Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیمہ کورے گاؤں کارکنان کو رہا کیا جائے:ایمنسٹی

Published

on

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کورونا کی وبا کے پیش نطر بھیمہ کورے گاؤں واقعہ کے معاملے میں گرفتار 11انسانی حقوق کارکنا کو فی الحال رہا کرنے اور ان کی صحت کی حفاظت کرنے کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آج ہی کے دن گزشتہ سال سریندر گاڈلنگ،رونا ولسن ،سدھیر دھوالے،شوما سین اور مہیش راؤت کو پنے پولیس نے 2018 میں بھیمہ کورے گاؤں میں ہوئے تشدد میں مبینہ طورپر شامل ہونے کےلئے گرفتار کیاتھا۔اس کے بعد سے چھ دیگر کارکنان – سدھا بھاردواج ،وروارا راو،ارون فریرا،ورنون گونسالویس ،آنند تیلتومبڑے اور گوتم نولکھا کو بھی اس معاملے کے سلسلے میں گرفتار کیاگیا ہے۔
ایمنسٹی نے ہفتے کو یہاں جاری ریلیز میں کہا کہ یہ سبھی 11 کارکنان دلتوں اور قبائلیوں سمیت ہندوستان کے غریب طبقے کے لوگوں کے حقوق کی حفاظت کےلئے اپنی انتھک محنت کےلے جانے جاتے ہیں۔
ایمنسٹی انڈیا کے کارگزار ڈائریکٹر اویناش کمار نے کہا،’’پچھلے دو سال سے ان کارکنان کو جس درد سے گزرنا پڑا ہے،وہ اس بات کا ثبوت ایک جیل سے دوسری جیل میں منتقل کیا جانا،پنے پولیس سے لے کر قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)کو جانچ سونپا جانا حکومت اور میڈیا ذریعہ ان کارکنان پر ’ملک دشمن‘ہونے کا الزام لگاکر انہیں بدنام کرنے کی مہم چلائی جانی ہے۔
مسٹرکمار نے کہا،’’اب جب کوویڈ-19 کی وبا ملک بھر میں خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہے اور ہندوستان فعال کوویڈ -19 معاملوں کی تعداد میں عالمی سطح پر پانچویں مقام پر ہے،اس وقت ان کارکنان کو،صرف اپنے حقوق کا استعمال کرنے کےلئے،زیر سماعت قیدیوں کے طور پر سب سے زیادہ بھیڑ والی جیلوں میں رکھا جارہا ہے۔یہ استحصال بند ہونا چاہئے۔ان 11 کارکنان کی رہائی پر فوراً غور کیا جانا چاہئے۔‘‘
پچھلے دوبرسوں میں بار بار ضمانت نامنظور ہونے کے بعد،نو مرد کارکنان کو فی الحال تلوجا سینٹرل جیل میں رکھا گیا ہے،جبکہ سدھا بھاردواج اور شوما سین کو ممبئی،مہاراشٹر میں بھائیکھلا خاتون جیل میں رکھا گیا ہے۔ مہاراشٹر کی جیلوں میں کوویڈ 19 سے کم از کم تین لوگوں کی موت ہوگئی ہے اور 200 قیدی متاثر ہوئے ہیں،جو ملک کے دیگر سبھی ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔پچھلے ایک مہینے میں تلوجا سینٹرل جیل میں کوویڈ 19 سے کم از کم ایک قیدی کی موت ہوئی ہے،جبکہ بھائیکھلا خاتون جیل میں ایک طبی افسر اور ایک دیگر قیدی کو وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا سبھی 11 میں سے پانچ بزرگ شخص ہیں۔ ان دونوں صورت میں رہتے،کوویڈ 19 متاثر ہونے پر سنجیدہ بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اس لئے جیل میں رکھا جانا ان کارکنان کو کوویڈ 19 انفیکشن کے اور زیادہ خطرے میں ڈالتا ہے-

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com