Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

ضلع کے حدود ابھی کھولنے کا کوئی ارادہ نہیں، لاک ڈاؤن کے بارے میں صحیح فیصلہ ۳؍ مئی کے بعد لیا جائے گا: وزیر اعلی

Published

on

(محمد یوسف رانا)
۳؍ مئی کے بعد ریاستی علاقوں کا جائزہ لینے کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن کے تعلق سےفیصلہ لیا جائے گا۔ کل (پیر) وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اس طرح کا اظہار وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے آج سہ پہر براہ راست نشریات کے ذریعے عوام سے خطاب کے دوران کیا- وزیراعلیٰ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کے تمام مذاہب نے ملک کے تئیں یکساں فرض شناسی اور انسانیت کا مظاہرہ کیا تو کرونا کے خلاف جاری جنگ میں ہمیں جیت حاصل ہوگی۔
وزیر اعلی نے ریاست کے عوام کو اکشے ترتیا اور مسلمان بھائیوں کو رمضان کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے مہاتما بسویشور جینتی کے موقع پر بھی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا سے متاثرہ علاقوں میں حکومت نے شرائط و ضوابط کے تحت۲۰؍اپریل کے بعد کچھ کاروبار شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ریاست میں زرعی کاموں، زرعی اجناس اور ضروری اشیاء کی نقل و حمل کا کام جاری ہے۔ کپاس کی خریداری کے مراکز شروع کردیئے گئے ہیں۔ پھلوں کی آمدورفت شروع ہوگئی ہے۔ ہم گھر پر پھل پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مہاراشٹر کے اضلاع کی حدود بند ہیں، انہیں نہیں کھولا جائے گا لیکن کچھ اضلاع کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا ۳؍ مئی کے بعد وہاں کچھ اور نرمی کی جاسکتی ہے یا نہیں۔
حب الوطنی اور انسانیت کو ترجیح دینے اور تمام تہواروں کو گھروں میں آسان طریقے سے منانے پر ریاست کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ریاست کے مسلمانوں سے رمضان کے دوران گھر میں نماز ادا کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ آج کی صورتحال میںصبر وضبط کا مظاہرہ کرنا ہی ہماری طاقت ہے موجودہ حالات میں ڈاکٹر، نرسیں، حفظان صحت کا عملہ، صفائی کامگار اور پولیس ہمارے لئے ایک مسیحاہیں۔ جو ہماری صحت کے لئے اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ان کی خدمات کا اعتراف کرنا بہت ضروری ہے۔
وزیر اعلی نے مرکزی وزیر نتن گڈکری کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بغیر کسی سیاست کے مہاراشٹر کے لئے ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا ہے جس کے ہم شکر گذار ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ دوسری ریاستوں کے مزدور مہاراشٹر میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں اپنے وطن بھیجنے کے لئے لائحہ عمل اور منصوبہ بندی جاری ہے۔ اگرچہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرین شروع نہیں ہوگی، لیکن مرکزی حکومت کی رہنمائی اور منظوری کے بعد انہیں بحفاظت گھر بھیجنے کا انتظام کیا جائے گا۔وزیر اعلی نے یہ بھی بتایا کہ بڑے صنعت کاروں جیسے ٹاٹا، ریلائنس، وِپرو، مہیندر اینڈ مہندر، برلا اور دیگر نے ریاست کی بہت مدد کی ہے اور ان سب کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ ریاست سے کچھ طلبا کو لانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں جو راجستھان کے کوٹہ شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بتایا کہ ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے مرکزی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی ٹیم ایک ہفتہ سے ریاست میں خیمہ زن ہے اور ہم نے ان سےگذارش کی ہے کہ وہ ہماری ناہلی کی نشاندہی کریں اور اگر کوئی کوتاہی ہے تو ہم نے انتظامیہ کو ان کی ہدایت پر عمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ممبئی اور پونے کی عوام کو غفلت سے باہر آنا ہوگا کرونا وائرس خطرناک ہے اور ہماری ذرا سی لاپرواہی ہمیں بڑا نقصان دے سکتی ہے۔ وزیر اعلی نے واضح کیا کہ 80 فیصد کرونا کے متاثرین میں کرونا کی علامتیں ظاہر نہیں ہوتی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ایک دوسرے سے دور رہنا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 20 فیصد لوگوں میں شدید علامات پائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ صورتحال کب بدلے گی، جب لاک ڈاؤن ختم ہوگا، لیکن اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم وائرس کے اثرات کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں ۔ہم نے مریضوں کی بڑھتی تعداد کو کنٹرول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں، ماہرین کی رہنمائی، دنیا بھر کے موجودہ واقعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہم تحقیق پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہم کسی ایک معمولی نقطہ کو نظرانداز نہیں کرتے ہیں۔ ہمارے ملک کی ساری دنیا میں تعریف کی جارہی ہے، ہمارے ملک نے صبر، تحمل اور اعتماد کی طاقت سے بحران کا سامنا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ سب کا احتیاط اورکرونا کے خلاف جنگ میں سب کا اتحاد بے مثال رہا ہے۔
ریاست میں کرونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور علاج مہیا کیا جارہا ہے، وزیر اعلی نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کسی بھی واقعے کی صورت میں پولیس کیا کرتی ہے۔ لیکن آج وہی پولیس دن رات خدمات انجام دے رہی ہے، بدقسمتی سے دو پولیس اہلکار کرونا کی وجہ سے فوت ہوگئے، حکومت پولیس کے کنبے کے پیچھے کھڑی ہے ان سب کو مدد فراہم کرے گی۔ہمیں ان پر کسی قسم کا شک و شبہ نہیں کرنا چاہئے۔ کیونکہ پولیس، ڈاکٹر، نرسیں اور صحت کے کارکن اپنی صحت کو خطرے میں ڈال کر کام کررہے ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست میںعوام کی صحت کے لئے سہولیات میں مزید اضافہ کیا ہے ۔ مریضوں کوالگ تھلگ رکھنے کے لئے بڑے پیمانے پر انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہاٹ اسپاٹ اور کنٹینمنٹ زون کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ٹیم نے ورلی کولی واڑامیں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی کرنے والے اقدامات کی سراہنا کی ہے۔ مہاراشٹر میں اب تک 1 لاکھ 8 ہزار 972 ٹیسٹ ہوچکے ہیں جن میں سے 1 لاکھ 1 ہزار 162 افراد کی کرونا رپورٹ منفی آئی ہے۔ بدقسمتی سے 323 افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پلازما تھراپی کی اجازت دی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چھوٹی بچی کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے رو پڑے۔ شمالی کوریا کے رہنما اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر ہو گئے جذباتی۔

Published

on

North-Korean-leader

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے جنگ میں جانیں گنوانے والے اپنے ملک کے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فوجی روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے۔ لاشیں پہنچنے کے بعد ان فوجیوں کے اہل خانہ کی موجودگی میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران کم نے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ اس دوران کم کی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے حکمران کو تمغے تقسیم کرتے، مرنے والے فوجیوں کے روتے ہوئے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے اور ان کی تصویروں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم نے اپنی تقریر میں روس کے کرسک علاقے کو یوکرین کی فوج سے آزاد کرانے کے دوران اپنے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔

کم نے پیانگ یانگ کے موکران ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی فوج کی تعریف کی اور انہیں ملک کا فخر قرار دیا۔ کم نے کہا کہ غیر ملکی آپریشنز میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس کے لیے انہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کی حکومت نے واپس آنے والے فوجیوں کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ معلومات کے مطابق کم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد شمالی کوریا نے یوکرین پر اپنے حملے کی حمایت کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان بھی روس بھیج دیا ہے۔ روس اور کوریا کی طرف سے اس تعیناتی کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ یوکرین اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجی کرسک بارڈر پر لڑ رہے ہیں۔

جنوبی کوریا اور مغربی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 2024 میں 10 ہزار سے زائد فوجی روس بھیجے ہیں۔شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے خاص طور پر کرسک کے علاقے میں لڑ چکے ہیں۔ شمالی کوریا نے مبینہ طور پر روس کو ہتھیار، میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 600 فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے جا چکے ہیں۔

Continue Reading

بزنس

اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے، سمردھی مہامرگ ای وی کے لیے ٹول ٹیکس فری، جانئے مہاراشٹرا آگے کیا منصوبہ بنا رہا ہے

Published

on

toll-tax-free-for-EVs

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے ایک بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ریاست میں الیکٹرک فور وہیلر اور ای بسوں کو ٹول ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کو ٹول ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر حکومت کی ٹول ٹیکس چھوٹ کی اسکیم کا فائدہ اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے اور سمردھی مہامرگ پر دستیاب ہوگا۔ یہ ضابطہ جمعہ سے نافذ ہو گیا ہے۔ مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنوار نے یہ اطلاع دی۔ مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ ماحولیات کو بچانے کے مقصد کا حصہ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ قاعدہ دونوں طرح کے الیکٹرک فور وہیلر پر لاگو ہوگا، چاہے وہ پرائیویٹ گاڑیاں ہوں یا سرکاری گاڑیاں۔ حکومت نے اپریل میں مہاراشٹر الیکٹرک وہیکل (ای وی) پالیسی کے تحت اس کا اعلان کیا تھا۔

ٹول سے مستثنیٰ گاڑیوں میں نجی الیکٹرک کاریں، مسافر چار پہیہ گاڑیاں، مہاراشٹر ٹرانسپورٹ بسیں اور شہری پبلک ٹرانسپورٹ کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ تاہم، سامان لے جانے والی الیکٹرک گاڑیوں کو اس استثنیٰ اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہاں 25,277 ای بائک اور تقریباً 13,000 الیکٹرک کاریں ہیں۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد 43,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں تمام قسم کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ اٹل سیٹو سے روزانہ تقریباً 60,000 گاڑیاں گزرتی ہیں۔ آنے والے وقت میں اس راستے کو پونے ایکسپریس وے سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔ فی الحال، کچھ پبلک ٹرانسپورٹ بسیں جیسے ایم ایس آر ٹی سی اور این ایم ایم ٹی بھی اٹل سیتو پر چلتی ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر میں تمام شاہراہوں پر ای وی کاروں اور بسوں کو ٹول فری بنانے پر غور کر رہی ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے کہا کہ نئی ای وی پالیسی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ای وی گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دے گی۔ اس سے پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کم ہوگا۔ نئی ای وی پالیسی کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بھی ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ہم ایکسپریس ویز، سمردھی مہا مرگ اور دیگر شاہراہوں پر بہت سے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن بنائیں گے۔ ممبئی میں پٹرول پمپوں اور شاہراہوں کے ساتھ معاہدے کئے جا رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام فیول پمپس، ایس ٹی اسٹینڈز اور ڈپو میں چار سے پانچ چارجنگ پوائنٹس ہوں۔ اس سے ای وی ڈرائیوروں کی چارجنگ کی پریشانی ختم ہو جائے گی۔ نئی پالیسی میں یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں نئی ​​گاڑیوں کی 30 فیصد رجسٹریشن ای وی گاڑیاں ہونی چاہئیں۔ یہ ہدف دو اور تین پہیوں کے لیے 40 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ کاروں/ایس یو وی کے لیے 30 فیصد، اولا اور اوبر جیسے ایگریگیٹر کیب کے لیے 50 فیصد اور پرائیویٹ بسوں کے لیے 15 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض ظاہر کیا

Published

on

sanjay-raut

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس معاملے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ راوت نے خط میں لکھا کہ پہلگام حملے میں مارے گئے ہندوستانیوں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا ہے اور ان کے اہل خانہ کے آنسو ابھی تھمے نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلنا غیر انسانی اور غیر حساس اقدام ہوگا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی نے پی ایم مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ مرکزی وزارت کھیل کی جانب سے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچوں کو گرین سگنل دینے کی خبر ہندوستانیوں کے لیے بہت افسوسناک ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ وزیر اعظم اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں آپ کے سامنے محب وطن شہریوں کے جذبات کا اظہار کر رہا ہوں۔

سنجے راوت نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندھ ختم نہیں ہوا۔ اگر تنازعہ جاری ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ کرکٹ کیسے کھیل سکتے ہیں؟ پہلگام حملہ ایک پاکستانی دہشت گرد گروہ نے کیا تھا، جس نے 26 خواتین کے کندھوں کو مٹا دیا تھا۔ کیا آپ نے ان ماؤں بہنوں کے جذبات پر غور کیا ہے؟ کیا صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلی تو تجارت بند کر دیں گے؟ آپ نے فرمایا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ اب کیا خون اور کرکٹ ایک ساتھ بہیں گے؟

پاکستان کے خلاف میچوں پر بڑے پیمانے پر سٹے بازی اور آن لائن جوا کھیلا جاتا ہے، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے کئی ارکان ملوث ہیں۔ گجرات کے ایک ممتاز شخص، جے شاہ، اس وقت کرکٹ کے امور کی سربراہی کر رہے ہیں۔ کیا اس سے بی جے پی کو کوئی خاص مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنا نہ صرف ہمارے فوجیوں کی بہادری کی توہین ہے بلکہ شیاما پرساد مکھرجی سمیت کشمیر کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے ہر شہید کی بھی توہین ہے۔ یہ میچ دبئی میں منعقد ہو رہے ہیں۔ اگر یہ مہاراشٹر میں ہوتے تو بالاصاحب ٹھاکرے کی شیو سینا ان میں خلل ڈال دیتی۔ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کو ہندوتوا اور حب الوطنی پر ترجیح دے کر آپ ملک کے عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) آپ کے فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com