Connect with us
Thursday,25-September-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں : راشن دکان معاملے میں جَبَّار نامی مفرور شخص کو انتظامیہ گرفتار کریں، مہاگٹھ بندھن اگھاڑی

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں شہر میں اقتدار یا اپوزیشن سے پرے عوامی کاموں کا ریکارڈ صرف اور صرف ساتھی نہال احمد صاحب، اُن کے گھرانے اور جنتادل کا رہا ہے. موجودہ حالات میں جب کورونا وائرس نے ملک میں اپنے پیر پھیلانے شروع کئے، ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور جب مالیگاؤں شہر اس بیماری سے محفوظ تھا تب ہی مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کی گٹ نیتا شانِ ہند اور جنتادل سیکولر کے سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی نے کمشنر سے ملاقات کرکے یہ پُر زور مطالبہ کیا کہ شہر کے سبھی داخلی راستوں پر کارپوریشن کی جانب سے چیک پوسٹ بنائی جائے، چیک پوسٹ پر انفراریڈ تھرمامیٹر کے ذریعے شہر میں داخل ہونے والوں کی جانچ کی جائے. پرائیویٹ ڈاکٹروں کو پی پی ای کٹ سمیت دیگر حفاظتی لوازمات مہیا کئے جائیں، جس پر پہلے کمشنر نے حامی بھری لیکن بعد میں برسراقتدار کے دباؤ میں اس معاملے کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا. نتیجہ یہ ہوا کہ جو مالیگاؤں شہر ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد بھی محفوظ تھا وہ بھی اس وباء کی چپیٹ میں آ گیا. دن بہ دن مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا.
مالیگاؤں شہر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے سامنے آنے، لاک ڈاؤن کے چلتے شہر کی غریب عوام کی معاشی پریشانی کے مد نظر عوامی خدمت کی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ساتھی نہال احمد صاحب کے گھرانے نے اپنی بساط کے مطابق شہر بھر میں ضرورتمندوں کی بھر پور مدد کی. ضرورتمندوں تک کرانہ کی کٹ (جس کی انفرادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا) پہنچانا، کورونا اور دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کی طبی امداد کرنا اور دیگر پریشان حال افراد کی پوری طرح سے مدد مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کے سرپرست مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی صاحب، گٹ نیتا شانِ ہند، جنتادل سیکولر کے سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی سمیت جنتادل سیکولر اور مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کے جیالوں نے کی.
اس پورے منظر نامے میں کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈران نے کوئی عوامی خدمت نہیں کی بلکہ پوری طرح سے اُن کی یہ کوشش رہی کہ کورونا وائرس کی وبا کیلئے آنے والے فنڈ کا استعمال اس ڈھنگ سے کیا جائے کہ کانگریسی لیڈران کی تجوری برابر بھرتی رہے. سِوِل ہاسپٹل کو نان کووِیڈ ڈکلئیر کر کے دیگر جگہوں مثلاً حج ٹریننگ سینٹر و ریلائبل گراؤنڈ وغیرہ پر عارضی ہاسپٹل بنانے کی ہٹ دھرمی کانگریسی لیڈران نے آؤٹر کے دباؤ میں صرف اس لئے جاری رکھی کہ بدعنوانی کے اپنے پرانے نشے کی عادت کا مزہ لیا جائے اور ایسے نامساعد حالات میں بھی چوری میں اپنا چیمپئن ہونا ثابت کیا جائے. مگر مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کے سرپرست مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی، گٹ نیتا شانِ ہند اور جنتادل سیکولر کے سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی کی انتھک جدوجہد نے ، جسے عوام کا ساتھ حاصل رہا، کھلے میدان میں عارضی ہاسپٹل بنا کر روپیہ ہلورنے کا کانگریسی خواب اب تک پورا نہیں ہونے دیا.
اللہ کا کرم ہوا کہ کورونا وائرس مالیگاؤں سینٹرل میں مانند پڑنے لگا جس کا سہرا شہر کی عوام کے سر جاتا ہے. مزید یہ کہ مالیگاؤں کی عوام نے بڑے عزم و بلند حوصلے کے ساتھ اس بیماری کا سامنا کیا. آج حالات ایسے ہیں کہ کورونا کے ایکا دُکّا معاملات سامنے آ رہے ہیں مگر کانگریسی چوری سے جائے ہیرا پھیری سے نہیں کے مصداق اب بھی بدعنوانی کرکے پیسہ کمانے کا کھیل کھیلا جارہا ہے. مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کی جانب سے شانِ ہند نہال احمد کے مطالبے کہ پرائیویٹ ہاسپٹل کی بجائے سرکاری سِوِل ہاسپٹل کو کورونا مریضوں کیلئے مختص کیا جائے. اس مطالبے کو لے کر مستقیم ڈِگنیٹی نے مختلف افسران یہاں تک کہ وزیر صحت سے بار بار ملاقات بھی کی. اس مطالبے کو پورا نہ ہونے دینے کیلئے آؤٹر کی چھتر چھایا میں کانگریسی پوری طرح سرگرم رہے. کانگریسیوں کو چوری کا راستہ یہ ملا کہ کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آنے کے بعد بھی معلومات کے مطابق 30 بیڈ کے سہارا ہاسپٹل کو مریض نہ ہونے کی بناء پر 26 مئی کو بند کر دیا گیا. آج مالیگاؤں سینٹرل میں کورونا کے مریض نہ کے برابر ہیں. اس کے باوجود 30 بیڈ کے سہارا ہاسپٹل کے اوپر بنے ہوئے کامپلیکس میں دو سو بیڈ کا کام آناً فاناً کارپوریشن سے 27 لاکھ روپئے کا ایڈوانس فنڈ جاری کرکے کیا جا رہا ہے. جس کی بنیاد پر مزید فنڈ کارپوریشن سے حاصل کیا جائے گا. شہریان نوٹ فرمائیں کہ یہ کام سیدھے طور پر ٹھیکیداری کرکے روپیہ کمانے کیلئے کیا جا رہا ہے اور سہارا ہاسپٹل بھی ایک کانگریسی کارپوریٹر کی ملکیت ہے. جس سے بدعنوانی کی جھلک صاف نظر آتی ہے. اگر کانگریسیسوں میں عوام کیلئے خلوص ہوتا تو کسی سرکاری ہاسپٹل کو طِبّی لوازمات اور سہولیات سے لیس کرتے تاکہ مستقبل میں بھی عوام کو سہولت ملتے رہتی مگر چیمپئن چوروں سے ایسی امید فضول ہے.
چونکہ مقامی کانگریسی لیڈروں کو یہ سمجھ رہا ہے کہ ساتھی نہال احمد صاحب کا گھرانہ جو ان کی جکات کی الٹر بازی سے لے کر آج تک ان کی بدعنوانیاں ثبوت کے ساتھ عوام کے سامنے رکھ کر ان کے کالے کارناموں پر روک لگاتا آ رہا ہے، یہ ضرور آئندہ بھی شہر بھر میں کورونا کے نام پر کی جانے والی بدعنوانیوں کو عوام کی عدالت میں پیش کرے گا. اپنے کئے گئے گناہوں کی پردہ پوشی کیلئے اور آئندہ نہال صاحب کا گھرانہ دباؤ میں رہے اس سوچ کے ساتھ پچھلے دنوں راشن کے اناج کے پکڑے جانے کی بات کو ذاتی طور پر نہال صاحب کے گھرانے سے جوڑنے کی ناپاک جسارت کی جا رہی ہے. ہینڈ لوم سوسائٹی کی جس دوکان پر راشن کے اناج کی کالا بازاری کا الزام لگا ہے، اس کے سیلس مین کو اسی دن یعنی 29 مئی کی شام سوسائٹی کے نمائندوں کی میٹنگ طلب کرکے سوسائٹی کے سیکریٹری کَملَاکَر سُوریَہ وَنشی نے برخاست کردیا تھا. ساتھ ہی دوسرے ہی دن 30 مئی کی صبح برخاستگی کا خط مقامی ایف ڈی او کو سونپ دیا گیا تھا، اس کی ایک کاپی پولیس اسٹیشن میں بھی دی گئی تھی، جس میں یہ صاف لکھا ہے کہ اس پورے معاملے کی شفّاف جانچ کی جائے، خاطی پائے جانے والے افراد پر قانون کے مطابق کاروائی کی جائے. ہم جنتادل سیکولر ،مہا گٹھ بندھن آگھاڑی کی طرف سے بھی پولیس اور ایف ڈی او محکمہ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ راشن کے اناج کی اس پکڑ دھکڑ کے اصل ملزموں تک رسائی کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات مکمل کی جائے. ساتھ ہی ہم یہ بھی مطالبہ انتظامیہ سے کرتے ہیں کہ اس معاملے میں جَبَّار نام کا جو فرار شخص ہے اسے فوراً گرفتار کیا جائے اور اس کے پچھلے پندرہ دنوں کے کال ریکارڈ کی جانچ کی جائے تاکہ اصل سازشی بھی بے نقاب ہوں.
راشن کے اناج کے پکڑنے جانے پر جن افراد پر مقدمہ درج ہوا ہے وہ نہال احمد صاحب کے افرادِ خانہ نہیں ہیں. صرف اور صرف اپنی چوری کو چھپانے اور آئندہ کانگریسیوں کے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبانے کیلئے یہ سب چھچھند کیا جا رہا ہے. اس کے برعکس شیخ رشید اینڈ فیمیلی کا سیاست کے میدان میں آنے سے قبل اور بعد میں مجرمانہ ریکارڈ ضرور رہا ہے. باقاعدہ اِس کانگریسی گھرانے کے افرادِ خانہ پر کئی ایف آئی آر درج ہیں. آکٹرائے چوری، الٹر بازی، یارن چوری اور راکیل کی کالا بازاری سے لے کر کارپوریشن میں چوری کی فیکٹری لگانے تک اس خانوادے پر سیدھے سیدھے کئی الزام ہیں جسے شہر کی عوام نہ صرف جانتی ہے بلکہ مانتی بھی ہے. اس لئے کسی بھی طرح کی چوری، پکڑ دھکڑ کا الزام سیدھے طور پر ساتھی نہال احمد صاحب، ان کے گھرانے، جنتادل سیکولر یا مہا گٹھ بندھن آگھاڑی پر لگا کر کانگریسی اگر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بدعنوانی مخالف ہماری تحریک اور نظریے کو کمزور کر دیں گے یہ کانگریسیوں کی بھول ہے. بدعنوانی مخالف مزاج جو ساتھی نہال احمد صاحب اور اُن کے بعد ساتھی بلند اقبال صاحب نے ہمیں اور اس شہر کو دیا ہے، اسے یوں ہی ختم نہیں کیا جا سکتا. بدعنوانی کے خلاف ہم ڈَٹے رہیں گے. لڑتے رہیں گے.

جرم

ممبئی سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا ویڈیو وائرل، ‎وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کے خلاف انکوائری شروع

Published

on

V P Police S.

‎ممبئی وی پی روڈ پولس اسٹیشن میں اس وقت ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی جب شکایت کنندہ کو پولس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا اس معاملہ میں سب انسپکٹر درگا کھرا ڈے کے خلاف انکوائرئ شروع کر دی ہے۔ درگا کھرا ڈے پر خاتون سے بدتمیری اور گالی گلوج کا الزام ہے اس لئے کھرا ڈے کے معاملہ کی تفتیش اے سی پی سطح کے افسر کے سپرد کردی گئی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق ۱۸ ستمبر کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ میں پولس نے انکوائری شروع کی ہے. جس میں سب انسپکٹر درگا کھراڈے کو ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں وہ شکایت کنندہ خاتون سے بدتمیزی کرنے کے ساتھ غصہ میں آگ بگولہ ہے اور اس پر اپنا نیم کا بیچ دے مارا اس واقعہ کے بعد ممبئی پولس کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدیں بھی شروع ہو گئی ہے, اور سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بڑے پیمانے پر شئیر کیا جارہا ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق دو نوجوانوں کو پولس نے طلب کیا اور ان پر قطعہ اراضی قبضہ اور ٹریس پاسنگ کا کیس بھی درج کیا گیا ہے, جبکہ مذکورہ بالا خاتون بعد میں اس کے ساتھ شریک ہوئی اور پھر اس کے ساتھ بدتمیزی ہوئی پولس نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستاویزات جمع کئے ہیں. اس کے علاوہ پولس اس معاملہ میں متاثرہ خاتون کا بھی بیان قلمبند کرے گی اور پھر پولس سب انسپکٹر سے بھی انکوائری ہو گی, اس کے بعد پولس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا ہے, اس میں سب انسپکٹر درگا کو خاتون کے ساتھ بدتمیزی اور حرامی کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ڈی سی پی موہیت کمار گرگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اے سی پی کے سپرد کردی گئی اور انکوائری کے بعد کارروائی ہو گی۔

Continue Reading

جرم

ممبئی : گوونڈی میں دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 6 ملزمان گرفتار، حالات کشیدہ

Published

on

arrested-

‎ممبئی گوونڈی ساٹھے نگر میں درگا ماتا دیوی کی مورتی کو نقصان پہنچانے کھنڈٹ کرنے کے معاملہ میں 6 ملزمین کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے. فسادیوں نے دیوی کی مورتی کے دوران تشدد برپا کیا اور نعرہ لگانے پر اعتراض کیا تھا. جب مورتی لیجانے والے زائرین اور عقیدت مندوں نے نعرہ لگایا تو شرپسندوں نے تلوار ڈنڈے سمیت دیگر ہتھیاروں سے ان پر حملہ کردیا. اس معاملہ میں پولس نے شکایت درج کر کے 6 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے بعد گوونڈی میں حالات خراب ہو گئے, لیکن امن قائم ہونے کے ساتھ کشیدگی برقرار ہے. یہ واقعہ گوونڈی کے ساٹھے نگر میں پیش آیا۔ ممبئی پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔

‎مورتی لے جانے والے عقیدت مندوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں پہلے موسیقی بجانے سے روکا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں نعرے لگانے سے روک دیا گیا۔ جب انہوں نے نعرہ لگایا تو فسادی تلواروں، سلاخوں اور لاٹھیوں سے لیس آئے، ان پر حملہ کیا اور بت کو نقصان پہنچایا۔پولس نے اس معاملہ میں ہر پہلو پر جانچ شروع کر دی ہے اور یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ ملزمین اسی علاقہ کے ہیں اور ان سے کیا ذاتی دشمنی اور رنجش تھی یا نہیں اس کی بھی تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی آئی لو محمد بینر پر تنازع بائیکلہ میں کشیدگی، اشفاق ڈیویڈ کے خلاف بلا اجازت ریلی نکالنے پر کیس درج

Published

on

police case

ممبئی : ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر کے تنازع کے بعد اب بائیکلہ گھڑوپ دیو پر بلا اجازت ریلی نکالنے کے معاملہ میں پولس نے اشفاق ڈیویڈ کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. گزشتہ سہ پہر مودی کمپاؤنڈ میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا, اس میں پولس سے کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی, جس کے بعد پولس نے گزشتہ شب اشفاق کے خلاف کیس درج کیا اور رات میں انہیں نوٹس دے کر رہا کر دیا. اشفاق پر بلا اجازت ریلی نکالنے کا کیس درج کیا گیا ہے. یہ معاملہ آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم لکھنے پر درج نہیں کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ممبئی شہر میں نظم و نسق خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے پولس بھی الرٹ ہے. بائیکلہ پولس نے جو ایف آئی آر اشفاق کے خلاف درج کیا ہے اس میں بی این ایس کی دفعات ۲۲۳، ۳۷،۱۳۵کے تحت کیس درج کیا گیا ہے. ممبئی پولس نے آئی لو محمد تحریک کے تحت بلا اجازت ریلی نکالنے کا پہلا کیس درج کیا ہے. اس کے بعد اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے ایم آئی ایم کے لیڈر وارث پٹھان نے کہا کہ جو کیس درج کیا گیا ہے. وہ غلط ہے پولس اس میں این سی بھی درج کر سکتی تھی, انہوں نے کہا کہ آئی لو محمد کے معاملہ میں پولس جو کارروائی کر رہی ہے وہ درست نہیں ہے, ہمیں احتجاج کا حق ہے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی, لیکن پولس مسلمانوں پر فوری کیس درج کرتی ہے. ممبئی پولس نے اس معاملہ میں کیس درج کرنے کے بعد تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولس کی اس کارروائی سے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف پولس فوری طور پر ایکشن لیتی ہے. اس کے بعد پولس نے بھی اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر نہیں درج کیا گیا ہے, اس کو دوسرا رخ دینے کی کوشش نہ کی جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com