افراد کو جاگنے کا مرثیہ سناگئی. فاطمہ جمیل کا تعلق اگت پوری سے ہے. ذرائع سے ملی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس کا شوہر کماتا تو تھا مگر ان روپیوں کا کیا کرتا تھا خدا جانے. بے چاری کمزور عورت 3 , 3 , 4 , 4 دن فاقے سے رہتی. لاک ڈاؤن نے اس کی رہی سہی ہمت بھی توڑ دی. فاطمہ جمیل کی ایک ڈھائی سال کی بچی بھی ہے مگر اس بے رحم شوہر کو شاید گھر کے سکون سے زیادہ باہر کی رنگینیاں پسند تھی. جو اپنی باوفا بیوی اور معصوم بچی کو بھول گیا تھا. جمیل نے جہاں اپنی بیوی کے جذبات اور ارمانوں کا قتل کیا ہے وہی وہ اپنی بیوی کا قاتل بھی ہے. یہ خودکشی نہیں ہے بلکہ مینٹلی ٹارچر ہے. جس کی مار فاطمہ برداشت نہ کرسکی. بلکہ اسے ایموشنل مرڈر کہنا زیادہ مناسب ہے. جس میں شوہر نہ بیوی کو اچھے سے رکھتا ہے اور ناہی چھوڑتا ہے کہ وہ اس کی قید سے نکل کر اپنا نی جہان آباد کریں. اس عورت کو اتنا مجبور کردی جاتا ہے کہ وہ شوہر کے ظالم و ستم سے تنگ آکر موت کو گلے لگا لیتی ہے. جس کی سزا ملنی چاہیئے. اس سے پہلے کہ اور کوئی فاطمہ شوہر کی بے رخی اور ٹارچر کا شکار ہوکر موت کو گلے لگائے. اسے سزا ملنی چاہئے کہ خود اس کے شوہر ایک جیتے جاگتے وجود کو اپنی بےتوجہی کی مار مار کر اس حد تک مجبور کردیا کہ اس بےچاری کمزور عورت نے زندگی پر موت کو ترجیح دی.
(جنرل (عام
حیدرآباد میں کار میں آگ لگنے سے ایک شخص جھلس کر مارا گیا۔

حیدرآباد، 24 نومبر حیدرآباد میں پیر کی صبح ایک کار میں آگ لگنے سے ایک شخص زندہ جل گیا۔ یہ حادثہ شہر کے مضافات میں شامیر پیٹ کے قریب آؤٹر رنگ روڈ پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق آگ سڑک کنارے کھڑی ایکو اسپورٹ کار میں لگی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص کار میں اے سی کو بند کرکے سو گیا تھا۔ وہ پھنس گیا کیونکہ آگ تیزی سے پھیل گئی اور پوری کار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کار شامیرپیٹ سے کیسارا جاتے ہوئے لیونیا ریسٹورنٹ کے قریب سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ راہگیروں کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ گاڑی مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی آگ لگنے کا شبہ ہے کہ فنی خرابی تھی۔ شمر پیٹ پولس اسٹیشن میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ متوفی کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ سراغ(کرائم لیبارٹری الٹیمیٹ ایویڈینس سسٹم) کی ٹیم نے آگ لگنے کی وجہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور مرنے والے کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
ایک اور واقعہ میں الوال میں ایک تیز رفتار کار دکانوں سے ٹکرا گئی۔ حادثہ سلیکٹ تھیٹر کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ارٹیگا کار سڑک کنارے دکانوں اور کمرشل بلاک سے ٹکرا گئی۔ کار چلانے والے شخص کو شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دکانیں بند ہونے اور دکانوں میں کوئی نہ ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص شراب کے نشے میں کار چلا رہا تھا۔ حیدرآباد اور اس کے مضافاتی علاقوں میں حیدرآباد، سائبرآباد اور رچاکونڈہ کمشنری کی حدود میں نشے میں ڈرائیونگ کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم کے باوجود اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ حیدرآباد ٹریفک پولیس نے خبردار کیا ہے کہ نشے میں ڈرائیونگ قید کی سزا کا باعث بنے گی۔ 21 اور 22 نومبر کو دو روزہ خصوصی مہم کے دوران کل 535 ڈرائیوروں کو پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق دو پہیہ گاڑیوں کے خلاف 430، تھری وہیلر کے خلاف 39 اور فور وہیلر اور دیگر کے خلاف 66 مقدمات درج کیے گئے۔
جرم
پالگھر: 13 سالہ پڑوسی کی مبینہ زیادتی کے الزام میں نالاسوپارہ شخص کو گرفتار کیا گیا

ممبئی : نالاسوپارہ سے ایک چونکا دینے والے واقعے میں، ایک 35 سالہ شخص کو مقامی پولیس نے اپنے 13 سالہ پڑوسی کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم، جو اسی کالونی میں رہتا ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہے، کو نابالغ کے خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی رسمی شکایت کے بعد بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مبینہ طور پر بدھ کی شام 5:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ نالاسوپارہ پولیس کے حوالے سے ایک میڈیا کے مطابق، ملزم اس کے والد کے بارے میں پوچھنے کے بہانے متاثرہ کے گھر گیا، جو خاندان کا ایک جاننے والا ہے۔ نابالغ نے، درخواست کو حقیقی مانتے ہوئے، اپنے والد کا فون نمبر فراہم کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب ملزم نے مبینہ طور پر دیکھا کہ نوجوان لڑکی گھر میں اکیلی ہے۔ اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ایک گلاس پانی کی درخواست کی۔ جب زندہ بچ جانے والی لڑکی باورچی خانے میں جانے کے لیے مڑی، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص اس کا پیچھا کرتا تھا، اسے جسمانی طور پر پیچھے سے روکتا تھا۔ خوفزدہ لڑکی کی فرار ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں کیونکہ ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جائے وقوعہ سے فرار ہونے سے پہلے، اس نے مبینہ طور پر ایک خوفناک دھمکی جاری کی، جس میں نابالغ کو متنبہ کیا گیا کہ اگر اس نے اس واقعے کا کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ صدمے کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کے والدین رات 8 بجے گھر واپس آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی پیچھے ہٹی ہوئی ہے اور بظاہر ہلتی ہوئی، ایک کونے میں لپٹی ہوئی ہے۔ نرمی سے پوچھ گچھ کرنے پر، نابالغ پھوٹ پڑی، آنسو بہاتے ہوئے اس خوفناک آزمائش کو بیان کرتے ہوئے جو اس نے ابھی برداشت کی تھی۔ وحشیانہ حملے سے شدید صدمے میں، خاندان نے تیزی سے کام کیا، فوری طور پر اپنی بیٹی کو شکایت درج کرانے کے لیے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ نالاسوپارہ پولیس نے مبینہ مجرم کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے سخت قانون (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔ نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر کمار گورو نے فورس کی جانب سے کی گئی فوری کارروائی کی تصدیق کی۔ رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر گورو نے کہا، "شکایت درج ہونے کے بعد، ہم نے فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کی، اور رات کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔”
جرم
"ویسٹ بنگال میں بی ایل او کی موت؛ خودکشی نوٹ میں ’افسر کے کام کے دباؤ‘ کا ذکر”

کولکتہ، 22 نومبر، ہفتہ کے روز مغربی بنگال میں ایک اور بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کی موت ہوگئی، مبینہ طور پر اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) سے متعلق کام کے دباؤ کی وجہ سے، پولیس نے ہفتہ کو بتایا۔ یہ واقعہ بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے مال بازار علاقے میں ایک خاتون بی ایل او کی مبینہ طور پر اسی وجہ سے موت کے تین دن بعد ہوا ہے۔ اس بار، ایک خاتون بی ایل او نے نادیہ ضلع کے کرشن نگر کے شاستیتلا علاقے میں پھانسی لگا لی۔ متوفی کی شناخت رنکو ترافدار (51) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس کے کمرے سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون نے خودکشی کے اس خط میں لکھا تھا کہ اگر اس نے بی ایل او کا کام مکمل نہیں کیا تو اس پر انتظامی دباؤ آئے گا۔ پولیس کے مطابق، خاتون بی ایل او نے مبینہ طور پر خودکشی کے خط میں لکھا، "میں دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی۔” اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو بھی ٹھہرایا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ رنکو ترافدار نادیہ ضلع کے چھپرا تھانہ علاقے میں سوامی وویکانند ودیا مندر میں پارٹ ٹائم ٹیچر تھا۔ وہ بنگلجھی علاقے میں بی ایل او کے طور پر کام کر رہی تھی۔ ساتھ ہی رنکو نے لکھا کہ ان کے خاندان میں کوئی بھی ان کی موت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ بی ایل او نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ "میری قسمت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے، میں کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتا، میں ایک بہت ہی عام آدمی ہوں، لیکن میں اس غیر انسانی کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، میں ایک پارٹ ٹائم ٹیچر ہوں، محنت کے مقابلے میں تنخواہ بہت کم ہے، لیکن انہوں نے مجھے نہیں بخشا۔” کرشنا نگر پولس ضلع کے ایک سینئر افسر نے کہا، "ایک خاتون بی ایل او کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔
اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو ٹھہرایا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام سے متعلق دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ غیر فطری موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ لاش کو برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ایک خاتون بی ایل او جس کی شناخت شانتی مونی ایکا کے نام سے ہوئی ہے، ریاست میں ایس آئی آر مشق کے دوران مبینہ کام کے دباؤ کی وجہ سے "خودکشی” کر لی۔ یہ واقعہ جلپائی گوڑی کے مال بازار علاقے میں پیش آیا۔ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اس نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کا استعمال کرتے ہوئے، سی ایم بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جب سے الیکشن کمیشن نے بنگال کی ووٹر لسٹ شروع کی ہے، تب سے مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ نے ای سی آئی سے کہا ہے کہ وہ اس "غیر منصوبہ بند مہم” کو روکے، اسی دن ایک اور بی ایل او پر حملہ ہوا۔ ہگلی ضلع کے کون نگر علاقے میں ایس آئی آر سے متعلق کام کے بعد، جمعہ کو اس کے دماغی حملے کے بعد، مغربی بنگال حکومت نے جلپائی گڑی میں مرنے والے بی ایل او شانتی مونی ایکا کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے اور ہوگلی کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ بی ایل او للت ادھیکاری، جو جمعرات کو کوچ بہار ضلع کے بڑدھم چترگرام علاقے کے رہنے والے تھے، معاوضے کو ضلعی حکام نے خاندانوں کے حوالے کیا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
