Connect with us
Friday,03-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممتا بنرجی کی تنگ نظری نے ریاست کے عوام کو مرکزی اسکیموں سے محروم کردیا ہے, بی جے پی سونار بنگلہ کے خواب کی تعبیر کرے گی

Published

on

amit

کورونا بحران اور امفان طوفان کی تباہی کے درمیان مغربی بنگال میں پہلی ورچوئیل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج ممتا حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ پورے ملک میں جمہوری روایات مضبوط ہورہی ہے مگر مغربی بنگال واحد ریاست ہے جہاں سیاسی تشدد کے واقعات میں کمی آنے کے بجائے اضافہ ہورہا ہے اور یہاں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
.2014سے2020تک سیاسی تشدد میں مرنے والے پارٹی ورکروں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مہلوک پارٹی ورکروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ اور ان کے اہل خانہ کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے عزیزوں نے ”سونار بنگلہ“ کی تعبیر کیلئے اپنی جان قربان پیش کی ہیں وہ رائیگاں نہیں جائے گی۔
امیت شاہ نے اپنے خطاب کا آغاز کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والے ہیروں کو خراج عقیدت اور امفان طوفان میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ممتا حکومت نے ’آیوشمان بھارت یوجنا“ سے بنگال کے عوام کو محروم کردیا جب کہ اس سے ملک بھر کے لاکھوں شہریوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ ممتا بنرجی نے اپنے انا کی وجہ سے ریاست کے لاکھوں شہریوں کو نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج میں ریاست کے کروڑوں شہریوں کی طرف سے حکومت بنگال سے سوال کررہاں ہوں کہ آخر اس اسکیم کو نافذ کرنے سے انکار کیوں کیا گیا۔
امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی بنگال میں اپوزیشن کی سیاست کیلئے کام نہیں کررہی ہے بلکہ 2021کے اسمبلی انتخاب میں کامیابی حاصل کرے گی اور اقتدار میں آتے ہی آیوشمان بھارت یوجنا اور دیگر مرکزی حکومت کی اسکیمیں جس سے ملک بھر لاکھوں شہری فائدہ اٹھارہے ہیں مگر بنگال کے عوام محروم ہیں۔انہوں نے کہاکہ حلف برداری کی تقریب کے فوری بعد ریاست میں آیوشمان بھارت اسکیم کو نافذ کردیا جائے گا۔
ممتا جی بنگال کے عوام کو صحیح اور معیاری دوائیاں نہیں مل رہی ہے۔آخربنگال میں آیوشمان اسکیم کو نافذ کیوں نہیں کیا گیا۔ممتا جی غریب عوام کے حقوق کے ساتھ سیاست نہیں کی جاتی ہے۔
امیت شاہ نے دو دن قبل بہار میں اپنی پہلی ورچوئیل ریلی کی تھی اس کے بعد سوموار کو اڑیسہ میں اور اب بنگال میں ورچوئیل ریلی سے خطاب کیا ہے۔اس موقع پر بنگال کے سینر لیڈران دلیپ گھوش، مکل رائے اور راہل سنہا بھی موجود تھے
امیت شاہ نے کہا کہ پارٹی ورکروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی۔انہوں نے کہاکہ بنگال میں تبدیلی کی دستک ہوچکی ہے اور ہم پارٹی ورکروں کے خواب کو شاہکار کریں گی۔ مودی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے تین طلاق بل کے ذریعہ مسلم خواتین کے ساتھ انصاف کیا ہے۔کشمیر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے 370ایکٹ کو ہٹایا اور شہری ترمیمی ایکٹ کے ذریعہ لاکھوں ہندو رفیوجیوں کو ہندوستانی شہریت کی راہ ہموار کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت کی وجہ سے ملک مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
شاہ نے دعوی کیا کہ ممتا بنرجی کی وجہ سے بنگال کے کسانوں کو مرکز کے منصوبے سے محروم کردیا گیا ہے غیر منظم سیکٹر سے وابستہ مزدوروں کے اکاؤنٹ میں دس دس ہزار روپے بھیجنے کے ترنمول کانگریس کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی چاہیں تو بھی، مرکز دو دن کے اندر بنگال کے کاشتکاروں کے اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے کے لئے تیار ہے۔ ریاست کے کسان ممتا بنرجی کی وجہ سے مرکز کے فوائد سے محروم ہیں۔ممتا بنرجی کی تنگ سیاست کی وجہ سے بنگال کے کسانوں کو مرکز کے منصوبے سے محروم کیا جارہا ہے۔
امت شاہ نے ریاست کے عوام سے اپیل کی کہ بنگال کی عظمت کو بحال کرنے کیلئے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو ایک موقع دیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی جن ریاستوں میں بی جے پی اقتدار میں آئی ہے وہاں ترقیاتی کام بڑی پیمانے پر ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کو ایک بار موقع دیں۔ بی جے پی سونار بنگلہ بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کو سیاسی تشدد سے پاک کیا جائے گا اور جموریت کو بحال کیا جائے گا۔
امیت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بحران کے اس دور میں ریاست کے عوام کی مدد کرنے کے بجائے سیاست کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ راہل گاندھی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن دھن یوجنا کے تحت60 ملین غریب افراد کی زندگیوں کو تبدیل کردیا ہے۔ مرکزی حکومت نے کورونا بحران میں جندھن منصوبے کے کھاتوں میں 51 کروڑ روپے لوگوں کے اکاؤنٹ میں ڈالے ہیں۔

سیاست

راہول گاندھی مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں، مسلمان مساجد کے باہر بینرز لگائے جن پر لکھے ‘میں مہادیو سے پیار کرتا ہوں’، فڈنویس حکومت کے ایک وزیر کا بڑا بیان۔

Published

on

nitesh-rane

ممبئی / چھترپتی سمبھاجی نگر : مہاراشٹر کی دیویندر فڑنویس حکومت کے وزیر نتیش رانے نے جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ مسلم لیگ جیسی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین نہیں رکھتے۔ رانے نے سنجے راؤت اور ادھو ٹھاکرے پر بھی جوابی حملہ کیا، مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مساجد کے باہر بینرز لگائیں جن پر لکھا ہے “میں مہادیو سے محبت کرتا ہوں”۔ چھترپتی سمبھاج نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ راہل گاندھی جیسے لوگ مسلم لیگ کی زبان بولتے ہیں۔ وہ ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ایسے لوگ کبھی بھی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر صحیح معنوں میں یقین نہیں کر سکتے۔ راہل گاندھی کو بیرون ملک یا کسی اور سیارے پر بھیجا جائے، جہاں وہ بولیں گے۔ جو شخص ہمارے ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتا ہے وہ ہمارے آئین کا احترام کیسے کر سکتا ہے؟

نتیش رانے نے سنجے راؤت کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کا سب سے بڑا راون ماتوشری کی تیسری منزل پر بیٹھا ہے اور اسے پہلے جلایا جائے۔ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہمیں ادھو ٹھاکرے سے ہندوتوا کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ خود مولویوں کی زبان بولتے ہیں، اور ہمیں ایسے لوگوں سے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن محب وطن ہیں۔”

ہندو راشٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے اور یہاں ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائے جانے چاہئیں۔ ہم سب کراچی اسلام آباد میں کھڑے نہیں ہیں اور ہمارے ہر ذرے میں مہادیو بستا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ یہاں صرف ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائے جائیں اور باقی تمام لوگوں کو کراچی پاکستان بھیج دیا جائے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ مساجد کے باہر ‘آئی لو مہادیو’ کے بینر لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں بالخصوص مسلم کمیونٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مساجد کے باہر بھی ‘آئی لو مہادیو’ کے بینرز لگائیں اور ایسا کرنا ان کے لیے بھی اچھا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کیرالہ ہائی کورٹ ڈیجیٹل بن گئی، اے آئی عدالتی عمل کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

Published

on

highcourt

کوچی، کیرالہ ہائی کورٹ انصاف کو تیز تر اور زیادہ قابل رسائی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت ( اے آئی) اور ڈیجیٹل میسجنگ ٹولز کو اپنا کر اپنے کمرہ عدالتوں کو جدید بنانے کی طرف بڑے قدم اٹھا رہی ہے۔ 1 نومبر سے، ریاست کی تمام عدالتیں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت. اے آئی، تقریر سے متن کی نقل کرنے کا آلہ استعمال کرنا شروع کر دیں گی۔ اب تک، گواہوں کے بیانات یا تو ججز لکھتے تھے یا عدالتی عملہ ٹائپ کرتے تھے۔ اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن پر سوئچ کرکے، ہائی کورٹ کا مقصد تاخیر کو کم کرنا اور عمل میں زیادہ درستگی لانا ہے۔ اس نظام کو پہلے اس سال کے شروع میں ایرناکولم میں چار ٹرائل کورٹس میں آزمایا گیا تھا اور اسے مثبت فیڈ بیک ملا تھا۔ عدالت نے اب ریاست بھر میں اس کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق، ایک بار جمع کرانے اور دستخط کرنے کے بعد، اسے ڈسٹرکٹ کورٹ کیس مینجمنٹ سسٹم (ڈی سی ایم ایس) پر اپ لوڈ کیا جائے گا، جس سے فریقین اور وکلاء اپنے ڈیش بورڈز کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ہر ضلع میں نوڈل آفیسر رول آؤٹ کی نگرانی کریں گے اور ماہانہ رپورٹس پیش کریں گے۔ تکنیکی خرابیوں کی صورت میں، عدالتیں متبادل، ہائی کورٹ سے منظور شدہ ٹرانسکرپشن پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری حاصل کر سکتی ہیں جو ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔ تجاویز، تربیت کی ضروریات، اور مسائل کو براہ راست عدالت. اے آئی سپورٹ میں حل کیا جا سکتا ہے، جس کی کاپیاں ہائی کورٹ کے ای کورٹ سیل میں نشان زد ہیں۔

اے آئی کے ساتھ ساتھ، ہائی کورٹ 6 اکتوبر سے اپنے کیس مینجمنٹ سسٹم کی ایک اضافی خصوصیت کے طور پر واٹس ایپ نوٹیفیکیشنز بھی متعارف کروا رہی ہے۔ اس اقدام سے وکلاء، قانونی چارہ جوئی اور فریقین کو کیس کی فہرستوں، ای فائلنگ کے نقائص، کارروائی اور دیگر عدالتی مواصلات کے بارے میں حقیقی وقت میں اپ ڈیٹس حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ عدالت نے واضح کیا کہ واٹس ایپ پیغامات صرف اضافی اپ ڈیٹس کے طور پر کام کریں گے اور سرکاری نوٹس یا سمن کی جگہ نہیں لیں گے۔ تمام پیغامات تصدیق شدہ مرسلآئی ڈی “کیرالہ کی ہائی کورٹ” سے آئیں گے۔ اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی والے پیغامات کے خلاف چوکس رہیں اور ان کے سی ایم ایس پروفائلز میں ایک فعال واٹس ایپ نمبر کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا،اے آئی پر مبنی ٹرانسکرپشن اور واٹس ایپ پیغام رسانی کو اپنانا کیرالہ کی عدلیہ میں ایک اہم ڈیجیٹل تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے — انصاف کو زیادہ موثر، شفاف اور صارف دوست بنانے کے لیے کمرہ عدالت میں ٹیکنالوجی لانا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے… یہ خوبصورت کہانیاں ہیں، ایئر فورس چیف نے کہا- ہم نے دشمن کے 5 ایف-16 لڑاکا طیارے مار گرائے۔

Published

on

نئی دہلی : بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل امر پریت سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے بعد فضائی طاقت کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر ہندوستان کے اپنے آئرن ڈوم سسٹم سدرشن چکر پر کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خود انحصاری کی فوری ضرورت ہے۔ ہم کسی پر انحصار نہیں کر سکتے۔ جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگلا تصادم پچھلے کی طرح نہیں ہوگا۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ آپریشن سندور کے بعد ہندوستانی فضائیہ کی یہ پہلی کانفرنس تھی۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین میں بھی کارروائی کرنے میں ناکام رہا۔ مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچے نے مجموعی منصوبے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی گئی۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ ایئر مارشل کا کہنا ہے کہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ ائیر مارشل کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ امیجز نے ہماری طرف سے کیے گئے حملوں کی تصدیق کی ہے۔

ایئر مارشل اے پی سنگھ نے کہا کہ ایک مضبوط فضائی دفاعی ڈھانچہ نے پوری منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ ہم دشمن کے علاقے میں 300 کلومیٹر گہرائی تک گھسنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس آپریشن نے اب تک کی سب سے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت حاصل کی۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا موثر استعمال کیا گیا۔ یہ حملے انتہائی درستگی کے ساتھ کیے گئے۔ سیٹلائٹ تصاویر نے ہمارے حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔ فضائیہ نے 4-5 ایف-16 لڑاکا طیاروں اور ایک سی-130 کو تباہ کیا۔ تین پاکستانی ہینگرز کو بھی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے یہ طیارے امریکا سے حاصل کیے تھے۔

اے پی سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ اس نے 15 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو وہ سوچے۔ ان کی داستان، ان کی خوبصورت کہانیاں جاری رہنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس-400 ایک بہترین ہتھیاروں کا نظام ثابت ہوا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل امر پریت سنگھ نے آپریشن سندور پر کہا، “ہم نے ایک واضح مقصد کے ساتھ فیصلہ کن قدم اٹھایا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ پہلگام حملے کی قیمت ادا کریں۔ ہندوستانی مسلح افواج کو سخت حکم دیا گیا اور ہم نے آپریشن کو اس مقام تک پہنچایا جہاں انہوں نے بالآخر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com