Connect with us
Thursday,14-November-2024
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں میں سالے نے کیا اپنے سابق بہنوئی کا کیا قتل، راجو بانگڑو کو دوسری شادی راس نہیں آئی

Published

on

(وفا ناہید)
کسی کا مرڈر کرنا آج کل بہت آسان ہوگیا ہے. ذرا ذرا سی بات ہر مشتعل ہوکر لوگ کسی کی زندگی کا چراغ گل کر دیتے ہیں. دینی شہر مالیگاؤں میں بھی اب کسی کا مرڈر کرنا ایک دم آسان ہوگیا ہے. ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کل رات 11بج کر 20 منٹ پر پوار واڑی پولس اسٹیشن کی حد میں زیتون حجن مسجد کے پیچھے گلشن مدینہ گلی نمبر 4, میں گھر نمبر 1034 کمال پورہ, حافظ شیرا علی چوک کا ساکن 40 سالہ شاہداحمد محمد سلیم المعروف راجو بانگڑو دادا کے مرڈر سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے. اس ضمن میں جب نمائندے نے راجو بانگڑو کے اہل خانہ سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ راجو بانگڑو کے والدین کافی ضعیف ہے. نوجوان بیٹے کے قتل کی خبر سن کر بوڑھے باپ کے کندھے جھک گئے. راجو بانگڑو کی والدہ بیٹے کی مرگ ناگہانی سے نڈھال ہے . مقتول کا بھائی اس صدمے کو برداشت نہیں کرپارہا ہے اور بار بار بے ہوش ہو رہا ہے تو دوسری طرف مقتول کی بیوی اپنے شوہر کی اچانک موت کی وجہ سے غموں سے چور ہے. اس کی آنکھوں کے سوتے خشک ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں. راجو بانگڑو کے چھوٹے چھوٹے معصوم بچے یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ گھر میں یہ کہرام کیوں مچا ہوا ہے. معصوم بچے اپنے باپ کی راہ تک رہے ہیں. اس غم زدہ ماحول میں نمائندے کو کوئی بھی کچھ بتانے سے قاصر تھا. تب پوار واڑی پولس اسٹیشن کے پی آئی گلاب راؤ پاٹل سے رابطہ کیا گیا تو موصوف نے اس قتل کے رازسے پردہ اٹھایا. پی آئی پاٹل صاحب نے بتایا کہ شاہد عرف راجو بانگڑو پہلے سے شادی شدہ تھا. 2 سال قبل اس نے مالدہ شیوار کے گلشن مدینہ گٹ نمبر 41 گھر نمبر 46 کے ساکن اخلاق احمد کی صاحبزادی سے نکاح ثانی کیا. شادی تو کافی ارمانوں سے ہوئی مگر راجو بانگڑو کو یہ دوسری شادی راس نہیں آئی. کچھ ہی دنوں میں میاں بیوی کے اختلافات منظر عام پر آنے لگے . کسی طرح کچھ دنوں تک ان کی شادی شدہ زندگی کی گاڑی ڈگمگاتی ,لڑکھڑاتی چلتی رہی. آخر ایک دن اس رشتے کا دی اینڈ ہوگیا. راجو بانگڑو نے اپنی دوسری بیوی کو طلاق دے دی. دوسری بیوی سے مقتول کو ایک بچہ بھی ہوا مگر وہ بدنصیب بچہ اپنے والدین کے درمیان کی خلیج کو پاٹ نہیں سکا. غصے میں راجو بانگڑو نے 6 ماہ قبل اپنے سسر کے آٹو رکشے میں آگ لگادی تھی. گذشتہ دنوں عیدالفطر پر راجو بانگڑو کو بیٹے کی یاد آئی. باپ کی شفقت کو راجو بانگڑو دبا نہیں پایا اور بروز بدھ مورخہ 27 مئی کو اپنے بچے کے لئے کپڑے لے کر اس سے ملنے اپنی سابقہ بیوی کے گھر پہنچ گیا. اب ایسا ہوگیا کہ راجو بانگڑو کو اس کے سالے سعود مشیر اخلاق احمد نے روک دیا. اخلاق احمد کا کہنا تھا کہ راجو بانگڑو اس سے قبل اس کے والد کی آٹو رکشا جلا چکا ہے. اس لئے اب اسے یہاں نہیں آنا چاہئے. جس پر دونوں میں تکرار ہوئی . بہن کے طلاق سے سعود مشیر , راجو بانگڑو سے دل میں بغض رکھے ہوئے تھا. جب قاتل اور مقتول میں تکرار ہونے لگی تو سعود مشیر نے پہلے راجو بانگڑو کی آنکھوں میں لال مرچ ہاؤڈر ڈال کر اسے بے بس کیا . اس کے بعد تیز دھار ہتھیار سے اس کا گلا کاٹ دیا. خون میں لت پت راجو بانگڑو کٹے ہوئے شہتیر کی طرح زمین بوس ہوگیا. راجو بانگڑو کے قتل کی اطلاع ملتے ہی پورے علاقے میں کہرام مچ گیا. فورا پوار واڑی ہولس کے پی آئی گلاب راؤ پاٹل اپنے پولس عملے کے ساتھ پہنچ گئے. لاش کا پنچ نامہ کرکے اسے دھولیہ سول ہاسپٹل بھیج دیا. کورونا وائرس کی وجہ سے مقتول کا سویپ نمونہ لیا گیا ہے. رپورٹ آنے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا پوسٹ مارٹم کرنا ہے یا نہیں. کیونکہ اگر کورونا ہوزیٹیو آتا ہے تو پوسٹ مارٹم نہیں ہوگا اور لاش کی تدفین سویپ رپورٹ آنے کے بعد ہی عمل میں آئے گی. پوار واڑی پولس نے گناہ رجسٹر نمبر 53/2020 تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت سعود مشیر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے. راجو بانگڑو قتل کی تحقیقات پوار واڑی پولس اسٹیشن کے پی آئی گلاب راؤ پاٹل کررہے ہیں.

جرم

ممبئی کے گورائی بیچ کے قریب پلاسٹک کے تھیلے سے سات ٹکڑوں میں بند ایک شخص کی لاش ملی، برآمد ہونے والی لاش کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی کے گورائی علاقے میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو گورائی بیچ سے نامعلوم شخص کی لاش بوری میں بند ملی جس کے سات ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ بوری مہاراشٹرا ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک ویران جنگل نما علاقے سے ملی تھی۔ مقامی لوگوں نے جب بوری سے بدبو آتی دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جب بوری کھولی تو اسے پلاسٹک کے چار ڈبوں میں ایک شخص کی مسخ شدہ لاش کے ٹکڑے ملے۔ لاش کے اعضاء کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں ہاتھ پر ‘آر اے’ لکھا ہوا ٹیٹو بھی تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (زون 11) آنند بھوٹے نے کہا کہ پولیس نے انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت نامعلوم قاتل کے خلاف قتل اور شواہد کو تباہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ لوکل کرائم برانچ یونٹ نے بھی متوازی تفتیش شروع کر دی ہے۔ متوفی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے، مقامی پولیس نے قریبی پولیس اسٹیشنوں سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا متوفی شخص کی تفصیل سے مماثل کوئی لاپتہ شخص کی شکایت حال ہی میں درج کی گئی تھی یا نمبر۔

بیوی اور باپ کی توہین سے ناراض نوجوان نے اپنے پڑوسی کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ پنویل میں پیش آیا۔ موربے گاؤں میں لاش ملنے کے بعد پنویل تعلقہ پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ کیس کی تفتیش کے دوران ملزم کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا۔ متوفی یعقوب خان (60) دو دن سے لاپتہ تھا۔ اس کی لاش موربے گاؤں میں 29 اکتوبر کو برآمد ہوئی تھی۔ کرائم برانچ یونٹ 2 کے سینئر انسپکٹر امیش گاولی اور اسسٹنٹ انسپکٹر پراوین پھڈتارے کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ یعقوب کو شری کانت تیواری کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ تیواری قتل کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یعقوب نے سریکانت کی بیوی اور والد کی توہین کی تھی۔

Continue Reading

جرم

منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں گیارہ مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں اور ایک سپاہی بھی زخمی ہوا ہے۔

Published

on

Manipur

امپھال : منی پور میں سیکورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق اس تصادم میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی شدید زخمی ہوا ہے۔ اسے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ معلومات کے مطابق کیمپ پر حملہ کرنے کے بعد دہشت گردوں کے ساتھ سی آر پی ایف کا انکاؤنٹر ہوا۔ انکاؤنٹر میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی زخمی ہوا ہے۔ اسے ہوائی جہاز سے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

پچھلے سال مئی سے منی پور میں امپھال کے میتیوں اور آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے کوکیوں کے درمیان نسلی تشدد میں 200 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ ریاست میں اب بھی کشیدگی اور تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، لیکن گزشتہ کئی مہینوں میں دہشت گردوں کی ہلاکت کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس واقعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد سی آر پی ایف کیمپ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اسی مقصد کے لیے انہوں نے کیمپ پر فائرنگ کی، لیکن سی آر پی ایف کی سخت کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق جیری بام میں اس تصادم میں 11 مشتبہ کوکی جنگجو مارے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مشتبہ جنگجوؤں نے آج دوپہر ڈھائی بجے کے قریب جیری بام ضلع کے بوروبیکارا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر دونوں اطراف سے زبردست حملہ کیا۔ جس کے بعد یہ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے چارج سنبھال لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سی آر پی ایف کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ تھانے کے قریب بے گھر افراد کے لیے ایک ریلیف کیمپ بھی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کیمپ بھی دہشت گردوں کا نشانہ بن سکتا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان کے شہر کوئٹہ میں فوجیوں سے بھری ظفر ایکسپریس ٹرین پر بلوچ نے خودکش حملہ کیا، 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی۔

Published

on

Quetta-Blast

اسلام آباد : پاکستان کے بلوچستان میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ 9 نومبر کی صبح ایک بڑا دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مسافر صبح 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونے والی ظفر ایکسپریس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے تھے۔ دھماکے میں پاکستانی فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ نے، جو بلوچستان کی آزادی کے لیے عسکری تحریک چلا رہی ہے، اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عسکریت پسند گروپ نے کہا کہ اس نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک خودکش بم حملہ کیا تھا۔ خراسان ڈائری نے کوئٹہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ‘دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار نے ظفر ایکسپریس کے ویٹنگ ایریا میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جہاں سیکیورٹی اہلکار بیٹھے ہوئے تھے۔ دھماکے میں کئی عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔

بم دھماکے کے بعد سیکیورٹی اور ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کردی۔ جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی۔ بحران سے نمٹنے کے لیے باہر سے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سمیت اضافی طبی عملے کو بلایا گیا۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com