Connect with us
Wednesday,25-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کرونا سے لڑنے میں افکو گراؤنڈ زیرو پر متحرک

Published

on

دنیا کی معروف کوآپریٹیو آرگنائزیشن انڈین فارمرس فرٹیلائزر کوآپریٹیو لمٹیڈ (افکو) کرونا وبا (کووڈ۔19) کو پھیلنے سے روکنے کے لئے گراؤنڈ زیرو پر کام کررہا ہے۔
افکو کے ذریعہ مختلف ریاستوں میں گراؤنڈ زیرو پر ’بریک دا کرونا چین‘ نامی سماجی بیداری مہم مسلسل چلارہی ہے۔ مہم کے تحت 60 سے زیادہ کیمپوں کا انعقاد کرچکی ہے۔ روزانہ منعقد کئے جارہے ان کیمپوں کے ذریعہ لوگوں کو اس وائرس سے بچنے کے طریقہ کار اور احتیاطی تدابیروں کو متعارف کرایا جارہا ہے۔ فرٹلائزر صنعت کی اہمیت کے پیش نظر افکو کے سبھی پلانٹ وبا کے دوران بھی اپنا کام کررہا ہے۔
اس مہم کے تحت لوگوں کو سماجی دوری قائم رکھنے، مناسب صفائی ستھرائی اور صحت مند غذا کے ساتھ ساتھ وائرس کے پھیلنے سے روکنے کے سلسلے میں ماسک یا تولئے سے چہرہ ڈھانپنے جیسے طریقوں کے بارے میں جانکاریاں دی جارہی ہیں۔ افکو کے ملازمین سے زیادہ مقامات پر 3.5 لاکھ سے زیادہ وٹامن۔سی کے ڈبلیٹس، 50,000 میڈی کیٹیڈ صابن، 20,000 ماسک، 5,000 سینٹائزر اور بہت سارے میڈیکل کٹ تقسیم کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر طبی آلات کی کمی کا سامنا کررہے اسپتالوں کے ملازمیں اور صحت سے متعلق اہلکاروں کو طبی آلات مہیا کرائے گئے ہیں۔افکو کو اپنے وسیع مارکیٹنگ نٹ ورک کے ذریعہ دوردراز علاقوں میں بھی ضروری اشیاء پہنچارہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

الیکشن کمیشن نے ووٹر شناختی کارڈ کے حوالے سے نیا اقدام کر لیا، اب ووٹر فہرست میں نام اپ ڈیٹ ہونے کے 15 دن میں ووٹر شناختی کارڈ دستیاب ہوگا۔

Published

on

Voter-ID

نئی دہلی : الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ووٹروں کو جلد از جلد ووٹر شناختی کارڈ پہنچانے کا ایک نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ اب ووٹر شناختی کارڈ، جسے ای پی آئی سی بھی کہا جاتا ہے، ووٹر لسٹ میں نام اپ ڈیٹ ہونے کے 15 دنوں کے اندر دستیاب ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار کے مشورے پر لیا گیا ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ ووٹر شناختی کارڈ کے حصول کا عمل ووٹرز کے لیے آسان ہو۔ اس نئے نظام سے ووٹر یہ جان سکیں گے کہ ان کا ای پی آئی سی کب بنایا جا رہا ہے۔ اب ووٹر الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) سے لے کر محکمہ ڈاک (ڈی او پی) تک ہر مرحلے پر اپنے ووٹر آئی ڈی کی حیثیت کو چیک کر سکیں گے۔ یہی نہیں بلکہ وہ ایس ایم ایس کے ذریعے بھی معلومات حاصل کرتے رہیں گے۔

ووٹر آئی ڈی کے لیے آن لائن درخواست کیسے دیں۔
ووٹر آئی ڈی کے لیے آن لائن درخواست دینا اب بہت آسان ہے۔ اس کے لیے آپ کو نیشنل ووٹرز سروس پورٹل پر ایک اکاؤنٹ بنانا ہوگا اور فارم 6 بھرنا ہوگا :-
سب سے پہلے، سرکاری پورٹل https://voters.eci.gov.in/ پر جائیں۔
سائن اپ بٹن پر کلک کریں اور اپنا موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی درج کریں۔
اپنا نام اور پاس ورڈ درج کرکے ایک اکاؤنٹ بنائیں اور او ٹی پی درج کرکے آگے بڑھیں۔
اکاؤنٹ بننے کے بعد، اسی کے ساتھ لاگ ان کریں۔
نیا ووٹر بننے کے لیے، ‘فارم 6 بھریں’ ٹیب پر کلک کریں اور اپنی تفصیلات پُر کریں۔ ذہن میں رکھیں، یہ فارم صرف نئے ووٹرز کے لیے ہے، ووٹر آئی ڈی کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے نہیں۔
مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں، اپنی تفصیلات چیک کریں اور جمع کرائیں۔
اس کے بعد آپ کا نام ووٹر لسٹ میں درج ہو جائے گا اور آپ اپنی درخواست کو ٹریک کر سکتے ہیں۔

ووٹر آئی ڈی کی درخواست کو کیسے ٹریک کریں۔
ایپلی کیشن کو ٹریک کرنا بھی بہت آسان ہے۔
اپنی تفصیلات اور پاس ورڈ کے ساتھ لاگ ان کریں۔
ٹریک ایپلیکیشن ٹیب پر جائیں۔
فارم 6 جمع کرنے کے بعد موصول ہونے والا حوالہ نمبر درج کریں۔
اپنی ریاست منتخب کریں اور درخواست کی حیثیت چیک کریں۔

الیکشن کمیشن نے کام کو مزید آسان بنانے کے لیے ای سی آئی نیٹ پلیٹ فارم پر ایک نیا آئی ٹی ماڈیول بھی لانچ کیا ہے۔ یہ نیا آئی ٹی پلیٹ فارم پرانے طریقے کو بدل دے گا اور کام کو آسانی سے انجام دینے میں مدد کرے گا۔ محکمہ ڈاک کی درخواست کو بھی اس سسٹم میں ضم کر دیا جائے گا جس سے ٹریکنگ اور ترسیل آسان ہو جائے گی۔ اس نے ووٹر آئی ڈی کو حاصل کرنا اور ٹریک کرنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان بنا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ اقدام ووٹرز کے لیے بہت آسان ہوگا اور وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنا ووٹر آئی ڈی حاصل کر سکیں گے۔ یہ ان لوگوں کے لیے اچھی خبر ہے جو پہلی بار ووٹر بن رہے ہیں یا جنہوں نے حال ہی میں اپنا پتہ تبدیل کیا ہے۔ اب انہیں ووٹر آئی ڈی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ‘یہ نیا نظام ووٹرز کی سہولت کے لیے ہے۔’ اس سے ووٹرز کو ان کی ووٹر شناخت بروقت مل جائے گی اور وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔

Continue Reading

سیاست

ناگپاڑہ میں لاؤڈ اسپیکر نکالنے پر تنازع کشیدگی کے بعد پولس الرٹ، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے مسلم نمائندہ وفد کی میٹنگ

Published

on

Madanpura

ممبئی کے ناگپاڑہ مدنپورہ میں مسجد سے لاؤ ڈاسپیکر اتروانے کو لے کر تنازع اور کشیدگی پھیل گئی, جس کے بعد ممبئی پولس نے الرٹ جاری کیا ہے۔ مدنپورہ ہری مسجد سے لاؤ ڈاسپیکر نکالنے کے لئے پولس پہنچی, جس پر مسلمانوں نے اعتراض کیا اور جس کے بعد یہاں کشیدگی پھیل گئی۔ مقامی پولس نے لاؤڈاسپیکر نکالنے سے متعلق مسجد انتظامیہ پر دباؤ بنایا تھا, لیکن گزشتہ شب پولس لاؤڈاسپیکر نکالنے پہنچ گئی, جس سے نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا اور یہاں فساد مخالف اور رپیڈایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ناگپاڑہ میں مسجد سے لاؤڈاسپیکر اتروانے پر کشیدگی برقرار ہے, لیکن حالات پرامن ہے۔ پولس نے حفظ ماتقدم کے طور پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔ مسجد سے جبرا لاؤڈاسپیکر اتروانے کے معاملہ میں آج مسلم نمائندہ وفد نے نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے ملاقات کر کے اس جانب توجہ مبذول کروائی اور نظم و نسق کا حؤالہ دیتے ہوئے پولس کی کارروائی کو غیر قانونی اور سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ممبئی پولس نے جس طرح مدنپورہ میں مسجد کے خلاف کارروائی کی, اس سے علاقہ میں ناراضگی ہے اور نظم و نسق کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ کریٹ سومیا کے دباؤ میں مسجدوں پر کارروائی ممبئی میں کی جارہی ہے۔ کریٹ سومیا مسلسل پولس اسٹیشن اور مسجد کے باہر جاکر دباؤ بناتا ہے, یہی وجہ ہے کہ پولس کارروائی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں سے کریٹ سومیا کو الیکشن میں ووٹ نہیں ملا, وہاں وہ لوگوں کو ووٹ جہاد اور بنگلہ دیشی قرار دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف نفرت پھیلانے کے لئے یہ کام کیا جارہا ہے, اس سے ممبئی کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

سابق رکن اسمبلی اور ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان نے بھی پولس کی کارروائی کو دباؤ کا نتیجہ اور غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ لاؤڈاسپیکر پر اعتراض نہیں, اصل اعتراض فرقہ پرستوں کو اذان پر ہے, اس لئے مسجدوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے۔ اذان برسہا برس سے جاری ہے اور اسی طرح جاری رہے گی۔ ناگپاڑہ میں لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اور مسجدوں کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے وفد کی بات سننے کے بعد انہیں ضروری اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔ اجیت پوار نے وفد سمیت ڈی جی پی اور متعلقہ افسران کی میٹنگ بھی طلب کی تھی اور اس مسئلہ پر ضروری ہدایت بھی جاری کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بابا صدیقی قتل کیس بشنوئی گینگ کے براہ راست رابطہ میں ذیشان اختر نہیں تھا

Published

on

BABA

ممبئی : ممبئی این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس میں ایک اہم خلاصہ ہوا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ کے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ کینڈا میں زیر حراست ذیشان اختر سے تفتیش جاری ہے۔ اس دوران ذیشان نے تفتیش میں یہ انکشاف کیا ہے کہ اس کا بشنوئی گینگ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انمول بشنوئی کی ہدایت پر بشنوئی کے گینگ کا رکن آکاش چوان نے مبینہ طور پر اس کی گینگ میں تقرری کروائی تھی۔ اس کی ذہن سازی بھی کی گئی, تفتیش کاروں کے مطابق ذیشان پہلے پنچاب کی گینگ سے وابستہ تھا اور اسے ایک پر اعتماد ہٹ مین تسلیم کیا جاتا تھا۔ ذرائع کا دعوی کیا ہے کہ آکاش چوان جو فی الحال فرید کوٹ جیل میں بند ہے, جالندھر سے ذیشان کی رہائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا, اور اسے لاکھوں روپے کی فراہمی کا وعدجہ کر کے بشنوئی گینگ میں شامل ہونے کیلئے راضی کیا۔ اس میں اس وقت پیش رفت ہوئی, جب بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کا فیصلہ لیا۔ پٹیالہ جیل سے انمول بشنوئی کی ہدایت پر کارروائی پر آکاش چوان نے ذیشان کی بھرتی کروائی ذیشان کی ضمانت کا انتظام کیا اور 7 جون کو اس کے رہا ہونے کے بعد ذیشان نے چوان سے براہ راست ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اسی ملاقات کے دوران ذیشان کو قتل کی سازش میں شامل ہونے کیلئے راضی کیا گیا۔ چوان کی ہدایت پر ذیشان نے شوٹر گرمل سنگھ کو مقرر کیا اور اسے ممبئی روانہ کیا گیا۔ ذیشان نے قتل کی سازش کو انجام دینے کیلئے ایک مفرور ملزم شبھم لونکر سے رابطہ کیا۔ کرائم برانچ کے افسران اب آکاش چوان کو معاملے میں ملزم بنانے کیلئے پوچھ گچھ کیلئے ممبئی سے پنجاب روانگی کی تیاری کر رہی ہے۔ افسر نے تصیدق کی ہے کہ چوان کا بشنوئی گینگ سے تعلق ہے اور اس نے پہلے بھی کئی کانٹریکٹ کلنگ یعنی سپاری لی ہے, اس درمیان ذیشان اختر کی کینڈا سے ہندوستان حوالگی کی کوششیں بھی جاری ہے۔ ممبئی کرائم برانچ سی بی آئی اور عالمی ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ عمل جاری ہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ذیشان سے باز پرس میں کئی اہم خلاصے ممکن ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com