Connect with us
Saturday,13-December-2025
تازہ خبریں

جرم

بھیونڈی میں جہیز کی لعنت نے کلشوم صدیقی کو موت کی نیند سلادیا، شوہر گرفتار، ساس سسر اور نند فرار

Published

on

✍✍وفا ناہید ✍✍
جہیز کی لعنت کب ختم ہوگی؟ یہ جہیز نامی اژدھا نجانے کتنی معصوم و بے گناہ لڑکیوں کو سالم نگل چکا ہے. جہیز مخالف قانون 498 (A) کے بعد بھی جہیز کے لئے ایذا رسانی، قتل اور خودکشی پر مجبور کردینے کے واقعات منظر عام پر آتے ہی رہتے ہیں. گذشتہ دنوں بھیونڈی کے شانتی نگر میں انتہائی دل دہلادینے والی واردات رونما ہوئی. محمدیہ مسجد کے پاس، شانتی نگر کی ساکنہ یاسمین ناظم الدین صدیقی (سابق کونسلر) اس کے شوہر ناظم الدین صدیقی، بیٹا نیاز ناظم الدین صدیقی اور بیٹی سیمین صدیقی کو شانتی نگر پولس نے ان کی بہو کلشوم نیاز صدیقی کو جہیز کے لئے ایذاء پہنچانے اور خودکشی کے لئے مجبور کرنے کی پاداش میں مقدمہ درج کیا ہے. نومبر 2019 میں یاسمین صدیقی نے اپنے بیٹے نیاز صدیقی کی شادی یوپی کے الہ آباد کے ساکن گڈو صدیقی کی بیٹی 19سالہ کلشوم صدیقی سے کی. شادی میں کلشوم کے والدین نے جہیز کے نام پر 5 لاکھ روپئے کی خطیر رقم اور 10 تولے کے سونے کے زیورات دیئے تھے مگر بروز جمعرات 12 مارچ کو صبح ساڑھے 9 بجے کلشوم صدیقی کی لاش اپنے سسرال میں پھانسی کے پھندے پر لٹکی ہوئی تھی. شادی کے محض 15 مہینوں میں کلشوم صدیقی ایک 4 ماہ کی بچی کو روتا بلکتا چھوڑ کر کیسے موت کی بانہوں میں سوگئی؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب جاننے کے لئے جب نامہ نگار نے الہ آباد بذریعہ موبائل کلشوم والد سے رابط کیا تو کال اس کے چاچا نے رہسیو کیا اور دل دہلادینے والی سچائی بتائی. اس کے چاچا نے غمگین لہجے میں بتایا کہ ہماری بچی کو انہوں نے مار ڈالا. کلشوم کو شادی کے بعد سے ہی طرح طرح کی اذیت دی جاتی تھی. شادی کے بعد کلشوم تخلیق مراحل سے گھر رہی تھی. اس حالت میں بھی اسے ہراساں کیا جاتا. شادی کے سال بھر بعد کلشوم نے ایک پیاری سی بیٹی کو جنم دیا. اپنی بیٹی کو پاکر کلشوم بہت خوش تھی مگر یہ خوشی بھی اسے راس نہ آئی. اپنی بچی کو لے کر وہ الہ آباد آنا چاہتی تھی مگر اسے کہا گیا کہ وہ بچی کو چھوڑ کر جائے. اتنی چھوٹی بچی کو چھوڑ کر کون ماں جائے گی. جب ممتا کی دیوانی وہ ماں بغیر اپنی بچی کہ الہ آباد نہیں آئی تو خودکشی کیسے کرسکتی ہیں. ابھی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آئی ہے. 2 -4 دن بعد ہم لوگ واپس بھیونڈی جائینگے. نمائندے نے اس کیس کے تعلق سے جب پی آئی پھڑتڑے میڈم سے رابط قائم کیا تو انہوں نے ممبئی پریس کو بتایا کہ بس نیاز صدیقی کو پولس نے حراست لیا ہے. یاسمین صدیقی، ناظم صدیقی اور سیمین صدیقی کورٹ میں حاضر ہوجائیں گے. 498 (A) اور 304 کے تحت مقدمہ درج کیا.
بروز سنیچر 14 مارچ 2020 کو نیاز صدیقی کو کورٹ میں حاضر کیا. جہاں کورٹ نے آج 17 مارچ تک پولس کسٹڈی دی تھی. تادم تحریر یاسمین صدیقی، ناظم الدین صدیقی اور سیمین صدیقی فرار ہے.

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کرائم برانچ نے 53 لاکھ روپے کے اراضی فراڈ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔

Published

on

سری نگر، 13 دسمبر، جموں و کشمیر کرائم برانچ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے 53 لاکھ روپے کے فراڈ اراضی کی فروخت کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی معزز عدالت میں ایف آئی آر نمبر 23/2025 میں چار ملزمین کے خلاف زمین کی فروخت کے ایک بڑے دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے،” کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا۔ ملزمان طارق احمد حجام ولد محمد رمضان حجام، غلام حسن میر ولد غلام رسول میر، محمد سلطان میر عرف سولا ولد عبدالخالق میر، اور عبدالرزاق میر ولد عبدالخالق میر، تمام ساکن برتھانہ قمرواڑی، سری نگر، کے خلاف دفعہ 120-2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پینل کوڈ، اس نے کہا۔ "مقدمہ ایک شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے شکایت کنندہ اور اس کے والد سے زمین بیچنے کے بہانے دھوکے سے 53 لاکھ روپے حاصل کیے۔ اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تفتیش اور بعد میں کی گئی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے ملی بھگت سے پوری ادائیگی حاصل کی اور زمین کی فراڈ کے ساتھ دیگر فریقوں کو بھی فروخت کی۔ یہ ان کے اپنے کنبہ کے افراد کے لئے ہے ،” کرائم برانچ کے بیان میں کہا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "زبانی اور دستاویزی دونوں ثبوتوں کے باریک بینی سے جانچ پڑتال کے ذریعے”، تفتیش کاروں نے ثابت کیا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے اور اسٹیٹ برتھانہ، سری نگر میں 2.09 کنال اراضی کے لیے ادا کی گئی رقم کو غیر قانونی طور پر ہڑپ کرنے کے لیے جان بوجھ کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔ "چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ، معاملہ عدالتی فیصلے کے لیے تیار ہے۔ کرائم برانچ کشمیر کا ای او ڈبلیو شہریوں کو معاشی جرائم سے بچانے اور شفاف، پیشہ ورانہ اور جامع تحقیقات کے ذریعے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے،” بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس مالیاتی دھوکہ دہی کے سلسلے میں کارروائیاں/تحقیقات کر رہی ہے جس میں زمین، منشیات، حوالا منی ریکٹس وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اس کا خیال ہے کہ ان غیر قانونی کارروائیوں سے حاصل ہونے والی رقوم آخر کار جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سی بی آئی نے 57.47 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں ریلائنس کمرشیل فائنانس اور اس کے پروموٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

ممبئی، 9 دسمبر، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو کہا کہ اس نے بینک آف مہاراشٹر کو مبینہ طور پر 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے پر ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ (آر سی ایف ایل) اور اس کے پروموٹرز اور ڈائریکٹرز کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ درج کیا ہے۔ سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کیس آر سی ایف ایل – ریلائنس اے ڈی اے گروپ کی ایک کمپنی، اس کے پروموٹرز/ڈائریکٹرز اور بینک کے نامعلوم اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور مجرمانہ بدانتظامی کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ریلائنس کمرشل فائنانس لمیٹڈ کے لون اکاؤنٹ کو 25 مارچ 2020 کو بینک نے این پی اےقرار دیا تھا اور 4 اکتوبر 2025 کو بینک آف مہاراشٹر کو 57.47 کروڑ روپے کا غلط نقصان پہنچانے کے لیے اسے دھوکہ دہی کے طور پر بھی قرار دیا گیا تھا۔ "آر سی ایف ایل بینک آف مہاراشٹرا سمیت 31 بینکوں/ایف آئیز/این بی ایف سی/کارپوریٹ باڈیز وغیرہ سے 9,280 کروڑ روپے کا قرض حاصل کر رہا تھا۔ ملزم کمپنی کی طرف سے تمام بینکوں/ایف آئیز وغیرہ کو دھوکہ دینے کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائے گی،” سی بی آئی نے کہا۔ جانچ ایجنسی نے خصوصی سی بی آئی جج، ممبئی کی عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کیے اور 9 دسمبر کو ممبئی میں آر سی ایف ایل کے سرکاری احاطے اور پونے میں کمپنی کے ڈائریکٹر دیوانگ پروین مودی کے رہائشی احاطے کی تلاشی شروع کی۔ "کئی مجرمانہ دستاویزات دیکھی گئی ہیں اور انہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس پاور لمیٹڈ اور 10 دیگر کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے، ریلائنس پاور لمیٹڈ کی جانب سے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کو اس کے جاری کردہ ٹینڈر کو حاصل کرنے کے مقصد سے 68 کروڑ روپے کی جعلی بینک گارنٹی کے معاملے میں۔ ای ڈی نے جرم کی 5.15 کروڑ روپے کی رقم کو بھی منسلک کیا۔ ریلائنس پاور لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ "ای ڈی کے الزامات ابھی تک عدالتی جانچ سے نہیں گزرے ہیں اور کمپنی کو کسی غلط کام کا قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے”۔ "سپریم کورٹ کی طرف سے طے شدہ قانون کے مطابق، کمپنی کو اپنے کیس اور حقائق کو عدالت کے سامنے رکھنے کا موقع ملے گا، یہاں تک کہ علم سے پہلے، اس لیے اس شکایت کا دائر کرنے سے کمپنی کے معاملات پر کسی بھی طرح سے اثر نہیں پڑتا ہے،” کمپنی نے ایک ایکسچینج فائلنگ میں کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com