Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں واڈیا ہاسپٹل کو کورونا حاملہ خواتین کے استعمال میں لئے جانے کا عندیہ ڈاکٹر پنکج آشیا نے دیا، مستقیم ڈگنیٹی

Published

on

(وفا ناہید)
کورونا وائرس کا قہر دھیرے دھیرے کم ہوتا جارہا ہے. یہی وجہ ہے لاک ڈاؤن 5 میں حتی الامکان نرمی ہے. شہر کی ویرانی بھی تھوڑا کم ہوئی ہے. ساتھ پاورلوم کا شور کم سہی مگر سنائی دے رہا ہے. ورنہ 2 ماہ سے زائد ہوچکے شہر میں الو بولتے تھے. کورونا کا زور کم یونے کے باوجود احتیاطی طور پر ملک میں لاک ڈاؤن 5 کا نفاذ عمل میں آچکا ہے. ایسے میں نمائندے نے شہر جنتادل سیکر کے مستقیم ڈگنیٹی سے شہر کے حالات پر گفتگو کی. موصوف نے نمائندے کو بتایا کہ اسپشل ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر پنکج آشیا سے مسلسل رابطے میں ہوں. رمضان المبارک کے آخری ایام میں ہی شہر میں کورونا وائرس پر قابو پالیا گیا تھا مگر ڈاکٹر پنکج آشیا کو لگ رہا تھا کہ عید بعد شہر میں کورونا متاثرین کی تعداد اور بڑھ جائے گی. موصوف نے مزید بتایا کہ ٹینٹ کا کام شروع بھی نہیں ہوا تھا. میں تب سے کہہ رہا تھا کہ مالیگاؤں میں ٹینٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ حالات نارمل ہورہے تھے. اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ تم اتنے دعوے سے کیسے کہہ سکتے ہو. اگر بات بگڑ گئی تو…مریض بڑی تعداد میں آگئے تو کیا ہوگا ؟ تب میں نے کہا تھا کہ ایسا نہیں لگتا. مریض تو نکلے گے. مریض اب بھی ہے مگر یہ انتظامیہ کے پاس نہیں آئینگے کیونکہ وہ گھروں میں اچھے ہورہے ہیں. اس کے ساتھ ہی قبرستان کا ڈاٹا بھی نارمل ہوگیا ہے. میں قبرستان سے ڈیلی ڈاٹا لیتا ہوں. کل بڑا قبرستان میں صرف 3 اموات کا اندراج ہے. جو کہ نارمل حالات سے بھی کم ہے. چونکہ ڈاکٹر پنکج آشیا کو ایسا لگ رہا تھا کہ عید بعد کورونا کے معالات ایک بار اور جمپ لینگے. رمضان میں ہی مجھے اس کی تصوہر دکھائی تھی کہ رمضان میں عموما لوگ روزہ رکھتے ہے اس لئے سویب نہیں دے رہے ہیں. عید بعد روزہ نہیں رکھے گے تو سویب دینگے. میں انہیں یہی کہتا تھا کہ ہمارے مذہب میں ایسا ہے کہ اگر طبیعت ٹھیک نہیں ہے تو روزہ نہیں رکھے گے. بعد میں رکھنے کی اجازت ہے. لوگ سویب دینا نہیں چاہ رہے اور گھروں میں علاج کرکے اچھے ہورہے ہیں. اسی تعلق سے مجھے بلائے تھے. ابھی تو 6 , 8 مہینے ایسے ہی رہے گا. 2 , 4 ,5 , 10 مریض نکلتے رہے گے. جس کا بہترین راستہ یہ ہے کہ سرکاری دواخانے جیسے واڈیا , سول اسپتال پر خرچ کریں. تاکہ کورونا کے بعد بھی عوام اس سے استعفادہ حاصل کرسکے. ان سب باروں کو ڈاکٹر پنکج آشیا سمجھے اور شہر کے 4 سرکاری اسپتالوں کو جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کرنے کا آغاز کردیا. شہر کے واڈیا ہاسپٹل کو کورونا حاملہ خواتین کے لئے استعمال میں لئے جانے کا عندیہ دیا.

(جنرل (عام

پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو کی پرواز 6ای 5009 پرندے سے ٹکرا گئی، طیارے میں 169 مسافر سوار تھے، واقعے کے فوری بعد طیارے کو لینڈ کر دیا گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی پرواز (6ای 5009) بدھ کی صبح ٹیک آف کے فوراً بعد ایک پرندے سے ٹکرا گئی۔ پرواز میں سوار 169 مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طیارے کی جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ پٹنہ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کرشنا موہن نہرو نے کہا، ‘فلائٹ میں سوار تمام مسافر محفوظ ہیں اور جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد پرندہ ٹکرانے کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گیا۔’ یہ طیارہ صبح 8:42 بجے پٹنہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرا تو ایک پرندہ اس سے ٹکرا گیا اور اسے واپس لوٹنا پڑا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طیارے کو فی الحال پٹنہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا ہے, جبکہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پٹنہ ہوائی اڈے کے قریب پھولواری شریف کے علاقے میں مذبح خانے چلتے ہیں، جو پرندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کئی بار ریاستی حکومت کو ہوائی اڈے کے قریب مذبح خانوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، بہار حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیر الضابطہ ٹیم بھیجے۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے اس معاملے میں جون میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے سکریٹری کو خط لکھا تھا۔

Continue Reading

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com