سیاست
شیوسینا کے رہنما سنجے راوت کا دعوی، مہاراشٹر میں نہیں گھس پائے گا مدھیہ پردیش کا سیاسی وائرس

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق ممبئی ہولی کے دن مدھیہ پردیش میں جو سیاسی ہولی کھیلی گئی اسے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 19 سال سے کانگریسی رہے جیوتیرادتیہ سندھیا نے پارٹی چھوڑ دی اور اب وہ بی جے پی کا دامن تھامنے کی تیاری میں ہیں۔ کانگریس سے جیوتی رادتیہ سندھیا کے جانے کے کئی نتیجہ نکالے جا رہے ہیں۔ کوئی اسے کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ کی سیاسی چال بتا رہا ہے۔ لہذا، یہ کانگریس کی اب تک کی سب سے بڑی ناکامی ہے- جو بھی نتیجہ اخذ کریں کانگریس کو جو بھی نقصان ہوا اس کی وجہ سے ہے۔ لیکن آخر کانگریس کی اعلی کمان سونیا گاندھی اور ان دونوں جانشین پرینکا اور راہل گاندھی اس سیاسی ڈرامے سے غائب کیوں رہے یہ بھی ایک سوال ہے۔پر سیاست کے جانکار مدھیہ پردیش کے سیاسی ڈرامے کا خاتمہ یہیں تک نہیں مان رہے ہیں۔ سیاست کے ماہرین کی مانیں تو کانگریس کے ساتھ یہی کچھ راجستھان اور پھر مہاراشٹر میں بھی ہونے والا ہے۔راجستھان میں بھی نوجوان لیڈر سچن پائلٹ کی ناراضگی کو کافی وقت سے سینئر لیڈر نظر انداز کر رہے ہیں۔ تو وہیں بی جے پی کچھ ایسا ہی کھیل مہاراشٹر میں بھی کھیل سکتی ہے كيوك ادھو ٹھاکرے حکومت ساورکر اور مسلم ریزرویشن کو لے کر بیک فٹ پر ہے۔ ایسی صورتحال میں شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے، کہ راوت نے اپنے سوشل میڈیا پر اس بارے میں لکھا ہے کہ مدھیہ پردیش کا سیاسی وائرس مہاراشٹر میں نہیں گھس پاے گا يها اگھاڑي حکومت اپنے 5 سال پورے کرے گی۔ ویسے کئی مسائل کو لے کر مہاراشٹر میں اگھاڑي حکومت میں شامل کانگریس این سی پی اور شیوسینا میں تکرار ہوتی رہتی ہے۔ بہت سارے معاملات ہیں۔ جن پر تینوں کی رضامندی کبھی نہیں مل سکتی۔ ان میں سے ایک مسئلہ ساورکر کا بھی ہے۔ ایسے میں ساورکر اور مسلم ریزرویشن کو لے کر بی جے پی شیوسینا میں نقب لگانے کی کوئی کوشش نہیں چھوڑنا چاہے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سنجے راوت کی یہ پیش گوئی کتنی صحیح ثابت ہوتی ہے۔ ویسے سیاست بھی کرکٹ میچ کی طرح اب ہو گئی ہے ہاري ہوئی بازی کون جیت جائے، اور جیتی ہوئی بازی کون ہار جائے كچھ کہا نہیں جاسکتا ہے كيونكہ سارہ کھیل اب ستتا پاور اور پیسے کا ہو گیا ہے؟
جرم
ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سنجے راؤت سے معافی کا مطالبہ بصورت دیگر ہتک عزت کا کیس کا فیصلہ، سنجے سرشاٹ نے وائرل ویڈیو کو مارف ویڈیو قراردیا

ممبئی شیوسینا یوبی ٹی لیڈر اور رکن پارلیمان نے شیوسینا شندے سینا کے وزیر سنجے سرشاٹ کاایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کیا تھا, اب سنجے سرشاٹ نے سنجے راؤت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کرنے کا اعلان کیا ہے, ساتھ ہی مجرمانہ کیس بھی ہوگا۔ سنجے سرشاٹ نے یہ دعوی کیا ہے کہ جو ویڈیو جاری کیا گیا ہے۔ وہ ویڈیو مارف کیا گیا ہے ان نشانہ بنانے کے ساتھ بدنام کرنے کی کوشش بھی ہے اس لئے اب وہ معاملہ میں خاموش نہیں رہیں گے۔ وہ سنجے راؤت کو سبق سکھائیں گے اسلئے سنجے راؤت کو نوٹس ارسال کرنے کے ساتھ معافی کا بھی مطالبہ وزیر موصوف نے کیا ہے, اگر معافی طلب نہیں کی جاتی تو مجرمانہ اور ہتک عزت کا کیس درج ہوگا سنجے سرشاٹ نے اس متعلق یہ واضح کیا تھا کہ جو ویڈیو جاری ہوا ہے وہ ان کی رہائش گاہ ہے اور وہ اپنی بیڈ پر بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں لیکن پیسوں کی بیگ نہیں ہے۔ جو بیگ ہے وہ کپڑوں کی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کی رہائش گاہ ہر ایک کے لیے کھلی ہے اور میری ملاقات کے لئے رقعہ یا چھٹی درکار نہیں ہے, جس طرح سے ماتوشری کا اصول ہے میں عام ورکر اور جنتا کا سیوک ہوں اس لیے میرے گھر میں کوئی بھی حاضری دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کسی نے وائرل کر دیا ہوگا اس سے وہ لاعلم ہے کہ ویڈیو کیسے وائرل ہوئی ہے۔ سنجے سرشاٹ نے اب سنجے راؤت پر ہتک عزت کا دعویٰ کا کیس درج کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سنجے سرشاٹ کاُویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی اور اس کے بعد سنجے سرشاٹ نے اس پر وضاحت بھی دی تھی اب وزیر موصوف نے کیس داخل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی میں 14 جولائی کو بارز اور ریسٹورینٹس بند رہیں گے، ٹیکس میں اضافے کے خلاف ہوٹل انڈسٹری کا احتجاج

ممبئی، 12 جولائی 2025* – حالیہ ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مہاراشٹرا بھر کے ہزاروں بارز، ریسٹورینٹس اور پرمٹ رومز پیر، 14 جولائی کو بند رہیں گے۔ یہ ریاست گیر بند انڈین ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس ایسوسی ایشن (اے ایچ اے آر) کی جانب سے بلایا گیا ہے۔ ہوٹل انڈسٹری کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس اضافہ اس شعبے کے لیے وجود کا مسئلہ بن چکا ہے۔
تین گنا ٹیکس کا بوجھ
یہ بند اس سال انڈسٹری پر لگنے والے تین بڑے مالی دباؤ کے خلاف ہے :
- شراب پر ایکسائز ڈیوٹی میں 60 فیصد اضافہ
- شراب پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (وی اے ٹی) 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا گیا
- سالانہ لائسنس فیس میں 15 فیصد اضافہ
اے ایچ اے آر کے مطابق، ان اقدامات نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو، جو پہلے ہی وبا کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے، مزید تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
انڈسٹری دباؤ میں
مہاراشٹرا کی ہوٹل اور ریسٹورینٹ انڈسٹری ملک کی سب سے بڑی انڈسٹریز میں سے ایک ہے، جو 20 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے اور تقریباً 50,000 سپلائرز کو سہارا دیتی ہے۔ بڑھتے ہوئے آپریٹنگ اخراجات کے ساتھ، نئے ٹیکسوں نے متعدد کاروباروں کو مالی بحران میں ڈال دیا ہے۔
اے ایچ اے آر کے صدر سدھاکر شیٹی نے کہا، “یہ صرف ٹیکس کا مسئلہ نہیں، بلکہ ہمارے زندہ رہنے کا سوال ہے۔ ہر طرف سے دباؤ بڑھ رہا ہے — لاگت میں اضافہ، ٹیکس میں اضافہ اور صارفین کی آمد میں کمی۔ اگر حکومت نے پالیسیوں پر نظر ثانی نہ کی تو بہت سے کاروبار مستقل طور پر بند ہو جائیں گے۔”
وسیع پیمانے پر شرکت متوقع
*20,000 سے زائد بارز اور ریسٹورینٹس، جن میں سے تقریباً *8,000 صرف ممبئی ریجن میں ہیں، اس بند میں حصہ لیں گے۔ اس احتجاج کو دیگر ہوٹل اور تجارتی تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہوگی، جس سے یہ حالیہ برسوں کا سب سے بڑا منظم بند بننے جا رہا ہے۔
حکومت سے اپیل
انڈسٹری کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ اکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ و وزیر خزانہ اجیت پوار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان ٹیکسوں پر نظر ثانی کریں۔ اے ایچ اے آر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے کوئی قدم نہ اٹھایا تو یہ ایک دن کی علامتی ہڑتال مستقبل میں غیر معینہ مدت کے بند میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
شیٹی نے مزید کہا، “ہم لڑائی نہیں چاہتے، ہمیں صرف جینے کا حق اور منصفانہ سلوک چاہیے۔ ہوٹل انڈسٹری ریاست کی معیشت اور سیاحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں پائیدار طریقے سے کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔”
*صارفین کے لیے اس کا مطلب
14 جولائی کو صارفین کو درج ذیل کا سامنا ہو سکتا ہے :
- مہاراشٹرا بھر میں زیادہ تر بارز اور پرمٹ رومز بند رہیں گے
- شراب پیش کرنے والے ریسٹورینٹس میں کھانے پینے کی سہولت محدود ہوگی
- ہوٹل انڈسٹری سے جڑی سپلائی چین میں تاخیر کا امکان ہے نتیجہ
14 جولائی کا بند مہاراشٹرا کی ہوٹل انڈسٹری کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ جب لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی اور مقامی معیشت داؤ پر لگی ہو، تو انڈسٹری کے رہنما امید کر رہے ہیں کہ یہ متحدہ احتجاج حکومت کو ایک متوازن اور قابل عمل ٹیکسیشن پالیسی کی طرف مائل کرے گا۔ تب تک، گرمی صرف کچن تک محدود نہیں رہے گی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا