Connect with us
Saturday,09-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

ملک کی حکومت وکاس کے نام پر ستیا ناس کر رہی ہے:ڈاکٹر اعجاز کا چکھلی شاہین باغ میں خطاب

Published

on

چکھلی شاہین باغ ۱۴ ویں روز میں داخل نوجوانوں کے جزبات برقرار حکومت کے ظالمانہ قانون کے خلاف منظم طریقے سے احتجاج جاری ہے‌۔ آج ۱۳ فروری بروز جمعرات بعد نماز عشاء احتجاجی جلسے سے ڈاکٹر عمیر محسن ملکاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ حکومت کے بازوں میں کتنا زور ہے۔ یہ کتنے شاہین باغ پر حملہ کریں گی۔ کتنے طلباء پر ظلم کریں گی۔ آپ نے ہمیں کرونولوجی بتائی ہے ہمارے بھی ایک کرونولوجی سن لیجیے پہلے اس ملک سے سنگھ اور فرقہ پرستوں کو بہار جانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور سپریم کورٹ کو یہ قانون واپس لینا ہوگا ورنہ ہم جان کی بازی لگا دے گے۔ جو گوڈسے کی پوجا کرنے والے ہیں وہ دیش کے غدار ہے۔ اور جو قانون کی حفاظت کر رہے ہیں وہ دیش پریمی ہے۔
راشٹریہ سماج پکش بلڈانہ کے ضلع صدر منوج جادھو نے بھی مختصر انداز میں کہا کہ فرقہ پرست عناصر نے ہندو مسلم کو آپس میں لڑا کر اقلیتوں کے ووٹوں کا استعمال کرحکومت کرتے آئے ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون پر کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کیلے خطرناک نہیں ہے بلکہ ہندؤ کیلے بھی اتنا ہی نقصاندہ ہے۔ انہوں نے اپنے پکش کی طرف سے احتجاج کو تائید پیش کی۔
ڈاکٹر شیخ اعجاز سر نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، کہ آج ملک کو بچانے کیلے صرف نوجوانوں ہی نہیں بلکہ خواتین سب سے زیادہ مبارکباد کی مستحق ہے۔ جو صبح و شام سخت ترین سردی میں محاذوں پر ڈٹی ہوئی ہے۔ آسام کی این آر سی کے تعلق سے کہا کہ ۳ کروڑ آبادی میں سے ۱۹ لاکھ افراد کو باہر کیا گیا۔ جبکہ اسکی ۳۴ فیصد آبادی مسلم ہے اور جو سروے ہوا ہے اس میں صرف ۴ لاکھ مسلمان شہری رجسٹر سے باہر ہوئے ہے۔ اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس میں ہندو بھی اکثریت میں متاثر ہونے والے ہے۔ مزید کہا کہ اگر جنہیں غیر ملکی قرار دے دیا گیا تو انہیں فورئین ٹرائبیونل کے تحت تین ملکوں میں سے ایک غیر ملک سے آئے ثابت کرنا ہوگا۔ لیکن پھر بھی انکی جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔ اس لیے ہندو کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے۔ ملک کی معیشت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی پی ساڑے چار پر آگئی ہے۔ اور آپ مغلوں کے نام پر نفرت پھیلانے کا کام کر رہے جبکہ مغلیہ سلطنت میں ملک کی جی ڈی پی ۲۶ فیصد تھی۔ اسی طرح تعلیمی نظام پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ۱۷ کروڑ بچے ڈراپ آؤٹ کرتے ہیں۔ لیکن اس پر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ اخلاقی اقدار کی پامالی پر اظہار افسوس کیا کہ دہلی کے بچے بھی شراب کی لت میں مبتلا ہے۔
نوجوان شاعر سمیر بلڈانوی نے کہا کہ فرقہ پرست جو آئیڈیولوجی کو فالو کرتے ہیں وہ فرقہ پرست ساورکر ، گوڑسے ہٹلر جیسے افراد کو فالو کرتے ہیں۔ جو ہندتوو کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ مزید کہا کہ ہم پر اللہ تعالیٰ کی آزمائش ہے۔ جیسے اعمال ہوگے ویسے ہی فیصلے اللہ تعالیٰ کے آسمان سے اترے گے۔

سیاست

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو لے کر مہاراشٹر میں سیاسی ہنگامہ جاری، گوتم اڈانی نے پروجیکٹ کی تعریف کی، کانگریس ایم پی ورشا گائیکواڑ نے اڈانی سے کیا سوال

Published

on

Varsha-&-Adan

ممبئی : مہاراشٹر میں دھاراوی کی تعمیر نو کو لے کر سیاسی ہلچل جاری ہے۔ مسلسل احتجاج جاری ہے۔ مہاراشٹر میں اپوزیشن پارٹیاں مہاوتی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دریں اثنا، گوتم اڈانی نے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر ایک بیان دیا۔ انہوں نے اس منصوبے کی تعریف کی۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے دھاراوی کو دیکھا اور اسے کیوں منتخب کیا۔ اس پر کانگریس ایم پی ورشا گائیکواڑ نے گوتم اڈانی سے سوال کیا ہے۔ ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ اڈانی کہتے ہیں کہ انہوں نے دھاراوی کو دیکھا اور اس کی حالت دیکھ کر اس کی دوبارہ ترقی کا منصوبہ بنایا۔ ورشا نے کہا کہ ہوائی جہاز سے دھاراوی نظر نہیں آ رہی ہے۔ یہ کسی پرواز کے راستے میں نہیں ہے۔ اس نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے ممبئی کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے دھاراوی کو کیسے دیکھا۔

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے آئی آئی ایم لکھنؤ میں طلباء سے بات کی۔ انہوں نے یہاں دھاراوی کی تعمیر نو کے منصوبے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر اقدام صرف فائدے کے لیے نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دھاراوی ایک ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاراوی ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میں جب بھی ممبئی جاتا ہوں، مجھے نیچے کی کچی آبادیوں کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک بہت سے لوگ عزت کے بغیر زندگی گزار رہے ہوں۔’ یہ بات انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ اڈانی نے یہ بھی کہا کہ بہت سے لوگوں نے انہیں دھاراوی کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ لوگوں نے کہا کہ یہ بہت سیاسی، پرخطر اور مشکل کام ہے۔ لیکن اڈانی نے اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا۔ تو میں نے کہا کہ ہمیں یہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاراوی کی تعمیر نو صرف کچی آبادیوں کی بحالی کا ایک اور پروگرام نہیں ہے۔ یہ ان 10 لاکھ لوگوں کے وقار کو بحال کرنے کے بارے میں ہے جنہوں نے ممبئی کی تعمیر میں مدد کی لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔” اڈانی کا خیال ہے کہ دھاراوی کے لوگوں کو بہتر زندگی ملنی چاہیے۔

ممبئی نارتھ سینٹرل کی ایم پی ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ اڈانی دھاراوی کو دیکھ کر پریشان ہیں۔ لیکن ملک کو پریشان ہونا چاہیے کہ اس دھاراوی پراجیکٹ میں ہر اصول کو توڑا گیا ہے۔ پورے ملک میں یہی ہو رہا ہے۔ اب تو ضمیر کا لفظ بھی اڈانی کی ڈکشنری سے بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ اڈانی لوگوں کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں۔ کیا یہ اس کا احترام دینے کا طریقہ ہے؟ اس نے 6-7 لاکھ لوگوں کو بھیجا ہے جنہوں نے دھاراوی کی تعمیر اور پرورش کی تھی کہ وہ زہریلے کچرے کے ڈھیروں میں مر جائیں یا ممبئی سے باہر پھینک دیں۔ انہوں نے کہا کہ دھاراوی کے لوگوں نے یہ شہر بنایا ہے۔ لہٰذا، باہر کے آدمی اڈانی نے ممبئی کو زیادہ تر ہوائی سفر اور سرکاری فائلوں سے دیکھا ہے، اسے کوئی حق نہیں ہے کہ وہ ان ممبئی والوں کو کوڑے دان اور نمکین زمینوں پر پھینک دیں۔

کانگریس ایم پی نے کہا کہ دن کے اختتام پر، دھاراوی ایک زندہ، سانس لینے والا ماحولیاتی نظام ہے۔ آپ اسے صرف منافع اور اپنی تعریف کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔ دھاراوی کو آپ کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ خود انحصاری کے حامل ہیں اور انہوں نے کسی خاص مدد کے بغیر ایک دلدل کو ایک کامیاب معاشی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔ دھاراوی کا آپ کے کسی بھی کاروبار سے زیادہ احترام ہے۔ ورشا گائیکواڑ نے الزام لگایا کہ اڈانی کا ایک ہی ایجنڈا ہے – غریبوں کو ہٹانا، دھاراوی کو تباہ کرنا، ممبئی کو لوٹنا، اڈانی سٹی بنانا، لیکن ممبئی والے ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

Continue Reading

جرم

کامیڈین کپل شرما کے ‘کیپس کیفے’ پر ایک ماہ میں دوسری بار فائرنگ، ہریانہ کے 5 لڑکے ممبئی میں گرفتار، لارنس بشنوئی گینگ سے منسلک

Published

on

Salman,-Kapil-&-Bishnavi

ممبئی : کامیڈین کپل شرما کے سرے، کینیڈا میں واقع ‘کیپس کیفے’ پر ایک ماہ میں دوسری بار فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ کے اس واقعہ نے ہلچل مچا دی ہے۔ واقعے کے بعد ممبئی پولیس الرٹ موڈ پر ہے اور کپل شرما کو پولیس تحفظ فراہم کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کا تعلق لارنس بشنوئی اور گولڈی ڈھلن کے گینگ سے ہے۔ 7 اگست کو کپل شرما کے کیفے میں فائرنگ ہوئی تھی۔ گولڈی ڈھلن اور لارنس بشنوئی گینگ نے اس کی ذمہ داری لی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کپل شرما نے سلمان خان کو اپنے کیفے میں مدعو کیا تھا۔ اس پر گروہ ناراض ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ گولڈی ڈھلن اور لارنس بشنوئی گینگ نے کیا تھا۔ پوسٹ میں کہا گیا کہ ہم نے کپل کو فون کیا، لیکن انہوں نے بات نہیں سنی۔ اس لیے یہ کارروائی کی گئی۔ اگر اس نے پھر بھی بات نہ مانی تو اگلی کارروائی ممبئی میں کی جائے گی۔ اس دھمکی نے پولیس کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ پہلی فائرنگ کے بعد، کرائم برانچ نے کپل سے پوچھ گچھ کی تھی اور یہ جاننا چاہا تھا کہ کیا اسے گینگ کی طرف سے کوئی دھمکی یا بھتہ خوری کی کال موصول ہوئی ہے۔ تب کپل نے پولیس کو بتایا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔ اب دوسرے واقعے کے بعد کرائم برانچ دوبارہ کپل سے پوچھ گچھ کرے گی اور سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق سوالات پوچھے گی۔ اس کے علاوہ اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ آیا اس گینگ سے وابستہ لوگوں نے کپل کے گھر یا شوٹنگ سیٹ کے ارد گرد ریکی کی تھی۔ کپل نے فائرنگ کے معاملے میں کوئی شکایت بھی درج نہیں کرائی ہے۔ ان کا بھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

ممبئی پولیس نے جن لوگوں کو گرفتار کیا وہ سنی نریش کمار (26)، روی انگریز (23)، راہول پرتھوی سنگھ (27)، انوج کلدیپ کمار (28) اور آدتیہ یوگیش کوشک (23) ہیں۔ یہ سبھی ہریانہ کے رہنے والے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان پانچوں نوجوانوں کی مجرمانہ تاریخ ہے۔ اس سے قبل جولائی میں ببر خالصہ کے ہرجیت سنگھ نے سرے میں کپل کے کیفے پر 9 گولیاں چلائی تھیں۔ ہرجیت نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ کپل کے اپنے ٹی وی شو میں نہنگ سکھوں کے لباس پر کیے گئے تبصرے کے جواب میں کیا گیا ہے۔ حملہ جمعرات کی صبح 2 بجے ہوا، جب کیفے بند تھا، اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سرے پولیس نے جائے وقوعہ کی تفتیش کی۔ کپل نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

شرد پوار نے راہول گاندھی کی طرف سے لگائے گئے انتخابی دھاندلی کے الزامات کی حمایت کی، مرکزی الیکشن کمیشن کے عمل پر بھی شکوک کا کیا اظہار۔

Published

on

sharad-pawar-&-fadnavis

ممبئی : نیشنلسٹ پارٹی ایس پی کے سربراہ شرد پوار نے آج ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی کے ذریعہ لگائے گئے انتخابی دھاندلی کے الزامات کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے مرکزی الیکشن کمیشن کے عمل پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران شرد پوار نے کہا کہ ہمارا اعتراض الیکشن کمیشن پر ہے، اس لیے کمیشن کو بھی جواب دینا چاہیے۔ بی جے پی یا چیف منسٹر کو اس میں ملوث ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کمیشن سچائی کا فیصلہ کرے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ یہ راہول گاندھی کی ملاقات کا نتیجہ ہے۔ چیف منسٹر نے اسمبلی انتخابات سے متعلق شرد پوار کے سنسنی خیز دعوے کو بھی مسترد کردیا۔ شرد پوار نے دعویٰ کیا تھا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے دو لوگ 160 سیٹوں کی ضمانت دے رہے تھے۔

ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ پوار صاحب کو یہ بات راہول گاندھی سے ملاقات کے بعد ہی کیوں یاد آئی۔ راہل گاندھی کئی سالوں سے ای وی ایم کی بات کر رہے ہیں۔ حالانکہ شرد پوار نے آج تک اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔ دراصل شرد پوار صاحب نے کئی بار واضح موقف اختیار کیا تھا کہ ای وی ایم کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے۔ اب اچانک بولیں تو راہل گاندھی کی ملاقات کا نتیجہ سامنے آرہا ہے۔ راہل گاندھی جس طرح سلیم جاوید کی کہانیاں گھڑ رہے ہیں اور ان کے اسکرپٹ پر روز فرضی کہانیاں سنا رہے ہیں، کیا پوار صاحب کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا؟ وزیراعلیٰ نے سخت الفاظ میں کہا۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جتنی بھی کنفیوژن پھیلائی جائے، بھارت کی طرح آزاد اور شفاف انتخابات نہیں ہوتے۔ یہ تمام گروہ سرعام بولتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے بلانے پر کوئی نہیں جاتا۔ الیکشن کمیشن کے سامنے بیان حلفی دینے کو تیار نہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا ہے۔ ہم حلف نامہ نہیں دیں گے۔ کیونکہ اگر ہم عدالت کو بتائیں کہ ہم نے پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا ہے تو کیا ہوگا؟ اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدالتی کیس میں حلف نامہ مانگا جا رہا ہے تو آپ حلف نامہ کیوں نہیں دیتے۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں، اگر آپ اس جھوٹے حلف نامے میں پکڑے گئے تو کل آپ کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی تند و تیز تبصرہ کیا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو روز جھوٹ بول کر بھاگ جاتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com