Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

جرم

ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی میں کرونا کی پکڑ مضبوط ، ریاستی سرکار کے سامنے ایک ساتھ کئی مسائل درپیش

Published

on

virus

(محمد یوسف رانا)
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہندوستان میں کروناس مثبت مریضوں کی تعداددس ہزار سے زائد تجاوز کرچکی ہے۔ اب تک ساڑھے تین سو کے قریب افراد کی اس وباء کے ذریعے موت ہو چکی ہے۔ ہندوستان میں اب تک کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کا انفیکشن مہاراشٹر میں زیادہ ہوا۔ مہاراشٹر میں ۱۳ ؍اپریل رات تک کرونا سے متاثر مریضوں کی تعداد ۲۳۳۴ ؍ بتائی گئی جب کہ اس وائرس کی وجہ مہاراشٹر میں ۱۶۰ سے زائد مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ جس میں سے ممبئی کے ۱۰۱ لوگ ہیں۔
ممبئی میں اب تک 1540 کورونا وائرس سے متاثر افراد کا اندراج کیا گیا ہے۔ پیر کے روز مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 352 نئے مریضوں کا اضافہ ہوا۔ ان میں سے 242 نئے مریضوں کا تعلق ممبئی سے ہے۔ اسی طرح پیر کے روز ریاست میں کرونا کی وجہ سے ۱۱ لوگوں کی موت ہوئی جن میں ۹ ؍ ادراد کا تعلق ممبئی سے ہے۔ اس طرح ملک میں کروناوائرس سے مرنے والا ہر دوسرا شخص مہاراشٹر سے ہے اور ہر تیسرا شخص ممبئی سے ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سامنے ریاست میں بڑھتے کرونا کے اثر کو ختم کرنے چلینج در پیش ہے۔
ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی تیزی سے کرونا وائرس کے انفیکشن کا مرکز بنتی جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ممبئی چین کے ووہان شہر کی طرح کرونا انفیکشن کامرکز بن رہا ہے۔ ممبئی میں کرونا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔اس کی وجہ ہے ممبئی کی جھگی بستیوں میں کرونا کے اثرات دھیرے دھیرے بڑھتے جارہے ہیں۔ دھاراوی جسے ایشیاء کی سب سے بڑی کچی آبادی کے نام سے جانا جاتا ہےاس کے علاوہ بہرام پاڑہ اور باندرا ٹرمینل کے قریب کرلا کی جری مری کی کچی بستیوںمیں کرونا کے وائرس نے اپنی جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
یکم مارچ سے ممبئی میں جزوی طور پر لاک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا اور 23 مارچ کو ہر جگہ لاک ڈاؤن ہوا تھا۔ لیکن حکومت کی طرف سے بار بار اپیل کرنے کے باوجود، لوگوں نے گھروں سے باہر نکلنا ترک نہیں کیا ۔ تب حکومت نے لوکل ٹرین کی آمدورفت کو مکمل طور پر روک دیا۔ ریاست میں جیسے جیسےجانچ کا دائرہ وسیع ہوتا گیا مریضوں کی جانچ شروع ہوتی گئیانتظامیہ کی آزمائشوں میں بھی اضافہ ہوتا گیا ۔اسی کے ساتھ ممبئی میں کرونا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا رہا ۔
مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی نے اپنی ساری توجہ اس بات پر مرکوز کی ہوئے ہے کہ ممبئی کی کچی آبادی میں کرونا کے نئے معاملات پر کس طرح سے روک لگائی جائے۔ ریاستی حکومت نے ممبئی میں چار کرونا کنٹرول زون قائم کیے ہیں اور ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کی مدت میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔ مگر اب وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک لاگو رہنے کا اعلان کردیا ہے۔
مہاراشٹر میں میڈیکل ٹیم کلسٹر کنٹرول ایکشن پلان کے تحت کام کررہی ہیں۔ بی ایم سی کے اہلکار کنٹرول زون میں گھر گھر جاکر معائنہ کر رہے ہیں۔ کم رسک سے متعلق معلومات بھی فون پر جمع کی جا رہی ہیں۔ نگرانی کے کام کے لئے ممبئی میں پانچ ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ بی ایم سی نے 210 صحت مراکز بنائے ہیں۔ کارپوریشن کے ذریعہ 166 دواخانے جاری کئے گئے ہیں۔ ہر ایک کلومیٹر پر ایک صحت مرکز ہے۔ ہر کنٹرول ایریا میں کنٹرول افسر مقرر کیے گئے ہیں۔ میونسپل حکام اس علاقے میں ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بی ایم سی میڈیکل کالج میں انٹرن ڈاکٹروں کو کرونا مریضوں کے علاج کے لئے بھی تربیت دی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کیا جاسکے۔
ممبئی کے کستوربا، کے ای ایم، جے جے، جی ٹی اور سینٹ جارج کے اسپتالوں کے علاوہ، ریاستی حکومت نے وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لئے خصوصی اسپتالوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ممبئی سے باہر کے تمام سرکاری اسپتال ہیں جہاں کرونا سے متاثر مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے اسپتالوں کے علاوہ ان اسپتالوں میں کل 2000 بستر ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کی رہنمائی میں ان اسپتالوں ان مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔
کورونا وائر س ممبئی جیسے میٹرو پولیٹین شہر کو پوری طرح سے جکڑنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے ۔ اس کے باوجود لوگ سماجی دوری بنانے میں ابھی تک پوری طرح سے کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں ۔ ممبئی میں ناگپاڑہ، نل بازار اور بوریولی سبزی منڈی یہ علاقے پوری طرح سے کرونا کے زیر اثر ہیں ۔ممبئی کی گھنی اور جھونپڑپٹی میں کرونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنا حکومت کے سامنے بڑا چیلنج ہے۔ جن کچی بستیوں سے کرونا سے مثبت مریض مل رہے ہیں ان علاقوں کے دیگر لوگوں کو کسی دوسری محفوظ جگہ پر منتقلی کر کے کچھ حد تک کرونا کے پھیلائو کو روک سکتی ہے۔ اگر حکومت سخت اقدامات نہیں کرتی ہے تو ممبئی میں ایک بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

جرم

پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

Published

on

raped

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔

پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔

ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com