Connect with us
Thursday,28-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

بی جے پی اب تک شکست کو ہضم نہیں کر سکی اس لئے حکومت گرانے کی باتیں کرتی ہے: شرد پوار

Published

on

pawar

( محمد یوسف رانا)
مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا عدم استحکام محض ایک افواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل دوست پارٹیاں آپس میں متحد ہو کرریاست میں کرونا کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ ریاست میں چونکہ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جوکہ تشویش ناک صورتحال بنی ہوئی ہے لیکن اس پر جلد ہی قابو پالینے میں مہاراشٹر سرکار کامیاب ہو جائے گی۔ شرد پوار نے دیئے گئے ایک انٹرویو دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے کی بطور وزیر اعلی کو کامیاب ترین کہتے ہوئے تعریف کی۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا نام لئے بغیر کہا کہ اگھاڑی میں رنجش کی باتیں بی جے پی کے ایک لیڈر کی جانب سے آئی ہیں اور اسے ہوا دینے کا م میڈیا کے چندلوگوں نے کیا۔
شرد پوار نے مزید کہا کہ سب سے بڑی پارٹی ہو کر بھی اقتدار سے دور رہنے والی بی جے پی ابھی تک شکست کی شرمندگی سے دوچار ہے اس پر طرہ امتیاز یہ کہ اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت بنانے کی غیرآئینی، غیر قانونی اور ناکام کوشش کی وجہ سے گہرا دھچکا لگا ہے۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ سچائی کو قبول کرتے ہوئے کرونا کے خلاف جاری جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں۔ کرونا کا قہر نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں جاری ہے۔ ملک کے تمام صوبے اس سے لڑ رہے ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی سرکار کرونا سے پوری قوت کے ساتھ جنگ کر رہی ہے ریاستی حکومت کو کسی بھی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔ عوام سیاسی اور انتظامی استحکام چاہتے ہیں جو ہماری حکومت دے رہی ہے۔
پوار نےادھو ٹھاکرے کے تعلق سے کہا کہ وہ حکومت اور مقننہ کے لئے نئے ہیں اس کے باوجود بہت ہی اچھے ڈھنگ سے حکومت چلانے کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ جبکہ وہ پہلی بار قانون ساز کونسل کے رکن بننے کے ساتھ ایک مخلوط اور مستحکم حکومت بھی چلا رہے ہیں۔ شیوسینا سے لے کر این سی پی اور کانگریس تک ان کی کابینہ میں بہت سے سینئر وزرائ ہیں۔اس کے باوجود میں یہ ضرور کہوں گا کہ ٹھاکرے اچھے وزیر اعلی اور ٹیم لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں اور ان کے کام کرنے کا اندازنہ صرف سب سے جدا ہے بلکہ مثبت بھی ہے۔ وہ اپنے اتحادی سے باقاعدگی سے صلاح و مشورہ بھی کرتے ہیں۔ وزیر اعلی کی حیثیت سے کئی گھنٹوں تک کام کرتے ہیں۔
ریاست سے کرونا کے خاتمے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی کچھ مخصوص خصوصیات کو سمجھنا ضروری ہے۔ ہمارے پاس گنجان آبادی والے ممبئی جیسے بڑے بڑے کئی شہر ہیں۔کچی آبادی اور قصبے کی تعداد بھی زیادہ ہیں۔ شردپوار نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاورلوم کا شہرمالیگاؤں جہاں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد جو پاور لوم صنعت سے منسلک ہیں ان کے کارخانے اور مکان ایک ہی جگہ ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایک ہی جگہ کام اور رہائش رکھتے ہیں جس کی وجہ سے معاشرتی دوری مشکل ہوچکی ہے اور یہاں انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، لیکن ماضی سے کچھ مثبت رجحانات بھی سامنے آئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔
ریاست میں جاری لاک ڈائون کے خاتمے کے تعلق سے کہا کہ دو ماہ تک لاک ڈاؤن باقی رہے گا۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے؟ مجھے نہیں معلوم مگر لاک ڈائون کی چوتھی مدت تک ریاست کی معاشی حالت بہت خراب ہو چکی ہے اس لئے کاروبار کو آہستہ آہستہ شروع کرنا چاہئے ۔ کرونا کی اس وبائ سے لڑتے ہوئے کاروبار، صنعت، فیکٹری اور معیشت کو دوبارہ شروع کرنا ضروری ہے۔ یقینا ہمیں کام کے ساتھ ساتھ معاشرتی دوری، صفائی ستھرائی کا بھی خیال رکھنا ہوگا ۔
شردپوار نے مزید کہا کہ ‘مہاراشٹر ایک ایسی ریاست ہے جہاں یوپی، بہار، شمالی ریاستوں اور ہندوستان کے دیگر حصوں کے لوگوں کو بھی روزگار مہیا کراتی ہے۔ یہاں سے روزانہ 40 سے زیادہ ٹرینیں روانہ ہوتی ہیں۔ مجھے یاد ہے اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم کے دوران ، بی جے پی کے ایک رہنما (امیت شاہ) ہر جلسے میں پوچھتے تھے کہ’’ شرد پوار نے مہاراشٹر کے لئے کیا کیا؟‘‘تب میں نے کہا تھا شرد پوار اور مہاراشٹرا نے یہی کیا ہے کہ ہم ہندوستان بھر میں لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔ بی جے پی نہ تو اسے سمجھ سکتی ہے اور نہ ہی اس کی تعریف کر سکتی ہے۔ ‘

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وی بی نگر ٹھک ٹھک گینگ سرگرم، چلتی کار میں چوری کی واردات سے سنسنی

Published

on

chor

ممبئی : آج تک آپ نے ٹھک ٹھک گینگ کے بارے میں بہت سی کہانیاں سنی ہوں گی۔ یہ گینگ ڈرائیور کی توجہ ہٹانے کے لیے اچانک گاڑی کی کھڑکی پر دستک دینے اور گاڑی میں رکھی قیمتی سامان چوری کرنے اور سیکنڈوں میں بھاگنے کے لیے بدنام ہے۔ لیکن اس بار یہ واقعہ کیمرے میں قید ہوگیا۔

یہ پورا واقعہ ممبئی کے کرلا علاقے کا ہے۔ سرنش نامی شخص اپنی کار میں گھر جا رہا تھا۔ گاڑی میں سی سی ٹی وی کیمرہ نصب تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ آج اس گینگ کا نیا چہرہ سب کے سامنے آگیا۔

جیسے ہی سرنش ایس سی ایل آر پل کے قریب پہنچا، اچانک ایک نوجوان نے ان کی کار کی کھڑکی پر زور زور سے دستک دینا شروع کر دی۔ اس نے غصے سے کہا- “کیسی گاڑی چلا رہے ہو؟”سرنش حیران رہ گیا اور اس شخص سے جھگڑا ہوگیا۔ لیکن پھر سسپنس مزید بڑھ جاتا ہے۔ دوسری طرف سے ایک اور شخص آتا ہے اور بار بار کھڑکی پر دستک دے کر سرنش کی توجہ مائوف کرنا شروع کر دیتا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف نظر آرہا ہے کہ سرنش کا دوسرے شخص کے ساتھ جھگڑا ہو جاتا ہے۔ اسی دوران، پہلا ملزم بہت چالاکی سے سرنش کی کار کے اندر سے iPhone 16 Pro نکالتا ہے اور فرار ہوجاتا ہے۔ کام ہوتے ہی دوسرا ملزم بھی موقع سے فرار ہو جاتا ہے۔

سرنش، اس پورے واقعے سے بے خبر، گاڑی کو آگے بڑھاتا ہے۔ لیکن کچھ دیر بعد جب اسے اپنا فون نظر نہیں آتا اور اس نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی تو ساری حقیقت سامنے آ گئی۔ سرنش نے ونوبا بھاوے پولیس اسٹیشن میں اس پورے معاملے کی شکایت درج کرائی۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو اپنے قبضے میں لے کر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور اب ‘ٹھک ٹھک گینگ کے ان نئے چہروں کی تلاش تیز کر دی ہے۔ ملزمان تلاش کے لیے پولیس اتر پردیش کے کچھ اضلاع کی پولیس سے بھی رابطے میں ہے۔ اس گینگ کی حکمت عملی واضح ہے. “دستک دے کر توجہ ہٹائیں اور شکار کو سیکنڈوں میں دیوالیہ کر دیں۔” اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس اس ٹھک ٹھک گینگ کے چالاک ارکان کو پکڑنے میں کامیاب ہوتی ہے یا یہ گینگ پھر کسی نئے شخص کو اپنا شکار بنائے گا۔ ونوبا بھاوے نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے بتایا کہ اس کیس میں پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے, اور جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کی پولیس کے بھی ہم رابطے میں ہے اور ٹھک ٹھک گینگ سے متعلق تفتیش میں پیش رفت بھی ہوئی .ہے

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com