جرم
دلباغ سنگھ نے کہاکہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی

جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس صارفین کی سوشل میڈیا تک رسائی کو روکنے میں اب تک صد فیصد کامیاب نہیں ہوپائے ہیں لیکن ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ صحیح استعمال اور غلط استعمال میں فرق ہے جو واضح طور پر نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کا استعمال اب تک برداشت کی حد میں ہے اور یہ حد پار ہوجانے کے بعد ہم کوئی دوسرا فیصلہ لینے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔
پولیس سربراہ دلباغ سنگھ بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر کشمیر زون پولیس کے انپسکٹر جنرل وجے کمار بھی موجود تھے۔
دلباغ سنگھ نے کشمیری نوجوانوں سے جنگجوئوں کی صفوں میں شامل نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ یہاں کے نوجوان اپنی اور اپنے کنبوں کی بہتری اور خوشحالی کے لئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو غلط راستے کی طرف دھکیلنے کی مسلسل کوششیں ہورہی ہیں۔
ایک صحافی نے جب پولیس سربراہ سے پوچھا کہ یہ کیسے جائز ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی کے بیچ آپ کے محکمے کا ترجمان میڈیا کو بذریعہ وٹس ایپ پریس ریلیز اور پریس کانفرنس کا دعوت نامہ ارسال کرتے ہیں تو ان کا جواب تھا: ‘سوشل میڈیا پر جو انفارمیشن آپ کے ساتھ شیئر ہوئی ہے یا ہورہی ہے اس کا مطلب ہے کہ انتظامیہ کی نوٹس میں ہے کہ کچھ حد تک میڈیا اہلکار بھی سوشل میڈیا کا استعمال کررہے ہیں۔ آپ لوگ خامیوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں یہ ہم جانتے ہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘حکومت کی ہدایت کے باوجود سروس پرووائیڈرس صارفین کی سوشل میڈیا تک رسائی بلاک نہیں کرپائے ہیں۔ حکومت کے حکم نامے کے باوجود سوشل میڈیا کا استعمال ہورہا ہے۔ لیکن استعمال اور غلط استعمال میں فرق ہے جو نظر آرہا ہے۔ آپ لوگ سوشل میڈیا کا استعمال کررہے ہیں وہ ہمیں معلوم ہے۔ لیکن جس وقت آپ غلط استعمال کریں گے تو اس وقت رعایت کی گنجائش نہیں ہوگی۔ جب تک آپ خامی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ہماری نظر میں ہے۔ آپ فائدہ اٹھائیں۔ حکومت جانتی ہے کہ آپ اس کا استعمال کررہے ہیں۔ اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ اس کا استعمال نہیں ہورہا ہے۔ غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے’۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کا استعمال اب تک برداشت کی حد میں ہے اور یہ حد پار ہوجانے کے بعد ہم کوئی دوسرا فیصلہ لینے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ‘وی پی این شی پی این کا بہت غلط استعمال ہورہا ہے۔ یہ ہماری نوٹس میں آرہا ہے۔ پاکستان کی طرف سے اس کو استعال کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ ابھی سوشل میڈیا کا استعمال برداشت کی حد میں ہے۔ نہیں تو ہم کوئی اور فیصلہ لینے پر مجبور ہوجائیں گے۔ کیا فیصلہ ہوگا وہ صحیح اور غلط استعمال پر محنصر ہوگا۔ ہم سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر نظر رکھے ہوئے ہیں’۔
دلباغ سنگھ نے کشمیری نوجوانوں سے جنگجوئوں کی صفوں میں شامل نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ‘میں اپنے نوجوانوں سے پھر اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ اس سے پہلے کہ آپ اس چنگل میں پھنسے اور پھر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے آپ اس سے گریز کریں۔ آپ کو غلط راستے پر چلانے کی کوششیں جاری ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ آپ بربادی کے راستے سے اپنے آپ کو دور رکھیں۔ بہتری کے راستے پر چلیں اور اپنے کنبے کی خوشحالی کے لئے کام کریں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ایک اچھی بات یہ ہے کہ ہم اس سال اب تک 8 نوجوانوں، جو ملی ٹینٹ بن چکے تھے، کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ملی ٹینٹوں کی صفوں میں شمولیت کرنے کے رجحان میں نمایاں کمی آئی ہے اور یہ اب نہیں کے برابر ہے۔ یہ بھی ایک اچھی بات ہے’۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ لاء اینڈ آڈر کی صورتحال بہتر رکھنا ہماری اہم ترجیح ہے اور ہم اس سمت میں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں بزنس، ٹریفک اور دیگر سرگرمیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں اور فورسز ذمہ دارانہ کردار ادا کررہے ہیں۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ سال 2020 کے دوران اب تک دس آپریشن ہوئے ہیں جن میں سے آٹھ کشمیر میں جبکہ دو جموں میں وقوع پذیر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان آپریشنوں کے دوران کشمیر میں 19 جبکہ جموں میں 4 جنگجو مارے گئے ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ پاکستان جموں وکشمیر کے ساتھ لگنے والی سرحدوں کو گرم رکھنا چاہتا ہے تاکہ جنگجوئوں کو سرحد کے اس پار بہ آسانی دھکیلا جاسکے۔
انہوں نے کہا: ‘پہلے کے مقابلے میں سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کل کٹھوعہ کے گگوال میں ایک پاکستانی ڈرون ہمارے ایئریا میں آیا۔ جب بی ایس ایف نے فائرنگ کی تو انہوں نے ڈرون کو واپس بلایا’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘پاکستان سرحدوں کو گرم رکھنا چاہتا ہے۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا مقصد دہشت گردوں کو سرحد کے اس پار دھکیلنا ہوتا ہے۔ ان کی کچھ کوششیں کامیاب بھی ہوئیں۔ نگروٹہ میں مارے جانے والے دہشت گرد ہیرا نگر – سانبہ بیلٹ سے کراس کرکے سرحد کے اس پار آیا تھا۔ معاملے کی تحقیقات این آئی اے کررہی ہے’۔
جرم
ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔
جرم
ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔
ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔
ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے
جرم
جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔
آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔
جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔
ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا