Connect with us
Friday,31-October-2025

جرم

مالیگاؤں میں دلخراش حادثے میں منصوری برادری کے 8 افراد سمیت 19 ہلاک، پورے شہر میں کہرام

Published

on

(وفا ناہید)
کلون ایس ٹی بس کا ٹائر پھٹنے کی وجہ سے بس کے آگے چل رہی اپے رکشا کو اتنی زور کی ٹکڑ لگی کہ وہ سیدھا 10 فٹ دور کنویں میں جاگری. ٹائر پھٹنے اور اپے رکشا سے زبردست تصادم ہونے کی وجہ سے ایس ٹی بس بھی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور کنویں کی ریلنگ کو توڑتی ہوئی اپےرکشا کے پیچھے کنویں میں جاگری. موصولہ ذرائع کے مطابق کل دوپہر ڈھائی بجے کے قریب مالیگاؤں تعلقہ کے ایس گاؤں علاقے کے عظیم نتھو منصوری اپنے فرزند کا رشتہ طے کرنے کے لئے اپے رکشا کے ذریعے کلون جارہے تھے۔ دیولہ کے پاس میسی پھاٹے پر منصوری برادری کے 8 افراد دلخراش حادثے کا شکار ہوگئے. اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق دیولہ کے پاس میسی دیہات کے قریب ایک ایس ٹی بس نمبر MH06-S8428 گذر رہی تھی۔ اس کے آگے اپے رکشا جارہا تھا۔ اچانک ایس ٹی بس کا ٹائر پھٹ گیا جس کی وجہ سے بس بے قابو ہوکر اپے رکشا سے جاٹکرائی اور پاس ہی پانی سے بھرے ہوئے 60 فٹ گہرے کنویں میں اپے رکشا گر گئی اور اس کے پیچھے ایس ٹی بس بھی بے قابو ہوکر کنویں میں جاگری۔ پانی بھرا ہونے کی وجہ سے مسافروں کا دم گھٹنے لگا اور کچھ افراد گہری چوٹ لگنے کے سبب جاں بحق ہوگئے۔ بس میں سوار 10 افراد کی موت ہوگئی جبکہ اپے رکشا کے ڈرائیور سمیت منصوری برادری کے 8 افراد جن میں خواتین اور ایک معصوم بچہ بھی شامل تھا ہلاک ہوگئے. مالیگاؤں شہر سماجوادی پارٹی کے صدر زین الدین منصوری (وائرمین) کا تعلق حادثے کا شکار منصوری فیمیلی سے ہے. اس بھیانک حادثے کی اطلاع ملتے ہی منصوری برادری کے دیگر افراد جائے حادثہ پر دوڑ پڑے۔ اپے رکشا MH15-DC4233 میں سوار (1) عزیز نتھو منصوری ایس گاؤں عمر 61 سال (2) ہاجرہ بائی عزیز منصوری ایس گاؤں 55 سال (3) انصار بھائی منصوری سٹانہ 41 سال (4) شائستہ منصوری ساکن ممبئی 35 سال (5) شاہین انصار بھائی منصوری سٹانہ 32 سال (6) جاوید انصار بھائی منصوری ایس گاؤں 3 سال (7) قربان دادا بھائی منصوری کرجگوان 61 سال (8) فاروق بھیکن منصوری کرجگوان 55 سال (9) ڈرائیور گیانیشور شانتی لال سوریہ ونشی ایس گاؤں 25 سال۔ اسی طرح ایس ٹی بس میں سوار(1) کلپنا یوگیش ونسے ساکن، نیم گاؤں نمبائتی 27 سال (2) شیواجی گاویت ساکن، کلون (3) چندر بھاگا بائی اگلے، سرسوتی واڑی (4) انکش سنپت نکم، وکھارواڑی (5) الکا دگمبر مورے ساکن، کھرڈے (6) شیتل امول آہیرے ساکن، نامپور (7) رگھوناتھ میتکت ساکن، دیولہ (8) پرکاش بچھاؤ ڈرائیور (9) شانتارام چندھانکم، ڈونگر گاؤں اور ایک نامعلوم خاتون کی موت واقع ہوئی ہے۔ ایس ٹی بس کو شام 7 بجے کنویں سے باہر نکالنے میں کامیابی ملی۔ تادم تحریر کنویں میں اب بھی مسافروں کی تلاش جاری ہیں۔ ذرائع سے ملی تفصیل کے مطابق اب تک 34 مسافر زخمی حالت میں پائے گئے۔ ان میں سے 15 زخمیوں کو مالیگاؤں سول اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 14 زخمیوں کو دیولہ کی گرامین دیہی اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ 3 مسافروں کو نجی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ 34 زخمیوں میں 14 خواتین شامل ہیں. اس درد ناک حادثے سے پورے شہر میں کہرام مچ گیا ہے. منصوری فیمیلی کے ایک ساتھ 8 لوگوں کی موت سے پوری منصوری برادری پر سکتہ طاری ہے.

(جنرل (عام

امول واگھمارے کون ہیں؟ ممبئی پولیس جس نے پوائی میں اغوا کار روہت آریہ کو گولی مار دی، انسداد دہشت گردی سیل کے ساتھ کام کرتا ہے

Published

on

ممبئی : جب جمعرات کی سہ پہر ممبئی کے پوائی میں افراتفری پھیل گئی اور دو بالغوں کے ساتھ 17 بچوں کو ایک فلم سٹوڈیو کے اندر ایک شخص نے یرغمال بنا رکھا تھا، تو ایک پولیس افسر کی دماغی موجودگی نے لہر کو بدل دیا۔ اس کا نام، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) امول واگھمارے، جسے اب ‘ہیرو’ کے طور پر سراہا جا رہا ہے کہ اس نے ٹرگر کھینچا جس نے تین گھنٹے کے تعطل کو ختم کیا اور 19 جانیں بچائیں۔ واگھمارے پوائی پولیس اسٹیشن کے انسداد دہشت گردی سیل (اے ٹی سی) کا حصہ ہیں۔ اپنے ساتھیوں میں ایک خاموش اور پرجوش افسر کے طور پر جانا جاتا ہے، وہ آتشیں ہتھیاروں میں اچھی طرح سے تربیت یافتہ ہے اور وہ باقاعدہ ریفریشر کورسز سے گزرتا ہے جس میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ کب فائر کرنا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کب نہیں۔ سینئر افسران نے اسے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جو اسپاٹ لائٹ کی تلاش نہیں کرتا لیکن مکمل وضاحت کے ساتھ دباؤ میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ پوائی میں مہاویر کلاسیکی عمارت میں واقع آر اسٹوڈیو میں جمعرات کو یرغمالیوں کے بحران کے دوران یہ پرسکون درستگی عمل میں آئی۔ یہ آزمائش تقریباً 1:30 بجے شروع ہوئی، جب 50 سالہ روہت آریہ، پونے میں مقیم ایک فلمساز، نے ویب سیریز کے آڈیشن کے دوران 17 بچوں اور دو بالغوں کو یرغمال بنا لیا۔

اس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان کے اقدامات غیر ادا شدہ سرکاری واجبات پر احتجاج تھے، اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہ وہ ‘دہشت گرد نہیں ہے’ اور کوئی تاوان کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے۔ تاہم، اس نے دھمکی دی کہ اگر پولیس نے جلد بازی کی تو وہ اسٹوڈیو کو نذر آتش کر دے گا۔ ممبئی پولیس نے فوری طور پر کیو آر ٹی اور این ایس جی کمانڈوز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کو متحرک کیا۔ مذاکرات کاروں نے گھنٹوں تک آریہ کے ساتھ بحث کرنے کی کوشش کی، جس کے پاس مبینہ طور پر کیمیکل اور ایک ایرگن تھا جو شدید نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ آخر کار، ایک ٹیکٹیکل ٹیم فائر بریگیڈ کی سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے باتھ روم کی نالی کے ذریعے پہلی منزل کے اسٹوڈیو پر چڑھ گئی۔ جیسے ہی افسر داخل ہوئے، آریہ مسلح اور مشتعل ہو کر ان کی طرف بڑھے۔ اس تقسیم کے سیکنڈ میں ہی اے ایس آئی واگھمارے نے ایک ہی گولی چلائی، جو آریہ کے سینے میں لگی۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن شام 5:15 پر اسے مردہ قرار دے دیا۔ سینئر پولیس حکام نے بعد میں واضح کیا کہ شوٹنگ کبھی بھی منصوبے کا حصہ نہیں تھی، لیکن یہ ایک ضروری آخری حربہ بن گیا جب آریہ کی جارحیت نے مغویوں کی زندگیوں کو فوری طور پر خطرے میں ڈال دیا، جیسا کہ مڈ ڈے نے رپورٹ کیا۔ شام 4:15 بجے تک، جوائنٹ کمشنر آف پولیس (امن و قانون) ستیہ نارائن نے تصدیق کی کہ تمام 17 بچوں اور دو بالغوں کو بحفاظت بچا لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

Published

on

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔

Continue Reading

جرم

خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

Published

on

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com