Connect with us
Wednesday,15-October-2025

(جنرل (عام

آج مالیگاوں بڑا قبرستان بم بلاسٹ کی 14ویں برسی

Published

on

MALEGAON-BADA QABRISTAN

(خیال اثر)
آج مالیگاوں بڑا قبرستان بم دھماکوں کی 14 ویں برسی ہے. 2006 کے سلسلہ وار خوفناک دھماکوں کے بعد آج ایک بار پھر شہر خموشاں جانے سے عوام محروم ہے. بم دھماکوں کے وقت بھی بالکل یہی منظر تھا لیکن آج کے حالات کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کے سبب پیش آرہے ہیں تاہم 13سال بعد بھی بم دھماکوں کی یاد تازہ ہے جیسے یہ دھماکے آج ہوئے ہیں. قبرستان کے دروازوں پر خاموش چیخیں, مردہ سناٹا, لہولہان لاشیں, انسانی جسم کے اعضا بکھرے ہوئے, وہ معصوم بچے اپنے باپ کو تلاش کرتے ہوئے, وہ خون آلود شب برات, یاد آتے ہی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں. ان زخموں کے تازگی کا سبب شہر کے ساتھ ہونے والی بھیانک ناانصافی ہے جس کی گونج دور بہت دور تلک بلکہ صدیوں تک سنائی دیتی رہے.
بم دھماکہ ہونے کے بعد جب تفتیشی ایجنسیوں نے یہاں سے تحقیقات شروع کیں تو انہیں سب سے پہلے سراغ کے طور پر LML کمپنی کی فریڈم دوپہیہ بائیک ملی۔ جس پر بم نصب تھا۔ تحقیقات جب مزید طویل ہوئیں تو فریڈم کے رجسٹریشن نمبر سے جو کہ مدھیہ پردیش کے شہر کے پتہ پر درج تھا، سامنے آیا۔ ساتھ ہی یہ فریڈم گاڑی کے رجسٹریشن پر جو نام درج تھا وہ نام تھا سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا۔ سادھوی سے تفتیش کے بعد ہی کرنل پروہت، اسیمانند سمیت درجن پر متحرک زعفرانی دہشت گرد پورے ملک کے سامنے آئے۔ جنہوں نے ببانگ دہل اجمیر شریف، سمجھوتا ایکسپریس، حیدرآباد مکہ مسجد میں ہوئے بم دھماکوں کو قبول کیا۔ یقیناً ان زعفرانی دہشت گردوں کی اس اقبالیہ بیان نے ہندوستانی آئین اور قانون کو شرمسار کردیا۔ کیونکہ یہ ہندوستان کے آئین اور قانون ہی ہیں جنہوں نے ہندوستان میں رہنے والے بسنے والے تمام ادیان کو نہ صرف اُن کی عبادت گاہوں میں عبادت کرنے کی اجازت دی ہے بلکہ ہر ہندوستانی کو یہ قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مذہب کی ترقی و فروغ کے لئے کام کرسکتا ہے۔ یہی وہ نکتہ ہے جو جن سنگھی اذہان ٹھیک سے سمجھ نہیں پائے یا وہ اسے صرف ہندو توا کی فروغ کے لئے ہی آئین کے اس پہلو کا غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ جب تلوار ترشول بانٹ کر دہشت زدہ کرکے وہ اپنے مذہب کی تشہیر نہ کرسکے تو اپنے مشن میں مزید سختی لانے کے لئے انہوں نے بم بلاسٹ کئے تاکہ وہ ہندوستان میں بسنے والی دوسری اقوام کو دہشت زدہ کرکے اپنے ہم مذہب، ہم مذہب نہ سہی تو اپنا مطیع و فرمانبردار کرلیں۔ لیکن صبر دنیا کی تاریخ میں کبھی دائمی کامیابی حاصل نہیں کرسکا۔
مالیگاوں بم دھماکے بھی اسی جبر کے سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ لیکن زعفرانی ٹولے کے اس ظلم و جبر کو روکنے کے لئے ایک ایماندار پولس آفیسر سامنے آئے جنہوں نے ایمانداری سے ساری تفتیش کی۔ وہ ایماندار پولس آفیسر تھے جناب ہیمنت کرکرے صاحب۔ جنہوں نے ایمانداری اور جانفشانی سے بھکو چوک بم دھماکہ کی تحقیقات کی مگر بدقسمتی سے اقلیتوں کے ظلم و جبر سے بچاتے ہوئے خود ایک سازش کا شکار ہوکر شہید ہوگئے۔ جوں جوں بھکو چوک بم دھماکہ کی تحقیقات آگے بڑھ رہی تھی ملک سمیت تمام دنیا زعفرانی ٹولے کے ایک رکن کا چہرہ دہشت گردی انجام دینے پر سامنے آتے ہوئے دیکھ رہی تھی۔ اگر ممبئی حملہ تاج ہوٹل حملہ نہیں ہوا ہوتا تو ممکن ہے ہیمنت کرکرے کی تحقیقات جس رُخ پر جاری تھی اگر مزید طویل ہوجاتی تو ممکن تھا شاید وہ چہرے بھی اس تفتیش کے دائرے میں آجاتے جو آج دہلی میں راج پاٹ کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ ممکن ہے ممبئی حملہ بھی اس سازش کی ایک کڑی ہو۔ کیونکہ ہیمنت کرکرے نے اپنی موت سے قبل تقریباً اشکبار ہوتے ہوئے پریس کانفرنس میں یہ کہا تھا کہ اُن پر ان کے فرائض ایمانداری سے ادا نہ کرنے کے مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے جو ان کی قوتِ برداشت سے باہر ہے۔ بم دھماکہ کرنے والے زعفرانی ٹولے کے اہلکار تو دھیرے دھیرے جیل میں بند ہوتے جارہے تھے۔ اب وہ کون سے طاقتور لوگ تھے جو ہیمنت کرکرے پر اُن کے فرائض ادا نہ کرنے کے لئے غیر ضروری دباؤ دال رہے تھے۔ اُس پریس کانفرنس کے چند روز بعد ہی ممبئی حملہ ہوا۔ جس میں ہیمنت کرکرے شہید ہوگئے۔ یقیناً ممبئی حملے کے بھی ذمہ دار وہ طاقتور لوگ تھے جو ہیمنت کرکرے پر اپنا فرض ادا نہ کرنے کے لئے غیر ضروری دباؤ ڈال رہے تھے۔ ہیمنت کرکرے کی شہادت کے بعد بھکو چوک بم دھماکہ کی تحقیقات بند تو نہیں ہوئی مگر دھیمی ضرور ہوگئی۔ ادھر ملک کا سیاسی منظرنامہ بھی تیزی سے بدل رہا تھا۔ نریندر بھائی مودی کی قیادت میں آر ایس ایس کو فی الوقت اپنا نجات دہندہ مل گیا تھا اور آر ایس ایس انہیں خوب آسانیوں کے ساتھ قیادت بھی سونپ رہی تھی۔ پارلیمانی اس بات کے بعد پورے ملک میں بی جے پی اتنی زور و شور سے فاتح ہوئی کہ دیگر پارٹیوں کو اپنی بنیاد بچانے کے لئے آج بھی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔ مودی حکومت بی جے پی حکومت کے مرکز میں اقتدار سنبھالتے ہی بھکو چوک بم دھماکہ میں گرفتار زعفرانی ٹولے کے ملزمین کی رہائی آسان ہونے لگی۔ حیرت انگیز طور پر اسیمانند جس نے بم دھماکوں کو عدالت کے روبرو قبول کیا تھا، جئے پور کی ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہائی حاصل کرتا ہے۔ چند روز بعد بھی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت بھی منظور ہوئی۔ یقیناً قانونی ماہرین نے ان ملزمین کے لئے قانونی کوئی نہ کوئی راہ ہموار کی ہوگی لیکن کیا یہ بھکو چوک بم دھماکے کے متاثرین، شہریان مالیگاؤں پر مزید ظلم نہیں ہے کہ حکومت انہیں بھی ضمانت پر رہائی دے رہی ہے جو عدالت کے روبرو بم دھماکوں کو انجام دینے کی بات قبول کرتے ہیں۔ جن کی اشیاء پر درج نام اُن کے مجرم ہونے کا ثبوت قوی ثبوت ہیں۔ مگر دادری سے بابری، تین طلاق، بڑے کے جانور کے گوشت کے سلسلے میں ہوتے روزانہ کے ظلم جھیلتی یہ اقلیت کل یہ ظلم بھی جھیلے گی کہ زعفرانی ٹولے کے وہ تمام ملزمین باعزت بری ہوگئے، لیکن اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں ۔مالیگاوں سمیت ملک بھر کی انصاف پسند عوام آج بھی پر امید ہے۔ کیونکہ انھیں پتہ ہے کہ ابھی اللہ کی عدالت کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ آج نہیں تو اللہ کی عدالت کا فیصلہ دنیا کے سامنے ضرور آئے گا اور یہی دنیا اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھے گی کہ ملک میں انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والی بھگوا دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچے گے۔

(جنرل (عام

یکے بعد دیگرے آٹھ سکیمیں بند کر دی گئیں۔ کیا لاڈکی بہن اسکیم کو بحران کا سامنا کرنا پڑے گا؟ جانئے “لاڈلا بھائی” ایکناتھ شندے نے کیا کہا۔

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی زبردست جیت کے پیچھے چیف منسٹر کی ماجھی لاڈکی بہن یوجنا (لاڈلی بہن یوجنا) کو ایک بڑا عنصر سمجھا جاتا تھا۔ مہایوتی کے حق میں خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا تھا، لیکن جس طرح سے شندے کے دور میں شروع کی گئی اسکیموں کو گزشتہ ایک سال میں ریاست میں بند کردیا گیا ہے، اس کے بعد لاڈکی بہنا یوجنا کے مستقبل پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس طرح کے خدشات نہ صرف اپوزیشن لیڈر بلکہ حکومتی وزراء بھی ظاہر کر رہے ہیں۔ چھگن بھجبل نے ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے لیے فنڈز کی کمی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس اسکیم کو بند کرنا پڑے گا۔ اب ڈپٹی سی ایم شندے نے کہا ہے کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات منگل کو اجیت پوار کی موجودگی میں کہی۔

اپوزیشن کا الزام ہے کہ مہاراشٹر حکومت کا خزانہ ‘وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہن’ (لاڈلی بہن) اسکیم کی وجہ سے خالی ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہت سی اہم اسکیمیں کاغذوں تک ہی محدود رہ گئی ہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت ایک ایک کر کے ایک ناتھ شندے کی قیادت والی پچھلی حکومت کے دور میں شروع کی گئی کئی منافع بخش اسکیموں کو بند کر رہی ہے۔ شیو سینا یو بی ٹی لیڈر اور مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے سابق لیڈر امباداس دانوے نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عام آدمی کو فائدہ پہنچانے والی اسکیموں کو بند کرکے، فڑنویس حکومت اپنے ہی اتحادیوں کے فیصلوں کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

یہ سکیمیں بند کر دی گئی ہیں۔
آنند کا شیدھا
میرا خوبصورت سکول بند ہے۔
1 روپے میں فصل کی بیمہ
صفائی مانیٹر
1 ریاست، 1 وردی
ایک پیارے بھائی کے لیے اپرنٹس شپ
یوجن دوت اسکیم بند ہے۔
چیف منسٹر یاترا درشن اسکیم

سیاسی حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ مراٹھواڑہ میں شدید سیلاب نے حکومت کے مالی وسائل کو تنگ کر دیا ہے۔ نتیجتاً لاڈلی بھین یوجنا کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔ منگل کو، شندے نے کہا کہ اس اسکیم کو بند نہیں کیا جائے گا، جب کہ کانگریس پارٹی نے کسانوں کے پیکج اور لاڈلی بہن کو ملنے والے 2,100 کے معاملے پر مہایوتی حکومت سے سوال کیا۔ کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ حکومت دونوں ہی معاملات میں گمراہ کر رہی ہے۔ لاڈلی بہن یوجنا نے مہاراشٹر میں ایک سال مکمل کر لیا ہے۔ اسکیم سے نا اہل استفادہ کنندگان کو ہٹانے کے لیے ریاست بھر میں ای-کے وائی سی کا انعقاد کیا جا رہا ہے، لیکن اس سے ان خواتین کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں جن کے شوہر ان کے والد کے بعد انتقال کر چکے ہیں۔ نئی ہدایات میں شوہر یا والد کا آدھار کارڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دیوالی 2025: دادر، کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ میں خریداری کرنے پر ٹریفک کو چھوڑنے کے لیے میٹرو 3 لیں۔

Published

on

جیسے ہی ممبئی میں تہوار کا رش شروع ہوتا ہے، ممبئی ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہموار اور بھیڑ سے پاک سفر کے لیے میٹرو 3 ایکوا لائن کا استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک اہم ٹریول ایڈوائزری شیئر کی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، محکمے نے ممبئی والوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک کی خرابی سے بچیں اور نئے آپریشنل میٹرو 3 روٹ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، جو شہر بھر کے بڑے شاپنگ ہب کو جوڑتا ہے۔ پوسٹ میں لکھا تھا، “یہ پری فیسٹیو سیزن، @ممبئی میٹرو3 ایکوا لائن کے ساتھ رش کو مات دیں! دادر اور کرافورڈ مارکیٹ جیسے اپنے پسندیدہ شاپنگ مقامات پر تیز، ٹھنڈی، اور بھیڑ سے پاک سواری کا لطف اٹھائیں۔ ہوشیار سفر کریں۔ خوش خریداری کریں۔ میٹرو 3 ایکوا لائن کی سواری کریں۔” دیوالی کی خریداری زوروں پر ہونے کے ساتھ، کرافورڈ مارکیٹ، کلبا دیوی، اور دادر جیسے روایتی بازاروں میں بہت زیادہ ہجوم اور ٹریفک کی بھیڑ دیکھی جا رہی ہے۔ میٹرو 3 ایکوا لائن ان ہاٹ اسپاٹس تک قریبی اسٹیشنوں، شیواجی پارک اور سدھی ونائک اسٹیشنوں کے ذریعے دادر اور کلبا دیوی یا کرافورڈ مارکیٹ کے لیے سی ایس ایم ٹی تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔

حکام نے کہا کہ نجی گاڑیوں یا ٹیکسیوں کے بجائے میٹرو کے استعمال سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ وسطی علاقوں میں ٹریفک کی کثافت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ ممبئی کی سڑکوں پر تہوار کی مدت کے دوران گاڑیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا، خاص طور پر بازار والے بھاری علاقوں میں۔ ٹریفک پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جہاں بھی ممکن ہو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے “ہوشیار سفر کریں اور محفوظ رہیں”۔ انہوں نے مسافروں کو یہ بھی یاد دلایا کہ پرہجوم بازاروں کے قریب پارکنگ محدود ہو سکتی ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ تاخیر سے بچنے کے لیے اپنے سفر کا پہلے سے منصوبہ بنائیں۔ نئی افتتاحی میٹرو 3 ایکوا لائن، جو جنوبی اور وسطی ممبئی کے اہم حصوں کو جوڑتی ہے، پہلے ہی روزمرہ کے مسافروں کے لیے ایک مقبول متبادل بن چکی ہے۔ ایئر کنڈیشنڈ آرام، کم سفری وقت، اور قابل اعتماد رابطے کے ساتھ، یہ تیزی سے شہر کی جدید ترین سفری لائف لائن ثابت ہو رہا ہے، خاص طور پر تہوار کے رش کے دوران۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گڈچرولی : ہتھیاروں کے ساتھ اہم کمانڈر بھوپتی عرف سانو اور 60 ماؤنوازوں کی خودسپردگی کے بعد نکسلیوں کو جھٹکا، سرکار پر اعتماد بحال : دیویندر فڑنویس

Published

on

devender

ممبئی مہاراشٹر میں ماؤنوازوں کا خاتمہ عنقریب ہے گڈ چرولی میں کئی دلم میں فعال اہم ماؤنواز وینو گوپال مالوجو عرف بھوپتی عرف سونو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خودسپردگی کی ہے گڈ چرولی پولیس کے سامنے 60 ماؤنوازوں میں خودسپردگی کی ہے جو مہاراشٹر پولیس کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ریاست کے گڈ چرولی علاقہ میں نکسلیوں کا صفایا ہوچکا ہے اور کئی ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی ہے اور وہ راہ راست پر آکر معمولات زندگی پر لوٹ آئے ہیں ان کا اعتماد دستور ہند اور انتظامیہ پر بحال ہوا ہے یہ انتہائی خوش بختی ہے کہ ریاست سے نکسلیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے عنقریب جو ایسے 10 سے 15 ماؤنوازوں جنگلوں میں روپوش ہے وہ بھی خودسپردگی کریں گے انہوں نے کہا کہ بھوپتی نے خودسپردگی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے پولیس رابطے میں تھے اور پھر اس نے یہ تمنا ظاہر کی تھی کہ وہ میرے ہاتھوں خودسپردگی کرنا چاہتا ہے تو میں نے کہا کہ میں جنگل میں بھی جانے کو تیار ہو لیکن بھوپتی کو یہاں لایا گیا اور آج بھوپتی نے خودسپردگی کی ہے, یہ ایک بڑی کامیابی ہے, مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں سے نکسلی اب غیر مستحکم اور کمزور ہوچکے ہیں. اس لئے کئی نکسلیوں نے اس سے قبل بھی خودسپردگی کی ہے۔

فڑنویس نے کہا ہے کہ سرخ دہشت کا خاتمہ ہوچکا ہے. گڈ چرولی کے اطراف کی سرحدوں سے بھی نکسلیوں کی خودسپردگی یقینی ہے جھارکھنڈ، چھتس گڑھ، کرناٹک، دیگر سرحدوں سے بھی ماؤ نوازوں پر جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے اس سے ماؤ نواز بہت حد تک یا تو خودسپردگی کر چکے ہیں یا پھر نکسل واد سے توبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا نکسلیوں سے پاک بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بھوپتی ایک ایسا ماؤ نواز تھا جو ماؤنوازوں کا تخیل ریڑھ کی ہڈی اور آئیڈلوجی نظریہ تھا اب کی خودسپردگی سے پولیس کی کارروائی کو مزید تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس کی ڈی جی پی رشمی شکلا سمیت تمام اعلی افسران اور نکسل آپریشن میں شامل افسران کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ماؤ نوازوں کی کمر ٹو ٹ گئی ہے۔ فڑنویس نے بتایا کہ نکسلیوں پر 6 کروڑ روپے کا انعام بھی تھا اور اب یہ ماؤ نواز کو راہ راست پر لایا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com