Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

کورونا واریئرس پر حملہ :یوپی نے سخت قانون کو منظوری دی

Published

on

yogi

کورونا واریئرس کو ہر قسم کی سیکورٹی فراہم کرنے کے معاملے میں مرکزی حکومت کی نقش قدم پر چلتے ہوئے اترپردیش حکومت نے بدھ کوکورونا ویئرئیرس پر حملہ کرنے والے مجرمین اور لاک ڈاؤن کی اصولوں کی خلاف ورزری کرنے والوں کے خلاف آرڈیننس کے ذریعہ ایک سخت قانون کو منظوری دی ہے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوئی کابینہ میٹنگ میں اس آرڈیننس کو منظوری دی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی نے تمام کوروناواریئرس بشمول میڈیکل اہلکار، پیرامیڈیکل، صفائی ملازمین اور پولیس اہلکار کے تحفظ کے لئے سخت قانون بنانے کی تجویز دی تھی جسے آج کابینہ نے منظور کرلیا ۔اب آرڈیننس کو گورنر کی منظوری کے لئے بھیجا جائےگا۔
نئے قانون میں کوروناواریئرس پر تھوکنے کے علاوہ ان کی بے عزتی کرنے اور ان پر حملہ کی صورت میں سزا تفویض کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق نئے ایکٹ کا نام”یوپی اپیڈیمک ڈیزیز کنٹرول ایکٹ2020″ہے۔اس نئے قانون میں جیل کی قید کے ساتھ ساتھ قرنطینہ سے فرارہونے اورلاک ڈاؤن کے اصولوں کی خلاف ورزی کی صور ت میں جرمانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔علاوہ ازیں عوام الناس کے درمیان وائرس کو پھیلانے کا قصوار گردانے جانےپر سخت سزا کی شق شامل ہے۔
ایکٹ کے تحت کوروناواریئرس پر حملہ کرنے یا اصولوں کی خلاف وزی کرنے کے پاداش میں 7سالوں تک جیل اور 5لاکھ روپئے جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔آرڈیننس میں مختلف قسم کی خلاف ورزیوں کی صورت میں 6 ماہ سے 7سالوں تک کی جیل اور50ہزار سے 5لاکھ تک کے جرمانے کی شق شامل کی گئی ہے۔قانون میں کوروناواریئرس کے خلاف عوام کو بھڑکانے کی صورت میں پانچ سال کی جیل اور دولاکھ روپئے کی جرمانے کی سزا تفویض کی گئی ہے۔
وہیں قرنطینہ مرکز سے فرارہونے کی صورت میں ایک سال سے 3 سال کی قیداور ایک لاکھ روپئے جرمانے کی سزا ہوگی۔اسپتال سے فرار ہونے پر بھی یہی سزا دی جائےگی۔اسی طرح سے اپنی بیماری کو چھپانے کی صورت میں بھی ایک سے تین سال کی جیل اور ایک لاکھ روپئے جرمانے کی سزاتفویض کی گئی ہے۔اور اگر کورونا کا مریض پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتا ہے تو اسے تین سال کی جیل اور دو لاکھ جرمانے کی سز ادی جاسکے گی۔
نئے قانون کے تحت وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی چیئرمین شپ میں ریاستی سطح کی’ ڈیزاسٹر کنٹرول اتھارٹی ‘تشکیل دی جائےجس کے چیف سکریٹری اور دیگر افسران ممبر ہوں گے۔نیز ہر ضلع میں ضلعی سطح پر تین اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔جس کے ڈی ایم چیئر مین ہوں گے۔یہ اتھارٹی قانون کے نفاذ کی کاروائی کو دیکھے گی۔
ملحوظ رہے کہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے کوروناواریئرس کے تحفظ کے لئے جیل اور جرمانے کے شق کے ساتھ’ 1897ایپڈیمک ایکٹ’ میں ایک آرڈیننس کے ذریعہ ترمیم کو منظوری دی ہے۔

سیاست

گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا کنبی سرٹیفکیٹس کے خلاف او بی سی کی عرضیوں میں عبوری راحت سے انکار کر دیا

Published

on

high

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو کنبی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادریوں کے نمائندوں کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کے 2 ستمبر کے حکومتی قرارداد (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے بیچ کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا جس میں مراٹھ واڑہ کے مراٹھوں کو حیدرآباد گزٹ کے تحت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس شری چامدرشیکر اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے 2 ستمبر کے جی آر پر عبوری روک دینے سے انکار کردیا، جبکہ ریاست کو چار ہفتوں میں درخواستوں کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ مختلف او بی سی تنظیموں اور نمائندوں کی طرف سے پانچ عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن میں کنبی سینا، مہاراشٹر مالی سماج مہاسنگھ، اہیر سوورنکر سماج سنستھا، سدانند منڈلک، اور مہاراشٹر نابھک مہامنڈل شامل ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے سے انہیں مؤثر طریقے سے او بی سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا، موجودہ او بی سی برادریوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد میں کمی آئے گی۔

2 ستمبر کا جی آر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد میدان میں کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوا۔ درخواست گزار اس اقدام کو “من مانی، غیر آئینی، اور سیاسی طور پر فائدہ مند” قرار دیتے ہیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ ذات کے سرٹیفیکیشن کی بنیاد کو “مبہم اور مبہم” انداز میں بدل دیتا ہے جو “مکمل افراتفری” کا باعث بن سکتا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا: “فیصلہ ایک مبہم اور مبہم طریقہ کار کے ذریعہ دیگر پسماندہ طبقات سے مراٹھا برادری کو ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کا ایک سرکردہ طریقہ ہے، جو کہ او بی سی زمرہ میں کمیونٹی کو شامل کرنا ہے۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : واشی ریلوے اسٹیشن پر 19 سالہ کالج کی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا شخص گرفتار

Published

on

vasi

نئی ممبئی : ایک 19 سالہ کالج کی طالبہ کے ساتھ ہفتہ کی صبح واشی ریلوے اسٹیشن پر اس وقت چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ اپنے فون پر بات کر رہی تھی۔ صبح 11:40 بجے کے قریب پیش آنے والے اس چونکا دینے والے واقعے نے ایک بار پھر عوامی نقل و حمل کی جگہوں پر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان خاتون پلیٹ فارم پر اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑی تھی کہ ایک شخص اس کے قریب آکر کھڑا ہوگیا۔ جب وہ ابھی کال پر تھی، ملزم نے مبینہ طور پر اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ حیران اور پریشان لڑکی نے فوری طور پر ایک خاتون گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اہلکار سے رابطہ کیا جو اسٹیشن پر ڈیوٹی پر تھی اور اسے کیا ہوا تھا اس سے آگاہ کیا۔

واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے کہا، “شکایت کنندہ صبح 11.40 بجے کالج سے گھر واپس آ رہی تھی جب ملزم پلیٹ فارم پر اس کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا، جب وہ کال پر بات کر رہی تھی، ملزم نے اسے نامناسب طریقے سے چھوا، متاثرہ نے فوری طور پر ایک آن ڈیوٹی خاتون جی آر پی اہلکاروں کو مطلع کیا۔ اسی دوران، ملزم فرار ہو گیا تھا، “آئی ٹی او کی رپورٹ کے مطابق۔ جی آر پی افسران نے فوری طور پر اسٹیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ملزم کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک تلاش شروع کی گئی تھی، اور مشتبہ شخص کو واقعے کے صرف دو دن بعد، پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر انسپکٹر انڈرے نے تصدیق کی، “ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی سے حاصل کی گئی تھی اور اسے پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔”

پولیس نے کہا کہ ملزم کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال کے شروع میں، واشی جی آر پی نے یکم جولائی کی رات پنول-سی ایس ایم ٹی جانے والی ٹرین میں ایک 17 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔ واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت اندراجیت مکھیا کے طور پر ہوئی ہے جو کھارگھر میں ایک مٹھائی کی مٹھایاں میں کام کرتا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، ملزم مکھیا کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا اور پوکسو ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com