سیاست
مالیگاؤں شہر کے تمام کورونا مریضوں کی تفصیلات دی جائے آصف شیخ کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، کمشنر اور ہیلتھ آفیسر سے مطالبہ
(خیال اثر)
شہر میں کورونا مریضوں کی دن بدن بڑھتی ہوئی تعداد نے شہریوں میں انجانا خوف و ہراس پیدا کردیا ہے اور روزانہ آرہی پازیٹو رپورٹ سے شہر کی عوام میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے لوگوں کے دل و دماغ میں شک بھر گئے ہیں اور الگ الگ سوالات پیدا ہورہے ہیں اس لئے مندرجہ ذیل سوالات کے اطمینان بخش جوابات دیا جائے اسطرح کا ایک مطالباتی لیٹر آصف شیخ رشید نے مالیگاؤں شہر کے جنرل اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کشور ڈانگے ،میونسپل کمشنر، ہیلتھ آفیسر کو دیا ہے جن میں پہلا سوال یہ ہے کہ آج تب تک کتنے کورونا وائرس کے پازیٹو مریض آئے؟ اسی طرح شیخ آصف نے سوال کیا کہ آج تک کتنے کورونا مریض صحت یاب ہوکر گھر روانہ کئے گئے؟ کورونا مریضوں کے لئے کتنے کورنٹائن وارڈ اور کتنے آسولیشن شروع کئے گئے ہیں اور کہاں کہاں؟ کورونا کے مشتبہ مریضوں کے ملنے کے بعد آگے کون سا پروسیجر فالو کیا جاتا ہے؟کورونا وائرس کے مریضوں کے خون کے نمونے جانچ کے لئے کونسی لیبارٹری میں روانہ کئے جاتے ہیں ان میں ناگپور، پونہ، حیدرآباد سمیت کن لیبارٹری کا ذکر ہے؟کورونا مریضوں کے سمپل پازیٹو آنے کے بعد آگے کا پروسیجر کیا ہوتا ہے انہیں کس طرح کا اعلاج دیا جاتا ہے؟ اور نیگیٹو رپورٹ آنے کے بعد انکے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے اور آگے کا پروسیجر کیا ہوتا ہے؟ کورونا سینٹر میں پازیٹو ،نیگیٹو اور مشتبہ مریضوں کی کیٹیگری کسطرح کی جاتی ہے؟ کورونا پازیٹو مریض ملنے کے بعد ان کے تعلقات میں آئے لوگوں کو کس طرح تلاش کیا جاتا ہے؟ اسطرح کے 9 سوالات پر مبنی ایک لیٹر آصف شیخ رشید نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کشور ڈانگے کو دیا اور کہا کہ ان سب سوالات کے جوابات ملنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ شہر میں لوگوں کے دل و دماغ میں الگ الگ سوالات پیدا ہو رہے ہیں جسے دور کرنا ضروری ہے تاکہ عوام کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے تیار ہوسکے اور اپنے شہر کی حفاظت کرسکے ۔ مکتوب کی ایک ایک کاپی کورونا کے چیف مینجمنٹ آفیسر و مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر کشور بورےڈے کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں کارپوریشن کی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سپنا ٹھاکرے کو بھی دیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
اتنے سالوں بعد بھی کوئی 26/11 کو نہیں بھول سکتا : 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی برسی پر قائدین نے خراج عقیدت پیش کیا

نئی دہلی، 26 نومبر، جیسے ہی ملک میں 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کی برسی منائی جا رہی ہے، رہنماؤں، اہلکاروں اور بچ جانے والوں نے ہندوستان کے بدترین دہشت گرد حملوں میں سے ایک کے متاثرین کو یاد کیا۔ 2008 کے حملوں کی ہولناکی کو یاد کرتے ہوئے، سینئر بی جے پی لیڈر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ تقریباً دو دہائیوں کے بعد بھی اس واقعہ کو بھولنا ناممکن ہے۔ "کوئی بھی 26/11 کو سترہ سال بعد بھی نہیں بھول سکتا۔ جس طرح سے حملہ کیا گیا اور جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کو پھیلایا وہ شدید اور ہولناک تھا،” جاوڈیکر نے کہا، یہ حملہ ان سب سے بے رحم دہشت گردی کی کارروائیوں میں سے ایک تھا جو ہندوستان نے دیکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے شہر کے متعدد مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے سینکڑوں افراد کو ہلاک اور متعدد پولیس افسران کو شہید کیا تھا۔ "ممبئی کا دہشت گردانہ حملہ بے رحمانہ تھا… سینکڑوں لوگ مارے گئے، کئی پولیس افسران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور یہ حملہ متعدد مقامات پر ہوا، جس نے اسے بہت مختلف اور انتہائی افسوسناک بنا دیا،” انہوں نے کہا۔ برسی کے موقع پر، معروف پراسیکیوٹر اور راجیہ سبھا ایم پی اجول نکم، جنہوں نے اجمل قصاب کے خلاف کیس کی قیادت کی تھی، نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ نکم نے کہا، "میں اس دن کو اپنی زندگی میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ یہ وہ دن ہے جب دہشت گردوں نے ہمارے ملک کے بہت سے معصوم شہریوں اور کئی بہادر پولیس افسران کو ہلاک کیا تھا۔ وہ کیوں مارے گئے؟ صرف ایک وجہ تھی، نفرت کی وجہ سے دہشت گردی پیدا ہوئی،” نکم نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کا مقصد ملک کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں خوف پیدا کرکے ہندوستان کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرنا تھا۔ "مقصد یہ تھا کہ اگر ممبئی میں لوگ خوفزدہ ہو جائیں اور غیر ملکی سرمایہ کار بھاگ جائیں تو ہندوستان کو معاشی بدحالی میں دھکیل دیا جائے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا،” انہوں نے کہا۔ اس موقع پر، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس، ڈی جی پی رشمی شکلا، اور ممبئی پولیس کمشنر دیون بھارتی ممبئی پولیس کمشنر کے دفتر میں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے والے ہیں۔ 26/11 کے حملے، جو 26 اور 29 نومبر 2008 کے درمیان کیے گئے تھے، ان میں پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے 10 کارندوں کی طرف سے شروع کیے گئے 12 مربوط حملے شامل تھے۔ اس حملے میں 175 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 26 غیر ملکی شہری، 20 سکیورٹی اہلکار اور دس میں سے نو حملہ آور تھے۔ واحد زندہ بچ جانے والے بندوق بردار اجمل قصاب کو زندہ پکڑ لیا گیا، سزا سنائی گئی اور بعد میں پھانسی دے دی گئی۔
بزنس
سینسیکس، نفٹی عالمی امید پر بلندی پر کھلا۔

ممبئی، 26 نومبر، مضبوط عالمی اشارے کی حمایت سے بدھ کے روز ہندوستانی حصص بازاروں میں تیزی کا آغاز ہوا۔ سینسیکس 260 پوائنٹس یا 0.31 فیصد بڑھ کر 84,847 پر پہنچ گیا، جب کہ نفٹی 88 پوائنٹس یا 0.34 فیصد بڑھ کر ابتدائی تجارتی سیشن کے دوران 25,973 پر تجارت کرنے لگا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ "نفٹی رینج کے ساتھ جاری ہے، مزاحمت 26,000–26,050 کے قریب ہے اور 25,750–25,800 پر قریبی مدت کی حمایت ہے؛ ایک ایسا زون جو اگر جانچا جائے تو جمع کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔ "تازہ لمبی پوزیشنوں پر غور کیا جا سکتا ہے جب نفٹی یقین سے 26,100–26,130 کو عبور کر لے، عالمی اشارے اور کلیدی تکنیکی سطحوں پر گہری نظر رکھتے ہوئے،” مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے مزید کہا۔ عالمی منڈیوں میں مسلسل تیسرے دن تیزی رہی کیونکہ سرمایہ کار دسمبر 2025 میں ممکنہ امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح میں کمی کے بارے میں پر امید ہیں۔ ٹاٹا موٹرز پی وی، ٹرینٹ، اڈانی پورٹس، ٹاٹا اسٹیل، ایل اینڈ ٹی، الٹراٹیک سیمنٹ، انفوسس، ماروتی سوزوکی، آئی سی آئی سی آئی بینک اور ٹیک مہندرا سمیت کئی بڑے اسٹاک نے سینسیکس پر فائدہ اٹھایا۔ دوسری طرف، بھارتی ایئرٹیل، ہندوستان یونی لیور، اور ٹی سی ایس واحد اسٹاک تھے جن میں ابتدائی تجارت میں کمی واقع ہوئی۔ وسیع بازاروں میں بھی اضافہ ہوا۔ نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.53 فیصد چڑھ گیا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس 0.79 فیصد بڑھ گیا – جس میں بورڈ بھر کے سرمایہ کاروں کی مضبوط دلچسپی ظاہر ہوئی۔ شعبوں میں، دھاتیں مارکیٹ کی ریلی کی قیادت کر رہی تھیں۔ نفٹی میٹل انڈیکس میں 1.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ پی ایس یو بینکوں، آئی ٹی، مالیاتی خدمات، اور نجی بینکوں نے بھی 0.8 فیصد تک اضافہ دیکھا، جس نے مجموعی طور پر مثبت مارکیٹ کے موڈ میں حصہ ڈالا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ وہ ٹریڈنگ سے گریز کریں اور آہستہ آہستہ پریوں کی قیمت والے اعلیٰ معیار کے گروتھ اسٹاک کو جمع کریں جو زیادہ اتار چڑھاؤ کی وجہ سے پرکشش قیمتوں پر دستیاب ہوں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کلیان ڈومبیولی میں 65 عمارتوں پر محکمہ شہری ترقی کی اہم میٹنگ، غیر قانونی عمارتوں میں مقیم مکینوں کو راحت : ڈاکٹر شری کانت شندے

ممبئی : کلیان ڈومبیولی میں 65 غیر قانونی عمارتوں میں مقیم ہزاروں خاندانوں کو آج اہم راحت میسر آئی ہے ان باشندوں کی حالت زار کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے، جنہیں طویل عرصے سے بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے، شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شریکانت شندے کی پہل پر آج شہری ترقی کی وزارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی۔
اس میٹنگ کے دوران ڈاکٹر شری کانت شندے نے شہری ترقیات کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری مسٹر اسیم گپتا سے بھی ملاقات کی تاکہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے اور فوری راحتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ بلڈر دھوکہ باز عدالت کا حکم ہزاروں خاندان مصیبت میں بلڈرز نے ان عمارتوں کے مکینوں کے خلاف بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے, جس کے باعث عدالت نے عمارتیں خالی کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس فیصلے سے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونے کے خطرے ہے۔
مکینوں کی تشویشناک صورتحال کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے اس بات پر زور دیا کہ بے قصور لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی اور انہیں ان کے جائز مکانات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شندے نے کہا کہ عدالت کے احکامات کا احترام کرتے ہوئے مکینوں کو راحت فراہم کرنے کے تمام ممکنہ آپشنز پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ رہائشیوں کو ایک ہاؤسنگ سوسائٹی بنا کر قانونی عمل مکمل کرنا چاہیے، جس سے مقامی رہائشیوں کو زمین کے مالکانہ حقوق کی منتقلی میں آسانی ہو گی۔ تاہم، رجسٹریشن، دستاویزات، اور 7/12 کی منتقلی کے عمل میں کچھ تکنیکی رکاوٹیں باقی ہیں۔
رجسٹریشن جلد شروع کرنے کے لیے بلڈرز کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جائے گی۔
ڈاکٹر شندے نے بتایا کہ 65 عمارتوں میں سے زیادہ تر کی رجسٹریشن ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر شروع ہو سکتی ہے، جس کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی بلڈرز کے خلاف سخت کارروائی کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست کا شہری ترقی محکمہ، تھانے ضلع انتظامیہ، اور کلیان-ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن مشترکہ طور پر ایک مشترکہ تجویز تیار کریں گے، جسے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایم ایل اے راجیش مورے، تھانے کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر شری کرشنا پنچال، میونسپل کمشنر ابھینو گوئل، اور شیو سینا کے وشواناتھ رانے، نتن پاٹل، روی پاٹل، روی مہاترے، راجن مراٹھے، گلاب وازے، پندھاری ناتھ پاٹل، اور ساگر میٹنگ میں موجود تھے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
