Connect with us
Tuesday,15-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

بمبئی ہائی کورٹ نے شرد پوار کے پوتے روہت پوار کو انتخابات میں بدعنوانی کے معاملہ میں سمن بھیجا

Published

on

بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے كرجت-جام كھیڑاسے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے نو منتخب رکن اسمبلی اور پارٹی سپریمو شرد پوار کے پوتے روہت پوار کو انتخابات میں بدعنوانی کے معاملہ میں سمن بھیجا ہے۔
جج ایس ایم گوانے نے منگل کو بی جے پی لیڈر رام شندے اور آزاد امیدوار روہت راجندر پوار کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے روہت پوار کو نااہل قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسٹر پوار نے انتخابات کے دوران قابل اعتراض بیان دئیے تھے اور انتخابی اخراجات سے متعلقہ صحیح معلومات کو چھپایا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسٹر پوار ’بارامتی آگرہ کمپنی‘ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) بھی ہیں اور انہوں نے اپنے ملازمین کو کام سے ہٹاکر کر انہیں اسمبلی انتخابات کے دوران انتخابی مہم میں لگایا تھا۔
یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ مسٹر پوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے ہر ایک ووٹر کو این سی پی نے ایک ایک ہزار روپے دیئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی مسٹر شندے کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ پیغام بھی بھیجے گئے تھے۔
دیگر درخواست گزار روہت راجندر پوار نے الزام لگایا کہ ان کی نامزدگی کو جان بوجھ کر منسوخ کیا گیا جبکہ انہوں نے تمام تفصیلات بتائی تھی۔
عدالت نے رکن اسمبلی روہت پوار کو نوٹس جاری کیا ہے ، اس معاملہ کی اگلی سماعت 13 مارچ کو ہوگی۔

سیاست

خط آیا اور وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے تحقیقات کا حکم دیا! شندے کے قریب کون ہے؟ شیوسینا کے ایم ایل اے اور وزیر مشکل میں ہیں۔

Published

on

Fadnavis-&-Shinde

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس شیوسینا کے اراکین اسمبلی اور وزراء کی وجہ سے خبروں میں ہے۔ یہ سیشن کئی وجوہات کی وجہ سے خبروں میں ہے جیسے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے وزراء اور ایم ایل اے کو مارنے کے ویڈیو، گھوٹالے کے الزامات اور ان کی تحقیقات۔ دراصل شیوسینا کے ایم ایل اے اور مہایوتی کے وزراء مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ اب سیاسی حلقوں میں یہ بحث چل رہی ہے کہ شیوسینا کے وزراء مشکل میں پڑ رہے ہیں یا انہیں مشکل میں ڈالا جا رہا ہے؟ ایکناتھ شندے کے قریبی وزیر سنجے شرسات تنازعہ میں ہیں۔ الزام ہے کہ چھترپتی سمبھاج نگر میں واقع ہوٹل کی نیلامی کا عمل شرسات کے بیٹے کے لیے بدل دیا گیا تھا۔ سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کے بیٹے سدھانت کی سہولت کے لیے نیلامی کے عمل میں تبدیلی کی گئی۔ اس کے نتیجے میں یہ الزامات لگے کہ نیلامی میں دیگر بولی دہندگان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے گزشتہ ہفتہ اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

شندے کے قریبی ساتھی شرسات کی تحقیقات سے پارٹی میں بے چینی ہے۔ ایک شبہ ہے کہ شیوسینا کے وزراء کو جان بوجھ کر مشکل میں ڈالا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے شرارت کی تحقیقات کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ پھر چیف منسٹر فڑنویس نے تحقیقات کا حکم کیوں دیا؟ شیوسینا کے وزراء اور ایم ایل اے کے ذہن میں یہی سوال ہے۔ اس وقت قانون ساز کونسل میں پیش آنے والے واقعات شیوسینا کے وزراء اور ایم ایل اے کو مشکوک لگتے ہیں۔ وہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سنجے شرسات کی تحقیقات کے مطالبے پر اپوزیشن زیادہ جارحانہ نہیں تھی۔ لیکن فڑنویس نے براہ راست جانچ کا اعلان کیا۔ شرسات جو اس وقت قانون ساز کونسل میں موجود تھے، بھی کچھ حیران ہوئے۔ کیونکہ ٹھاکرے کی شیوسینا کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھانے سے پہلے ہی ایک خط آچکا تھا۔ ٹھاکرے کے دو جارحانہ ایم ایل اے کو ایک خط ملا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ہوٹل کی نیلامی کا مسئلہ اٹھایا اور اس کے لیے قوانین کی خلاف ورزی کیسے کی گئی۔ اس واقعہ کا شنڈے سینا میں چرچا ہے۔ شندے سینا میں یہ بحث چل رہی ہے کہ ٹھاکرے کے ایم ایل اے کو موصول ہونے والے اس خط کے پیچھے کون ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی میں چڈی بینان گینگ پر ہنگامہ، ادیتہ ٹھاکرے کے بیان پر نلیش رانے کا اعتراض، اسمبلی کے کام کاج سے گینگ حذف کا مطالبہ

Published

on

Nilesh-Rane

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن اور حکمراں محاذ میں نوک جھونک کے بعد اب ایوان میں چڈی بنیان گینگ پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں چڈی بنیان گینگ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا, جس کے بعد شندے سینا کے رکن اسمبلی نلیش رانے نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے چڈی بنیان لفظ اسمبلی کے کام کاج سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا اور ادیتہ ٹھاکرے پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ آپ یہ واضح کرے کہ چڈی بنیان والا کون ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں کہا کہ وزیر اعلیٰ اب تک خاموش تھے, لیکن اب وزیر اعلیٰ ممبئی کے سہولیات اور مطالبات کی جانب توجہ مرکوز کرے اور وہ چڈی بنیان گینگ پر سخت کارروائی کرے۔ اس پر نلیش رانے نے اعتراض کیا اور کام کاج سے چڈی بنیان گینگ حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادیتہ ٹھاکرے کو چلینج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو یہ واضح کرے کہ انہوں نے چڈی بنیان کسے کہا ہے۔ اس سے ایوان اسمبلی میں غلغلہ شروع ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔

Continue Reading

سیاست

شندے یا ادھو ٹھاکرے کا گروپ، کس کے پاس ہوگا تیر تیر کا نشان؟ سپریم کورٹ نے ادھو کی درخواست پر اگست میں سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published

on

uddhav-&-shinde

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے شیوسینا کے ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو ‘کمان اور تیر’ انتخابی نشان الاٹ کرنے کے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کی عرضی کی سماعت کے لیے پیر کو 25 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جویمالیہ باغچی کی بنچ نے کہا کہ یہ مسئلہ کافی عرصے سے زیر التوا ہے اور غیر یقینی صورتحال کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ نے ادھو گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل سے کہا، “ہم اگست کو اہم کیس کے حتمی تصفیے کی تاریخ کے طور پر طے کریں گے۔” سبل نے کہا کہ وہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر معاملے کا جلد از جلد حل چاہتے ہیں۔

شندے کیمپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نیرج کشن کول نے کہا کہ عدالت پہلے ہی اس معاملے پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر چکی ہے۔ سبل نے کہا کہ 2023 میں اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر شندے کی قیادت والی پارٹی کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف تھا۔ جسٹس سوریا کانت نے پھر کہا، ‘ہم کیس کی سماعت کی صحیح تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے کیونکہ ہم دوسرے کیسوں سے تصادم نہیں چاہتے ہیں۔’ 7 مئی کو سپریم کورٹ نے ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کو بلدیاتی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا تھا۔ پارٹی نے تب مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے فیصلے کے خلاف اپنی درخواست پر فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔

10 جنوری 2024 کو، مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے شیو سینا (اُباتھا) کی جانب سے شندے سمیت حکمران کیمپ کے 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت عظمیٰ میں اسمبلی اسپیکر کے ذریعے منظور کیے گئے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے، ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ نے دعویٰ کیا کہ وہ “صاف غیر قانونی اور ٹیڑھے” تھے اور منحرف افراد کو سزا دینے کے بجائے، انہوں نے یہ کہہ کر منحرف افراد کو انعام دیا کہ وہ حقیقی سیاسی جماعتیں ہیں۔ عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ اسمبلی اسپیکر نے شیو سینا کی سیاسی جماعت کی مرضی کی نمائندگی کرنے والے شیوسینا ایم ایل ایز کی اکثریت کے ساتھ سلوک کرنے میں غلطی کی۔

نااہلی کی درخواستوں پر اپنے فیصلے میں، اسمبلی اسپیکر نے دونوں حریف کیمپوں کے کسی بھی ایم ایل اے کو نااہل قرار نہیں دیا۔ ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کی قیادت کرنے کے 18 ماہ بعد اسپیکر کے فیصلے نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے طور پر شندے کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا، اور حکمران اتحاد میں اپنے سیاسی اثر کو مزید بڑھایا، جس میں بی جے پی اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) بھی شامل ہے، 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے۔ پچھلے سال کے لوک سبھا انتخابات میں شندے کے دھڑے نے سات سیٹیں جیتی تھیں جبکہ اس کے گروپ نے اسمبلی انتخابات میں 57 سیٹیں جیتی تھیں، بی جے پی نے 132 سیٹیں جیتی تھیں اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔ دسمبر 2024 میں، فڑنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے طور پر واپس آئے جبکہ شندے اور پوار نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com