Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کوویڈ ۔19 بحران تالیاں بجانے اور چراغ جلانے سے کورونا سے نمٹا نہیں جاسکتا: شیوسینا

Published

on

shivsena

شیوسینا نے منگل کے روز کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ تالیاں بجانے، پلیٹ پیٹ کر یا چراغ جلا کر نہیں جیتا جاسکتا۔ شیوسینا کے ترجمان اخبار ‘سامنا میں شائع ایک اداریہ میں پارٹی نے کہا کہ لوگوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل کا’غلط معنی‘نکالا۔ ساتھ ہی پارٹی نے کہا کہ مودی کو صاف صاف کہنا چاہیے وہ ہم وطنوں سے توقع کرتے ہیں اور وہ لوگ جو کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے ان کو سزا دی جانی چاہیے۔
مودی نے ملک بھر لاک ڈاؤن کے درمیان گزشتہ ہفتے لوگوں سے کورونا وائرس کو شکست دینے کے لئے اتوار کی رات نو بجے نو منٹ کے لئے گھروں کی لائٹ بند کرنے کی اپیل کی تھی۔ ملک بھر کے لوگوں نے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے گھروں کے سامنے اور بالکونی میں موم بتیاں اور لیمپیں روشن کیں اور موبائل فون کی ٹارچ روشن کی۔
مودی نے اس سے پہلے لوگوں سے 22 مارچ کو ‘عوام کرفیو پر عمل کرنے اور کچھ دیر کے لئے اپنے گھروں کے مرکزی دروازے پرباہر آکر تالیاں، گھنٹی، پلیٹ بجاکر کورونا وائرس کے خلاف پیشگی محاذ پر جنگ لڑ رہے صحت اور دیگر ضروری سروس فراہم کرنے شکریہ جتانے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم سے ان اپیلوں کی تنقید کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا، تالیاں، پلیٹیں اور لیمپ اس طرح ہم جنگ ہاریں گے۔ بہت سارے پہلو ہیں، لوگوں نے اپیلوں پر کیا ردّعمل ظاہر کیا۔ شہریوں نے یا تو وزیر اعظم کی اپیل کی غلط تشریح کی یا تو وزیر اعظم شہریوں کو مناسب طریقے سے راضی نہیں کر سکے یا وہ خود ہی اس طرح کے تہوار کا ماحول چاہتے ہیں۔
اداریہ میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے لوگوں سے خود نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کر رہے ہیں اور ان سے بات چیت کرتے وقت یہ بھی بات کا یقین کر رہے ہیں کہ کوئی برم نہ ہو۔مراٹھی روزنامہ میں کہا گیا ہے، کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں آپ کو ایسے کمانڈر کی ضرورت ہے۔
ہم پانی پت کی جنگ افواہوں اور منصوبوں کے فقدان کی وجہ سے ہار گئے۔ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کو اس طرح نہیں ہارنا چاہیے اور ریاست کے عوام سداشیو راؤ بھاؤ (پانی پت جنگ میں مراٹھی فوج کے کمانڈر) کی طرح نہیں ہونا چاہیے۔ پارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم کو واضح طور پر یہ بیان کرنا چاہیے کہ اس سے کیا توقع کی جاتی ہے۔ پارٹی نے پوچھا جو لوگ معیاروں پر نہیں چلتے انہیں سزا دی جانی چاہیے۔
صرف مرکز (تبلیغی جماعت کا پروگرام جو دہلی میں گذشتہ ماہ ہوا تھا) قوانین کو نہیں توڑ رہا ہے۔ وہ لوگ جو مرکز کو کورونا وائرس پھیلانے کا الزام دے رہے ہیں۔ کیا وہ خود ہی نظم و ضبط اور معاشرتی فاصلے برقرار رکھے ہوئے ہیں؟ شیوسینا نے موم بتیاں، مشعلیں اور موبائل فون لے کر سڑکوں پر لوگوں کے نکلنے اور ناچنے کے واقعات کی تنقید کی اور کہا کہ پٹاخے جلانے کی وجہ سے سولا پور میں آگ کا حادثہ پیش آیا۔ پارٹی نے کہا کہ وردہ میں بی جے پی کے ایم ایل اے داداراؤ کیچےنے اپنا سالگرہ بند کے دوران منایا اور پارٹی میں 200 سے زیادہ افراد جمع تھے۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com