Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

Uncategorized

تلنگانہ اسمبلی میں 1,82,914کروڑ کے بجٹ کی پیشکشی۔اقلیتوں کی بہبود کے لئے 1518کروڑ روپئے مختص کئے گئے

Published

on

telengana

تلنگانہ کے وزیر فائنانس ہریش راو نے آج اسمبلی میں 2020-21کیلئے 1,82,914کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا۔اس بجٹ میں اقلیتوں کی بہبود کے لئے 1518کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔آج اسمبلی کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی نے یوم خواتین کی مبارکباد پیش کی جس کے بعد ہریش راو نے اپنی بجٹ تقریرمیں تلنگانہ حکومت کی ترقیاتی اسکیمات اور فلاحی اقدامات کا مکمل احاطہ کیا۔انہوں نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بلدی نظم ونسق وشہری ترقی کے لئے 14,800کروڑروپے،موسی ندی کی ترقی کے لئے 10,000کروڑروپئے،38بلدیات میں مشن بھاگیرتا کے لئے 800کروڑروپئے، بی سی طبقہ کی بہبود کے لئے 4356.82کروڑ روپئے،ایم بی سی کارپوریشن کے لئے 500کروڑ روپئے،کلیانا لکشمی اسکیم کے لئے 1350کروڑ روپئے(سابق بجٹ میں 650کروڑروپئے کا اضافہ)،سمکیات و افزائش مویشیاں کیلئے 1586کروڑروپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 100کروڑ روپئے صد فیصد خواندگی کے لئے الاٹ کئے گئے ہیں۔محکمہ صحت وطبابت کے لئے 6186کروڑروپئے مختص کئے گئے ہیں۔آبپاشی کے شعبہ کے لئے گزشتہ کے مقابلہ زائد رقم الاٹ کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اندرون تین ماہ سرکاری اراضیات پر عوامی بیت الخلاوں کی تعمیر کے کام انجام دیئے جائیں گے۔کسانوں کی بہبود کو حکومت ترجیح دے رہی ہے۔ان کے وظائف اور تمام طبقات کی ترقی تلنگانہ حکومت کا اصل ایجنڈہ ہے۔ہریش راو نے کہا کہ گاوں کی ترقی پروگرام کے تحت کئے گئے ترقیاتی کاموں کے نتیجہ میں مواضعات کی ہئیت تبدیل ہورہی ہے۔نئے مالیاتی سال سے خواتین گروپس کو سود سے پاک قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔کلیانا لکشمی اسکیم کے لئے 1350کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔سابق کے بجٹ کے برخلاف اس مرتبہ اس اسکیم کے لئے 650کروڑ روپئے زائد الاٹ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مالیاتی چیلنجس کا سامنا کرنے کے باوجود تلنگانہ حکومت کی جانب سے ریاست کی ہمہ گیر ترقی کے مقاصد کے ساتھ اس بجٹ کو پیش کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں درجہ حرارت میں اضافہ کے نتیجہ میں کرونا وائرس کا اثر نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ رعیتوبیمہ کے لئے 1141کروڑروپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کسی بھی کسان کی کسی بھی حالت میں موت کے اندرون دس دن اس کے خاندان کو پانچ لاکھ روپئے رقم کی فراہمی کو یقینی بنایاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے پاس بکس منظور کرتے ہوئے رعیتو بندھو کے استفادہ کنندگان کو فائدہ پہنچایاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی وعدہ کے مطابق ہر کسان کو فی ایکڑ دس ہزار روپے کی رقم حکومت فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اراضیات کی فروخت کے ذریعہ آمدنی میں اضافہ کیاجائے گا۔اس بجٹ میں محکمہ داخلہ کے لئے 5852کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔حلقوں کی ترقی کے لئے ارکان اسمبلی وکونسل کے لئے خصوصی فنڈس الاٹ کئے گئے ہیں۔ٹرانسپورٹ،عمارات وشوارع کے محکمہ جات کے لئے 3494کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔تعلیم،امکنہ،ٹرانسپورٹ،دیہی ترقی،بلدی نظم ونسق جیسے محکمہ جات کے لئے قابل قدر رقمی الاٹمنٹ کئے گئے ہیں۔منادر کی ترقی کے لئے 500کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔جنگلات وماحولیات کے محکمہ کے لئے 791کروڑروپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔مکانات تعمیر کرنے کے خواہشمند خود کی اراضی رکھنے والے تقریبا ایک لاکھ افراد کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔محکمہ بجلی کے لئے 10,416کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔زرعی مقصد کے پانی کے لئے 350کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔ہریش راو نے تقریبا ایک گھنٹہ کی بجٹ تقریر کی۔یہ ان کا پہلا بجٹ ہے۔ریاستی قانون سازکونسل میں وزیر ایم پرشانت ریڈی نے بجٹ پیش کیا۔

Uncategorized

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت سے مذاکرات پر زور دیا، بھارت کی پٹائی کے بعد اب امن کی اپیل، مسئلہ کشمیر کو نہیں بھولے

Published

on

Shahbaz Sharif

اسلام آباد : بھارت کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد اب پاکستان بھارت سے امن کی التجا کر رہا ہے۔ جمعرات کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان امن کے لیے بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ یہ بات انہوں نے کامرہ ایئربیس کے دورے کے موقع پر کہی۔ تاہم اس دوران شہباز شریف کشمیر کے حوالے سے پرانی دھن گانا نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کے حصول کے لیے بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم اس کے لیے کچھ شرائط ہیں۔ انہوں نے بھارت سے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرے اور اقوام متحدہ کے تحت حق خودارادیت کا مطالبہ کیا۔ تاہم بھارت نے واضح طور پر کہا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ کشمیر پر کوئی بھی بات چیت پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کی واپسی کے تناظر میں ہوگی۔

پاکستانی وزیر اعظم نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے بھی وضاحت کی اور کہا کہ اس واقعے کے لیے پاکستان پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واقعے کی شفاف تحقیقات چاہتا ہے لیکن بھارت نے جارحیت کا سہارا لیا۔ اس دوران انہوں نے پاکستانی فضائیہ پر فخر کرتے ہوئے اسے ملک کی محافظ قرار دیا۔ شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر بھی موجود تھے۔

بھارت نے 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لینے کے لیے 6-7 مئی کی درمیانی رات آپریشن سندھور شروع کیا۔ اس آپریشن کے تحت پاکستان اور PoK میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد 8، 9 اور 10 مئی کو پاکستانی فوج نے بھارتی فوجی اڈوں پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا جسے بھارتی دفاعی نظام نے ناکام بنا دیا۔ بھارت نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان پر زبردست فضائی حملہ کیا جس میں 11 پاکستانی ائیر بیس تباہ ہو گئے۔ سیٹلائٹ تصاویر نے پاکستان کو پہنچنے والے بھاری نقصان کی تصدیق کی ہے۔

Continue Reading

Uncategorized

حماس مذاکرات اور جنگ بندی کی نئی تجاویز پر غور نہیں کرے گا، اسرائیل غزہ میں بھوک کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

Published

on

Hamas

غزہ : حماس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد روکنے اور پورے علاقے پر قبضے کے منصوبے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے کے منصوبے کے انکشاف کے بعد حماس نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت اب کوئی معنی خیز نہیں ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جو رویہ دکھایا گیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں لگتا کہ ہم ان کے ساتھ جنگ ​​بندی یا یرغمالیوں کی ڈیل پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ فلسطینی گروپ حماس کے ایک سینیئر اہلکار باسم نعیم نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ اس وقت تک کسی نئی تجویز پر بات نہیں کریں گے جب تک اسرائیل اسے بھوک سے مرنے کی جنگ نہیں بنا دیتا۔ اسرائیل غزہ کے لوگوں تک اشیائے خوردونوش جیسی ضروری اشیاء کو پہنچنے سے روک رہا ہے اور پورے علاقے پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس پر حماس نے کہا ہے کہ ایسے منصوبے کے ساتھ مذاکرات جاری نہیں رہ سکتے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر 2023 سے غزہ میں جنگ جاری ہے۔ حماس نے 7 اکتوبر 2013 کو جنوبی غزہ پر حملہ کیا، جس میں 1200 افراد ہلاک اور 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا۔ اسرائیل کے حملوں نے غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی لیکن وہ اپنے تمام یرغمالیوں کو رہا کرانے میں ناکام رہا ہے۔ ایسے میں اب وہ غزہ میں حملے بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے نئے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے میں غزہ کی آبادی کو بے گھر کرنا اور پورے علاقے پر قبضہ کرتے ہوئے ناکہ بندی کرنا شامل ہے۔ اس منصوبے کو برطانیہ، فرانس اور اقوام متحدہ نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیر انسانی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور تباہی ہو گی۔ حماس نے بھی ایسے منصوبے کے بعد اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ سے اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس لینا چاہتا ہے اور حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتا ہے۔ اس کے لیے اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کو وہاں سے ہٹا کر پورے علاقے پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم نیتن یاہو حکومت کا یہ منصوبہ فوراً ہی تنازعات کی زد میں آگیا۔

Continue Reading

Uncategorized

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بیچ بھارت نے کیا میزائل تجربہ، خود انحصار بھارت کے لیے قابل فخر لمحہ

Published

on

Missile-Test

نئی دہلی : ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے درمیان میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے تباہ کن جہاز آئی این ایس سورت نے بحیرہ عرب میں سمندر کی سطح کے قریب ہدف کو نشانہ بنایا۔ ہندوستانی بحریہ نے زمین سے فضا میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل فائر کیا۔ ہندوستانی بحریہ کے جدید ترین دیسی میزائل ڈسٹرائر آئی این ایس سورت نے سمندر میں ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ ایک ایکس پوسٹ میں یہ معلومات دیتے ہوئے، ہندوستانی بحریہ نے کہا کہ ‘یہ ہماری دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اور سنگ میل ثابت ہوا۔ خود انحصار ہندوستان کے لیے یہ ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ بھارت نے یہ کارروائی پاکستان کی جانب سے میزائل تجربات کرنے میں جلد بازی کے درمیان کی ہے۔ اطلاعات تھیں کہ پاکستان میزائل کا تجربہ کر سکتا ہے۔ اس سے قبل بھارت نے سخت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب پہلگام دہشت گردانہ حملے کے خلاف 500 سے زائد افراد نے دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے قریب مظاہرہ کیا۔ اس حملے میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر سیاح تھے۔ مظاہرین نے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر پڑوسی ملک کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور پاکستان پر ہندوستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی حمایت کا الزام لگایا گیا تھا۔ احتجاج میں بی جے پی کارکنان بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ ‘اینٹی ٹیرر ایکشن فورم’ جیسی کئی سماجی تنظیموں نے بھی مظاہرے میں حصہ لیا۔ پہلگام حملے کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں پاکستان کا بھی ذکر کیا جا رہا ہے اور حملے کا منظر دوبارہ بنایا جا رہا ہے۔ اس دوران جموں و کشمیر پولیس نے تقریباً 1500 لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ آرمی چیف کا دورہ وادی بھی تجویز کیا گیا ہے۔ سری نگر میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ سے بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کا ڈیٹا لے کر تحقیقات کر رہے ہیں اور انہیں واپس بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com